#براڈ_شیٹ کے خفیہ کردار
#احمد_نورانی کی تحقیق میں حیران کن انکشافات

#گھمن آرمی فیملی سے تعلق رکھتاھے
پاکستان کی ایک طاقتور شخصیت کا رشتہ دار اور DG فنانشل کرائمز انویسٹی گیشن ونگ (FCIW) تھا
جو MTRAC کا مالک تھا اور اس نے Schon Group کےساتھ کام کیا
برطانیہ کی عدالت میں
👇1/22
براڈ شیٹ ثالثی ایوارڈ کیس میں پاکستان کی قانونی ٹیم خاموش رہی پاکستان میں زیرالتوا مقدمات کے
بارےمیں اہم حقائق پیش نہیں کئےاور 2017 کےبعد سےبراڈ شیٹ کی حمایت کی
برطانوی حکومتی دستاویزات سےظاہر ہوتاہےکہ کچھ انتہائی طاقتور پاکستانی شخصیات اور براڈ شیٹ
سےوابستہ مرکزی کرداروں
👇2/22
کےدرمیان کاروباری روابط ہیں
سرکاری برطانوی حکومتی دستاویزات سےثابت ہوتاھےکہ نیب کا مرکزی کردار براڈ شیٹ فیاسکو طلعت محمود گھمن
سابق DGفنانشل کرائمز نیب اور پاکستان کی ایک طاقتور شخصیت
نے2014 میں یونائیٹڈ کنگڈوم میں STAT (UK) PLC کےنام سےایک کمپنی قائم کی
برطانیہ میں قائم
👇3/22
اس کمپنی کےشیئر ہولڈرز میں دو دیگر پاکستانی اور چار خفیہ کمپنیاں ہمرا انک، مونہین انک، سی فیکس انک اور ٹرپیرنا انکارپوریٹڈ شامل ہیں
فیکٹ فوکس
براڈشیٹ وہ کمپنی ہےجس نے20جون 2000 کو پاکستانی فوج کےجرنیلوں کےساتھ دوسرےممالک میں پاکستانیوں کےپوشیدہ اثاثوں کی تلاش کیلئے ایک
👇4/22
مشکوک معاہدہ کیا
معاہدےکےمتن میں براڈ شیٹ کو،
براڈ شیٹ ایک ایسی کمپنی کےطور پر ذکر کیاگیاہےجو اسطرح کےاثاثوں
گمشدہ فنڈز کی بازیابی میں مہارت رکھتی ہےجبکہ سرکاری دستاویزات نےثابت کیا کہ براڈ شیٹ مئی2000 میں آئل آف مین میں معاہدےپر دستخط کرنےسےصرف چند دن
پہلےشامل کیاگیاتھا
👇5/22
اسکی شمولیت کی دستاویز
کےمطابق
براڈ شیٹ پاناما میں قائم دو آف شور کمپنیوں آکسفورڈ ہولڈنگ انٹرنیشنل اور برکشائر انٹرنیشنل ہولڈنگ کی ملکیت تھی
براڈ شیٹ کےموجودہ مالک کاویہ موسوی نے'فیکٹ فوکس' کےبار بار سوالات کےباوجود کبھی وضاحت نہیں کی کہ ان دو آف شور کمپنیوں کا اصل مالک/
👇6/22
فائدہ مند مالک کون ہے
فیکٹ فوکس کےاپنے تحریری جواب میں، موسوی نےصرف اس نکتےکو دبایا کہ اس نےبراڈ شیٹ کیلئےپہلا چیک دیا اس معاہدےکا مسودہ اسطرح تیارکیاگیا جس سےبراڈ شیٹ پاکستان کےقومی خزانےسےلامحدود وقت کیلئےبھاری رقوم وصول کرنےکےقابل ہوگئی
براڈ شیٹ میں کچھ امیر پاکستانیوں
👇7/22
کی جائیدادوں اور اثاثوں کی نشاندہی کیجانی تھی
یہ امیر پاکستانی ممکنہ طور پر جائز اور عقلی وجوہات اور مقاصد
کیلئےبھی پاکستان سےباہر اثاثےرکھ
سکتےہیں
معاہدےکےمطابق
پاکستان ان امیر پاکستانیوں
(200 افراد کی فہرست میں شامل)
کےبرآمد شدہ اثاثوں کی قیمت کے
20% کمیشن کا پابند تھا
👇8/22
یہاں تک کہ اگر ایسی دریافت پاکستان خود کرے
اس معاہدےپر دستخط کرنےسے
پہلےوزیر قانون نےاسکی جانچ بھی نہیں کی تھی
براڈ شیٹ فیاسکو میں نیب کےمرکزی کردار طلعت محمود گھمن: پاکستان کی طرف سے
وہ کردار جو براڈ شیٹ کےساتھ معاہدے پر دستخط کرتےوقت اہم کردار ادا کرتےتھے وہ اس وقت کے
👇9/22
چیف ایگزیکٹو جنرل پرویزمشرف تھے
