#Temple
#History
رتیشور مندر، ورنسائی (اتر پردیش، بھارت)
Rateshwar Temple, Varansai__1825ء
یہ وینس (اٹلی) ھے نہ پیسا۔
پیسا(اٹلی) کا ٹیڑھا مینار (Leaning Tower) تو سب نے یقیناً سنا ھو گا مگر رتیشور کے جھکے ھوئے مندر کے بارے میں ہرگز نہیں واقف ھوں گےجو پیسا سے زیادہ ٹیڑھا اور پانی
پر کھڑا ھے۔
پیسا 4 ڈگری سے جھکا ھوا ھے جبکہ 74 فٹ بلند رتیشور مندر 9 ڈگری سے جھکا ھوا ھے۔
مندر ناگرا سٹائل پر بل کھاتا ھوا طرزِ تعمیر ھے۔
مندرکےٹیڑھےپن سے ایک دلچسپ کہانی منسوب ھے۔ خیال کیا جاتا ھے کہ مندر کو راجہ مان کےایک ملازم نے اسکی مرحوم والدہ رتنبائی کی یادمیں تعمیرکیاتھا۔
مندرمکمل کرنےپر اس نےسب کو بتایا کہ اس مندر کی تعمیر سے اس نے اپنی ماں کا قرض ادا کیا ھے۔ چونکہ ماں کا قرض (Matri-rin) کبھی واپس نہیں کیاجاسکا اور اس لیے مندر پر آفت نازل ھو گئی۔ اسلیے بھی مندر متری-رن مہادیو (Mahadev Debt) کہلاتا ھے۔
یہ بات طےھے کہ مندر لعنت یافتہ ھے۔اسمیں تاحال
کوئی عبادت نہیں ھوتی۔
مندردریا کےکنارےسےواضح طور پرکم ھے۔ سال میں زیادہ تریہ پانی میں ڈوبارھتاھے۔ بچےکامندرکا کیچڑصاف کرنایہ ظاہرکرتاھےکہ یہ مندرکسی گھاٹ پربناھے۔ یہی وجہ ھےکہ یہ اکثرپانی اورکیچڑ میں ڈوبا رھتاھے۔
صدیوں پہلےکارتیشورمندروینس اورپیساکاملاپ کہاجاتاھے۔
#India
#History

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ

ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SanaFatima00

Apr 15
#British
#History
اپریل 1889_____لندن، انگلستان
ہالی وڈ کے Financially سب سےکامیاب کامیڈین اور سٹار چارلی سپینسر چیپلن کا حیران کر دینے والا سفر
"لندن میوزک ہال آف انٹرٹینرز شو" میں اپنی والدہ کیساتھ 5 سالہ چیپلن کی شرکت نے اسے اداکاری کا موقع دیا جہاں ایک اداکار کی آواز خراب ھو Image
جانے کے باعث چیپلن کو ایکٹ ختم کرنے کیلئے شفٹ کیا گیا۔
چیپلن کے والدین برین ہیمبرج کے باعث اس وقت ہی انتقال کر گئے تھے جب وہ چھوٹا بچہ تھا۔ چیپلن اوراسکا چھوڑا بھائی اپنی ٹوپی میں صرف چند Pannies کیلئے ایک عرصے تک لندن کی گلیوں میں گھومتے رھے، ڈانس کرتے رھے۔
جلد ہی اس کی یہی گیند
باز ٹوپی، باہر نکلے ھوئے پاؤں، مونچھیں اور واکنگ کین اس کا ٹریڈ مارک اور اس کے بعد اس کی میراث بن گئی۔
918 میں چیپلن نے 1 ملین ڈالر کے عوض 8 فلموں میں اداکارہ کا معاہدہ کیا۔ بےشک چیپلن امریکہ میں 42 سال رھا مگر وہ ایک امریکن شہری کبھی نہ بن سکا۔
1918 میں ہی چیپلن نے میری پکفورڈ،
Read 6 tweets
Apr 10
تاریخ آکسفورڈ (Oxford History)__800ء
شہر یا جامعہ؟
شہر بھی جامعہ بھی بلکہ خانقاہ بھی
آکسفورڈ نام ھے ایک خانقاہ سےورلڈ نمبرون جامعہ بننےکےسفرکا
آکسفورڈ یونیورسٹی مذہبی اورسیاسی سرگرمیوں کا اکھاڑہ تھی۔ برطانیہ کےشہر لندن سے56 میل کی دوری پرواقع آکسفورڈ برطانوی شہر
