مشہور عرب مفکر اور داعی
ڈاکٹر علی طنطاوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
کہ
وہ کابل میں تھے کہ وزارت خارجہ کی طرف سے حکم ہوا
کہ
فوری طور پر ایک ضروری کام سے
روس چلے جائیں
وہ تیار ہوئے لیکن یہ پریشانی لاحق ہوئی
کہ
غیر مسلم ملک ہے وہاں اُن کا ذبیحہ
مجھ سے تو نہیں
جاری ہے 👇
کھایا جائے گا
گھر میں دو دیسی مرغیاں تھی
بیگم نے ذبح کراکے زاد سفر میں یہ کہتے رکھ دیا کہ
جب تک اِن سے کام چلتا ہے
چلانا آگے کا اللّٰه پاک بندوبست کرے گا
وہ کہتے ہیں
میں تاشقند پہنچا ہی تھا
کہ
وہاں کے ایک مسلمان شیخ نے گھر دعوت کی
میں اُن کے گھر جانے کے لئے نکلا تھا
جاری ہے 👇
کہ راستے میں ایک غریب عورت
بھوک سے نڈھال اپنے بچوں کے ساتھ سڑک کنارے کھڑی تھی
میں واپس مڑا گھر سے دونوں مرغیاں لا کر انہیں پکڑا دی
ابھی ایک گھنٹہ نہیں گزرا تھا
کہ
کابل سے تار آئی کہ وہ کام جس کے لئے آپ کو بھیجا تھا
وہ ہوگیا آپ واپسی کی فلائیٹ پکڑ لیں
جاری ہے 👇
کہتے ہیں اِس سفر کا مجھے کوئی اور مقصد سمجھ نہیں آیا
سوائے اِس بات کے میرے گھر دو مرغیاں تھیں جو4ہزار کلومیٹر دور کسی غریب ماں اور بچوں کا رزق تھیں
اللّٰه تعالی نے مجھے اِس کام کے لئے افغانستان سےتاشقند بھیج دیا کہ
چل اِس غریب ماں اور اُس کے بھوکے بچوں کو یہ رزق پہنچا آ
جاری ہے👇
یاد رکھیں
آپ کے نصیب کا لقمہ
زمین کے جس حصے میں بھی ہوگا
اللّٰه تعالی آپ تک پہنچائے گا
لہذا
اپنے آپ کو اگلی نسلوں کا خدا نہ سمجھیں
یہ نہ سوچیں کہ
ہم نے ہر حلال اور حرام کی تفریق کے بغیر اپنی اولاد اور نسلوں کے لئے
جائیدادیں اور دولت چھوڑ کر جانی ہے
جاری ہے 👇
یاد رکھیں اللّٰه نے آپ کو اس کا مکلف نہیں کیا
آپ صرف اسی بات کے مکلف ہیں کہ حلال روزی کما کر اپنے بچوں کو کھلائیں
حرام کمائیں گے تو صرف آپ ہی قبر میں جواب دہ ہوں گے
ہم جتنا مرضی حرام مال اکٹھا کر لیں
لوگوں پر ظلم کرکے
اُن کو تنگ کر کے
ہم جتنا مرضی جہنم کا ایندھن
جاری ہے 👇
اکٹھا کر لیں
ہمیں نہیں پتا کہ یہ ہماری نسلوں کے نصیب بھی ہوگا یا نہیں
کیوں کہ
بادشاہوں کی اولاد فقیر
اور
فقیروں کی اولاد بادشاہ ہو جایا کرتی ہے
اور
زندگی تو بالکل ہی بے وفا ہے
پتہ نہیں کس لمحے ساتھ چھوڑ جائے
لہذا
اپنی آخرت کی فکر کریں
اور
نسلوں کی فکر نہ کریں وہ نیلی
جاری ہے 👇
چھت والا اُن کا بھی مالک
اور رازق ہے
رزق حرام دیکھنے میں تو خوشنما لگتا ہے
مگر
دراصل یہ جھنم کا ایندھن ہے
اللّٰه پاک ہمیں رزق حرام کی نحوست سے بچائے