اسوقت کےنیب چیئرمین ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل امجد اور نیب
کےپراسیکیوٹر جنرل فاروق آدم
براڈ شیٹ کےساتھ معاہدےپر دستخط کرنےکیلئےجنرل مشرف کی منظوری ایک مرکزی کردار جو براڈشیٹ
کےساتھ جنوری2001 سےلےکر سال 2003 کےوسط تک مسلسل رابطےمیں رہا وہ اسوقت
👇10/22
کے DG مالیاتی جرائم نیب طلعت محمود گھمن تھے
گھمن فوج کےپس منظر سےبھی آتاھے گھمن کےتین بھائی ہیں جو سب ریٹائرڈ فوجی افسر ہیں
گھمن پاکستان کےموجودہ چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ
کےپہلےکزن ہیں اور سابقہ ​​کےدو بھائیوں نےبعد کی دو بہنوں سےشادی کی ہے
گھمن کےدو بھائی
👇11/22
خاور اور شجاعت امریکہ میں آباد تھے جبکہ چوتھےکرنل(ر) نعیم گھمن لاہور میں مقیم ہیں
نعیم گھمن نےبھی2017 میں آگے
بڑھکر’گوادر ایئر‘کےنام سےایک کاروبار قائم کیا جو مناسب آپریشن شروع نہیں کرسکا کیونکہ معلومات قبل از وقت لیک ہو گئی تھیں
نعیم گھمن نےگوادر ایئر کےآغاز کےبعد حکام
👇12/22
کےساتھ کئی ملاقاتیں کیں جن میں اسوقت کےوزیر اعلی بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو بھی شامل تھے
کرنل(ر)نعیم بحریہ ٹاؤن کےایک منصوبےپر بھی کام کرتےہیں
گھمن نے12اکتوبر1999 کو فوجی بغاوت،25 نومبر1999کو فوجی بغاوت کےکچھ دن بعد ڈائریکٹر جنرل مالیاتی جرائم کی تحقیقاتی ونگ (FCIW) کے
👇13/22
طور پر نیب میں شمولیت اختیار کی 02 اگست 2004 تک مختلف عہدوں پر نیب کےساتھ کام جاری رکھا 2005میں نیب اور گھمن
نے"MTRAC"کےنام سےپاکستان میں ایک اثاثہ ریکوری فرم قائم کی MTRAC کی مکمل ملکیت گھمن اور اسکی بیوی اور بیٹیوں کےپاس ہے
ایم ٹی آر اے سی نےدعوی کیا کہ وہ ایک کمپنی ہے
👇14/22
جو مالی تحقیقات اور پیسوں کاسراغ لگانےمیں مہارت رکھتی ہے
بعد میںMTRAC نیب کےساتھ منسلک رہا
نیب کی نوکری چھوڑنےکےبعد گھمن
نےنہ صرف ایم ٹی آر اے سی قائم کیا بلکہ شون گروپ کو بطور ملازم/نجی مشیر بھی جوائن کیاوہ نیب میں اپنی سروس کےدوران شون گروپ کی کرپشن کی تحقیقات کر رہےتھے
👇15/22
مختلف سرکاری نیب دستاویزات جو طلعت گھمن کو نیب براڈ شیٹ میٹنگز میں شرکت اور براڈ شیٹ کےساتھ
اسکےرابطےکو ظاہر کرتی ہیں
جبکہ وہ اب بھی نیب کےساتھ تھا
اسٹیٹ(uk) پی ایل سی
گھمن نے09ستمبر 2014 کو اسٹیٹ (یوکے) پی ایل سی
(کمپنی نمبر 09210705)کو شامل کیا
گھمن کےکمپنی میں7.5ملین
👇16/22
شیئرزتھے جبکہ سعید احمد کی شیئر ہولڈنگ 5 ملین، برہان الدین خان
2.5 ملین، حمرا انک، 7.5 ملین، مونہن انک، 9 ملین، سی فیکس انکارپوریٹ،
9 ملین، ٹرپیرنا انکارپوریٹڈ، 9.5 ملین۔ ابتدائی طور پر طلعت گھمن کمپنی
کےڈائریکٹر نہیں تھےلیکن کمپنیز ہاؤس یوکےدستاویزات کےمطابق انہیں
👇17/22
11 فروری 2015 کو ڈائریکٹر مقرر کیا گیا تھا۔ان دستاویزات کے مطابق کمپنی کے افسران آفیسر لیام میک گراٹن ڈائریکٹر نیال رنگ اکاؤنٹنٹ تھے۔ تینوں افراد اور چار خفیہ کمپنیاں جو STAT (UK) PLC کے شیئر ہولڈر تھیں ، برطانیہ کی حکومت کی سرکاری دستاویزات میں ایک ہی پتہ تھا جیسا کہ
👇18/23
Steeplechase Middle East. کمپنی 23 مئی 2017 کو تحلیل ہوگئی۔

