جو بھی پاکستان کو سنوارنے کی کوشش کرے گا۔ اس کے لئے پاکستان کی سر زمین تنگ کردی جاتی ھے
میں کرسچن کمیونٹی کا ایک فرد تھا، میں نے PTV کے مشہور ڈرامہ سیریل “دھواں” میں اسد کے نام سے مرکزی کردار ادا کیا! CSS کرکے کسٹمز میں افسر بنا، رشوت ستانی کا بازار گرم تھا،
⬇️
کسٹمز کے بڑوں کو مشورہ دیا کہ رشوت ختم کریں، چیئرمین نے مجھے نظام تیار کرنے کا حکم دیا، میں دن رات ایک کر کے ایسا نظام بنانے میں کامیاب ہوا جس سے رشوت کے راستے بند ہو سکتے تھے! محکمہ کے افسران میرے دشمن بن گئے، NAB کے ذریعے مجھے گرفتارکر لیا گیا، مجھ پر ناجائز کمائی
⬇️
کا الزام لگا اور حساب لیا جاتا رہا، پھر جیل سے رہا ہوگیا میں بضد تھا کہ اپنی بیگناہی ثابت کروں گا اور بحال ہو کر دم لوں گا، بااثر افسران کا خیال تھا کہ رہائی کے بعد میں بھی ملک سے بھاگ جاؤں گا جب ایسا نہ ہوا تو میرے اوپر غداری کے مقدمات اور دشمن ملک کی خفیہ ایجنسیوں سے رابطے
⬇️
کے الزامات لگا دیئے گئے اور پھر گرفتار کر لیا گیا، اس کیس میں سے بھی کچھ نہ نکلا اور میں رہا ہو گیا۔
میں نے قرض لیکر ایک فلم “مالک” بنائی جس میں پاکستان کی اشرافیہ ،بیورو کریسی ، کرپٹ نظام کو للکارا، اس فلم کی نمائش نہ ھونے دی گئی اور میرا سرمایہ ڈوب گیا آخرکار وہ دن بھی آگیا
⬇️
جب میرے اوپر لگنے والے تمام الزامات بےبنیاد ثابت ہوئے اور میں کئی برسوں بعد اپنے عہدے پر بحال ہوا۔ میں خودکو بیگناہ ثابت کرنا چاہتا تھا اور کامیاب ہوگیا لیکن اس قوم کی مزید خدمت کی ہمت نہیں تھی، بحالی کے چار دن بعد اپنے عہدے سے استعفی دیا اور خاندان سمیت کینیڈا منتقل ہو گیا۔
⬇️
آج کل میں کینیڈا میں ٹرک چلا کر اپنی فیملی کی کفالت کرنے اور مالک فلم بنانے کے لیے لیا گیا قرض اتارنے میں مصروف ہوں۔۔
─•<⊰✿❣✿⊱>•─
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ہنری ٹینڈی Henry Tandy جنگِ عظیم اول میں ایک برطانوی فوجی تھا جس نے اپنی دلیری اور جنگی مہارت کی وجہ سے برطانیہ کے سب سے بڑی عسکری ایوارڈ "وکٹوریا کراس" سمیت کئی اعزازات اپنے نام کئے۔ لیکن اس کی زندگی اور ملٹری سروس کا ایک واقعہ ناقابلِ فراموش ہے۔ 1918 میں وہ شمالی
⬇️
فرانس میں تعینات تھا جہاں اس کی ڈیوٹی رات کے وقت تھی۔
28 ستمبر 1918 کی تاریک دھند آلود اور سرد رات میں ہنری شمالی فرانس کے ایک گاؤں Marcoing کے نزدیک اپنی خندق میں ڈیوٹی پر تھا کہ اس نے مخالف سمت سے کسی وجود کو خندق کی جانب حرکت کرتے دیکھا۔
ہنری نے فوراً اپنی تفنگ سیدھی کی
⬇️