#British
#History
اور اس میں واقع یونیورسٹی جسے شہر کی مناسبت سے ہی آکسفورڈ نام دیا گیا۔
آٹھویں صدی میں ایک خانقاہ سے منسلک سینٹ وائیڈ کا کلیسا آکسفورڈ میں بنایا گیا۔مٹی کے برتن، بُنائی اور ٹیننگ ابتدائی آکسفورڈ کے اصل کاروبار تھے تاھم علماء کے علاؤہ زمیندار، پتھر بنانے والے، کاغذ بنانے والے، کتاب
ساز، کاتب، پرنٹرز، درزی اور موچی بنانے والے بھی یہاں آنا شروع ھوئے۔
جامعہ کا باقاعدہ قیام 1096ء میں عمل میں لایا گیا۔ 12رہویں صدی میں علماء اور عوام کی لڑائی، خونریزی سے عدالت کو قانونی پیچیدگیوں کاسامنا کرنا پڑا اور یہی جامعہ کے عروج کا دور تھا۔
1530میں مذہبی بغاوت اور خانہ جنگی
Read 6 tweets
Apr 8
زھری قبیلہ (Zehri Tribe)
زہری کا نام اپنی جائے سکونت کی وجہ سے زہری بنا۔ خضدار ان کا مرکز تھا۔
یومِ شہدائے بلوچستان اسی قبیلے کے بھاری اور عزت دار نام سے منسوب ھے جہاں نواب نور ورخان زرکزئی نےاپنے خانوادے کے ساتھ بلوچ قومی حقوق کیلئے ایسی قربانیاں دیں کہ اکثر
#Baloch
#TribalChief
سکھر جیل میں پھانسی پر لٹکانے گئے۔
اور پھر بلوچوں کے ہیڈکوارٹر قلات کے شاہی قبرستان میں انہی شہداء کے مزار بنے۔ سندھ میں بھی زہری رھتے ہیں۔
ریاست قلات میں سر سرداران جھلاواں انہی کےسرداروں کا لقب تھا جو عہد خانی میں جھلاواں کے تمام سیاہ و سفید کا مالک تھا۔
سرداری اور شہرت و توقیر
آہستہ آہستہ قبیلہ موسیانڑیں سے قبیلہ زرکزئی کو منتقل ھوئی۔ اب زرکزئی زیدی قبیلے کو سردار مہیا کرتا ھے۔
یہ بہت وسیع پھیلا ھوا قبیلہ ھے۔ اسکے ذیلی فرقے نیچاری، پنداری، ساسولی، جتک، ڈایہ، رئیس، سید زئی، خداراںڑیں، باجوئی، تراہسانی، سناڑی، لوٹھانڑیں ہیں۔
Read 4 tweets
Apr 8
#Hyderabad
#History
چار مینار (حیدرآباد، بھارت)____1591
An Indo-Saranenic Style/ #Architectural Composition
یہ چوبرجی (لاھور)نہیں بلکہ تلنگہ (ریاست حیدرآباد) میں دریائے موسی (Musi) کی مشرقی جانب واقع تاریخی یادگار چار مینار ھے۔
یہ یادگار 1591 میں قطب شاہی خاندان کے پانچویں بادشاہ
محمد قلی قطب شاہ نے تعمیر کروائی تھی۔
یہ عمارت دراصل طاعون وبا کے خاتمے کی یاد میں منائی جانےوالی ایک مسجد ھے۔
اسے قطب شاہی دور کی اعلیٰ ترین تعمیراتی کامیابیوں میں سے ایک سمجھا جاتا ھے۔ چارمینار ہند-ساراسینک انداز میں ایک عظیم تعمیراتی شاہکارھے۔ یہ سٹوکو آرائش کیساتھ گرینائٹ اور
چونے کے مارٹر سے بنایا گیا ھے۔
مربع ڈھانچہ ایک طرف 66 فٹ (20 میٹر)، محراب 36 فٹ (11 میٹر), اور زمین سے کل 160 فٹ (49 میٹر) ھے۔
محراب کے اوپر دو منازل بھی ہیں۔ پہلے پہل یہ قطب شاہی دور میں ایک مدرسہ (اسلامی کالج) کے طور پر استعمال ھوتا تھا اور دوسرے میں ایک چھوٹی مسجد تھی.
