ابراہیم علیہ السلام نے اللہ پاک سے پوچھا یہ سفید بال کیا ہے؟
یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت سعید بن مسیب کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام جو رحمن (اللہ ) کے دوست تھے سب سے پہلے انسان ہیں جنہوں نے اپنی مونچھیں کتریں،👇🏻
اور وہ سب سے پہلے انسان ہیں جنہوں نے بڑھاپا یعنی سفید بال دیکھا،چنانچہ انہوں نے (جب سب سے پہلے اپنے بالوں میں سفیدی کو دیکھا تو ) عرض کیا کہ ” میرے پروردگار ” ! یہ کیا ہے ؟ پروردگار کا جواب آیا کہ ” ابراہیم (علیہ السلام ) ” یہ وقار ہے یعنی یہ اس بڑھاپے کی علامت ہے جو علم و دانش👇🏻
میں اضافہ کا باعث اور عز و وقار کا ذریعہ ہے اور اس کی وجہ سے لہو و لعبکی مشغولیت اور گناہوں کے ارتکاب سے باز رہتا ہے ۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے عرض کیا کہ پروردگار ! یہ تو تیری بڑی نعمت ہے لہٰذا ” میرے وقار میں اضافہ فرما ۔” (مالک ) مشکوۃ شریف ۔ جلد چہارم ۔ لباس کا بیان ۔👇🏻
حدیث 415میرے بھائیوں اور محترم بہنوں! سر کے پہلے بال کا سفید ہو جانا انسان کے لئے موت کی بڑھنے اور الله سبحانہ وتعالیٰ کے سامنے پیش ہونے کے وقت کے قریب ہو جانے کا سگنل ہوتا ہے لہٰذا اپنی باقی ماندہ زندگی الله کی مرضی سے گزارنے کا سگنل ہوتا ہے👇🏻
اللہ ہمیں اپنے رستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایک مرتبہ ابو لہب کے بیٹے عتیبہ نے بارگاہِ نبوّت میں گستاخی کی یہاں تک کہ بدزبانی کرتے ہوئے
حضور رحمۃٌ للعالمین ﷺ پر جھپٹ پڑا اور آپ ﷺ کے مقدس پیراہن کو پھاڑ ڈالا۔ اس گستاخ کی بے ادبی سے آپ ﷺ کے قلبِ نازک پر انتہائی رنج و صدمہ گزرا،👇🏻
اورجوشِ غم میں آپ ﷺ کی زبانِ مبارک سے یہ الفاظ نکلے
:اللّٰھُمَّ سَلِّطْ عَلَیْہِ کَلْباً مِّنْ کِلَابِک َ
اے اللہ! اپنے کتّوں میں سے کسی کتّے کواس پر مسلّط فرما دے۔
چنانچہ جب ابولہب اور عتیبہ دونوں تجارت کے لئے ایک قافلہ کے ساتھ ملکِ شام گئے تو رات کے👇🏻
وقت مقام زرقا میں ایک راہب کے پاس ٹھہرے۔ راہب نے قافلے والوں کو بتایا کہ یہاں درندے بہت ہیں اس لئے تمام لوگ ذرا ہوشیار ہو کر سوئیں۔
یہ سُن کر ابو لہب نے قافلے والوں سے کہا کہ اے لوگو!محمد ﷺنے میرے بیٹے عتیبہ کے لئے ہلاکت کی دعا کی ہے۔ لہٰذا تم لوگ تمام تجارتی👇🏻
ادارے_بے_بس_کیوں ؟
اپوزیشن کے صرف 2 مقاصد
ادارے کبھی بے بس نہیں ہوتے لیکن ادارے جذبات سے نہیں عقل سے کام لیتے ہیں۔
اپوزیشن اس وقت اپنی بھرپور کوشش میں ہے کہ کسی طرح یا تو #فوج کو غصہ دلایا جائے اور وہ مارشل لاء لگائے یا پھر جلدی میں آکر ان کے خلاف کریک ڈاؤن کریں👇🏻
تاکہ یہ لوگ ڈرامہ کر سکے اور سیول سپرمیسی کے بہانے پر لوگوں کو باہر سڑکوں پر لائے۔
اور خانہ جنگی شروع کر سکیں جس کی کوشش وہ پہلے ہی سندھ میں کر چکے ہیں۔
بلوچستان میں الگ ریاست کا نعرہ بھی صرف فوج کو دباؤ میں لانے کے لیے تھا تاکہ فوج مارشل لاء لگا کر👇🏻
ملک کے موجودہ وزیراعظم کی حکومت کا تختہ الٹ سکے۔
لیکن ایسا ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا ہے کیونکہ فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں اور جو ان کے خلاف قانون بننے جارہے ہیں اس سے یہ لوگ گھبرائے ہوئے ہیں۔
ورنہ انڈین ایجنٹ غدار وطن سیاسی گیدڑ آیاز صادق کو کیا ضرورت تھی👇🏻
کرپٹ مافیہ اپنی بقاء کیلئے Do OR DIE گیم کھیلنے پر مجبور اور خطے میں صف بندی ---
بیکا ایگریمنٹ ہوتے ہی چین نے تین ملٹری سیٹلائٹ لانچ کئے تھے ، تین ہفتے پہلے تیرہ آبزرویشن سیٹلائٹ بھی خلا میں بھیج دئیے گئے ہیں ، جنہیں چین کیجانب سے پیشگی حملے کیلئے استعمال کیا جاۓ گا ،👇🏻
انکا ڈیٹا پاکستان کیساتھ بھی شیئر کیا جائے گا ۔ ۔ ۔
بھارتی نیوی نیکو بار آئ لینڈ ، مالا بار کے قریب موجود ہے ، امریکہ اسی مقام سے سٹریٹ آف ملاکہ بند کرنے کی تیاری میں ہے ، اسی لئے پاکستان کو فوری طور پر گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا اعلان کرنا پڑا ،👇🏻
خطے میں صف بندی مکمل ہونے جا رہی ہے ۔
سٹریٹ آف ملاکہ بند ہوتے ہی ، دباؤ فوری گلگت بلتستان پر آےُ گا ، جس پر بھارت پاکستان کیخلاف پراکسی وار چھیڑنے کی کوششوں میں جتا ہوا ہے ۔ ۔ ۔
ایک شرابی کے ہاں ہر وقت شراب کا دَور رہتا تھا-
.
ایک مرتبہ اس کے دوست احباب جمع تھے شراب تیار تھی
.
اس نے اپنے غلام کو چار درہم دیے کہ شراب پینے سے پہلے دوستوں کو کھلانے کے لیے کچھ پھل خرید کر لائے.👇🏻
وہ غلام بازار جا رہا تھا کہ راستے میں حضرت منصور بن عمار بصری رحمتہ اللہ علیہ کی مجلس پر گزر ہوا وہ کسی فقیر کے واسطےلوگوں سے کچھ مانگ رہے تھے اور فرما رہے تھے کہ
“جو شخص اس فقیر کو چار درہم دے میں اس کو چار دعائیں دوں گا”
اس غلام نے وہ چاروں درہم اس فقیر کو دے دیے.👇🏻
حضرت منصور رحمتہ اللہ علیہ نے فرمایا, بتا کیا دعائیں چاہتا ہے…؟
غلام نے کہا میرا ایک آقا ہے میں اس سے خلاصی چاہتا ہوں.
.حضرت منصور رحمتہ اللہ علیہ نے دعا فرمائی اور پوچھا دوسری دعا کیا چاہتا ہے…؟
غلام نے کہا مجھے ان درہموں کا بدل مل جائے.👇🏻