سجدہ کے بارے یہ تھریڈ میں نے
آٹھ یا نو ماہ پہلے کیا تھا،
جب ہم زمین پر سجدہ کرتے ہیں تو بمشکل تین تسبیحات پوری کرتے ہیں اور سر اٹھا لیتے ہیں
اِس سے نماز تو ہو جاتی ہے
مگر
رب سے آشنائی نہیں ہوتی
ہم نماز میں آٹو پہ لگے ہوتے ہیں
ہم خود نہ جھکتے ہیں
اور نہ اٹھتے ہیں
جاری ہے 👇
ہم اس دوران کہیں اور مصروف ہوتے ہیں
جیسے پائیلٹ جہاز کو آٹو پائیلٹ پر لگا کر خود سواریوں سے دعا سلام کر رہا ہوتا ھے
یعنی
ہم رکوع کو رکوع سمجھ کر
سجدے کو سجدہ سمجھ کر
اور قیام کو واقعی رب العالمین کے سامنے فرمانبرداری
سمجھ کرکھڑے نہیں ہوتے
بلکہ
ہماری کیفیت ٹھیک اُس
جاری ہے 👇
کھلونے کی طرح ہوتی ہے
جس میں سیل ڈال دیئے گئے ہوں
اور
بٹن آن کر دیا گیا ہو تو وہ خود بخود
اوپر نیچے دائیں بائیں لڑھکتا پھرتا ہے
آپ جب کوئی میموری کارڈ
کسی ڈیوائس میں ڈالتے ہیں تو وہ ڈیوائس پہلے اُس میموری کارڈ کا جائزہ لیتی ھے
اُس کو پڑھتی
اور
Recognize
کرتی ہے
جاری ہے 👇
پھر پوچھتی ہے
کہ
اِس میموری کارڈ کی حقیقت یہ ہے
کہ
اس میں فلاں فلاں چیز ہے
فلاں فلاں فولڈر ہے
اِس کی اتنی سپیس استعمال ہو چکی ہے
اور اتنی باقی ہے
پھر وہ آپ کو بتاتی ہے
کہ
سرکار آپ جو مواد اس پر کاپی کرنا چاہتے ہیں وہ کاپی نہیں ھو سکتا
کیونکہ اِس کارڈ میں جگہ کم ہے
جاری ہے 👇
جبکہ مواد کا حجم زیادہ ہے
آپ کچھ مواد ڈیلیٹ کر کے مناسب جگہ بنائیں
ہم جب سجدہ کرتے ہیں تو
زمین اِس ماتھے کو ریڈ کرتی ھے
اور
Recognize
کرتی ھے
اِس پرسیس میں کچھ دیر لگتی ہے
زمین سادا ہو تو جیبن کو پہچاننے میں تھوڑا وقت لگتا ہے
مصلی اور قالین جتنا موٹا ہو جیبن کو زمین
جاری ہے 👇
سے رابطہ کرنے میں
ویسی ہی زیادہ دیر ہوتی ہے
ہم زمین کے ماتھا ریڈ کرنے سے پہلے ہی اٹھا لیتے ہیں
یوں جیسے جاتے ہیں ویسے آ جاتے ہیں
نہ کچھ ڈیلیٹ ہوتا ہے اور نہ ہی کچھ کاپی پیست ہوتا ہے
اللّٰه کے قدموں میں سر ہو
اور
'کچھ لئے بغیر اٹھ کر گھر آ جاؤ"
تو نماز اک مزاق ہی بن کر
جاری ہے 👇
رہ جاتی ہے
جماعت میں مجبور بھی ہوں امام کی وجہ سے تو نوافل میں کسر نکال لینی چاہئے
کم از کم پانچ سات دفعہ کی تسبیح کے بعد ہی آپ دنیا کی ٹرانس سے نکل کر مینوئل پر آئیں گے
اور آپ کو اپنی ہیئت کا احساس ہو گا
کہ
آپ اس وقت کس پوزیشن میں ہیں
ہاتھ کہاں ہیں
ماتھا کہاں ہے
جاری ہے 👇
گھٹنے اور پاؤں کہا ہیں
جو جو چیز آپ کو یاد آتی جائے گی
سمجھ لیں کہ وہ وہ چیز
حقیقت میں
recognize
ہو رہی ہے
