نیازی کا والدہ انتقال کینسر کا علاج نا ہونے کی وجہ سے نہیں ہوا تھا۔ سالوں کینسر سے لڑائی کے بعد ہوا تھا۔
اصل فراڈ یہ ہےکہ ماں کینسر سے مر رہی تھی تو یہ لندن میموں کے ساتھ عیاشی کر رہا تھا۔ تاریخ کہتی ہے فون تک پر ماں سے نہیں بات کرتا تھا۔ماں نے مرتے دم فون کیا کہتا کاؤنٹی سیزن ہے
ماں مر گئی۔ جنازہ ہو گیا نہیں آیا۔ میمیں عیاشی اور کرکٹ جاری رکھی۔ پھر واپس آ کر اسی ماں کے نام پر دھندے کا اڈہ کھولا کہ پاکستان میں کوئی کینسر ہسپتال نہیں ہے۔ خاندان کو ارب پتی کر لیا۔
جبکہ اس دور میں بھی اور آج بھی پاکستان میں کینسر کے ہسپتال ہیں۔
بلوچستان میں Center for Nuclear Medicine and Radio Therapy
گلگت بلتستان میں
Gilgit institute of Nuclear Medicine oncology
اسلام آباد میں
Nuclear Medicin, Oncology & Radiotherapy institute
دو پرائویٹ ہیں
شفا انٹرنیشنل اور قائد اعظم ہسپتال
خیبر پختونخواہ میں چھ ہسپتال ہیں
Khyber Pakhtunkhwa
Edit
•Northwest General Hospital & Research Centre, Peshawar
•Bannu Institute of Nuclear Medicine Oncology and Radiotherapy (BINOR), Bannu
•Institute of Nuclear Medicine, Oncology & Radiotherapy (INOR), Abbottabad
•Institute of Radiotherapy & Nuclear Medicine (IRNUM), Peshawar
•Swat Institute of Nuclear Medicine Oncology & Radiotherapy (SINOR), Saidu Sharif
D.I.Khan Institute of Nuclear Medicine And Radiotherapy, Dera Ismail Khan.
سندھ میں گیارہ ہسپتال ہیں
•Neurospinal and Cancer Care Institute (NCCI), Karachi
•Ziauddin Cancer Hospital Ziauddin University Karachi
•Baitul Sukoon Cancer Hospital Karachi
•The Cancer Foundation Hospital Karachi
•The Aga Khan University Hospital, Karachi
•Atomic Energy Medical Centre (AEMC), Karachi
•Karachi Institute of Radiotherapy and Nuclear Medicine (KIRAN), Karachi
•Larkana Institute of Radiotherapy and Nuclear Medicine (LINAR), Larkana
•Nuclear Institute of Medicine & Radiotherapy (NIMRA), Jamshoro
•Nawabshah Nuclear Medicine Oncology & Radiotherapy Institute (NORIN), Nawabshah
•Cyberknife, jinnah hospital karachi
پنجاب میں چھ ہسپتال ہیں
•Bahawalpur Institute of Nuclear Medicine & Oncology (BINO), Bahawalpur
•Centre for Nuclear Medicine (CENUM), Lahore
•Gujranwala Institute of Nuclear Medicine (GINUM), Gujranwala
•Institute of Nuclear Medicine and Oncology (INMOL), Lahore
•Multan Institute of Nuclear Medicine and Radiotherapy (MINAR), Multan
•Punjab Institute of Nuclear Medicine and Radiotherapy (PINUM), Faisalabad
Sindh
دو چار چھوڑ کر اوپر کے سب ہسپتال سرکاری ہیں ۔ ا کا بجٹ بھی شوکت خانم سے زیادہ اور لاکھوں لوگوں کا سالانہ علاج بھی ہوتا۔
