بنی اسرائیل میں دو دوست پہاڑ پر عبادت کرتے تھے ۔
ایک دن ایک دوست شہر سے کوئی چیز خریدنے آیا تو اس کی نظر ایک فاحشہ عورت پر پڑگئی ۔
وہ اس کے عشق میں ایسا مبتلا ہوا کہ اُسی کی محفل کا ہوکے رہ گیا ۔
جب کچھ دن گزر گئے ، وہ واپس نہ گیا تو دوسرا دوست اسے تلاش کرتا کرتا وہاں پہنچ گیا۔
اس نے جب اپنے دوست کو آتے دیکھا تو شرم کے مارے اسے پہچاننے سے ہی انکار کردیا اور کہنے لگا:
من خود ترا نمی دانم ۔ میں تو تجھے جانتاہی نہیں ، تو کون ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔ !
نیک دوست نے ( اس کی بات سُنی اَن سُنی کر دی اور) آگے بڑھ کراسے گلے سے لگا لیا اور کہا:
اے میرے بھائی! میرے دل میں
تیرے لیے جتنی شفقت آج پیدا ہوئی ہے ، پہلے کبھی پیدا نہیں ہوئی ۔
اس نے جب اپنے دوست کی یہ شفقت و محبت دیکھی تو ( دل پسیج گیا اور ) توبہ کر کے اس کے ساتھ چل دیا ۔

امام غزالی رحمہ اللہ یہ واقعہ لکھتے ہیں اور کہتے ہیں:

اگر تیرا دوست جرم کرکے ستر بار بھی عذر پیش کرے توتُو اس کا
عذر قبول کر لے۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اگر تیرا نفس نہ مانے تو اسے ( ڈانٹ کر ) کَہ:
تو کتنا برا ہے جو دوست کا ستر دفعہ کیا گیا عذر بھی قبول نہیں کررہا ۔

تیرے دوست سے گناہ سرزد ہوجائے تو اسے نرمی سے سمجھا ۔
اگر وہ گناہ پر اصرار نہ کرتا ہو تو تُو انجان بن جا ( تاکہ اسے یہی محسوس ہو کہ میرے
دوست کو میرے گناہ کاعلم نہیں ) ، اور اگر وہ بار بار گناہ کرے تو اسے نصیحت کر ۔
اگر اسے تیری نصیحت بھی فائدہ نہ دے تو پھر اس سے قطع تعلق کرنےمیں صحابہ کرام علیھم الرضوان کااختلاف ہے ۔
سیدنا ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اس سے تعلق ختم کردے ، لیکن سیدنا ابودرداء اور صحابہ کرام
علیھم الرضوان کی ایک جماعت کہتی ہے: قطعیت نبایدکرد ۔
تعلق ختم نہ کرے ، اس کے گناہوں سے باز آجانےکی امید رکھے ۔

( ملتقطاً: کیمیائے سعادت فارسی ، رکن دوم معاملات ، پیدا کردن حقوق صحبت و دوستی ، حق ششم ، ص 321 ، 322 ۔ مطبوعہ تہران )

خدا کرے ہماری عذر قبول کرنے کی عادت بن جائے۔۔۔۔
ہمارے دل اس قدرسخت ہوچکے ہیں کہ اپنوں کی حَلفیہ صفائیاں بھی نہیں مانتے ۔
ستر دفعہ تو بہت دور۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ، عذر کا سترھواں حصہ بھی تسلیم نہیں کرتے ۔
ہاں ، اپنے متعلق یہ امید ضرور رکھتے ہیں کہ رب تعالیٰ ہمارا ہر عذر قبول فرمالے گا ۔

ببیں تفاوتِ رہ از کجاست تا بہ کجا !!"

#قلمکار

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with آبی کوثر

آبی کوثر Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Aabi_Kausar

Feb 19
#قلمکار
اپنی تحریر کی آغاز میں ہی بتا دوں کہ میرا تعلق کسی سیاسی جماعت کے ساتھ نہیں۔ میں ایک ایسی محبِ وطن پاکستانی ہوں جسکو صرف اور صرف اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی سے غرض ہے۔ مجھے
یہ سن کر خوشی ہوئی کہ خان کی دعوت پر مائیکروسافٹ کے بانی #بِل_گیٹس نے پہلی بار پاکستان کا دورہ کیا
وہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے تو نشریات/اشاعت کے آؤٹ لیٹس سے لیکر سوشل میڈیا تک ہر جگہ انکے نام کی ہیڈ لائن دیکھنے کو ملی۔۔ بتایا گیا تھا کہ #بِل_گیٹس صدرِ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے ملاقاتیں کریں گے اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپرشنز سینٹر (این سی او سی)
ہیڈ کوارٹرز کا دورہ بھی کریں گے۔ انکی آمد کے روزذرائع کا بتانا تھا کہ #بِل_گیٹس کو #کورونا اور #پولیوکی روک تھام سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی۔ لیکن کیا ہم نے اس دورے میں بس یہی سب کرنا تھا؟

