"جذباتی نہیں حقیقت پسند بنیں "
پاکستان ستانوے فیصد مسلم آبادی کا حامل ملک ہے
ان ستانوے فیصد میں 80 فیصد سے کچھ زیادہ اہلسنت ہیں
جبکہ 15 فیصد کے قریب اہل تشیع ہیں
اہل سنت حنفی ہیں
یعنی امام ابوحنیفہ کے فقہی مسلک پر ہیں اور ان کی پاکستان میں دو بڑی جماعتیں بریلوی اور دیوبندی 🔻
ہیں۔ اہلسنت کی تیسری بڑی جماعت اہل حدیث یعنی وہابی ہیں
وہابیوں میں ویسے تو کئی گروہ ہیں
مگر زیادہ تر اہل حدیث امام حنبل اور امام شافعی کے پیرو ہیں
غیر مقلدین کے الگ گروہ ہیں
جو کسی مسلک کے امام کو نہیں مانتے
اسی طرح بہت سے اہلسنت ہیں جو غیر جماعتی ہیں یعنی کسی بھی جماعت سے🔻
منسلک نہیں ہیں
ان کی تعداد سب سے زیادہ ہے
اہلسنت حنفی جماعت کے اندر صوفی ازم کے چودہ سلاسل ہیں
جن میں چشتیہ اور قادریہ بڑے سلاسل ہیں جبکہ نقشبندی اور سہروردی نسبتاً چھوٹے ہیں
مگر مجموعی طور پر یہ ایک بہت بڑی تعداد ہے
اس کے بعد انہی کے عقائد کی حامل تحریک منہاج القرآن ہے
علمائے 🔻
اہلسنت کی اپنی قدیمی جماعت اہلسنت و جماعت ہے
جس کے جنرل سیکرٹری سید ریاض حسین شاہ صاحب ہیں
ایسے ہی علما و مشائخ کی بے شمار جماعتیں اور بھی ہیں
منہاج القرآن سمیت یہ بہت سی جماعتیں خود کو بریلوی نہیں لکھتیں نہ ہی کہلواتی ہیں
بلکہ یہ خود کو اہلسنت حنفی لکھتے ہیں
یوں بریلوی اہلسنت🔻
کا محض ایک گروہ ہے
اب اس گروہ میں سب سے بڑی جماعت دعوت اسلامی ہے
اور اس کے بعد اب تحریک لبیک ہے
اور تحریک لبیک کے بعد اشرف جلالی سمیت کئی چھوٹے چھوٹے گروہ ہیں
2017 سے پہلے یہ سب بریلوی متحد تھے اور انہیں باقی سب سلاسل اور دیگر اہلسنت گروہوں کی بھی غیر مشروط حمایت حاصل تھی
مگر 🔻
2017 میں دو بڑے واقعات نے بریلوی مکتب فکر میں بڑی دراڑیں ڈال دیں جب مولوی الیاس نے اہلسنت کے تیرہ سو سالوں قدیمی عقائد سے انحراف کر کے دشمن اہل بیت کا عرس منایا
اس پہ اجمیر شریف سمیت برصغیر کی سب درگاہوں اور اہلسنت جماعتوں نے سخت ردعمل دیا
مولوی الیاس نے ایک بار معافی مانگی 🔻
مگر پھر فنڈنگ دینے والوں کی فرمائش پر اپنی جماعت میں ناصبیت داخل کر دی
اسی سال ممتاز قادری کی پھانسی کے ردعمل میں تحریک لبیک وجود میں آئی
اور ایک سیاسی جماعت کے طور پر رجسٹرڈ ہوئی
تحریک لبیک کو خادم رضوی اور اشرف جلالی نے مشترکہ طور پر قائم کیا
بعد میں جھگڑا ہوا تو دونوں نے 🔻
اپنے الگ الگ گروہ بنا لئے
دعوت اسلامی،تحریک لبیک اور اشرف جلالی گروپ، ان تینوں میں جو چیز مشترک ہے
وہ ان کا ناصبیت کی طرف اچانک چلے جانا ہے
یہ بہت مشکوک بھی ہے
کہ اتنی بڑی جماعت اچانک تقسیم کیسے ہو گئی اور پھر ان سب میں ایک دم سے ناصبیت کیسے آ گئی ؟
خیر یہ تو الگ معاملہ ہے🔻
ہمارا موضوع اس وقت اور ہے