اِس کے بعد اب تسبیح کو الفاظ کی بجائے
منہ بند کر کے سوچ کی زبان میں کہیں
جتنی دیر بھی مزہ آتا رہے
جب اکتاہٹ محسوس ہو تو
بیٹھ جائیں اور دو سجدوں کے درمیان کی دعا
جاری ہے 👇
اپنی زبان میں یاد کر رکھیں
اُس کو پڑھیں
اے اللّٰه مجھے معاف فرما دے
اور مجھ پر رحم فرما
اور مجھے ہدایت دے دے
اور مجھے عافیت عطا فرما
اور
مجھے رزق عطا فرما اور میرے دکھوں پر مرہم پٹی کر دے
اللھم اغفر لی وارحمنی واھدنی وعافنی وارزقنی واجبُرنی
رزق کا مفہوم ذہن میں
جاری ہے 👇
رکھیں کہ
اِس میں گندم اور چاول ہی نہیں
بلکہ
مال
اولاد
صحت
بصارت
سماعت اور خوشیاں سب
شامل ہیں
اب آپ دوسرے سجدے کے لئے پک چکے ہیں
پہلے سجدے میں اسپیس بنی تھی
دوسرے سجدے میں
اِس دعا کو پیسٹ کر دیں
صرف دو رکعتوں کے بعد ہی آپ اپنا وزن
جاری ہے 👇
خود محسوس کرنا شروع کر دیں گے
اپنا آپ کبھی خالی خالی محسوس نہیں ہو گا
اور اب آپ کو اگلی نماز کا انتظار رہے گا
کیونکہ
نماز میں ثواب کے ساتھ سواد بھی آیا ہے
اور یہی سواد لذتِ آشنائی کہلاتا ہے
اس لئیے سجدہ لمبا کریں
کیونکہ سجدہ کی حالت میں
انسان سب سے زیادہ رب کے قریب ہوتا
فرض نماز میں سجدے میں یا دو سجدوں کے درمیان میں کوئ بھی دُعا یا کچھ بھی جو ثابت ہے وہ عربی میں ہی پڑھا جائے گا
ہاں نفل میں آخری سجدے میں گنجائیش ہے
اپنی مادری زبان میں دعائیں مانگنے کی
اللّٰه میری غلطی کوتاہی معاف کرے
آمین
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
درختوں اور پودوں کا باتیں کرنا
جدید سائنس
اور
احادیث مصطفٰے ﷺ کی روشنی میں
پیرس کے سائنسدانوں نے پہلی بار درختوں کی ایسی آواز ریکارڈ کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس
میں وہ پانی مانگ رہے ہیں
فرانس کی گرینوبل یونیورسٹی
کی
تحقیق کے مطابق انسانوں کی طرح زندہ درخت بھی قحط سالی
جاری ہے 👇
کے دوران اپنی بقاء
کیلئے الٹرا سونک آوازیں نکالتے ہیں
یہ آوازیں انسانی سماعت کے لیے
سو گنا تیز رفتار ہوتی ہیں
اس لئے ان کو سننا ممکن نہیں ہوتا
تحقیق کے دوران ایک
مرتے ہوئے درخت کی لکڑی کا
ہائیڈروجیل میں معائنہ کیا گیا
جس سے معلوم ہوا کہ وہ لکڑی
عجیب سی آوازیں نکال
جاری ہے 👇
رہی تھی اس عمل کے دوران ہوائی
بلبلوں جیسی آوازیں پیدا ہوتیں
اور غائب ہو جاتیں
جس سے معلوم ہوا کہ یہ پانی مانگ رہا ہے سائنسدانواں کے مطابق اسطرح
درخت زیر زمین موجود پانی اپنی
جڑوں کے ذریعے حاصل کر پاتے ہیں
کیونکہ وہ ہوائی بلبلوں کے ذریعے زمین میں موجود نمی کھینچنے کی