اور
رزق حلال میں وسعت دے
اور
رزق حرام سے دل میں نفرت پیدا فرمائے
کیونکہ
ایک لقمہ حرام کا چالیس دن کی عبادت کو برباد کر دیتا ہے
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
میچورٹی کا ایک لیول یہ ہوتا ہے
کہ
آپ وضاحت دینا چھوڑ دیتے ہیں
خاموش ہو جاتے ہیں
بحث نہیں کرتے
اگر
کوئی آپکو برا بھلا بھی کہہ دے تو
یہ کہہ کر مسکرا کر آگے بڑھ جاتےہیں
کہ "Yes I'm "
اسکا مطلب یہ نہیں ہوتا
کہ
آپ سچ میں ویسے ہی ہوتے ہیں
فرق صرف یہ ہے
کہ
وہ بات آپکے لیۓ
جاری ہے 👇
اہمیت ہی نہیں رکھتی۔
گاڑی کے پیچھے کچھ فاصلے تک
کتا بھونکتا اور دوڑتا ہے
نہ یہ کتا آپ سے گاڑی چھیننا چاہتا ہے
نہ گاڑی میں بیٹھتا چاہتا ہے
اور نہ ہی اُسے گاڑی چلانی ہے
بس خوامخواہ بھوکنا اُس کی عادت ہے
ایسے ہی زندگی کے سفر میں
جب
آپ اپنی منزل کیطرف رواں داواں ہوتے ہیں
جاری ہے👇
تو کچھ اِسی عادت کے لوگ
بنا کسی مقصد کے آپ کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں.
اِس لئے جب آپ اپنی منزل پر رواں دواں ہوں اور
لوگ آپ کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی
کوشش کریں تو
اُن سے الجھنے کے بجائے
اپنی منزل کی طرف رواں دواں رہیں
آپ کو تلخ نہیں ہونا
اپنی بیویوں کے ساتھ بھلے طریقے سے
زندگی بسر کرو
اگر وہ تمہیں نا پسند ہوں
تو ہو سکتا ہے
کہ
ایک چیز تمہیں پسند نہ ہو
مگر اللّٰه اُسی میں
بہت کچھ بھلائی رکھ دے۔۔ القرآن
غور کریں سب
یعنی اگر عورت خوبصورت نہ ہو
یا
اُس میں کوئی ایسا نقص ہو
جس کی بنا پر شوہر کو پسند نہ آئے
جاری ہے 👇
تو یہ مناسب نہیں ہے کہ
شوہر فوراً دل برداشتہ ہو کر اُسے
چھوڑ دینے پر آمادہ ہو جائے
حتی الامکان اُسے صبر و تحمل سے
کام لینا چاہیے
بسا اوقات ایسا ہوتا ہے
کہ
ایک عورت خوبصورت نہیں ہوتی
مگر اُس میں بعض دُوسری
خوبیاں
ایسی ہوتی ہیں جو ازدواجی زندگی میں حُسنِ صُورت سے زیادہ
جاری ہے 👇
اہمیت رکھتی ہیں
اگر اُسےاپنی اُن خوبیوں کے اظہار کا
موقع ملے تو وہی شوہر جو ابتداءً
محض اس کی صُورت کی خرابی سے
دل برداشتہ ہو رہا تھا
اُس کے حُسنِ سیرت پر فریفتہ ہو جاتا ہے
اِسی طرح بعض اوقات ازدواجی زندگی کی ابتداء میں عورت کی بعض باتیں شوہر کو ناگوار محسُوس ہوتی ہیں
جاری ہے👇
میری نظروں سے ایک بات گزری
کسی صحابی نے فرمایا
کہ
نبی کریمﷺ سورۃ الکافرون فجر اور مغرب
میں مسلسل تلاوت فرماتے اتنا
کہ
مجھ کو گمان ہوا
آپ ﷺ کو کوئ اور سورۃ نہیں آتی۔
سوچا زرا تحقیق کروں
