"خیالی دیوتا "
ان کا پورا نام کسی کو معلوم نہیں تھا، سب انہیں چاچا رانجھا ہی کہتے تھے
بچے بوڑھے عورتیں سب انہیں چاچا رانجھا کہہ کر مخاطب کرتے
ان کی کریانے کی دکان تھی جو محلے کے درمیان میں ہونے کی وجہ سے خوب چلتی تھی
چاچا نے شادی نہیں کی تھی
دکان کے اندر سونے کی جگہ تھی وہیں🔻
سو جاتا ،کھانا کبھی کوئی رشتے دار دے جاتا کبھی محلے والے دے دیتے اور کبھی بازار سے کھا لیتا
اچھا آدمی تھا مگر اس میں ایک بڑی خامی تھی
وہ ذوالفقار بھٹو اور بینظیر بھٹو کا جیالا تھا
دکان پہ جابجا بھٹو اور بینظیر کی تصویریں لگی تھیں
کوئی اس کے سامنے اگر غلطی سے بھی بھٹو یا بینظیر 🔻
کو کچھ کہہ دیتا تو اس کی شامت آ جاتی، چاچا آپے سے باہر ہو جاتا
وہ سارا دن بھٹو اور بینظیر کی تقریریں سنتا اور جئے بھٹو کے نعرے لگاتا رہتا
محلے کے بچے اس کی کمزوری سے واقف تھے
اسے چھیڑتے اور وہ انہیں مارنے دوڑ پڑتا
ایک بار ایسے ہی ایک لڑکے نے اس کے سامنے بینظیر کو پیلی ٹیکسی 🔻
کہہ دیا ،چاچا رانجھا نے سودا تولنے والا دو کلو کا وٹہ اٹھایا اور اس لڑکے کے سر پر دے مارا
لڑکے کا سر پھٹ گیا
اس کے لواحقین پہنچے اور چاچے رانجھے کی ٹکا کے مرمت کر دی
اور پھر اس پہ پرچہ کروا دیا
لڑکے کا زخم گہرا تھا
کئی ٹانکے لگے اور کیس مضبوط بن گیا
چاچا رانجھا کی جمع پونجی 🔻
پولیس کھا گئی
اور دکان وکیل کھا گئے
ایک سال بعد چاچا رانجھا کے پاس نہ دکان تھی
اور نہ پیسے بچے تھے
رشتہ داروں نے منہ موڑ لیا تھا
اسی دکان کے سامنے گرمیوں میں برف کا پھٹا لگا کر بیٹھ جاتا اور سردیوں میں چاٹ بیچتا
کبھی بینظیر نے آ کر حال پوچھا نہ کبھی پیپلز پارٹی کا کوئی ممبر 🔻
اس کے پاس آیا
اسی طرح ایک دن وہ صبح مردہ حالت میں ملا ،محلے والوں نے ترس کھا کر تدفین کر دی
اس کے مرنے کے بعد اس کے پھٹے سے بینظیر اور بھٹو کی تصویریں اٹھا کر کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دی گئی
یہ صرف ایک رانجھے کی کہانی نہیں ہے
پاکستان میں اور خصوصاً پنجاب اور سندھ میں آپ کو ایسے 🔻
لاکھوں رانجھے ملیں گے
جو کبھی کسی مذہبی یا سیاسی لیڈر سے ملے نہیں ہیں
کبھی اس سے انہیں کوئی فایدہ نہیں پہنچا، بس یہ ان کے نام اور شہرت سے متاثر ہو کر ان کے دیوانے بن جاتے ہیں
اور زندگی بھر بلاوجہ ہی ان کے گن گاتے رہتے ہیں
گن گانے کی حد تک بھی چلو ٹھیک ہے
مگر یہ تو اپنے ان خیالی🔻
دیوتاؤں کی محبت میں ہر حد سے گزر جاتے ہیں
نوے کی دہائی میں جیالوں اور پٹواریوں کی لڑائیاں عام تھیں
کئی لوگ ان لڑائیوں میں مارے گئے
خاندانی دشمنیاں پیدا ہو گئیں
لوگ تھانے کچہری کے چکروں میں برباد ہو گئے مگر ان کے ان فالتو جذبوں کی خبر کبھی پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ کو ہوئی نہ کبھی 🔻