ہر صوبے میں شوکت خام کے قیام کا مقصد سیاسی اور چندہ اکٹھا کرنا ہے۔ جس سے سارا خاندان ارب پتی ہوا ہے۔
اور یہ بزنس ماڈل نسلوں کو ارب پتی رکھے گا۔
شوکت خانم نیازی کی والدہ کا دربار سے جس کے مجاور شوکت خانم کے بچے ہیں۔
پاکستان کو کینسر ہسپتال سے زیادہ ضرورت دل کے امراض کے ہسپتالوں کی ہے، بچوں کے ہسپتالوں کی ہے۔ پاکستان میں زچہ بچہ اور تولید صحت کا نظام ہے ہی نہیں ۔ پاکستان میں میڈیکل ریسرچ نہیں ہے۔
مگر چونکہ انکی آمدن شوکت خانم کے دربار کو نہیں جانی اور خاندان امیر نہیں ہونا اس لئے نشئی کوئی ایسا پراجیکٹ شروع نہیں کرے گا۔
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
کیا آپ نے یہی دعا اسامہ بن لادن، ملا عمر ، یزید، ممتاز قاتلی، سو بچوں کے قاتل جاوید اقبال، اور باقی نفرت کے پرچارکوں کے لئے بھی کی تھی؟
جو شخص کئی خاندان اجاڑنے والا ہو، بلاسفیمی پر قتل کو مین سٹریم کرنے والا ہو اسکی مغفرت کی سفارش انسانیت سے دغا ہے۔ اس نے جو کیا وہ خود بھگتے۔
اسکا اور خدا کا معاملہ جو بھی ہو ہم نے اسکو زندہ کو معاف کیا نا مردے کو۔ نا کریں گے۔ کیونکہ اگر ریاست اسکو نہیں پکڑ سکی تو اب اسکا وقت حساب ہے نا کہ وہاں بھی انسانیت کے دشمن کی سفارشیں کی جائیں
یہاں بات سخت دل کی نہیں ہے۔ انسانیت کو تقسیم کرنے والا، نفرت کے پرچارک، اور بلاسفیمی پر قتل کی سیاست کرنے والا انسانیت کا مجرم ہے۔ ہم کیسے مجرم کو معاف کر سکتے ہیں؟
اے پی سی کے بعد
موچی میڈیا سے خبر چلوائی جاتی ہے کہ سیاستدان فوج سے ملے کچھ دن پہلے۔ (وہ الگ بات کہ فوج نے نیشنل سیکیورٹی اور گلگت بلتستان کے بہانے بلوایا)
پھر طلعت حسین سے خبر چلوائی جاتی ہے کہ نواز شریف کے بھی خفیہ رابطے بذریعہ محمد زبیر عمر
مریم گول مول سی تردید کرتی ہے
طلعت آئی ایس پی آر والوں کو کہتا ہے کہ مروا دیا حضور کچھ کرو
آئی ایس پی آر جس نے طلعت کو خبر دی تھی ، ووہی طلعت کی خبر کی تصدیق کرتے ہیں
محمد زبیر کہتا ہے کہ خبر جھوٹی ہے۔ میری ملاقات ذاتی تھی
پھر شیخ رشید تصدیق کرنے پہنچتا ہے کہ سیاستدان ملے تھے اور جے یو آئی والے بھی ملے تھے
پھر جے یو آئی والے جواب دیتے ہیں کہ ملے تھے مگر باجوہ نے بلایا تھا اور یہ بات ہوئی تھی۔
بات کھلتی دیکھ کر شیدا بات گول کر جاتا ہے، دھمکیاں لگاتا لگاتا مکر جاتا ہے۔
اگر آپکو لیدر کا جوتا خریدنا ہے تو
یوشع باجوہ کی کمپنی Mochi Cordwainers سے رابطہ کریں۔ MochiCC.om
اگر آپکو حلال میک اپ خریدنا ہے تو محمد سلیم باجوہ اور اسکی بیوی ایمل ٹنگ کی کمپنی EmelsAllure سے رابطہ کریں EmelsAllure.com
اگر آپکو منرل واٹر خریدنا ہے تو عاذب سکیم باجوہ کی کمپنی Himalaya Waters سے رابطہ کریں Himalaya.pk
اگر آپکو گھر خریدنا ہے تو پسران باجوہ کے Scion Builder & Real Estates سے رابطہ کریں۔ facebook.com/scionbuilder/
اگر آپ کو گھر بنانا ہے تو
Scion Builders سے رابطہ کریں۔
