قذافی کی آمریت کی چند جھلکیاں ۔۔
یہ شخص لیبیا کا صدر تها اس کا نام معمر محمد أبو منيار القذافي تها اگر آج یہ شخص زندہ ہوتا تو شاید مسلمانوں کی پہچان ہی کچھ اور ہوتی اس نے 1969 سے لے کر 2011 تک لیبیا میں حکومت کی اور 20 اکتوبر 2011 میں اسے امریکہ نے ففتھ جنریشن وار کا ہتھیار👇🏻
استعمال کرکے مروا دیا،لیکن کیوں مروایا اس کی بہت سی وجوہات ہیں لیکن ایک سب سے بڑی وجہ پیٹرو ڈالر تهی.اس کا ذکر پھر کبھی صحیح فی الحال اس پوسٹ میں آپ سب کو ان قوانین کے بارے میں بتایا جائے گا جو معمر قذافی نے اپنی حکومت میں قائم کیے تھے۔👇🏻
1۔ لیبیا میں بجلی مفت تهی، پورے لیبیا میں کہیں بجلی کا بل نہیں بھیجا جاتا تها._*
2۔ سود پر قرض نہیں دیا جاتا، تمام بینک ریاست کی ملکیت تھے اور صفر فیصد سود پر شہریوں کو قرض کی سہولت دیتے تھے۔👇🏻
3۔ اپنا گھر لیبیا میں انسان کا بنیادی حق سمجھا جاتا تھا اور اس کے لئے حکومت شہریوں کو مکمل مالی مدد فراہم کرتی تھی۔
4۔ تمام نئے شادی شدہ جوڑوں کو اپنا نیا گھر بنانے کی مد میں حکومت پچاس ہزار ڈالرز مفت فراہم کرتی تھی۔👇🏻
5۔ پڑھائی اور علاج کی سہولتیں لیبیا کے تمام شہریوں کو بنا پیسوں کے حاصل تھیں۔ قذافی سے پہلے 25 فیصد لوگ پڑھے لکھے تھے جبکہ آج 83 فیصد لوگ تعلیم کے زیور سے آراستہ ہیں۔
6۔ کسانوں کو زرعی آلات، بیج اور زرعی زمین مفت میں فراہم کی جاتی تھی۔👇🏻
7۔ اگر کسی باشندے کو لیبیا میں علاج معالجے یا تعلیم کی صحیح سہولت میسر نہیں تو حکومت بنا کسی خرچے کے بیرون ملک بھجواتی تھی۔
8۔ لیبا میں اگر کوئی شخص اپنی گاڑی خریدنا چاہتا تو حکومت 50 فیصد سبسڈی فراہم کرتی تھی۔
9۔ پیٹرول کی قیمت 0.14$ فی لیٹر تھی۔👇🏻
10۔ لیبیا پر کوئی بیرونی قرضہ نہیں تھا اور لیبیا کے اثاثوں کی کل مالیت تقریبا 150$ ارب ڈالر سے زائد تھے، جن پر اب مغربی ممالک کا قبضہ ہے۔
11۔ اگر کوئی باشندہ گریجویشن کرنے کے بعد بھی نوکری حاصل نہیں کر پائے تو حکومت اسے اسکی تعلیمی استعداد کے مطابق مفت تنخواہ ادا کرتی تھی تا👇🏻
وقت کہ اس باشندے کی ملازمت لگ جائے۔
12۔ ملک کے تیل سے حاصل ہونے والی آمدنی کا ایک مخصوص حصہ تمام لیبیائی باشندوں کے بینک اکاؤنٹوں میں جمع کروا دیا جاتا تھا۔
13۔ ماں کو ہر بچے کی پیدائش پر حکومت کی طرف سے 5000$ ڈالر مفت فراہم کئے جاتے تھے۔👇🏻
14-قذافی نے ملک کی صحرائی آبادی کے پیش نظر دنیا کا سب سے بڑا مصنوعی دریا بنانے کا پروجیکٹ بھی شروع کیا تھا ، تا کہ پورے ملک میں صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے۔
یہ ان مظالم میں سے کچھ کی تفصیل ہے جو قذافی نامی ڈکٹیٹر نے لیبیا کی عوام پر ڈھائے ۔👇🏻
ان مظالم کے علاوہ قذافی نے تین بہت بڑے گناہ اور بھی کیے تھے ۔
پہلا کہ پاکستان کو ایٹمی پروگرام کے لیے 100 ملین ڈالر کی رقم اس وقت فراہم کی جب پاکستان بے حد ضرورت رکھتا تھا ۔ اسی رقم سے پاکستان نے اپنا ایٹمی پروگرام شروع کیا تھا ۔👇🏻
دوسرا اس نے ہمیشہ مسلمان ممالک کو اکھٹا کر کے انکا ایک بلاک بنانے کی کوشش کی۔ کبھی افریقی ممالک کا بلاک کبھی عرب ممالک کا ۔ لیکن ہمارے مسلمان ممالک قذافی کی اس " چال " میں نہیں آئے اور آپس میں ہی لڑنے مرنے پر متفق رہے ۔
تیسری چیز میں تو اسنے حد ہی کر دی جب اس نے👇🏻
سونے اور چاندی کے سکوں میں لین دین کرنے کا فیصلہ کیا اور اعلان کیا کہ پیپر کرنسی جعلی کرنسی ہے۔
ان کے ان کرتوتوں کی بدولت ہی امریکہ نے قذافی کو قتل کروا دیا تاکہ لیبیا کے عوام کو ایک ظالم ڈکٹیٹر سے نجات دلائی جا سکے۔👇🏻
اب لیبیا میں مکمل جمہوریت آچکی اور اپنے ہی اثاثوں سے محروم اور مقروض لیبیا جمہوریت کے مزے لے رہا ہے۔.