اور شست باندھ کر اس کا نشانہ لینے لگا۔ لیکن اس نے گولی نہ چلائی کیونکہ آخری وقت میں اسے یہ احساس ہوا کہ ممکن ہے یہ کوئی جرمن دشمن نہ ہو بلکہ کوئی زخمی فرانسیسی سپاہی ہو جو واپس اپنی پوزیشن کی تلاش میں بھٹک رہا ہو۔
چنانچہ اس نے تفنگ کا رخ اس کی جانب کئے رکھا لیکن فائر نہ کیا۔
⬇️
ایک شخص جسے لوگ ٹڈا کہتے تھے اپنی بیوی کو لیکر اپنے مقامی گاﺅں سے نکل کر دوسرے گاﺅں میں سیٹل ہوگیا اور فیصلہ کیا کہ اس نئے گاﺅں میں نئی شناخت پیدا کروں گا اب لوگ مجھے ٹڈا نہیں پیر صاحب کہیں گے بیگم نے پوچھا وہ کیسے؟جواب دیا اس گاﺅں کےچوہدری کی بہن کے پاس
⬇️
ایک قیمتث ہار ہے بس تم وہ ہار کسی طرح چرا کر لے آﺅ پھر دیکھتی جاﺅ بیگم نے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے ہار کمال مہارت سے چرایا اور لاکر ٹڈے کو دے دیا‘دوسری جانب گاﺅں میں ہنگامہ ہوگیا ہار کی چوری کی خبر جنگل میں آگ کی طرح پھیل گئی ٹڈے نے اپنی بیوی کو کہا جاﺅ جاکر چوہدری کی بہن
⬇️
کو بتا آؤ کہ میرا خاوند بہت بڑا بزرگ ہے لوگوں کی چیزیں برآمد کرتا ہے۔اس بات پر چوہدری اپنے گھرانے اور گاﺅں والوں کو ساتھ لیکر ٹڈے کے ہاں حاضر ہوگیا اور پیر صاحب سے کہا جی بتائیے ہمارا ہار کہاں ہوسکتا ہے ٹڈے نے راتوں رات ہار چوہدری کے گھر کی چھت پر پھینک دیا تھا بتایا آپ کا
⬇️
برطانوی عدالت نے شریف خاندان کو منی لانڈرنگ سے بری کر دیا ۔۔!!
حیرت ہے دنیا کی نمبر ون انٹیلیجنس ایجنسی اور بدترین منتقم مزاج حکومت کی انتھک محنت پر برطانوی عدالت نے یکسر پانی پھیر دیا۔
عمران اور اسکی قوم یوتھ کے چوروں کو کلین چٹ دیدی۔ آخر کیوں۔۔؟؟
کیا برطانیہ کی عدالت میں
⬇️
ہماری اسٹیبلشمنٹ کا کوئی واجد ضیاء، عظمت سعید،ثاقب نثار، جاوید اقبال جیسا ہیرا نہیں مل سکا۔۔؟؟
کیا برطانوی عدالت کے جج کی کوئی گندی ویڈیو بھی ہماری اسٹیبلشمنٹ نہ بنا سکی جبکہ وہ ایک آزاد مادر پدر معاشرے سے تعلق رکھتا ہے۔۔
کیا چیف الیکشن کمشنر اور لاہور ہائیکورٹ کیطرح برطانوی
⬇️
ججوں نے بھی نوازشریف سے پیسے پکڑ رکھے تھے۔۔؟؟
یا پھر واقعی شہباز شریف نے درست کہتا تھا کہ ایک دھیلے کی کرپشن بھی ثابت ہو جائے تو سیاست چھوڑ دوں گا۔۔؟؟
یاد رہے نوازشریف نے اپنا فیصلہ اللہ کی عدالت پہ چھوڑا تھا اور اللہ تعالیٰ شریف خاندان کو اس ملک کی عدالتوں سے عزت دلوا رہا ہے
⬇️
ملا نصرالدین کا گدھا مرچکا تھا جسکے بغیر ان کی زندگی بڑی مشکل سےگزر رہی تھی چنانچہ کئی مہینوں کی محنت کےبعد کچھ رقم جمع کی اور نیا گدھا خریدنے کی غرض سے بازار کا رخ کیا۔حسب منشا گدھا خریدا اور گھر کی راہ اسطرح لی کہ وہ گدھے کی رسی تھامے آگے آگے اور گدھا پیچھے
⬇️
