بناؤ سنگھار تقریباً ہر عورت کو پسند ہے۔ ہمیں بھی پسند ہے لیکن اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ ڈنر کے بعد کی سویٹ ڈش بن کر ہر کسی کی آنکھیں ٹھنڈی کی جائیں۔۔ کچھ دنوں سے ایک میک اپ برینڈ کا باقاعدگی سے مشاہدہ کر رہی تھی۔ بہت سے باتیں ناگوار گزریں مگر نظر انداز کرتی چلی گئی یہ سوچ کرکے👇
فیشن انڈسٹری یہی سب تو کرتی ہے۔۔ لیکن گزشتہ ایک ہفتے خاص کر پچھلے دو دن سے شدید کوفت کا شکار ہوں۔۔ شادیاں کہاں نہیں ہوتیں اور فوٹو شوٹ کہاں نہیں چلتے؟؟ شادیوں پر ناچ گانے ڈھول ڈھمکے سب عام ہوچکے ہیں۔ اب کوئی ان باتوں کا برا بھی نہیں مناتا کیونکہ یہ👇
سوسائٹی کے ٹرینڈز بن چکے ہیں۔ سوال صرف اتنا ہے کہ اسطرح کی خرافات بھی جب ہمارے فوٹوشوٹس کا حصہ بننے لگے گیں تو کیا مناسب ہوگا؟ بچے یہ فوٹوشوٹس فیملی کے ساتھ دیکھیں گے، کیا کمسن ذہنوں میں جنسی خواہشات جنم نہیں لینگی؟ یہ ہم کس روش پر چل نکلے ہیں؟ کیا کیبل، انٹرنیٹ، فلمیں، ڈرامے👇
کافی نہیں تھے جو اب ایسے ٹرینڈز عام کیے جارہے؟ میک اپ اور ملبوسات کی ایڈواٹیزمنٹ کیلئے ایسے چھچھورے پن کی کیا ضرورت؟ کیا کوئی کام بیہودگی کیےبغیر نہیں ہوسکتا؟ خود سوچیں کیا آپ یہ حرکت اپنی11-12سالہ بچی کے سامنے گوارا کروگے؟ اگرنہیں تو آواز اٹھاؤ
#اصلاح
#اصلاح_معاشرہ #قلمکار

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with آبی کوثر

آبی کوثر Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Aabi_Kausar

9 Dec
*صوفی حیدر علی کا بیٹا ٹیپو سلطان وہابی ہو گیا ہے۔*

تاریخ بھی ایک عبرت کدہ ہے۔ حیران کر دیتا ہے۔

یہ 1799 کا مارچ تھا' نماز جمعہ پڑھ کر لوگ نکلے تو منادی کرنے والے نے منادی کی : ’’ اے مسلمانو! سنو، میسور کے صوفی بادشاہ حیدر علی کا بیٹا فتح علی ٹیپو وہابی ہو گیا ہے‘‘۔۔۔۔
یہ اعلان کرناٹکا کے مقبوضہ مضافات سے لے کر نظام کی ریاست حیدر آباد کے گلی کوچوں میں پڑھ کر سنایا گیا۔ ایسٹ انڈیا کمپنی بہادر، مرہٹے اور نظام آف حیدر آباد میسور کے ٹیپو سلطان کے خلاف چوتھی جنگ لڑنے جا رہے تھے اور یہ اسی جنگ کی تیاری ہو رہی تھی۔

ایسٹ انڈیا کمپنی کو سلطان ٹیپو کے
ہاتھوں شکست ہوئی اور انہوں نے ریاست میسور کو اپنے لیے ایک بڑا خطرہ تصور کیا تو اسے مٹانے کے لیے انہوں نے صرف عسکری منصوبہ بندی نہیں کی، وہ ہر محاذ پر بروئےکارآئے۔ایسٹ انڈیا کمپنی نے سلطان ٹیپو کے خلاف مذہبی کارڈ کا استعمال کرتے ہوئے یہ بات پھیلا دی کہ ٹیپو سلطان تو وہابی ہوگیاہے۔
Read 20 tweets
9 Dec
وسعت اللہ خان کا کالم: سانپ تو نکل گیا بھائی