سیلیکان ویلیز میں #بل_گیٹس کا بہت بڑا contribution ہے، کمپوٹر پروگرامز اور
Read 10 tweets
Feb 18
ﻣﯿﺮﯼ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﮐﯽ ﺳﺐ ﺳﮯ ﺑﮍﯼ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﺟﯽ ﺑﮭﺮ ﮐﮯ ﮔﺎﺟﺮ ﮐﺎ ﺣﻠﻮﮦ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﮨﮯ۔ ﺟﺐ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﻮﭨﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﻮ ﻣﺎﮞ ﺟﯽ ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﺋﺶ ﮐﺮﮐﮯ ﮔﺎﺟﺮ ﮐﺎ ﺣﻠﻮﮦ ﺑﻨﻮﺍﯾﺎ ﮐﺮﺗﺎﻟﯿﮑﻦ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﻏﺮﺑﺖ ﮐﮯﮈﯾﺮﮮﺗﮭﮯ
لہٰذا ﺍﮔﺮ ﮐﺒﮭﯽ ﮔﺎﺟﺮ ﮐﺎ ﺣﻠﻮﮦ ﺑﻨﺘﺎ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺍِﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﻣﻠﺘﺎ ﮐﮧ ﻣﺰﯾﺪ ﮐﮭﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺧﻮﺍﮨﺶ ﺍﻭﺭ ﺑﮍﮪ ﺟﺎﺗﯽ۔۔ ﻣَﯿﮟ ﻧﮯ ﺯﻧﺪﮔﯽ ﻣﯿﮟ ﻃﮯ ﮐﺮ ﻟﯿﺎ ﮐﮧ ﺧُﻮﺏ ﻣﺤﻨﺖ ﮐﺮﻭﮞ ﮔﺎ ﺍﻭﺭ ﺑﮩﺖ ﺳﺎﺭﺍ ﮔﺎﺟﺮ ﮐﺎ
ﺣﻠﻮﮦ ﮐﮭﺎﺅﮞ ﮔﺎ۔۔ ﻣﯿﭩﺮﮎ ﻣﯿﮟ ﻣﯿﺮﮮ ﻧﻤﺒﺮ ﺑﮩﺖ ﮐﻢ ﺁﺋﮯ، ﺗﮭﺮﮈ ﮈﻭﯾﺜﺮﻥ ﮐﮯ ﺁﺱ ﭘﺎﺱ۔۔ ﺍﻭﺭ ﻣﺠﮭﮯ ﯾﻘﯿﻦ ﮨﻮ ﮔﯿﺎ ﮐﮧ ﺍﺏ ﻧﮧ ﺍﯾﻒ ﺍﯾﺲ ﺳﯽ ﻣﯿﮟ ﺩﺍﺧﻠﮧ ﻣﻠﮯ ﮔﺎ، ﻧﮧ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﺑﻦ ﭘﺎﺅﮞ ﮔﺎ ﺍﻭﺭ ﻧﮧ ﺑﮩﺖ
Read 38 tweets
Feb 15
جامشورو میں ایک میڈیکل کالج کا نام بلاول بھٹو زرداری میڈیکل کالج ہے۔

ایک شہر نواب شاہ ہوا کرتا تھا ۔ پرانے وقتوں میں سید نواب شاہ نے 200 ایکڑ زمین اس شہر کو دی تھی جس پر انگریز نے اس کا نام نواب شاہ رکھ دیا ۔

زرداری صاحب نے ایک مرلہ زمین دیئے بغیر اس کا نام بدل کر بے
نظیر آباد رکھ دیا ۔

اس بے نظیر آباد میں ایک کیڈٹ کالج ہے اس کا نام بختاور بھٹو کیڈٹ کالج ہے۔

اسی بے نظیر آباد میں ایک یونیورسٹی کا نام بے نظیر بھٹو شہید یونیورسٹی رکھ دیا گیا ہے ۔

بے نظیر آباد ہی میں ایک ڈسٹرکٹ سکول کا نام بھی بے نظیر بھٹو سکول ہے

اور اس کا افتتاح بھی
بختاور بھٹو زرداری نے کیا تھا۔

اپر دیر میں بھی ایک شہید بے نظیر بھٹو یونیورسٹی قائم ہے۔

ایک شہید بے نظیر بھٹو وومن یونیورسٹی پشاور میں ہے۔

لاڑکانہ میں ایک یونیورسٹی کا نام شہید بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی ہے۔

لاڑکانہ میں ایک شہید بے نظیر گرلز کالج ہے۔
Read 8 tweets
Feb 14
خپلہ دے ھم راؤلہ کنہ