ن لیگ کو ہوئی
یہ ٹرینڈ مذہبی اور فرقہ ورانہ تنظیموں میں تو اور خطرناک ہے
آپ کسی مذہبی شخصیت کو برا کہہ کر دیکھیں
آپ پر سیدھا کفر کا فتویٰ لگ جائے گا
جیسے کہ معاذ اللہ وہ شخص کوئی نبی یا پیغمبر ہے ؟؟
آج کل ایک جماعت کی طرف سے یہ رویہ بہت عام ہے
مجھے مگر کبھی سمجھ نہیں آیا کہ 🔻
لوگ اس حد تک پاگل کیوں ہو جاتے ہیں ؟
ان مذہبی و سیاسی شخصیات سے ان کا کوئی براہ راست تعلق نہیں ہوتا
مگر ان کی وجہ سے یہ اپنے تعلقات خراب کر لیتے ہیں
رشتہ داروں سے لڑ پڑتے ہیں
اپنے کاروبار کو نقصان پہنچانے سے بھی باز نہیں آتے
بھئی مذہبی یا سیاسی وابستگی آپ کی ذاتی چوائس ہے آپ 🔻
اس کیلئے دوسروں کو کیوں مجبور کرتے ہیں کہ وہ آپ کے ہم خیال ہو جائیں؟
اگر آپ کو لگتا ہے کہ عمران خان،نواز شریف یا زرداری بہتر ہے
تو آپ سمجھتے رہیں
کس نے روکا ہے ؟
مگر آپ یہ کیوں چاہتے ہیں کہ جسے آپ چاہیں اسے سب چاہیں ؟
ایسا کیسے ممکن ہے ؟
میرے ایک قریبی رشتہ دار جو دعوت اسلامی 🔻
کیلئے کام کرتا ہے
مجھ سے صرف اس لئے ناراض ہو کر لڑ پڑا کہ میں مولوی الیاس کو برا کیوں کہتا ہوں ؟
میں نے اس سے پوچھا کیا تم مولوی الیاس کو جانتے ہو ؟
کہتا نہیں
میں نے پوچھا ،کیا وہ تمہیں جانتا ہے ؟
کہتا نہیں !
میں نے کہا تو پھر تمہیں کیا مسلہ ہے میں اسے جو مرضی کہوں ؟
کہتا وہ 🔻
ایک بڑا ولی اللہ ہے اور تم اس کی شان میں گستاخی کرتے ہو
میں نے کہا میری نظر میں وہ کنفرم رانگ نمبر ہے
اور میری اپنی سمجھ ہے
مجھے آپ کے اسے ماننے پر کوئی اعتراض نہیں
ایسے ہی میرے نا ماننے پر آپ کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیے
مگر وہ تعلق ختم کر کے چلا گیا
میں نے بھی کچھ دیر سوچا 🔻
پھر کہا "چل بھانڈے وچ وڑ"
ایسے جاہل آپ کو گلی گلی نظر آتے ہیں
جو اپنے مذہبی لیڈروں کو ہر غلطی و خطا سے پاک اور معصوم مان لیتے ہیں
یہ جہالت اس خطے میں آج سے نہیں بہت پہلے سے ہے
یہی وجہ ہے کہ اس خطے میں بت پرستی زیادہ ہے
ہم چونکہ ریڈی میڈ مسلمان ہیں
اسلام کی حقانیت کو نہج جانتے🔻
مسلمان دکھنے کیلئے بت پرستی کر نہیں سکتے
اس لئے شخصیت پرستی کا شکار ہو جاتے ہیں
ٹھرک بھی پورا ہو جاتا ہے
اور مسلمانی بھی کہیں نہیں جاتی
میں کوئی مفتی نہیں ہوں
مگر اتنا جانتا ہوں کہ کسی بھی شخصیت کو اللہ و رسول ﷺ کے برابر مرتبہ دینا شرک ہے
اور یہاں آپ کو بہت سے ملیں گے جو 🔻
غیر اعلانیہ اپنے لیڈروں کو اللہ و رسول ﷺ سے زیادہ مرتبہ دے چکے ہیں
بس اقرار نہیں کر سکتے
اپنے مذہبی و سیاسی پیشواؤں کو ایسے ایسے القابات اور خطابات دئیے ہیں کہ اللہ کی پناہ !