پاکستان کی جانب سےبراڈ شیٹ کو ادائیگی:
1- نیب نے 2 جنوری 2008 کو براڈ شیٹ سے متعلقہ مسائل کے حل کیلئے IAR کےساتھ ایک معاہدےپر دستخط کئےاور ایک شیل کمپنی کو 1.5 ملین ڈالر ادا کیے
2- نیب نے20 مئی 2008 کو
👇19/23
جیری جیمز کےساتھ طےپانے والے معاہدےکےتحت20 مئی 2008 کو
1.5 ملین ڈالر کی رقم دو قسطوں میں ادا کی اور 29ستمبر2008 کو امریکہ کےاسٹیپلچیز کو۔
3- نیب نےجنوری2021 میں براڈ شیٹ کو 28.7 ملین ڈالر ادا کئے
4- نیب نے17 اگست2021کو
براڈ شیٹ کو 1.2ملین ڈالر ادا کئے
پھر بھی لاکھوں ڈالر
👇20/22
کے دعوے ہیں
پاکستان نےبراڈ شیٹ کیلئےتقریبا
65 ملین ڈالر خرچ کیےہیں جس میں 30 ملین سےزائد برطانوی پاؤنڈ براڈشیٹ کو ادا کیےگئےاور کچھ
30ملین ڈالر پاکستان اور برطانیہ میں دیےگئےقانونی اور انتظامی اخراجات کےطور پر شامل ہیں
(کہانی کو طلعت گھمن کےورژن اور کچھ غلطیوں کی ترمیم
👇21/22
کے ساتھ پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق 2:55 بجے (03 اکتوبر 2021 کو اپ ڈیٹ کیا گیا۔)

یوکے گورنمنٹ آفیشل دستاویزات بزنس بزنس لنکس براڈ شیٹ اور طاقتور پاکستان کے مرکزی کرداروں کے درمیان
اس ملک کو جرنیل اور رشتے دار کسطرح لوٹ رھے ہیں
مکمل پڑھیں اور شیئر کریں
ختم شد🙏