پنجابی دو ہزار سال سے زیادہ پرانی زبان ہے۔ جس میں صوفیانہ کلام ہزار سال پرانا موجود ہے۔ فرید الدین گنج شکر کا کام آٹھ سو سال پرانا ہے۔
پشتو زبان بھی دو ہزار سال پرانی ہے اور اس میں ادب ، شاعری اور سب ہزار سال سے موجود ہے
سندھی زبان میں بارہ سو سال پہلے قرآن کا ترجمہ ہوا تھا۔
بلوچی زبان میں پانچ سو سال سے زیادہ پرانی شاعری موجود ہے اور قدیم ترین زبانوں میں سے ایک ہے۔
اردو تو ان زبانوں کے مقابلے میں کل کی زبان ہے جو حملہ آوروں کے درباروں میں شروع ہوئی۔ اس میں کوئی قابل ذکر لٹریچر انگریز ہی سرپرستی کے بعد کا ہے۔
اردو لفظ کوئی اٹھارہویں صدی کا ہے۔ ہندوستان کے لوکل جو حملہ آوروں کے دربار کے قریب تھے ، انکے اس انٹریکشن سے شروع ہو کر فورٹ ولیم کالج میں انگریز کی سرپرستی میں بنی زبان بولنے والے کہتے ہیں کہ ہزاروں سال پرانی زبانیں، تہذیب اور ادب کمتر ہے۔
تحریک آزادی میں ایک بھی فوجی کی مثال نہیں ملتی تحریک آزادی سے جس نے تاج برطانیہ کی وفاداری چھوڑ کر عوام کا ساتھ دیا ہو ۔ کئی سویلین بیوروکریٹس نے چھوڑا اور بغاوت کا اعلان کیا۔ الٹا ان حریت پسندوں کو کچلنے والے ووہی فوجی تھے جو بعد میں انڈیا پاکستان میں اسی کی دہائی تک جرنیل بنے
ایوب، ضیا ، یحییٰ ، نیازی، سب نے تاج برطانیہ کے ماتحت آزادی کی تحریک کو بھی کچلنے کی کوشش کی ، تاج برطانیہ کے ملازم کے طور پر دوسری جنگ عظیم بھی لڑی۔
مولویوں کی تاج برطانیہ سے وفاداری تو صرف فتووں تک محدود تھی۔ فوج تحریک آزادی کو کچلنے والوں میں سے تھی۔
یہی عوام دشمن تاج برطانیہ کے وفادار سنتالیس کے بعد پاکستان میں مارشل لاء لگاتے رہے، پاکستان کے اصل خیر خواہ ہونے کا ناٹک کرنے لگے۔
مگر آج بھی انکی وفاداری امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ ہے۔ قمر جاوید باجوہ پورا طائفہ لے کر برطانیہ گھٹنے ٹیکنے جاتا ہے۔
میں وزیراعظم کا مشیر ہوں ڈیجیٹل پاکستان پراجیکٹ کا ۔
ساتھ میں ملتے جلتے نام سے میں ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن نام کا ایک ادارہ بنا لوں۔
اب میں بطور مشیر وزیراعظم اور سرکاری ملازم دنیا بھر میں سفر کروں۔ بزنس کمیونٹی اور سیاسی لوگوں سے ملوں۔
انکو بتاؤں کہ میں ڈیجیٹل پاکستان کے لئے
وزیراعظم پاکستان کا مشیر ہوں۔
پھر کہوں کہ آپ سب لوگوں کو اس پراجیکٹ میں حصہ ڈالنا چاہئے۔
جب لوگ بینک اکاؤنٹ مانگیں تو میں ان کو ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کا دوں۔
مطلب ایک مشیر جو تمام سرکاری وسائل خرچتا اور ملاقات میں جو پیسہ اکٹھا کرتا وہ ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن کو جاتا
ڈیجیٹل پاکستان فاؤنڈیشن مشیر کی اپنی این جی او ہے نا کہ پاکستان کا ڈیجیٹل پاکستان پراجیکٹ۔
میں سفر اور رہائش کے خرچے سے لے کر سیاسی اثر و رسوخ استعمال کروں اپنی این جی او کو پیسے دلوانے کے لیے جس کا نام میں نے جان بوجھ کر سرکاری پراجیکٹ والا ہی رکھا ہو ۔