ہزاروں گھرانے ہیں جو یہ اندھی عقیدت و تقلید نے برںاد کر دئیے
سیاسی لوگ پھر دروازے کھلے رکھتے ہیں مگر 🔻
مذہبی لوگوں کے چونکہ دماغ کے دروازے بند ہوتے ہیں
اس لئے وہ دل کے دروازے بھی بند کر لیتے ہیں، بس مذہبی شخصیات ہی پھر ان کا قبلہ کعبہ بن جاتی ہیں
بس چلے تو ان کے مندر بنا کر پوجا کریں
مگر یہ ہو نہیں پاتا
اللہ اس جہالت سے سب کو محفوظ رکھے
پاکستان اور اسلام ہی پکی سڑکیں ہیں
🔻
کسی بھی سیاسی جماعت یا شخصیت کو کبھی پاکستان پہ ترجیح مت دیں
ایسے ہی کسی بھی مذہبی پیشوا کو کبھی نبی کریم ﷺ اہل بیت اور نبی کریم ﷺ کے وفادار صحابہ پہ ترجیح مت دیں
حشر میں ان لیڈروں میں سے کوئی کام نہیں آئے گا
جو انہیں آپ سمجھتے ہیں
ویسا ان میں سے کوئی نہیں ہے
یقین کریں !!
#میرا

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

20 Dec
"جذباتی نہیں حقیقت پسند بنیں "
پاکستان ستانوے فیصد مسلم آبادی کا حامل ملک ہے
ان ستانوے فیصد میں 80 فیصد سے کچھ زیادہ اہلسنت ہیں
جبکہ 15 فیصد کے قریب اہل تشیع ہیں
اہل سنت حنفی ہیں
یعنی امام ابوحنیفہ کے فقہی مسلک پر ہیں اور ان کی پاکستان میں دو بڑی جماعتیں بریلوی اور دیوبندی 🔻
ہیں۔ اہلسنت کی تیسری بڑی جماعت اہل حدیث یعنی وہابی ہیں
وہابیوں میں ویسے تو کئی گروہ ہیں
مگر زیادہ تر اہل حدیث امام حنبل اور امام شافعی کے پیرو ہیں
غیر مقلدین کے الگ گروہ ہیں
جو کسی مسلک کے امام کو نہیں مانتے
اسی طرح بہت سے اہلسنت ہیں جو غیر جماعتی ہیں یعنی کسی بھی جماعت سے🔻
منسلک نہیں ہیں
ان کی تعداد سب سے زیادہ ہے
اہلسنت حنفی جماعت کے اندر صوفی ازم کے چودہ سلاسل ہیں
جن میں چشتیہ اور قادریہ بڑے سلاسل ہیں جبکہ نقشبندی اور سہروردی نسبتاً چھوٹے ہیں
مگر مجموعی طور پر یہ ایک بہت بڑی تعداد ہے
اس کے بعد انہی کے عقائد کی حامل تحریک منہاج القرآن ہے
علمائے 🔻
Read 22 tweets
16 Dec
"ہمارے محسن"
2000 سے خودکش دھماکے شروع ہوئے
انڈیا، مریکہ اسرائیل نے ٹی ٹی پی اور دیگر گروپوں پر فنڈنگ کی بارش کر دی
