آپ نے اکثر دکانوں اور بزنسز کے نام بزرگانِ دین کے ناموں پہ دیکھے ہوں گے
جیسے بابا فرید شوگر ملز، گنج بخش ملک شاپ، داتا انڈسٹری، بلہے شاہ کلاتھ ہاؤس، حق باہو کراکری سینٹر وغیرہ
ایسے ہی لوگ اپنے ناموں کے ساتھ اپنے سلاسل یا اماموں کے نام لکھتے ہیں
جیسا کہ قادری، رضوی، کاظمی، 🔻
چشتی، اویسی، نقشبندی اور سہروردی وغیرہ
مگر آپ نے اپنی زندگی میں کبھی کسی کو اپنے فرقے کا نام اپنے کاروبار یا اپنے نام کے ساتھ لکھتے نہیں دیکھا ہو گا
جیسا کہ دیوبندی ملک شاپ، وہابی بک شاپ، شیعہ جنرل سٹور، بریلوی ہوٹل اینڈ ریسٹورنٹ وغیرہ
ایسے ہی آپ نے کسی کا نام محمد علی شیعہ ،🔻
اکرام اللہ دیوبندی، ہدایت اللہ وہابی یا غلام غوث بریلوی نہیں دیکھا ہو گا
کیوں ؟
جو نام اور نسبت یہ اپنے کاروبار کیلئے پسند نہیں کرتے، اپنے نام کیلئے پہچان نہیں بناتے
وہ نام آپ مدارس اور مساجد کو کیوں دیتے ہو ؟
اس سے تو صاف ظاہر ہے کہ آپ نے دین اسلام کو اپنے نام اور کاروبار 🔻
سے بھی کم اہمیت دے رکھی ہے
آپ دنیا کے سب سے بڑے منافق ہیں
جو خود کیلئے پسند نہیں
وہ رسول اللہ ﷺ کے دین پر مسلط کر رکھا ہے ؟؟
کیوں ؟؟
اگر اپنے فرقے اتنے پیارے ہیں
تو اپنے بچوں کے نام فرقوں پہ رکھو
اپنے کاروبار بھی فرقوں کے نام سے رجسٹر کرواؤ ؟
کیا عجب ہے کہ اسلام کے مطابق خود 🔻
نہیں چل سکتے
اور اسلام کو اپنے فرقوں کے مطابق چلا رہے ہیں
جبکہ اپنے کاروبار، ذات اور اپنی خاندانی شناختوں کو فرقوں سے دور اور محفوظ رکھا ہوا ہے
لاحول ولا قوہ آلا بااللہ !
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
"اپنے ذرائع سے علم حاصل کریں"
کچھ وقت کیلئے اپنے اپنے مسلک اور فرقے کو چھوڑ دیں !
یہ جان لیں کہ اہل بیت اطہار الگ ہیں
صحابہ کرام الگ ہیں
اہل بیت سے مراد نبی کریم ﷺ کے اہل خانہ ہیں
جن میں نبی کریم ﷺ کے علاؤہ مولا علی علیہ السلام، سیدہ العالمین جناب فاطمتہ الزہرا، حسنین 🔻
کریمین سلام اللہ علیہم اجمعین اور ازواج مطہرات شامل ہیں
ان کے علاؤہ نبی کریم ﷺ کی دیگر صاحبزادیاں اور ان کی اولادیں بھی خاندان نبوت کا حصہ ہیں
ان میں مگر اللہ اور نبی کریم ﷺ نے چار نفوسِ قدسیہ یعنی مولا علی ،سیدہ فاطمتہ اور حسنین کریمین سلام اللہ علیہم اجمعین کو دیگر اہل خانہ🔻
پر فضیلت بخشی ہے
ان پہ آیت تطہیر اور آیات مباہلہ نازل ہوئیں، اور ان کے فضائل زیادہ ہونے کا سبب ان کا کائنات اور اس کی تخلیق میں بنیادی کردار ہے
جیسا کہ باقی اہل خانہ کی موجودگی میں نبی کریم ﷺ نے صرف ان چاروں کو اپنے اہل بیت کہا
اور نجران کے عیسائیوں کے ساتھ مباہلہ کیلئے بھی 🔻
علم لغت، تجوید، صرف ،نحو عربی گرامر کی بنیاد ہیں
ان کے بغیر قران سمجھنا ممکن نہیں ہے
اور امت مسلمہ کیلئے یہ سب علوم مولا علی علیہ السلام نے تصنیف کئے