تین چار دن سے لگا ہوا تھا اس پر
آپ کے ساتھ بھی شئیر کرتا ہوں
جاری ہے 👇
سب سے پہلے حدیث نبوی ﷺ نظروں
میں آئ
سورۃ الکافرون قرآن کے ایک چوتھائی حصہ
کے برابر ہے۔
پھر
عبداللہ بن عمر سے روایت ہے
نبی کریم ﷺ فجر کی پہلی دو سنت
اور
مغرب کی بعد والی دو سنت میں پہلے
"قل یاایہاالکافرون" پھر "قل ہو اللّٰه احد"
پڑھتے تھے
تھوڑا اور سرچ کیا
جاری ہے 👇
سیدہ عائشہ صدیقہ رض فرماتی ہیں
رسول اللّٰه ﷺ ظہر سے پہلے چار رکعتین پڑھتے تھے
اور
فجر سے پہلے والی سنتوں کو ترک نہیں کرتے تھے اور فرماتے
دو بہترین سورتیں ہیں
"قل یاایہاالکافرون" اور "قل ہو اللّٰه احد"
یہ دونوں سورتیں ہی پڑھتے سنتوں میں
قرآن کریم وہ عظیم کتاب ہے جو اپنی ابتدا ہی میں یہ اعلان کرتی ہے
کہ
ذلک الکتاب لا ریب فیہ
یہ وہ کتاب ہے جس میں شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں
یہ اعزاز اور کسی کتاب کو حاصل نہیں
لیکن
آج ہم نے اِس قرآن کریم کی قدر و منزلت کو بھلا دیا ہے
اِس لیئے آج ہم مشاکل و مصا ئب کے
جاری ہے 👇
گھیرے میں ہیں
فرمان باری تعالی ہے
کہ
اور جس نے ہمارے ذکر
یعنی قرآن سے رو گردانی کی
تو ہم اُس کی زندگی تنگ کر دیں گے
اور
قیامت کے روز اسے اندھا اٹھائیں گے
جاری ہے 👇
وہ کہے گا اے میرے رب مجھے کیوں اندھا اٹھایا ہے
دنیا میں تو میں سب دیکھتا تھا
جواب ملے گا اِسی طرح ہونا چاہیے
تو میری آیتو ں کو بھول گیا
تو
تو بھی آج بھلا دیا گیا
(طحہ)
اِس قرآن کریم کی عظمت و قدر ومنزلت کو پہچانئے
اِس نورانی کتاب سے رشتہ جوڑیں
لاکھوں کروڑوں لوگ حج عمرہ پر جاتے ہیں
وہاں گڑگڑا کر دعائیں مانگتے ہیں
کچھ کی مرادیں پوری ہوتی ہیں
اور
اکثر کی رہ جاتی ہیں
(گو کہ وہ دعائیں آخرت میں کام آجائیں گی)
مگر کیا وجہ ہے کیوں پوری نہیں ہوتیں
ایک انسان پانچ وقت نماز پڑھتا ہے
روزہ
زکاۃ
قرآن
جاری ہے 👇
سب کام انجام دیتا ہے لیکن پھر بھی
مُراد پوری نہیں ہوتی
کبھی سوچا ہے ایسا کیوں ہے ؟
وجہ یہ ہے
ہماری زبان
ہمارے ادا کیئے گئے نا مناسب الفاظ
ایک طرف ہم سارے اچھے کام کرتے ہیں
مگر
دوسری طرف ہم نا شکری والے
الفاظ استعمال کرتے جاتے ہیں
کسی کو کوئ تھوڑی سے تکلیف پہنچے
جاری ہے 👇
تو وہ اپنی قسمت کو کوسنا شروع ہو جاتا ہے
کبھی
کسی ایک نعمت کو نہیں دیکھتا
بیمار ہو جائے تو
"میری تے قسمت خراب ہے بیماری
جان نہیں چھوڑ رہی"
ارے نادان انسان
یہ سوچ کہ جو اپاہج پڑا ہے چارپائی پر
تم اُس سے کتنا اچھے ہو
تم برابر دیکھ سکتے ہو چاہے عینک لگاتے ہو
تم اُس سے