بلاشبہ
Read 4 tweets
Apr 5
#Gujrat
#History
گجرات نام کی وجہ تسمیہ
زمانہ قدیم سے آباد گجرات (پاکستان) کی مختلف زمانوں کی تاریخ بہت لمبی ھے۔
ھندوراجہ جے دھرت پہلا تھا جس نے گجرات پر حکومت کی بعد ازاں ایک ہندو راجہ بچن لال کی رانی گجراں (Queen Gojran) کی حکومت سےاس کا نام "گجر نگر" پڑ گیا۔
تاریخ بتاتی
ھے کہ گجرات کے اولین عہد کو گجراٹھ یعنی "گوجروں کی گدی" کہا جاتا تھا۔
اسکندر اعظم کے حملوں،محمود غزنوی کے حملوں سے بگڑا ھوا گجرات 1580 میں شہنشاہ اکبرکی دلچسپی کا مرکز بنا تو نکھرنا شروع ھوا۔
جب گجر قوم ھندوستان میں فاتح کی حیثیت سےداخل گوئی تو اس نے جنوبی مقبوضات کے تین حصے کیے۔
سب سے بڑے حصے کا نام "مہاراٹھ", دوسرے حصے کا "گجراٹھ" اور تیسرے حصے کا نام"سوراٹھ" رکھا گیا لیکن ھندوستان کے ترک فاتحین (Slave Dynasty) نے اسے "گجراٹھ" سے گجرات بنا دیا کیونکہ انکی زبان سے ادا ھونا مشکل تھا۔
برصغیر میں آج متعدد شہر، دیہات و قصبات موجودہیں جن کے نام گجر قوم کے دور
Read 5 tweets
Apr 4
#Baloch
#History
بزدار قبیلہ (Buzdar Tribe)
بزدار قبیلہ بلوچوں کا ایک بڑا قبیلہ ھے جس کا لغوی مطلب ھے "بکریاں پالنے والا" لیکن درحقیقت بزداربکریاں نہیں بھیڑیں پالنےوالا قبیلہ ھے۔
یہ قبیلہ پندرہویں صدی تک رندولاشار کےزمانے تک باقائدہ کوئی منظم قبیلہ نہ تھا۔ دراصل اسکی موجودہ تشکیل Image
بہت بعد میں ھوئی۔
کوہ سلیمان میں سنگھڑ درے کا مالک یہ رند قبیلہ کیسرانڑیوں کی طرح موسیٰ خیل اور جعفر قبیلوں کے آس پڑوس میں آباد ھے۔
کوہ سلیمان اور راجن پور کے علاؤہ بزدار لوگ ملتان، لیہ، تونسہ، دادو، ٹنڈواللہ یار، ٹنڈو  محمد خان، ٹنڈو غلام علی، سکھر، خیرپور، گھوٹکی، سیہون،کھپرو،
حیدرآباد اور میرپور ماتھیلو میں آباد ہیں۔
درگ کھور،بزدار اور کیسانڑی کے بیچ حد بندی کرتا ھے۔ بزدار کا علاقہ سارے کا سارا کوہستانی بلند گھاٹیوں پر مشتمل ھے۔
کھترانڑ اور بگٹی بھی بزدار کے پڑوسی ہیں۔ اس کی ذیلی شاخوں میں دولانڑیں، لدوانڑیں، غلامانڑیب، چاکراڑیں، سیھانڑیں، شاہوانڑیں،
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(