آپ نے سمجھ لیا کہ ستانوے فیصد مسلمانوں میں تحریک لبیک کے کارکنوں اور ہمدردوں کی تعداد پانچ فیصد سے بھی کم ہے
باقی غیر جماعتی سنی،منہاج القرن ، تصوف کے سلاسل،دیوبندی اور اہل حدیث فرقہ ورانہ اختلافات کی بنا پر تحریک لبیک کے مخالف ہیں
اور اہل تشیع تو سخت🔻
مخالف ہیں
وجہ اس جماعت میں پائی جانے والی ناصبیت اور خوارجیت ہے
تمام صوفی سلاسل کے ماننے والے چونکہ مولا علی علیہ السلام کے پیروکار ہیں اس لئے وہ کبھی بھی تحریک لبیک کو پسند نہیں کرتے
پھر ن لیگ ،پی ٹی آئی ،ق لیگ اور دیگر جماعتوں کے ووٹرز کبھی اپنی جماعتیں چھوڑ کر تحریک لبیک کو🔻
ووٹ نہیں دیں گے
یعنی آپ یقین رکھیں کہ لبیک کے ووٹرز یا تو ان کے کارکن ہیں
یا وہ جاہل لوگ ہیں جو مذہب کے نام پر آسانی سے بیوقوف بن جاتے ہیں
پڑھے لکھا طبقہ ویسے ہی انتہا پسند جماعتوں کے قریب نہیں جاتا
اور اگر آپ کل ووٹرز کی تعداد دیکھیں اور پھر ٹرن آؤٹ دیکھیں تو پچاس فیصد لوگ 🔻
ووٹ کاسٹ ہی نہیں کرتے
یہ پنجاب کا احوال تھا
اب سندھ چلتے ہیں
سندھ میں پیپلز پارٹی کا مضبوط ووٹ بینک ہے
اس کے علاؤہ پیروں اور مخدوموں کے ووٹ ہیں
قوم پرست جماعتیں ہیں
اور کراچی میں ایم کیو ایم ،پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی ہیں
وہاں بھی اکا دکا سیٹوں کے علاوہ کوئی بڑی کامیابی نہیں 🔻
مل سکتی
بلوچستان اور کے پی کے میں دیوبند مکتب فکر کی اکثریت ہے
ان کی اپنی سیاسی جماعتیں ہیں
وہ ایک بریلوی جماعت کو ووٹ کیوں دیں گے ؟؟
ہزارہ سائیڈ میں صوفیاء کرام کے ماننے والے سب سنی ہیں
مگر وہ مولائی ہیں
یعنی مولا علی علیہ السلام کے ماننے والے
وہاں بھی تحریک لبیک کا کوئی چانس🔻
نہیں ہے
آزاد کشمیر کے حالات آپ کو معلوم ہیں
اور گلگت بلتستان میں شیعہ اکثریت ہے
تحریک لبیک کا لے دے کر سارا زور صرف وسطی پنجاب اور لاہور کے گرد و نواح پر ہی ہے
2023 کے الیکشن میں بہت تیر بھی مار لیں تو آٹھ دس سیٹوں سے زیادہ ممکن نہیں ہیں
جن کی مدد سے یہ ایک پریشر گروپ بن کر رہ🔻
جائیں گے جیسا کہ ایم کیو ایم ہے
اور اسٹیبلشمنٹ ان سے چاہتی بھی صرف اتنا ہی ہے
وہ بھی اگر یہ اپنے معاہدے پر قائم رہتے ہیں تو !
بصورت دیگر کچھ اور سوچا جائے گا
تحریک لبیک کی اپنی کامیابی میں سب سے بڑی رکاوٹ غیر سیاسی رویہ ہے
پارٹی کے پاس تربیت یافتہ اچھے سیاسی کارکنان نہیں ہیں🔻
اکثریت جذباتی اور نیم خواندہ نوجوانوں کی ہے جو کبھی سیاست میں نہیں رہے
خود قیادت کے کریڈٹ پر بھی کوئی سیاسی یا سماجی خدمات نہیں ہیں
ماسوائے مذہبی نعروں اور انتشار کے اب تک کچھ نہیں کیا
کوئی قومی و دینی خدمات سرانجام نہیں دیں
بانی تحریک خادم رضوی صاحب بھی صرف گفتار کے غازی تھے🔻
تقریریں اچھی کر لیتے تھے
کوئی علمی و ادبی کارنامہ ان کے نام پہ موجود نہیں ہے جی !
