قرآن کریم وہ عظیم کتاب ہے جو اپنی ابتدا ہی میں یہ اعلان کرتی ہے
کہ
ذلک الکتاب لا ریب فیہ
یہ وہ کتاب ہے جس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں
یہ اعزاز اور کسی کتاب کو حاصل نہیں
لیکن
آج ہم نے اِس قرآن کریم کی قدر و منزلت کو بھلا دیا ہے
اِس لیئے آج ہم مشاکل و مصا ئب کے
جاری ہے 👇
گھیرے میں ہیں
فرمان باری تعالی ہے
کہ
اور جس نے ہمارے ذکر
یعنی قرآن سے رو گردانی کی
تو ہم اُس کی زندگی تنگ کر دیں گے
اور
قیامت کے روز اسے اندھا اٹھائیں گے
جاری ہے 👇
وہ کہے گا اے میرے رب مجھے کیوں اندھا اٹھایا ہے
دنیا میں تو میں سب دیکھتا تھا
جواب ملے گا اِسی طرح ہونا چاہیے
تو میری آیتو ں کو بھول گیا
تو
تو بھی آج بھلا دیا گیا
(طحہ)
اِس قرآن کریم کی عظمت و قدر ومنزلت کو پہچانئے
اِس نورانی کتاب سے رشتہ جوڑیں
جاری ہے 👇
اِس کے پڑ ھنے کا خاص اہتمام کریں
اور
صرف پڑ ھنا کافی نہیں
بلکہ
اِسے سمجھنا اور عمل کرنا مقصود ہے
قرآن کریم کو ترجمہ و تفسیر کے ساتھ مطالعہ کیجئے
تاکہ
ہمیں اِس بات کی خبر ہو
کہ
ہمارا رب ہم سے کیا فرما رہا ہے
اگر ہم اپنے چوبیس گھنٹو ں میں
دو یا تین گھنٹے بھی قرآن کریم
جاری ہے 👇
کو سیکھنے میں سرف کریں گے
تو
انشاء اللّٰه تعالی العزیز قیامت کے روز
اور
قبر کے اُن گھٹا ٹوپ اندھیروں میں
یہ قرآن کریم ہمارے لیئے حجت ہو گا
اللّٰه تعالیٰ سے دعا ہے کہ
اللّٰه تعالی ہمیں قرآن سیکھنے
اور
اُس پر عمل کرنے والا بنائے
اللھم اجعلنا قاری القرآن انا ء اللیل و آناء انھار
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
میری نظروں سے ایک بات گزری
کسی صحابی نے فرمایا
کہ
نبی کریمﷺ سورۃ الکافرون فجر اور مغرب
میں مسلسل تلاوت فرماتے اتنا
کہ
مجھ کو گمان ہوا
آپ ﷺ کو کوئ اور سورۃ نہیں آتی۔
سوچا زرا تحقیق کروں
تین چار دن سے لگا ہوا تھا اس پر
آپ کے ساتھ بھی شئیر کرتا ہوں
جاری ہے 👇
سب سے پہلے حدیث نبوی ﷺ نظروں
میں آئ
سورۃ الکافرون قرآن کے ایک چوتھائی حصہ
کے برابر ہے۔
پھر
عبداللہ بن عمر سے روایت ہے
نبی کریم ﷺ فجر کی پہلی دو سنت
اور
مغرب کی بعد والی دو سنت میں پہلے
"قل یاایہاالکافرون" پھر "قل ہو اللّٰه احد"
پڑھتے تھے
تھوڑا اور سرچ کیا
جاری ہے 👇
سیدہ عائشہ صدیقہ رض فرماتی ہیں
رسول اللّٰه ﷺ ظہر سے پہلے چار رکعتین پڑھتے تھے
اور
فجر سے پہلے والی سنتوں کو ترک نہیں کرتے تھے اور فرماتے
دو بہترین سورتیں ہیں
"قل یاایہاالکافرون" اور "قل ہو اللّٰه احد"
یہ دونوں سورتیں ہی پڑھتے سنتوں میں
