کیا آپکو پتا ہے کہ ماضی کی جنگیں کیسی ھوا کرتی تھیں ؟ گولی یا بم سے مرنا کچھ اور ہے ،،،، اور جب ایک وحشی حملہ آور گروہ ،اپنے ہاتھوں میں تیز دار والی کلہاڑیاں ، چھرے اور تلواریں لیکر آتا تھا تو وہ سب سے پہلے آبادی کا گھیراؤ کرتا تھا ،
اور جو نوجوان مرد، انکو روکنے کی کوشش کرتے تو انکے بازو ، سینہ ،گردن پر گہری ضرب کاری کرتے تھے تاکہ وہ دفاع کے قابل نہ ره سکیں ،،،،،،،،،،،،، اکثر صبح ہونے سے قبل حملہ کیا جاتا تھا اور پوری بستی کے لڑ سکنے والے مردوں کے بچوں اور عورتوں کو پکڑ لیتے تھے تاکہ کوئی مدافعت نہ کر سکے
،،،، پھر بچے کھچے مردوں کے ہاتھ پیچھے باندھ دیا کرتے . ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، اب ہر آدمی سے پوچھ کر مال طلب کیا جاتا ،،،،،،، کچھ لوگوں کو سب کے سامنے بیدردی سے قتل کیا جاتا ، تاکہ سب لوگوں کو دہشت زدہ کیا جائے ،،،،، اس طرح وہ ہر لوٹی جا سکنے والی اشیا کا خود ہی بتا دیا
کرتے تھے ،،،،،، سب کچھ لوٹنے کے بعد ،،،،،، آیندہ بدلے سے بچنے کے لئے ، تمام مردوں کو انکے خاندانوں کے سامنے اجتماہی قتل کیا جاتا اور جس جگہ یہ قتل عام ہوتا تو مہینوں وہاں سے خون کی بو ختم نہیں ہوتی تھی ،،،،،،،، پھر تمام عورتوں کو ، گروہ کی جنسی تسکین کے لئے اٹھا لیا جاتا ،،
بوڑھوں اور لاغروں کو ایک سمت دکھا دی جاتی کہ آیندہ ادھر کا رخ بھی نہیں کرنا . رات ہونے کے بعد ، پورے علاقے میں رات کے شکاری جانوروں کی آوازیں سنائی دینے لگ جاتی تھیں ،،،،،،،، بھیڑیے مردہ اور آدھے زندہ افراد کی بھی تکا بوٹی کر دیا کرتے تھے ،،،،،، ،، سارا علاقہ آہوں
اور سسکیوں سے گونج رہا ہوتا تھا ،،،،،، بستی کے کچھ لوگ ، گہری چوٹوں سے گھائل تو ہوتے تھے مگر ابھی جان باقی ہوتی تھی ، ان کو بھیڑیے بھنبھور دیتے . ساری رات یہ عمل جاری رہتا تھا ،،،،،،،، ماضی میں بھیڑیوں کے غولوں کے غول ھوا کرتے تھے اور جب دن کی روشنی ہوتی تو آسمان
مردار خور گدھوں سے بھر جاتے اور یہ مردار خور پرندے ، خوراک کے حصول کے لئے ، انتڑیاں تک ادھیڑ دیتے تھے ،،،،،،،،،، سارا دن یہی عمل جاری رہتا ،،،،،،،،،،،،،،،،،،، اب کوئی زندہ نہیں ره جاتا .بس ادھڑی ہوئی انسانی لاشیں ہوتیں اور رات ہونے تک پرندے بھی پیٹ بھر کر رخصت ھو چکے ہوتے تھے .
یہ احوال تھا چھوٹی آبادی پر بیرونی حملہ آوروں کا . اگر کوئی بیرونی حملہ آور بادشاہ،،،،، بڑی فوج لیکر چڑھائی کر دے ، تو دونوں طرف سے تیز دھار والی تلواروں اور نیزوں کا استمال ھو رہا ہوتا ہے اور دونوں اطراف کے آدھے سے زیادہ
آدمی، اور گھوڑے گہری چوٹوں سے زخمی ھو کر گرنے لگتے ہیں ،،،،،،،، نہ کوئی مدد کرتا ہے اور نہ کر سکتا ہے ،،،،،،،،،، جو گر جائے وہ گھوڑوں کے قدموں تلے روندھا جاتا ہے خون بہنے سے بے سدھ ھو جاتا ہے. یوں انکی جان آسانی سے نہیں نکلتی .
یہ جنگ دن کے غروب ہونے تک جاری رہتی ہے اور اکثر اولین دنوں میں کوئی فیصلہ نہیں ہوتا . روشی کم ہونے پر جنگ روکنا مجبوری ہوتی ہے ،،،،،،،،، رات ھو جائے تو ایک دوسرے کے کیمپوں پر شب خون مارا جاتا ہے اور مخالف فوج کے سپاہیوں کو بہت بیدردی سے کاٹ دیا جاتا تھا . ،،،،،،،،،،،،،، دن کی
روشنی میں لڑی جانے والی جنگ میں، ہزاروں انسان میدان جنگ میں کٹی پھٹی بےسد حالت میں پڑے ہوتے تھے ،،،،،،،،،، بس زخمیوں کی مدد کی پکاریں ہوتی تھیں اور کوئی مدد نہیں کر رہا ہوتا تھا کیونکہ دونوں طرف سے اگر کوئی زمین پر پڑے کو اٹھانے آتا تو خود مارا جاتا .صرف جنگ کے باہر کی طرف کے
زخمیوں کو اٹھایا بلکہ گھسیٹا جاتا تھا جو بعد کی ساری زندگی اپاہج بن کر گزارتا ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، جوں ہی رات کا اندھیرا غالب آتا تو سینکڑوں کی تعداد میں ، جنگ کا انتظار کرتے بھیڑیوں کے غول ، ادھ مرے انسانوں پر ٹوٹ پڑتے ،،،،،،،،،،،،،، ،،،،،،،،،،،، بھیڑیوں کی آمد کے ساتھ ہی
پورا میدان جنگ ، چیخ و پکار سے گونج اٹھتا مگر کوئی مدد نہیں آسکتی. یہ بھیڑیے زخمیوں کو بھنبھوڑ ڈالتےاور ہڈیاں تک چبا جاتے ،زخمیوں کی آہ و پکار ، آہستہ آہستہ کمزور ہونے لگتی اور صبح ہونے تک، ہر طرف انسانوں کی ادھڑی ہوئی باقیات ہی رہ جاتیں اور یہی عمل گھوڑوں کے ساتھ بھی دہرایا جاتا
جاتا ،،،،، جو جتنا بڑا لشکر لے کر آتا اور جس کے سپاہی وحشت و بربریت کے جتنے بڑے ماہر ہوتے، وہ اتنی ہی لاشوں کے ڈھیر لگا دیتا. اب آتے ہیں تاریخ سازوں کی طرف کہ جو کبھی جنگ لڑنے نہیں گئے ہوتے اور وہ اپنی لفاظی سے کیسے ، حالات کو توڑ مروڑ کر لکھتے ہیں .یعنی یہ تصویر کا دوسرا رخ ہوگ
ا . آپ خود اندازہ لگا لیں .