سو اس طرح سے پارٹیاں نہیں چلتیں
پہلے کچھ کام کرنا پڑتا ہے
نام بنانا پڑتا ہے
پھر لوگ ووٹ دیتے ہیں
ابن رشد کے مطابق مذہب کے ذریعے تو صرف جاہلوں پہ حکومت کی جا سکتی ہے، کیونکہ مذہب عمل کیلئے ہوتا ہے🔻
سیاست کیلئے نہیں
پاکستان کے سب سے بڑے مسائل مہنگائی،بدامنی، معیشت، تعلیم،صحت اور انصاف ہیں
یہ الحمدللہ مسلم اکثریت کا ملک ہے
یہاں ناموسِ رسالتﷺ کو کبھی کوئی خطرہ تھا
نہ کبھی ہو سکتا ہے
اگر خدانخواستہ ایسا ہو
تو پھر ہم سب کو ڈوب کر مر جانا چاہیے
لہذا تحریک لبیک اگر سیاست میں🔻
کامیابی چاہتی ہے
تو اپنا چلن بدلے !
سیاست کا کوئی مذہب اور فرقہ نہیں ہوتا، سب کیلئے دروازے کھلے ہوتے ہیں
مسلم فرقوں سے تو کیا غیر مسلموں سے بھی ووٹ مانگنا پڑتا ہے
یہ ایک حقیقت پسندانہ تجزیہ ہے
اگر آپ کو پسند نہیں آتا
تو بھی کوئی فرق نہیں پڑتا
مگر مجھے معلوم ہے کہ تحریک لبیک کی🔻
قیادت ان سب حقائق سے واقف ہے
انہیں اچھی طرح معلوم ہے کہ فرقہ پرستی میں ووٹ صرف اپنے فرقے کا ہی ملتا ہے
جو کامیابی کیلئے ناکافی ہوتا ہے
لہذا پھر یہی نتیجہ نکلتا ہے کہ لبیک کے پیش نظر سیاست ہے ہی نہیں
محض انتشار ہے
اللہ کرے میں غلط ثابت ہوں
کیونکہ پاکستان مزید کسی انتشار کا 🔻
متحمل نہیں ہے
محب وطن بھائیوں سے گزارش ہے کہ ان سب عوامل کو ذہن میں رکھیں
ہم اسلام اور پاکستان کے خادم ہیں
ہم ہر وہ کام اور بات کریں گے
جو ہمارے دین و ملک کی بہتری کیلئے ہو گی ان شاءاللہ !
نوٹ : اگر کوئی تنقید یا اعتراض کرنا چاہے تو تہذیب سے کرے
جواب دیا جائے گا
گالی پہ بلاک !!

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

19 Dec
"خیالی دیوتا "
ان کا پورا نام کسی کو معلوم نہیں تھا، سب انہیں چاچا رانجھا ہی کہتے تھے
بچے بوڑھے عورتیں سب انہیں چاچا رانجھا کہہ کر مخاطب کرتے
ان کی کریانے کی دکان تھی جو محلے کے درمیان میں ہونے کی وجہ سے خوب چلتی تھی
چاچا نے شادی نہیں کی تھی
دکان کے اندر سونے کی جگہ تھی وہیں🔻
سو جاتا ،کھانا کبھی کوئی رشتے دار دے جاتا کبھی محلے والے دے دیتے اور کبھی بازار سے کھا لیتا
اچھا آدمی تھا مگر اس میں ایک بڑی خامی تھی
وہ ذوالفقار بھٹو اور بینظیر بھٹو کا جیالا تھا
دکان پہ جابجا بھٹو اور بینظیر کی تصویریں لگی تھیں
کوئی اس کے سامنے اگر غلطی سے بھی بھٹو یا بینظیر 🔻
کو کچھ کہہ دیتا تو اس کی شامت آ جاتی، چاچا آپے سے باہر ہو جاتا