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with RH Riaz

RH Riaz Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @riazhussain1080

7 Nov
سبسڈی نہیں مراعات ختم کیجئے

جناب وزیراعظم صاحب دوسروں کو چور کہنےسےمسئلہ حل نہیں ہوگا
عوام کو آپ ٹیکس چورکہتےہیں
اپنے سیاسی مخالفین پر آپ قومی خزانہ لوٹنےکا الزام لگاتےہیں
ان پر مقدمات قائم کرتےہیں لیکن ثابت کچھ نہیں کرپاتےلیکن اس بیوروکریسی پر آپ ہاتھ نہیں ڈالتےجو روزانہ
👇1/26
قومی خزانےپر ڈاکہ ڈال رہی ہے
آئیےذرا موٹاموٹا حساب لگاتےہیں
پہلےموبائل فون سروس کو لیتےہیں
پی ٹی اےکےاعداد وشمار کےمطابق ملک میں موبائل فون
کے18کروڑ32لاکھ صارفین ہیں
اگر انکا اوسط نکالاجائےتو روزانہ
100روپےکی رقم فی صارف موبائل فون کمپنیوں کو وصول ہورہی ہے
جس پر وہ 25 روپے
👇2/26
یا اس سےبھی زیادہ ٹیکس کی مد میں منہا کرتی ہےاس25 روپے کو18کروڑ32لاکھ سےضرب دے د یں
وہ رقم جو اس مد میں روزانہ4 ارب 58کروڑ روپےاندازاً حاصل ہوتےہیں
انکو30 دنوں پر ضرب دیجیئے
تو آپکے ہوش اڑ جائیں گے
یہ رقم پاکستان کےکل بجٹ سےکہیں زیادہ ہوگی
ہزاروں لیٹر پٹرول اورڈیزل روزانہ
👇3/26
Read 26 tweets
6 Nov
#پنڈورا_پیپرز میں700 سے زائد پاکستانیوں کی آف شور کمپنیاں سامنے آگئیں
پنڈورا پیپرز میں وزیرخزانہ شوکت ترین کی آف شور کمپنی جبکہ وفاقی وزیر مونس الٰہی اور سینیٹر فیصل واوڈا کی آف شور کمپنیاں سامنے آئیں۔
تحقیقات میں پنجاب کے سابق وزیر عبدالعلیم خان کی آف شور کمپنی سامنے آئی
👇1/4
جبکہ مسلم لیگ ن کے رہنما اسحاق ڈار کے بیٹے کی آف شور کمپنی بھی پنڈورا پیپرز میں شامل ہے
پنڈورا پیپرز میں پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن کی آف شور کمپنی بھی شامل ہے
اسکے علاوہ وفاقی وزیرصنعت
خسرو بختیارکے اہل خانہ کی آف شورکمپنی بھی پنڈورا پیپرزمیں سامنے آئی ہے۔
👇2/4
وزیراعظم کےسابق معاون خصوصی وقارمسعود کےبیٹےکی بھی آف شورکمپنی نکل آئی
ایگزیکٹ کےمالک شعیب شیخ کی آف شور کمپنی بھی پنڈورا پیپرزمیں شامل
اسکےعلاوہ پنڈورا پیپرزمیں کچھ ریٹائرڈ فوجی افسران،کچھ بینکاروں، کاروباری شخصیات اور کچھ میڈیا مالکان کی آف شورکمپنیاں بھی سامنے آئیں ہیں
👇3/4
Read 4 tweets
5 Nov
بین القوامی اخبار #فیکٹ_فوکس
کےحیران کن انکشافات👇
#ایلیوٹ_ولسن کاکہنا ھےکہ پاکستان کی معیشت پر ایک بےرحم کاروباری جماعت کا غلبہ ھےجو فیکٹریوں اور بیکریوں سےلےکر کھیتوں اور گولف کورسز تک ہر چیز کا مالک ہے

اسلام آباد افواج کی توجہ زیادہ منافع بخش منصوبےگولف کورسز کی
👇1/23
تعمیر پرمبذول کرائی
620،000 فوجیوں کےساتھ پاکستان دنیا کی ساتویں سب سےبڑی فوج پر فخرکرتاھےلیکن اسکےسینئر افسران
نےبہت پہلےتجارتی منصوبوں
سےحاصل ہونےوالےفوائد کو محسوس کیاتھا
1947میں آزادی کےبعد سےفوج نےخود کو پاکستان کی معیشت میں مستقل طور پر جوڑا ہواھے
اپنی2007کی کتاب
👇2/23
ملٹری انک: پاکستان کی ملٹری اکانومی کےاندر ڈاکٹرعائشہ صدیقہ نےملک کی فوجی افواج کےہر پہلو پر پھیلےہوئےتجارتی پردےکو بےنقاب کیا
صدر پرویزمشرف کی سربراہی میں ملک کی بحری افواج کی سابقہ ​​محقق ڈاکٹرصدیقہ کا اندازہ ہےکہ فوج کی مجموعی مالیت10ارب ڈالر سےزائدھے

جو کہ2007 میں
👇3/23
Read 25 tweets
4 Nov
مراعات یافتہ اور نچلا طبقہ
نفرت کے اسباب
حقائق جاننےکیلئےضرور پڑھیں👇

ترقی یافتہ اور فلاحی ریاستوں میں
ٹیکس لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے خرچ کیا جاتاھےحکومتیں تمام شہریوں کو بلاتفریق بنیادی سہولیات فراہم کرتی ہیں انکا شاندار انفراسٹرکچر سہولیات اور نظام فراہم کرتاھے
👇1/18
لوگوں کےٹیکس کی رقم لوگوں پرخرچ ہورہی ہےتمام شہری یکساں طور پرتمام سہولیات سےلطف اندوز ہوتےہیں اور مساوی حقوق رکھتےہیں