وسعت اللہ خان

تجزیہ کار

9 گھنٹے قبل

(جولائی 2012: وزیرِ اعظم راجہ پرویز اشرف، وزیرِ اعلیٰ شہباز شریف)

بہاولپور سے 78 کلومیٹر پرے چنی گوٹھ قصبے میں ایک صاحب نے ایک شخص کو پکڑنے کا دعویٰ کیا جو قرآنِ پاک کے اوراق جلا رہا تھا۔
ان صاحب اور دیگر ساتھیوں نے اس شخص کو پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے اسے لاک اپ میں بند کر کے پرچہ کاٹ دیا۔ یہ خبر پھیلتی چلی گئی۔

مقامی مساجد سے ’چلو چلو تھانے چلو‘ کے اعلانات ہونے لگے۔ لگ بھگ دو ہزار لوگوں نے تھانے کا گھیراؤ کر لیا جہاں 10 سپاہی موجود تھے۔
’مجرم کو حوالے کرو‘ کے نعرے لگنےلگے۔ پولیس نے تھوڑی بہت مزاحمت کی اور اس میں نو سپاہی زخمی ہوئے
مجمع اس شخص کو حوالات توڑ کےلےگیا اور مرکزی چوک میں بہیمانہ تشدد کے بعد زندہ جلادیا بعد میں معلوم ہوا کہ اس شخص کا ذہنی توازن ٹھیک نہیں تھا اور مجمع میں شامل بہت سے لوگ یہ بات جانتےتھے
Read 19 tweets
9 Dec
*بھوکا ننگا کون؟*

بنگلہ دیش کے وزیر خزانہ ، اے - ایم - ایچ مصطفیٰ کمال نے بنگلہ دیش کا 5,230 ارب ٹکے کا بجٹ 2021 پیش کیا.

ایک ڈالر = 160 پاکستانی روپے

ایک ڈالر = 85 بنگلہ دیشی ٹکہ

پاکستان کا بجٹ 7,130 ارب روپے...

مطلب، بنگلہ دیش، ہم سے چھوٹا مُلک، کرنسی مضبوط،
اور
اس کا بجٹ ہم "امیروں" سے ٪26 ذیادہ

اچھا.

اب پاکستان کے بجٹ میں 4,000 ارب روپے کا لیا گیا بیرونی قرضہ بھی شامل ہے

جبکہ
بنگلہ دیش کے بجٹ میں
کوئی بیرونی قرضہ
بھی شامل نہیں.

پاکستان کے ریزروز.. 13 ارب ڈالرز..
بنگلہ دیش کے 43 ارب ڈالرز..

یاد رہے، کہ
ہمارے پاس دریا... پہاڑ..
جن پر
بند باندھ کر، ڈیم بنا کر ہم
سستی بجلی
پیدا کر سکتے تھے.
جبکہ
بنگالیوں کے پاس
ایسا کچھ نہیں تھا.
ہمارے پاس زراعت.
مگر
بنگالیوں کے پاس
نا ایسی زراعت،
نا نہری نظام
اور
آئے روز کی سیلاب کاریاں.
مگر ٹیکسٹائل ایکسپورٹ ہم سے تین گُنا.
اور
وہ بھی
بنا کپاس پیدا کیے..
Read 20 tweets
8 Dec
حجّام کی دکان پر لکھا ہوا پڑھا۔
"ہم دِل کا بوجھ تو نہیں لیکن سر کا بوجھ ضرور ہلکا کر سکتے ہیں۔"

لائٹ کی دکان والے نے بورڈ کے نیچے لکھوایا.
"آپکے دِماغ کی بتی بھلے ہی جلے یا نہ جلے، مگر ہمارا بلب ضرور جلے گا"

چائے والے نے اپنے کاؤنٹر پر لکھوایا.
"میں بھلے ہی عام ہوں مگر
چائے اسپیشل بناتا ہوں"۔

ایک ریسٹورینٹ نے سب سے الگ فقرہ لکھوایا......
"یہاں گھر جیسا کھانا نہیں ملتا، آپ اطمینان سے تشریف لائیں۔"