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
چند ماہ پہلے ویٹرنری ڈاکٹر بننے والے میرے بیٹے حسین کے تجزیاتی مطالعے کی غرض سے خرگوشوں کی ایک جوڑی ہماری مہمان بنی ۔۔۔ گزشتہ ہفتے میں نے جب ان کو دڑبے سے باہر نکالا تو مادہ خرگوش میں خلاف معمول ایک بے چینی سی دیکھی۔👇🏻
وہ پالک اور گاجریں کھاتے کھاتے اچانک اپنے بال نوچنے لگتی۔۔ پھر دڑبے میں چلی جاتی ۔۔۔پھر باہر آتی ۔۔تھوڑا بہت کھاتی اور بار بار اپنے بال نوچتی۔۔۔ میں سمجھی کہ اسے الرجی ہو رہی ہے اور وہ کھجلی کی وجہ سے اپنے بال نوچ رہی ہے۔۔ اسی اثنا میں میرا بیٹا حسین یونیورسٹی سے لوٹا تو میں نے👇🏻
اسے سارا ماجرا کہہ سنایا اور تاکید کی کہ اپنے اساتذہ اور سینئر ڈاکٹرز سے مشورہ کر کے اس بیچاری کا فوری دوا دارو کرو ۔۔ مجھ سے اس بے زبان کی یہ حالت دیکھی نہیں جا رہی ۔۔ جب وہ اسے دیکھنے باہر صحن میں گیا تو خوشی سے دوڑتا ہوا واپس آیا اور کہنے لگا :👇🏻
🤫
بھارت امریکہ کو مزید پھنسا رہا تھا پتھروں میں
بھارت نے کہا ہم نے تو ٹرمپ کے ہی کہنے پر ہی یہ ساری آگ بھڑکائی اربوں لگادیئےٹرمپ نے تو ہمیں ہر طرح کی تسلی یقین دہانی کرائی تھی۔
کہا تھا ہم اپنی فوجیں بھیجیں گےامریکی ملٹری نے کہا پاگل ہو گئے ہو تم ٹرمپ بھی پاگل ہو گیا تھا👇🏻
ہم نے بھگا دیا ہے تم بھی بھاگو جتنا سایہ کر رکھا اس پر ہی رہو اب تک فیٹف سے بچے ہو بچے رہو ورنہ یہاں سے بھی جاؤ گے امریکہ نے جواب دیا ہم نے تو پتھروں سے نکلنے کے لیے ہی تمہیں آگے کیا تھا پریشر ڈالنے کے لیے لیکن یہ اب ٹوٹ سکتے ہیں جھکنے والے نہیں اور توزنا ناممکن ہے👇🏻
مزید پھانسنے کے لیے نہیں ہمارے باپ کی توبہ ہو چکی ہے
کہ ہم اب کسی مسلمان علاقے پر قبضہ کریں خبر عام ہو رہی کہ الٹا امریکہ نے مشورہ دیابھارت کو پاکستان کا علاقہ خالی کرکے بھاگ جاؤ عزت سے مسلمانوں کے علاقوں پر کبھی بھی قبضہ نہیں کر سکتے طاقت کے زور پر70 سال اور بیٹھے رہو👇🏻
جب پاکستان مشکل حالات سے نکل آئے گا۔ بلکہ کافی حد تک نکل چکا ہے۔ الحمدللہ ۔۔
تو جب تاریخ رقم ہو گی تو راقم نا چاہتے ہوئے بھی لکھے گا کہ جب پاکستان اندرونی و بیرونی ہر طرف سے مشکلات کا شکار تھا۔ دشمن نے پاکستان کا نیا نقشہ تیار کر لیا تھا۔5 بڑے ممالک پاکستان کو توڑنے کے👇🏻
لیے اربوں ڈالر انویسٹمنٹ کر چکے تھے تو راحیل شریف اور جرنل باجوہ صاحب نے اپنی بے پناہ صلاحیتوں کا استعمال کر کے سب کو زیر کر دیا۔سب کے ارادے خاک میں ملا دیے۔ سب کی انویسٹمنٹ تباہ کر دی۔ اور اللہ کے فضل و کرم سے اپنے سے کئی گنا بڑے دشمنوں کو شکست دے دی۔۔ الحمدللہ ثم الحمد للہ۔👇🏻
پھر جب تاریخ رقم ہو گی تو راقم یہ بھی لکھے گا کہ ایک وقت تھا جب پاکستان کو سوشل میڈیا وار نے آ گھیرا تھا ،سوشل میڈیا کے ذریعے 4 ممالک نے مل کر پاکستان میں خانہ جنگی، انتشار، نفرتیں پھیلانے کی بھرپور کوشش کی، عوام کو فوج کے خلاف کرنے کی ہر ممکن کوشش کی،👇🏻