کچھ عرصہ پہلے صوابی میں ایک جلسے میں منظور پشتین نے سامنے کھڑے پشتونوں سے کہا کہ جلسوں میں اپنی ماؤوں بہنوں کو بھی لائیں۔ ایسا مطالبہ پاکستان کے کسی لیڈر نے آج تک اپنے سامعین سے نہیں کیا۔

اس پر ساتھ بیٹھے محسن داؤڑ نے فوراً ٹوکہ اور کہا کہ
'خپلہ دے ھم راؤلہ کنہ' یعنی اپنی بیوی بھی لے کرآؤ۔ تب منظور نے خجالت سے کہا ضرور لاؤنگا۔

لیکن سچ یہ ہے کہ پشتونوں کی ماؤوں بہنوں کو اپنے جلسوں کی زینت بنانے والے منظور پشتین کی بیوی یا بہن کو آج تک کسی نے نہیں دیکھا

نہ ہی محسن داؤڑ کبھی بھی اپنی بیوی یا بہن کو جلسے میں لایا ہے
لے دے کر ایک علی وزیر کی بڈھی ماں کو لے آتے ہیں جس کی اب ویسے بھی پردہ کرنے کی عمر نہیں ہے۔

کراچی دھرنے میں حاضرین کی مایوس کن تعداد دیکھ کر منظور پشتین نے ایک بار پھر پشتونوں سے اپیل کی ہے کہ اپنی ماؤوں بہنوں کو ہمارے جلسے میں لائیں۔ جس کا جواب وہی بنتا ہے جو
Read 4 tweets
Feb 14
اسلام آباد کس کا مال غنیمت ہے؟

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک تاریخی فیصلے میں قرار دیا ہے کہ ریاست کی زمین اشرافیہ کے لیے نہیں ہے۔ آئیے ذرا دیکھتے ہیں کہ اسلام آباد میں اشرافیہ نے ریاست کی ز مین کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے اور اگر عدالت کے اس فیصلے کی روشنی میں وفاقی کابینہ
کوئی اصول طے کر نے کی ہمت کر لے تو کیا کچھ تبدیل ہو سکتا ہے.

اسلام آباد میں ایک شفاء ہسپتال ہے جسے قومی اسمبلی کی دستاویزات کے مطابق نوے کی دہائی میں ڈھائی ایکڑ سرکاری زمین محض ایک سو روپے مربع فٹ کے حساب سے عنایت فرمائی گئی۔یہ اسلام آباد کا مہنگا ترین ہسپتال ہے ۔حالت یہ ہے کہ
ڈھائی ایکڑ زمین لے کر بھی یہاں ڈھنگ کی پارکنگ نہیں ہے۔یہ ہسپتال اس علاقے میں واقع ہے جہاں ایک مرلہ زمین کی قیمت کروڑ روپے تک ہو گی۔ سوال یہ ہے کہ اگر یہی زمین مارکیٹ میں فروخت کر دی جاتی اور اس سے حاصل ہونے والی رقم سرکاری ہسپتالوں پر لگائی جاتی تو کیا پولی کلینک اور پمز کی
Read 20 tweets
Feb 13
آپ گوگل سے کوئی سوال کرتے ہیں.
وہ سوال کے جواب سے پہلے آپ کو بتاتا ہے کہ آپ کے سوال کے دو کروڑ پانچ لاکھ بیس ہزار جواب صفر اعشاریہ چھ پانچ سیکنڈز میں حاضر ہیں.
اس وقت کو جو گوگل جواب کی تلاش میں استعمال کرتا ہے سرور رسپانس ٹائم کہتے ہیں.

گوگل دنیا کے جدید ترین زی اون سرور
اور جدید ترین لینکس ویب سرور آپریٹنگ سسٹم استعمال کرتا ہے.
اس سسٹم نے صرف موجود معلومات کو جواب کی مناسبت سے میچ کر کے آپ کے لیے لائن اپ کرنا ہوتا ہے.
اور وہ اس کام کے لیے آدھے سیکنڈ سے ایک سیکنڈ کا وقت استعمال کرتا ہے اور بڑے فخر سے جواب سے پہلے آپ کو بتاتا ہے کہ آپ کے لیے
میں نے یہ جواب چھ سو پچاس ملی سیکنڈز میں تلاش کیا ہے.

اب ہم کمپیوٹر کی سکرین سے کرکٹ کے میدان میں چلتے ہیں.

شعیب اختر یا بریٹ لی باؤلنگ کرا رہے ہیں.
گیند ایک سو پچاس کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پھینکی گئی ہے.
وکٹ کی لمبائی بیس اعشاریہ ایک دو میٹر ہے.
ایک اینڈ سے دوسرے
Read 12 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

:(