رستےمیں ٹھگ قسم کے لوگوں نے ملا کو گدھا لےجاتے دیکھا تو وہ ان کے قریب ہوگئے۔ان میں سے ایک گدھے کے بالکل ساتھ چلنے لگا۔ تھوڑی دیر بعد اس نے آہستہ سے گدھے کی گردن سے رسی نکال کر اپنی گردن میں ڈال دی اور گدھا اپنے ساتھیوں کےحوالے کردیا جب ملا گھر کے دروازے پر پہنچے اور مڑکر دیکھا
⬇️
تو چار ٹانگوں والے گدھے کی بجائے دو ٹانگوں والا گدھا نظر آیا یہ دیکھ کر ملا سخت حیران ہوئے اور کہنے لگے:"سبحان اللہ! میں نے تو گدھا خریدا تھا یہ انسان کیسے بن گیا؟
یہ سن کر وہ ٹھگ بولا: آقائے من! میں اپنی ماں کا ادب نہیں کرتا تھا تو انہوں نے مجھے بددعا دی کہ تو گدھا بن جائے
⬇️
2004 کے سونامی کے بعد بحر منجمد شمالی میں سطح سمندر پر جمی برف کے اوپر امریکی ماہرین نے کچھ آلات نصب کیے جو سطح سمندر کے نیچے زمین کی حرکت اور سمندر کی گہرائ میں ہونے والی نقل و حرکت کو observe کرتے ہیں بلکہ آوازوں کو بھی ریکارڈ کرتے ہیں۔
⬇️
دو ماہ پہلے آواز ریکارڈ کرنے والی مشینوں نے کچھ ایسی آوازیں ریکارڈ کیں جو سمندری جانوروں کی تو تھیں لیکن ان میں ایک ردھم پایا جاتا تھا۔ ماہرین نے برف توڑ کر سمندر کی گہرائ میں کیمرے پہنچائے اور آوازوں کے ساتھ وہاں کی نقل و حرکت کی فلمنگ بھی کی۔ جب یہ فلمیں امریکہ کی جدید ترین
⬇️
لیبارٹری میں بھیجی گئیں اور جانوروں کی نقل و حرکت کا بغور جائزہ لیا گیا ساتھ میں آوازوں کو ڈی کوڈ کیا گیا تو ماہرین کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ سمندر میں رہنے والی مختلف اقسام کی ساری مچھلیاں، جھینگے، مینڈک، دریائ گھوڑے، جل پریاں، کیچوے، کچھوے، مختلف اقسام کے کیڑے اور
⬇️
ایک دفعہ اعلان ہوا کہ جو, جو آدمی پریشان ہے وہ فلاں میدان میں آجائے جس چیز سے پریشان ہے اس کو وہاں رکھ کر اس کا متبادل یعنی جسے اچھا سمجھتا ہے وہ اٹھالے۔ اعلان سن کر سب خوش ہوگئے اور مقررہ دن میدان میں پہنچ گئے۔ 1) ایک آدمی بیوی سے تنگ تھا وہ بیوی چھوڑ آیا۔
⬇️
2) ایک کنوارہ تھا وہ بیوی کے بغیر ادھورا تھا وہ بیوی لیکر آگیا۔ 3) ایک آدمی کی اولاد نافرمان تھی وہ انہیں چھوڑ آیا۔ 4) دوسرے کی اولاد نہیں تھی وہ اولاد لیکر آگیا۔ 5) ایک آدمی ٹی بی کا مریض تھا ساری رات کھانستا رہتا وہ ٹی بی چھوڑ کر شوگر لے آیا۔
⬇️
6) ﺍﯾﮏ ﺁﺩﻣﯽ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﺎ ﻣﺮﯾﺾ ﺗﮭﺎ ﺳﺎﺭﯼ ﺭﺍﺕ ﮐﮭﺎﻧﺴﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﭨﯽ ﺑﯽ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺷﻮﮔﺮ ﻟﮯ ﺁﯾﺎ۔ 6) دوسرا جو شوگر کا مریض تھا وہ شوگر رکھ کر ٹی بی لے آیا۔
سب خوشی خوشی واپس آگئے۔