لاکھوں کروڑوں لوگ حج عمرہ پر جاتے ہیں
وہاں گڑگڑا کر دعائیں مانگتے ہیں
کچھ کی مرادیں پوری ہوتی ہیں
اور
اکثر کی رہ جاتی ہیں
(گو کہ وہ دعائیں آخرت میں کام آجائیں گی)
مگر کیا وجہ ہے کیوں پوری نہیں ہوتیں
ایک انسان پانچ وقت نماز پڑھتا ہے
روزہ
زکاۃ
قرآن
جاری ہے 👇
سب کام انجام دیتا ہے لیکن پھر بھی
مُراد پوری نہیں ہوتی
کبھی سوچا ہے ایسا کیوں ہے ؟
وجہ یہ ہے
ہماری زبان
ہمارے ادا کیئے گئے نا مناسب الفاظ
ایک طرف ہم سارے اچھے کام کرتے ہیں
مگر
دوسری طرف ہم نا شکری والے
الفاظ استعمال کرتے جاتے ہیں
کسی کو کوئ تھوڑی سے تکلیف پہنچے
جاری ہے 👇
تو وہ اپنی قسمت کو کوسنا شروع ہو جاتا ہے
کبھی
کسی ایک نعمت کو نہیں دیکھتا
بیمار ہو جائے تو
"میری تے قسمت خراب ہے بیماری
جان نہیں چھوڑ رہی"
ارے نادان انسان
یہ سوچ کہ جو اپاہج پڑا ہے چارپائی پر
تم اُس سے کتنا اچھے ہو
تم برابر دیکھ سکتے ہو چاہے عینک لگاتے ہو
تم اُس سے
مفتی محمد تقی عثمانی صاحب فرماتے ہیں
کہ
کراچی میں گردے کے ایک اسپیشلسٹ ہیں
اُن سے ایک مرتبہ میرے بھائی نے پوچھا
کہ
آپ ایک انسان کے جسم سے گردہ نکال کر دوسرے انسان کو لگا دیتے ہیں
لیکن اب تو سائنس نے بہت ترقی کرلی ہے
تو
کوئی مصنوعی گردہ
جاری ہے 👇
کیوں نہیں بنا لیتے
تاکہ
دوسرے انسان کے گردے کو استعمال کرنے کی ضرورت ہی نہ پیش آئے؟
وہ ہنس کر جواب دینے لگے
کہ
اول تو سائنس کی اِس ترقی کے باوجود مصنوعی گردہ بنانا بڑا مشکل ہے
کیونکہ
اللّٰه تعالیٰ نے گردے کے اندر
جو ایک "چھلنی" لگائی ہے
وہ اتنی لطیف اور باریک ہے کہ
جاری ہے 👇
ابھی تک کوئی ایسی مشین
ایجاد نہیں ہوئی
جو
اتنی لطیف اور باریک چھلنی بنا سکے
اگر
بالفرض ایسی مشین ایجاد ہو بھی جائے
اور
ایسی چھلنی بنا بھی لی جائے
تو
اُس پر اربوں روپے خرچ ہوں گے
اور
اگر اربوں روپے خرچ کر کے
ایسی چھلنی بنا لی جائے
تب بھی گردے کے اندر ایک چیز ایسی ہے
رسول اللّٰه ﷺ نے جس طرح
اٹھنے بیٹھنے
سونے جاگنے
اور
کھانے پینے وغیرہ
زندگی کے سارے معمولات کے بارے میں احکام و آداب کی تعلیم دی
اور
بتلایا کہ
یہ حلال ہے
اور
یہ حرام ہے
یہ صحیح ہے
اور
یہ غلط
یہ مناسب ہے
اور
یہ نامناسب
اِسی طرح
لباس اور کپڑے کے استعمال کے بارے
ترجمعہ
"اے فرزندانِ آدم ہم نے تم کو پہننے کے
کپڑے عطا کئے جن سے تمہاری ستر پوشی ہو اور
تحمل و آسائش کا سامان
اور
تقوے والا لباس تو سراسر خیر
اور
بھلائی ہے"
اِس آیت میں لباس کے دو خاص فائدے ذکر کئے گئے ہیں
ایک ستر پوشی یعنی انسانی جسم کے ان حصوں کو چھپانا جن پر غیروں