بدقسمتی سےپاکستان میں صورتحال بالکل مختلف ہےیہاں امیر اور مضبوط لوگ ٹیکس چوری کرتےہیں
کمزور اور غریبوں سےطاقت
کےذریعے یا بدمعاشی سےٹیکس وصول کیا جاتا ہے
👇2/18
ٹیکس کرپٹ ہاتھوں میں جاتاھے
اسےعام لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے صحیح طریقےسےاستعمال نہیں کیا جاتا
بلکہ ٹیکس کا پیسہ جو غریب اور کمزور سےجمع کیاجاتاھےامیر اور اعلیٰ طبقےکی سہولت کیلئےاستعمال کیاجاتا ہےانکا طرز زندگی پروٹوکول اور جمود واضح طور پر فرق کو ظاہر کرتاھے غریب طبقے
👇3/18
Read 19 tweets
3 Nov
آسٹریلیا میں خرگوش نہیں پائےجاتے تھے یہ قدرت کا فیصلہ تھا لیکن پھر انسانوں نےفیصلہ کیا کہ وہاں خرگوش لائےجائیں1859میں وہاں صرف
24خرگوش لا کےچھوڑےگئے وہاں پہ انکی پیدائش کو کنٹرول کرنے کے لیے ان کا کوئی دشمن جانور نہیں تھا اس لیے چند ہی ماہ میں انکی تعداد لاکھوں تک پہنچ گئی
👇1/4
اور انہوں نے وہاں کے کسانوں کی ناک میں دم کرکے رکھ دیا اور انکی ساری فصلوں کو تباہ کردیا پھر 1870 میں ان 20 لاکھ خرگوشوں کو مختلف طریقوں سے مار کے ختم کیا گیا

1996 تک پاکستان میں یوتھیے نہیں پائے جاتے تھے
کچھ قوتوں نے فیصلہ کیا کہ وھاں یوتھیے ھونے چاھیں
👇2/4
پھر بیرون ملک سے چند یوتھیے امپورٹ کیےگئے
چونکہ پاکستان میں اس یوتھیائی نسل کو خوب پروان چڑھایا گیا اور اسکا کوئی اینٹی وائرس موجود نہیں تھا اسلئےدھرنوں,نالوں, پارکوں اور گلی محلوں میں کھلے عام اس نسل کی افزائش نسل ہوئ 2021 تک ان یوتھیوں نے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا
👇3/4
Read 4 tweets
3 Nov
#تاریخ_کے_سیاہ_اوراق

پاکستان میں پہلی دھاندلی
عسکری، بیوروکریٹ پیروں، وڈیروں کےگٹھ جوڑ سےہوئی

تاریخ نےکئی چہروں پرایساغلاف چڑھا
رکھاھے
جنکو بےنقاب کرنا ضروری ہوگیاھے

کیسے بدضمیر لوگ تھےجو آج اپنےاپنے علاقوں کےخدا بنےبیٹھےہیں
انکا کردار نئی نسل کےسامنےلانا ضروری ہے
👇1/25
اور کتنےہی لوگ تھےجنہوں نےپاکستان کیلئےسب کچھ قربان کردیا لیکن #غدار کہلائے

1965 پہلا صدارتی الیکشن تھا
جس میں بیورکریسی اور فوج نےملکر دھاندلی کیتھی
1965کےصدارتی الیکشن میں پہلی دھاندلی خود جنرل ایوب خان نےکی
پہلےالیکشن بالغ رائےدہی کی بنیاد پر کروانےکا اعلان کیاگیا
👇2/25
یہ اعلان9 اکتوبر1964کو ہوا
مگر مادرملت فاطمہ جناح کےامیدوار بننےکےبعد یہ اعلان ایوب خان کا انفرادی اعلان ٹھہرا اور سازشی
کےتحت یہ ذمہ داری حبیب اللّہ خان پرڈالی گئی
یہ پہلی پری پول دھاندلی تھی
1964میں کابینہ اجلاس میں
وزراءنےخوشامد کی انتہا کردی
حبیب خان نےفاطمہ جناح کو
👇3/25
Read 26 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(