ایک خودکش دھماکے کا ریٹ پندرہ سے بیس لاکھ روپے تھا
ٹی ٹی پی رہنما اعلانیہ امریکہ سے ڈالر مانگتے اور حملوں پہ بارگینگ کرتے
افغانستان ان کے لئے پناہ گاہ بھی تھا 🔻
وہیں ٹریننگ سینٹرز بھی تھے
اور انڈیا کے قونصل خانے ان کے ہیڈ کوارٹر تھے
انڈین آفیسرز ٹی ٹی پی کو خود ٹارگٹ دیا کرتے
ضروری معلومات دیتے اور پھر حملہ کروا دیتے
مناواں پولیس ٹریننگ سینٹر پہ حملے کیلئے مولوی سراج گروپ کو پچاس کروڑ سے زیادہ نقد اد کیے گئے
لشکر جھنگوی،القاعدہ اور 🔻
ٹی ٹی پی کے تمام دھڑے آپس میں اتحاد کر چکے تھے
سوات پہ ان کا قبضہ تھا
پاکستان میں کوئی دن خالی نہیں جاتا تھا کہیں نہ کہیں خودکش یا دہشت گرد حملہ ضرور ہو جاتا
ملک پہ خوف و ہراس کی فضا چھائی تھی، جگہ جگہ ناکے ہوتے تھے
پھر بھی کوئی ہوٹل محفوظ تھا،نہ ایئرپورٹ، حتی کہ حساس دفاعی 🔻
Read 18 tweets
14 Dec
" سائبر کرائم میں جدت "
کل میں ایک دوست سے بات کر رہا تھا جب اس کے دوسرے نمبر پر کال آئی
کال کرنے والے نے بتایا کہ وہ ان کا بھانجا فلاں بول رہا ہے
کسی وجہ سے پولیس نے اسے پکڑ لیا ہے
اور چھوڑ نہیں رہی
دوست کو اس کی آواز پہ شک ہوا
اور پوچھا کہ تم نے اپنے نمبر سے فون کیوں نہیں کیا🔻
تو اس نے کہا کہ یہ پولیس والے کا فون ہے، اب پولیس والے نے فون پکڑا اور اپنا تعارف رانا قربان کے نام سے کروایا
خود کو ایس ایچ او بتایا اور کہا کہ آپ کے بھانجے نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر گوجرانولہ میں ایک جگہ لڑائی کی جس میں اسے پکڑ لیا گیا ہے
دوست نے کچھ تفصیل مزید پوچھی مگر 🔻
وہ جان گیا تھا کہ کچھ گڑ بڑ ہے
دوست کا بھانجا قائد اعظم یونیورسٹی کا طالب علم ہے
اس کا گوجرانولہ میں آنا ہی ہضم نہیں ہو رہا تھا، پولیس والے نے اسے چھوڑنے کے ستر ہزار روپے مانگے اور کہا کہ یہ پیسے اس کے جاز کیش اکاؤنٹ میں بھیجے جائیں
دوست نے کہا تم گوجرانولہ میں کہاں کھڑے ہو 🔻
Read 8 tweets
13 Dec
"نام میں کیا کیا رکھا ہے !"