الیکٹرونک دکان پر سلوگن پڑھا تو میں دم بہ خود رہ گیا...
"اگر آپ کا کوئی فین نہیں ہے تو یہاں سے لے جائیں۔"

گول گپے کے ٹھیلے پر یوں لکھا تھا.....
"گول گپے کھانے کے لئے دِل بڑا ہو نہ ہو، منہ بڑا رکھیں، پورا کھولیں۔"

پھل والے کے یہاں تو غضب کا فقرہ لکھا دیکھا.
"آپ تو بس صبر کریں، پھل ہم دے دیں گے۔"

گھڑی کی دکان پر بھی ایک زبردست فقرہ دیکھا.
"بھاگتے ہوئے وقت کو اپنے بس میں رکھیں، چاہے دیوار پر ٹانگیں، یا ہاتھ پر باندھیں۔"
Read 5 tweets
8 Dec
ریٹائرڈ دوستوں کی یاد دہانی کے لئے

فیوز بلب

ایک ہاؤسنگ سوسائٹی میں رہائش کے لئے ایک بڑا افسر آیا ، جو تازہ تازہ ریٹائر ہوا تھا

یہ بوڑھا بڑا ریٹائرڈ افسر حیران اور پریشان ، ہر شام سوسائٹی پارک میں گھومتا ، دوسروں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتا اور کسی سے بات نہیں کرتا تھا
ایک دن وہ شام کے وقت ایک بزرگ کے پاس باتیں کرنے کے لئے بیٹھ گیا اور پھر اس کے ساتھ تقریبا" روزانہ بیٹھنے لگا۔ اس کی گفتگو کا ہمیشہ ایک ہی موضوع رہتا تھا۔ "میں اتنا بڑا افسر تھا جس کا کوئی تصور بھی نہیں کرسکتا اور نہ پوچھ سکتا ہے ، یہاں میں مجبوری وغیرہ میں آیا ہوں۔" اور وہ
بزرگ اس کی باتیں سکون سے سنتے تھے۔

ایک دن جب "ریٹائرڈ" افسر نے دوسرے ساتھی کے بارے میں کچھ جاننے کی خواہش کی تو اس بزرگ نے بڑی انکساری کے ساتھ اسے جواب دے کر دانشمندی کی بات بتائی -

اس نے وضاحت کی:-

"ریٹائرمنٹ کے بعد ہم سب فیوز بلب کی طرح ہو جاتے ہیں اس کی اب کوئی
Read 7 tweets
8 Dec
میں نے صبح یہ سب دیکھا۔۔ پر جو وڈیو میں نے پہلے دیکھی اس میں ڈکیتی کیلئے یہ اندر گھسیں۔۔ دکاندار نے حاظر دماغی کا ثبوت دیتے ہوئے باہر دوڑ لگا دی۔۔ وہ بظاہر انہیں اندر بند کر کے پولیس کے حوالے کرنا چاہتا تھا لیکن عورتیں بھی منجھی ہوئی کھلاڑی تھیں۔۔ انہوں نے فرار ہونی کی کوشش کی
جب فرار ہونا مشکل ہونے لگا تو چیخنے لگیں جیسے ان کے ساتھ زیادتی ہورہی۔۔ اس بندے کے حواس کو داد دینی پڑے گی کیونکہ کوئی بھی مرد ہوتا وہ ایسی صورت حال میں پٹنے کو ہرگز ترجیح نہ دیتا اور بعد میں اپنی بے گناہی سی۔سی۔ٹی۔وی فوٹیج سے ثابت کردیتا۔۔عورت خود اپنے کپڑے پھاڑ کر بلیک میل
کر رہی تھی۔۔ جو حالات تھے،اگر گواہان وہاں نہ ہوتے تو اس آدمی کی ان عورتوں نے درگت بنوا دینی تھی۔۔ اسکے بعد جو بھی ہوا وہ ریکشن تھا۔ صاف نظر آرہا تھا کہ عورتیں ان کے قابو نہیں آرہی تھیں۔۔ صرف ایک کو وہ پکڑ سکا تھا۔۔ باقی اسے چھڑانے کے چکروں میں پکڑی گئیں پر ہماری عادت ہے ہم سمجھتے
Read 4 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(