اجیت کمار داؤول کو انڈیا میں ہیرو مانا جاتا ہے۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ بطور انٹلی جنس آفیسر اسکا کیرئر کامیابیوں سے عبارت رہا۔ اس نے پاکستان میں موجود انڈین ھائی کمیشن میں بھی چند سال گزارے ہیں۔ لیکن اسکا اصل کیرئر ریٹارمنٹ کے بعد شروع ہوا۔ 👇🏻
انڈین آئی بی سے ریٹائرمنٹ کے بعد اجیت کمار داؤول نے اپنی مکمل توجہ پاکستان کے خلاف پراکسی جنگ پہ مرکوز کر لی۔ جس نے کچھ عرصے بعد نہ صرف ٹی ٹی پی کو جنم دیا بلکہ بلوچستان میں جاری مزاحمتی تحریک میں بھی نئی جان ڈالی۔👇🏻
پاک فوج کی عدم موجودگی کی وجہ سے فاٹا سمیت پاکستان کے کئی علاقے بہت آسانی سے دہشت گردوں کے قبضے میں چلے گئے۔ ہزاروں پاکستانیوں کا خون بہایا گیا۔
جس کے بعد پاک فوج فاٹا سمیت پاکستان کے طول و عرض میں دہشت گردوں سے لڑنے کے لیے پھیل گئی۔👇🏻
سِگمنڈ فرائیڈ نے کہا تھا ’’وہ جذبات جِن کا اِظہار نہ ہو پائے، کبھی بھی مرتے نہیں ہیں، وہ زِندہ دفن ہو جاتے ہیں، اور بعد ازاں بدصورت طریقوں سے ظہور پذیر ہوتے ہیں۔‘‘ آپ غالِب، میر، داغ، جِگر، جُون، پروین، وصی، اور دیگر اردو کے شُعرا کی کتابیں پڑھ👇🏻
لیں، اِنکا کثیر حِصہ وصل و ہجر و فراق، اَن کہے جذبات، حسرتوں، اور پچھتاووں کے موضوعات پر مُشتمل ہو گا۔ آپ گُوگل کے اعداد و شُمار کا تجزیہ بھی کر لیں، پاکستان کا شُمار اُن مُمالک میں ہوگا، جہاں فحش ویبسائیٹس دیکھنے کا رِواج سب سے زیادہ ہے۔ آپ خیبر سے کراچی تک کا سفر بھی کر لیں،👇🏻
عورت چاہے شٹل کاک بُرقعے میں ہی ملبُوس کیوں نہ گُزر رہی ہو، آس پاس موجود مَرد حضرات اُسے تب تک گُھورتے رہیں گے جب تک وہ گلی کا موڑ مُڑ کر نظروں سے اوجھل نہ ہو جائے۔ آپ کِسی سے بھی گُفتگو کر کے دیکھ لیں، ہر دو فقروں کے بعد ماں بہن کے جِنسی اعضا پر مُشتمل گالیاں شامِل ہوں گی۔👇🏻
بیٹی جب بھی شادی کیلئے اپنی پسند کا اظہار کرے اسے نظر انداز ہرگز نا کریں اور نا ہی اس پر بھڑکنے کی حماقت کریں
بلکہ تحمل سے اسکی بات سنے جس کو وہ پسند کرتی ہے اس کے بارے میں اس سے ساری جانکاری لیں اگر اس کی دی ہوئی جانکاری میں پختگی دیکھیں تو اس کے پسندیدہ👇🏻
انسان کو پورا موقع دیں تاکہ آپ اپنی بیٹی کی جانکاری کی تحقیق کر سکیں اگر تو وہ انسان آپ کی بیٹی کی دی گئی جانکاری کے مطابق ہو تو شرافت سے دونوں کی شادی کروا دیں اور اگر وہ انسان جانکاری کے مخلاف ہو تو بیٹی کو اس کا اصلی چہرہ دیکھا دیں وہ خود ہی پیچھے ہٹ جاۓ گی👇🏻
اگر آپ نے اسے اپنی پسند کے اظہار پر نظر انداز کیا اور ڈانٹ ڈپٹ کر کے اسکی عزت نفس کو مجروح کیا تو وہ آپ کو دشمن کی نظر سے دیکھے گی ایسی صورت حال وہ کوئی بھی غلط قدم اٹھانے میں ہرگز دیر نہیں کرے گی غیرت دیکھانی ہے تو اس وقت دیکھاؤ جب بیٹی اپنے منہ سے اپنی پسند کا اظہار کرے👇🏻