جاری ہے 👇
مجھے خود سانس
Sinus
کا مسئلہ تھا اور الرجی کی پرابلم تھی
بار بار چھینکیں آتی تھیں
ناک سے پانی بے انتہا آتا تھا
اور
تقریبا ۱۵ سال تک یہی مسئلہ رہا جو کہ لڑکپن میں ہی شروع ہو گیا تھا
کبھی کبھار ذہن میں آتا تھا
کہ
نہ جانے ہمارے دین نے ہمیں اِن
جاری ہے 👇
بیماریوں سے نجات کا طریقہ بھی بتلایا ہے یا نہیں
ایک دن اتفاق سے ہی ایک مسلمان ڈاکٹر کی وڈیو دیکھی
جس میں اس نے بتایا
کہ
دماغی کمزوری کو دور کرنے کا واحد طریقہ لمبا سجدہ
کرنا ہے
یہ معلومات نئی تھیں
دلیل کے طور پر انہوں نے یہ کہا کہ ہمارا دل کشش ثقل
Gravity
کے خلاف خون
جاری ہے👇
دماغ تک پمپ اتنے ٹھیک طریقے سے نہیں کرتا کہ
جتنا جب ہم سجدے میں چلے جاتے ہیں
تو تب کرتا ہے
یہ بات تو بھلی معلوم ہوئی
پھر کچھ اُن کی وڈیوز دیکھیں تو معلوم ہوا کہ میری اپنی پرابلم رائنائٹس
(Rhinitis)
والی الرجی کا بھی یہی حل ہے
کیونکہ دماغی کمزوری کی ہی وجہ سے ہمیں یہ
جاری ہے 👇
ایک بہت پرانی کہاوت ہے
کہ
اللّٰه تعالیٰ نے جو کچھ نعمتیں تمہیں دی ہیں اُن کو ایک کاغذ پر لکھنا شروع کر دو
یقیناً اُس لکھائی کے بعد تمہاری زندگی
اور زیادہ خوش و خرم ہو جائے گی
اصل میں ہم اللّٰه تعالیٰ کا شکر کرنا ہی بھلائے بیٹھے ہیں
کیوں کہ جو کچھ برکتیں اور نعمتیں ہم
جاری ہے 👇
پر برس رہی ہیں
ہم اُن کو گننا ہی نہیں چاہتے
ہم تو صرف اپنی گنی چنی چند پریشانیاں
یا
کمی اور محرومی دیکھتے ہیں
لیکن
برکتوں اور نعمتوں کو بھول جاتے ہیں
" اپنے ننگے پیروں کو دیکھ کر کُڑھتے ہیں
پر ایک ایسے شخص کو دیکھو جس کے پاؤں ہی نہیں ہیں
کتنے ایسے لوگ ہیں جو
جاری ہے 👇
آپ جیسا گھر
گاڑی
ٹیلیفون
تعلیمی سند
نوکری وغیرہ وغیرہ کی خواہش کرتے ہیں
کتنے ایسے لوگ ہیں
جب آپ اپنی گاڑی پر سوار جا رہے ہوتے ہو
تو
وہ سڑک پر ننگے پاؤں یا پیدل جا رہے ہوتے ہیں
کتنے ایسے لوگ ہیں جن کے سر پر چھت نہیں ہوتی
جب کہ آپ اپنے گھر میں
محفوظ آرام سے سو رہے
جاری ہے 👇
اسٹوڈنٹس نے ٹیچر سے کہا
سر آپ ہمارے ساتھ کرکٹ کھیلیں
5 گیندوں پر ٹیچر نے 2 رن بنائے
چھٹی گیند پر کلین بولڈ ہو گئے
اسٹوڈنٹس نے شور مچا کر بھرپور خوشی ظاہر کی
کلاس میں ٹیچر نے پوچھا
کون کون چاہتا تھا
کہ
میں اسکی گیند پر آوٹ ہو جاٶں؟
سب باٶلرز نے ہاتھ کھڑے کر دیئے
جاری ہے 👇
ٹیچر ہنس دیئے پوچھا
میں کرکٹر کیسا ہوں؟
سب نے کہا بہت برے
پوچھا میں ٹیچر کیسا ہوں؟
جواب ملا بہت اچھے