وہ سارا دن بھٹو اور بینظیر کی تقریریں سنتا اور جئے بھٹو کے نعرے لگاتا رہتا
محلے کے بچے اس کی کمزوری سے واقف تھے
اسے چھیڑتے اور وہ انہیں مارنے دوڑ پڑتا
ایک بار ایسے ہی ایک لڑکے نے اس کے سامنے بینظیر کو پیلی ٹیکسی 🔻
Read 19 tweets
16 Dec
"ہمارے محسن"
2000 سے خودکش دھماکے شروع ہوئے
انڈیا، مریکہ اسرائیل نے ٹی ٹی پی اور دیگر گروپوں پر فنڈنگ کی بارش کر دی
ایک خودکش دھماکے کا ریٹ پندرہ سے بیس لاکھ روپے تھا
ٹی ٹی پی رہنما اعلانیہ امریکہ سے ڈالر مانگتے اور حملوں پہ بارگینگ کرتے
افغانستان ان کے لئے پناہ گاہ بھی تھا 🔻
وہیں ٹریننگ سینٹرز بھی تھے
اور انڈیا کے قونصل خانے ان کے ہیڈ کوارٹر تھے
انڈین آفیسرز ٹی ٹی پی کو خود ٹارگٹ دیا کرتے
ضروری معلومات دیتے اور پھر حملہ کروا دیتے
مناواں پولیس ٹریننگ سینٹر پہ حملے کیلئے مولوی سراج گروپ کو پچاس کروڑ سے زیادہ نقد اد کیے گئے
لشکر جھنگوی،القاعدہ اور 🔻
ٹی ٹی پی کے تمام دھڑے آپس میں اتحاد کر چکے تھے
سوات پہ ان کا قبضہ تھا
پاکستان میں کوئی دن خالی نہیں جاتا تھا کہیں نہ کہیں خودکش یا دہشت گرد حملہ ضرور ہو جاتا
ملک پہ خوف و ہراس کی فضا چھائی تھی، جگہ جگہ ناکے ہوتے تھے
پھر بھی کوئی ہوٹل محفوظ تھا،نہ ایئرپورٹ، حتی کہ حساس دفاعی 🔻
Read 18 tweets
14 Dec
" سائبر کرائم میں جدت "
کل میں ایک دوست سے بات کر رہا تھا جب اس کے دوسرے نمبر پر کال آئی
کال کرنے والے نے بتایا کہ وہ ان کا بھانجا فلاں بول رہا ہے
کسی وجہ سے پولیس نے اسے پکڑ لیا ہے
اور چھوڑ نہیں رہی
دوست کو اس کی آواز پہ شک ہوا
اور پوچھا کہ تم نے اپنے نمبر سے فون کیوں نہیں کیا🔻
تو اس نے کہا کہ یہ پولیس والے کا فون ہے، اب پولیس والے نے فون پکڑا اور اپنا تعارف رانا قربان کے نام سے کروایا
خود کو ایس ایچ او بتایا اور کہا کہ آپ کے بھانجے نے اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر گوجرانولہ میں ایک جگہ لڑائی کی جس میں اسے پکڑ لیا گیا ہے
دوست نے کچھ تفصیل مزید پوچھی مگر 🔻
وہ جان گیا تھا کہ کچھ گڑ بڑ ہے
دوست کا بھانجا قائد اعظم یونیورسٹی کا طالب علم ہے
اس کا گوجرانولہ میں آنا ہی ہضم نہیں ہو رہا تھا، پولیس والے نے اسے چھوڑنے کے ستر ہزار روپے مانگے اور کہا کہ یہ پیسے اس کے جاز کیش اکاؤنٹ میں بھیجے جائیں
دوست نے کہا تم گوجرانولہ میں کہاں کھڑے ہو 🔻
Read 8 tweets
13 Dec
"نام میں کیا کیا رکھا ہے !"