یہ 2005 کی بات ہے
حضرت بابا فرید الدین گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ کا عرس شروع تھا
عشا پڑھانے کے بعد میں مسجد کے حجرے میں بیٹھا کوئی کتاب پڑھ رہا تھا کہ میرے پاس کچھ لوگ آئے
یہ لاہور سے تھے ،ان کے کسی بچے کا مسلہ تھا جس کیلئے پریشان تھے اور دعا کروانا 🔻
چاہتے تھے
میں نے بچے کی عادات و اطوار کے بارے میں ان سے کچھ سوالات کئے
اور آخر میں انہیں بتایا کہ آپ کے بچے کو کوئی نفسیاتی یا روحانی بیماری نہیں ہے بلکہ آپ لوگوں نے بچے کے دو نام رکھے ہوئے ہیں
یہ سن کر وہ چونک اٹھے
اور اعتراف کیا کہ واقعی ایسا ہے
بچے کا ننھیال والوں نے الگ نام🔻
رکھا ہوا اور ددھیال نے الگ رکھا ہوا ہے
اسی طرح خاندان کے آدھے لوگ ایک نام سے پکارتے ہیں
اور آدھے لوگ دوسرے نام سے پکارتے ہیں، میں نے انہیں تجویز دی کہ دونوں میں سے ایک نام طے کر لیں
اور صرف اسی نام سے پکاریں
یہ بالکل ٹھیک ہو جائے گا
آپ بھی یہ پڑھ کر یقیناً حیران تو ہوئے ہوں گے 🔻
Read 21 tweets
12 Dec
" بڑے کینوس پہ دیکھیں "
نبی اسرائیل یعنی آل یہود کو اللہ نے تمام جہانوں پر فضیلت بخشی
چار ہزار کے قریب انبیاء ان میں سے پیدا ہوئے، وہ حضرت ابرہیم علیہ السلام کو اپنا جد امجد تسلیم کرتے ہیں
اور ان کا یہ کہنا ہے کہ جو ہم درود ابراہیمی میں "آل ابراہیم" پر درود بھیجتے ہیں یہ دراصل 🔻
ان پر یعنی آل یہود پر ہی بھیجا جاتا ہے
آل یہود پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نافرنی کی وجہ سے ذلت مسلط ہوئی جس کے بعد یہ کمزور پڑ گئے
اور دنیا بھر میں بکھر گئے
دوبارہ عروج اور دنیا پہ حکومت حاصل کرنے کیلئے اب ان کا آخری سہارا نبی کریم ﷺ تھے
انہیں معلوم تھا کہ اللہ کا آخری رسول 🔻
مکہ میں پیدا ہو گا
اور پھر ہجرت کر کے یثرب آئے گا
اور وہیں سے اپنی ریاست کا آغاز کرے گا، اس لئے آل یہود نے آپ ﷺ کے ظہور کے قریب آتے ہی یثرب میں سب قیمتی جائیدادیں خرید لی
مدینہ کے باہر اہم دفاعی مقامات پر قلعے بنا لئے اور آپ ﷺ کی آمد کا انتظار کرنے لگے، پیر کرم شاہ الازہری 🔻
Read 22 tweets
10 Dec
میرے اس سوال کا جواب کسی شدت پسند مولوی نے کبھی نہیں دیا :
اعلان نبوت سے لے کر فتح مکہ تک کی اکیس سالہ تاریخ میں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کا سب سے بڑا دشمن اور گستاخ ابوسفیان تھا
آپ سیرت النبی ﷺ کا مطالعہ فرمائیں
قدم قدم پہ ابوسفیان آپ کو نبی کریم ﷺ کو ستاتا نظر آئے 🔻
گا۔ کبھی آپ ﷺ کو گالیاں دیتا ہے
کبھی آپ ﷺ کے ساتھیوں پر تشدد کرتا ہے، کبھی آپ ﷺ کا معاشی بائیکاٹ کرتا ہے، غرض تیرہ سالہ مکی زندگی میں اتنے ظلم ڈھاتا ہے کہ ان کی نظیر نہیں ملتی
آخر یہ سب قبائل کو ساتھ ملا کر نبی کریم ﷺ کو قتل کرنے کی سازش تیار کرتا ہے
نبی کریم ﷺ سیدنا 🔻
ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ مکہ سے مدینہ کیسے پہنچتے ہیں یہ سب آپ کو معلوم ہے
صرف نبی کریم ﷺ ہی نہیں بہت سے صحابہ کرام بھی کڑی مشکلوں کے بعد مدینہ شریف پہنچتے ہیں
پھر جیسے ہی مسلمان مدینہ میں تھوڑے سیٹ ہوتے ہیں
یہ پھر پہنچ جاتا ہے
جنگ بدر، جنگ احد اور پھر سب سے بڑھ کر 🔻
Read 9 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(