ٹیچر پھر ہنس دیئے
صرف آپ نہیں دنیا بھر میں
پھیلے ہوئے میرے ہزارہا اسٹوڈنٹس
جن میں کئی میرے نظریاتی مخالف ہیں گواہی دیتے ہیں
کہ میں اچھا ٹیچر ہوں راز کی بات بتاؤں میں
جاری ہے👇
جتنا اچھا ٹیچر ہوں
اتنا اچھا اسٹوڈنٹ نہیں تھا
مجھے ہمیشہ سبق یاد کرنے میں دشواری
کا سامنا کرنا پڑا
اور بات سمجھنے میں وقت لگا
لیکن کیا آپ بتا سکتے ہیں اسکے باوجود مجھے اچھا ٹیچر کیوں مانا جاتا ہے؟
رزق کے چار دروازے ہیں
پہلے تین تو صرف مسلمانوں کے لیے ہیں
اور
چوتھا ساری دنیا کے لیے ہے
یعنی مسلم
غیر مسلم
بت پرست
دہریے وغیرہ
رزق حاصل کرنے کا
سب سے پہلا دروازہ نماز ہے
جو شخص بھی نماز کا اہتمام کرتا ہے
اللّٰه پاک اس کو برکت والا رزق عطا فرماتا ہے
جاری ہے👇
اہتمام یہ ہے کہ نماز کے وقت سے پہلے یا وقت ہوتے ہی اس کی تیاری میں لگ جانا اور وقت پر نماز ادا کرنا۔
رزق حاصل کرنے کا دوسرا دروازہ
استغفار ہے
جو شخص کثرت سے استغفار کرتا ہے
اللّٰه پاک اُسے غیب سے رزق عطا فرماتے ہیں کیونکہ
ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جو
کثرت سے استغفار کرتا
جاری ہے👇
اللّٰه پاک اسے ہر غم سے نجات عطا فرماتا ہے
ہر پریشانی میں راستہ دیتا ہے
اور
ایسی جگہ سے رزق عطا فرماتا ہے
کہ
جہاں اس کا گمان بھی نہ ہو
علماء کرام فرماتے ہیں کہ کثرت کا مطلب ہے کہ
کم از کم تین سو مرتبہ
تو جو روزانہ تین سو سے زیادہ مرتبہ استغفار کرے گا
ان شاء اللّٰه اسے
جاری ہے 👇
اللّٰه تعالیٰ کے ہاں
بڑائی
چھوٹائی
عظمت و حقارت
اور
عزت و ذلت
کا دار و مدار " تقویٰ" پر ہے
قرآن پاک میں فرمایا گیا ہے
إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِندَ اللَّـهِ أَتْقَاكُمْ
اللّٰه تعالیٰ کے نزدیک تم میں زیادہ معزز اور قابلِ احترام وہ ہے جس میں تقویٰ زیادہ ہے
جاری ہے 👇
اور تقویٰ
درحقیقت خدا کے خوف
اور
محاسبہِ آخرت کی فکر کا نام ہے
اور
ظاہر ہے کہ وہ دِل کے اندر کی
اور
باطن کی ایک کیفیت ہے
اور
ایسی چیز نہیں ہے جسے کوئی
دوسرا آدمی آنکھوں سے دیکھ کر
معلوم کر سکے
کہ
اس آدمی میں تقویٰ ہے یا نہیں ہے
اس لئیے کسی بھی صاحب ایمان کو حق
جاری ہے 👇
نہیں ہے کہ
وہ دوسرے ایمان والے کو
حقیر سمجھے
اور
اُس کی تحقیر کرے
کیا خبر جس کو تم
اپنی ظاہری معلومات یا قرائن سے
قابلِ تحقیر سمجھتے ہو
اُس کے باطن میں تقویٰ ہو
اور
وہ اللّٰه تعالیٰ کے نزدیک مکرم ہو
اِس لئے کسی مسلم کے لئے روا نہیں
کہ
وہ دوسرے مسلم کی
جاری ہے 👇