یہ 2005 کی بات ہے
حضرت بابا فرید الدین گنج شکر رحمتہ اللہ علیہ کا عرس شروع تھا
عشا پڑھانے کے بعد میں مسجد کے حجرے میں بیٹھا کوئی کتاب پڑھ رہا تھا کہ میرے پاس کچھ لوگ آئے
یہ لاہور سے تھے ،ان کے کسی بچے کا مسلہ تھا جس کیلئے پریشان تھے اور دعا کروانا 🔻
چاہتے تھے
میں نے بچے کی عادات و اطوار کے بارے میں ان سے کچھ سوالات کئے
اور آخر میں انہیں بتایا کہ آپ کے بچے کو کوئی نفسیاتی یا روحانی بیماری نہیں ہے بلکہ آپ لوگوں نے بچے کے دو نام رکھے ہوئے ہیں
یہ سن کر وہ چونک اٹھے
اور اعتراف کیا کہ واقعی ایسا ہے
بچے کا ننھیال والوں نے الگ نام🔻
رکھا ہوا اور ددھیال نے الگ رکھا ہوا ہے
اسی طرح خاندان کے آدھے لوگ ایک نام سے پکارتے ہیں
اور آدھے لوگ دوسرے نام سے پکارتے ہیں، میں نے انہیں تجویز دی کہ دونوں میں سے ایک نام طے کر لیں
اور صرف اسی نام سے پکاریں
یہ بالکل ٹھیک ہو جائے گا
آپ بھی یہ پڑھ کر یقیناً حیران تو ہوئے ہوں گے 🔻
Read 21 tweets
12 Dec
" بڑے کینوس پہ دیکھیں "
نبی اسرائیل یعنی آل یہود کو اللہ نے تمام جہانوں پر فضیلت بخشی
چار ہزار کے قریب انبیاء ان میں سے پیدا ہوئے، وہ حضرت ابرہیم علیہ السلام کو اپنا جد امجد تسلیم کرتے ہیں
اور ان کا یہ کہنا ہے کہ جو ہم درود ابراہیمی میں "آل ابراہیم" پر درود بھیجتے ہیں یہ دراصل 🔻
ان پر یعنی آل یہود پر ہی بھیجا جاتا ہے
آل یہود پر حضرت موسیٰ علیہ السلام کی نافرنی کی وجہ سے ذلت مسلط ہوئی جس کے بعد یہ کمزور پڑ گئے
اور دنیا بھر میں بکھر گئے
دوبارہ عروج اور دنیا پہ حکومت حاصل کرنے کیلئے اب ان کا آخری سہارا نبی کریم ﷺ تھے
انہیں معلوم تھا کہ اللہ کا آخری رسول 🔻
مکہ میں پیدا ہو گا
اور پھر ہجرت کر کے یثرب آئے گا
اور وہیں سے اپنی ریاست کا آغاز کرے گا، اس لئے آل یہود نے آپ ﷺ کے ظہور کے قریب آتے ہی یثرب میں سب قیمتی جائیدادیں خرید لی
مدینہ کے باہر اہم دفاعی مقامات پر قلعے بنا لئے اور آپ ﷺ کی آمد کا انتظار کرنے لگے، پیر کرم شاہ الازہری 🔻
Read 22 tweets
10 Dec
میرے اس سوال کا جواب کسی شدت پسند مولوی نے کبھی نہیں دیا :
اعلان نبوت سے لے کر فتح مکہ تک کی اکیس سالہ تاریخ میں نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کا سب سے بڑا دشمن اور گستاخ ابوسفیان تھا
آپ سیرت النبی ﷺ کا مطالعہ فرمائیں
قدم قدم پہ ابوسفیان آپ کو نبی کریم ﷺ کو ستاتا نظر آئے 🔻
گا۔ کبھی آپ ﷺ کو گالیاں دیتا ہے
کبھی آپ ﷺ کے ساتھیوں پر تشدد کرتا ہے، کبھی آپ ﷺ کا معاشی بائیکاٹ کرتا ہے، غرض تیرہ سالہ مکی زندگی میں اتنے ظلم ڈھاتا ہے کہ ان کی نظیر نہیں ملتی
آخر یہ سب قبائل کو ساتھ ملا کر نبی کریم ﷺ کو قتل کرنے کی سازش تیار کرتا ہے
نبی کریم ﷺ سیدنا 🔻
ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ساتھ مکہ سے مدینہ کیسے پہنچتے ہیں یہ سب آپ کو معلوم ہے
صرف نبی کریم ﷺ ہی نہیں بہت سے صحابہ کرام بھی کڑی مشکلوں کے بعد مدینہ شریف پہنچتے ہیں
پھر جیسے ہی مسلمان مدینہ میں تھوڑے سیٹ ہوتے ہیں
یہ پھر پہنچ جاتا ہے
جنگ بدر، جنگ احد اور پھر سب سے بڑھ کر 🔻
Read 9 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(