سیدتنا ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ میں نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا :
"علی قرآن کے ساتھ اور قرآن علی کے ساتھ ہے 🔻
،دونوں جدا نہ ہوں گے حتی کہ اکٹھے حوض کوثر پر میرے پاس آئیں گے"
(المستدرک،المعجم الاوسط، المعجم الصغیر،تاریخ دمشق، مجمع البحرین)
آنا مدینۃ العلم و علی بابھا کی تفسیر میں امام عبدالرحمن النسائی فرماتے ہیں کہ حضرت علی علیہ السلام خصوصاً اس علم کا دروازہ ہیں جو ہدایت پر مبنی ہے 🔻
لہذا جس شخص کا قلب محبت علی علیہ السلام سے خالی ہو وہ صحابی ہو یا غیر صحابی اس کا علم ہدایت سے محروم رہنا یقینی ہے
اسی لئے حجتہ الوداع کے موقع پر نبی کریم ﷺ نے تمام اہل اسلام کو فرمایا تھا :
" میں تم میں دو بھاری چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، ان میں سے ہر ایک دوسری سے بڑی ہے 🔻
" جنت کے جملہ حقوق "
ہمارے ہاں چھوٹی بڑی کل ملا کر دو سو کے قریب مذہبی جماعتیں، تنظیمیں، گروہ اور فرقے ہیں
ان سب میں ایک بات مشترک ہے کہ ان میں کوئی بات مشترک نہیں ہے
سب کے حال حلیے اور حالات ایک دوسرے سے مختلف ہیں
پگڑیوں اور ٹوپیوں کے رنگ ،ڈیزائن، شلواروں کی اونچائی اور داڑھی 🔻
کی لمبائی سب کی اپنی اپنی طے کردہ ہے، مسجدیں مدرسے تو خیر وکھرے وکھرے ہیں ہی، جلسے ،جلوس اور تہوار بھی اپنے اپنے ہیں
ایک کیلئے میلاد شرک ہے
تو دوسرے کیلئے عین عبادت ہے
تیسرے کیلئے محرم اور گیارہویں کی نیاز زہر ہے تو چوتھے کیک امرت ہے
پانچویں کو اہل بیت کے ایام منانا بدعت لگتا 🔻
ہے تو صحابہ کے ایام پہ عام تعطیل کا مطالبہ عین اسلام ہے
ان سب کے ہاں مگر ایک چیز بڑی دلچسپ ہے
وہ ہے جنت اور جہنم کی ٹکٹیں بانٹنا !!
ہر فرقے کا مولوی دوسرے فرقے کو جہنمی اور خود کو جنتی سمجھتا ہے
اور صرف سمجھتا نہیں ہے
اس کا روز اعلان بھی کرتا ہے
ایک فرقے کا مولوی دوسرے کی شرک 🔻
" قرآن فہمی "
قرآن ایک کتاب ہی ہے
جیسے باقی سب کتابیں ہوتی ہیں
مگر یہ کتاب بہت خاص ہے
یہ ایک زندہ کتاب ہے، ایک معجزہ ہے اور اس میں پوری کائنات اور ہر انسان کا ڈیٹا محفوظ ہے
اس کتاب کو سمجھ کر آپ زمین و آسمان کے تمام اسرار جان سکتے ہیں
آپ نور محمد ﷺ کی تخلیق سے آخری انسان 🔻
تک کے بارے میں سب جان سکتے ہیں
آپ دنیا کی ہر ایجاد ہر مادی و غیر مادی شے کا علم حاصل کر سکتے ہیں
آپ اس سے تیس ہزار علوم سیکھ سکتے ہیں، آپ جن و انس ،حیوانات و حشرات الارض کی تمام معلومات حاصل کر سکتے ہیں
یہ آپ کو گزرے ہوئے اور آیندہ سب زمانوں کی خبر دے گی
یہ آپ کو آپ کے اپنے 🔻
نفس کی معرفت عطا کرے گی
مگر آج کے دن تک آپ نے اس سے کچھ حاصل نہیں کیا ہے
اسے نبی کریم ﷺ کی برکت سے مولا علی علیہ السلام سے سمجھا
اور اعلان فرما دیا کہ دنیا کی جس شے کے متعلق چاہو مجھ سے پوچھو !
یا مولا علی علیہ السلام کی برکت سے چند صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور 🔻
پنجتن پاک سلام اللہ علیہم اجمعین ازل سے ہی مقامات ارفع پر فائز ہیں
اللہ نے سب سے پہلے نبی کریم ﷺ کو تخلیق فرمایا اور امام الانبیاء مقرر کیا اور سارے جہانوں کیلئے رحمت بنایا
پھر مولا علی علیہ السلام کو تخلیق کیا اور امام الاولیاء مقرر کیا
اور پوری کائنات کا مددگار بنایا 🔻
اس کے بعد سیدہ العالمین جناب فاطمتہ الزہرا سلام اللہ علیہا کو تخلیق کیا اور کائنات کی تمام عورتوں کا سردار مقرر کیا
اور سارے جہانوں کی عورتوں کیلئے رحمت کا وسیلہ بنایا
پھر حسنین کریمین سلام اللہ علیہم اجمعین کو تخلیق کیا اور انہیں کائنات کا سردار مقرر کیا
جنت تو محض کائنات 🔻
کا ایک حصہ ہے
پنجتن پاک کو تو اللہ نے پوری کائنات کی سرداری عطا کی ہے
اور اس پوری کائنات میں اس دنیا کی حیثیت محض ایک نقطے جتنی ہے
ان نفوسِ قدسیہ نے اس دنیا میں بہت تھوڑا وقت گزارا
ورنہ وہ ہمیشہ سے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے، یہ پوری کائنات ان کے تصرف میں ہے، اسی لئے ان کی محبت فرض🔻
" خسارے والے "
سورہ کہف کے آخر میں اللہ فرماتا ہے کہ سب سے زیادہ خسارے میں وہ ہیں کہ جن کی زندگیاں صرف دنیا حاصل کرنے کی کوشش میں گزر گئیں
اور سورہ بقرہ میں ان کی مذمت فرمائی کہ جو اللہ کی آیات کو ذلیل داموں کے بدلے میں بیچ ڈالتے ہیں
جو مذہب کو کاروبار بنا کر اس سے صرف دنیاوی 🔻
فائدے حاصل کرتے ہیں
وہ اللہ کی نظر میں سب سے زیادہ گھٹیا اور بدترین لوگ ہیں
جو آخرت کی ابدی زندگی پہ دنیا کی چند سالہ زندگی کو ترجیح دیتے ہیں
آج ایک اشتہار نظر سے گزرا
جس پہ "شان صدیق اکبر" کے حوالے سے کسی جلسے کا ذکر تھا
نیچے بڑے بڑے دبنگ مولویوں کی تصویریں لگی تھیں اور اشتہار🔻
کے اوپر جلی حروف میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے القاب لکھے تھے
توجہ سے پڑھا تو معلوم ہوا کہ یہ جلسہ دراصل شان صدیق اکبر بیان کرنے کیلئے نہیں ہے ، بلکہ ایک مخالف فرقے کے عقائد کو کاؤنٹر کرنے کیلئے منعقد کیا گیا ہے، دل دکھ سے بھر گیا اور ملا ازم کی عیاری اور مکاری پہ بہت🔻