( 1) محمد بن قاسم نے سندھ فتح کیا اور اسلام کے جھنڈے گاڑے .
( 2) سلطان محمود غزنوی افغانی نے ہند پر سترہ حملےکئے اور بت شکن کا خطاب حاصل کیا .
(3) احمد شاہ ابدالی افغانی نے ہند پر 8 بڑے حملے کئے اور فتح و نصرت حاصل کی.

(4) نادر شاہ افغانی نے ہند پر بیشمار حملے کئے اور کامیاب و کامران رہا .

(5) ظہر الدین بابر ازبک نے ہند پر اپنی حکومت کی بنیاد رکھی .
ملاحظہ کریں ان سست رو لکھاریوں کی جعل سازی کو ، انھوں نے لفظ " فتح " ایجاد کیا اور پاک و ہند پر ایک ہزار سال کے مظالم اور لاکھوں کی تعداد میں ، ھمارے برصغیری آباؤ اجداد کے قتل کو ، اپنی لفاظی سے ہلکا کر دیا ،،،،،،،،،،،،،،، اگر آج ھم پاکستانی ہیں تو مت بھولیں کہ ہمارا خون سستا
نہیں تھا اور نہ ھم حشرات الارض تھے کہ ہمارا ناحق خون بہایا جاتا ۔

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with رانا علی

رانا علی Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @PunjabiComrade

6 Jan
71 میں جس بنگالی نسل نے مشرقی پاکستان سے بنگلہ دیش بننے اور بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔۔۔۔۔اس نے آنے والی نسلوں کے لیے ایک روشن مستقبل پر مہر لگا دی تھی۔۔۔۔۔ان لوگوں نے جب یہ دیکھ لیا تھا کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔۔۔۔انہیں کالونی بنا لیا گیا ہے۔۔۔۔۔۔
اور طاقتور ایسٹیبلیشمینٹ ان پر حکومت کر رہی ہے تو انہوں نے بجا طور پر اپنے مطالبات بلیک اینڈ وائٹ میں پیش کر دئیے اور ان مطالبات کے مسترد ہونے پر آذادی لینے کا فیصلہ کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔اس نسل نے یہ نہیں سوچا کہ ہم جنگجو نہیں۔۔۔۔۔۔ہمارے پاس بندوقیں نہیں۔۔۔۔۔۔۔ہمارے قد چھوٹے ہیں۔۔۔۔۔۔
رنگ سانولے ہیں۔۔۔۔۔دھوتی پہنتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔پاکستان کا مطلب لاالااللہ ہے۔۔۔۔۔دو قومی نظریہ۔۔۔۔۔۔اور رمضان کی 27 ۔۔۔فلاں کے خواب اور ان کی تعبیر۔۔۔۔۔۔۔انہوں نے ان سب چیزوں کی بتی بنائی اور مغربی پاکستان والوں سے کہا۔۔۔۔۔۔۔وہاں ڈال لو۔۔۔جہاں یہ فٹ بیٹھے۔۔۔۔۔۔۔۔
Read 6 tweets
4 Jan
جب بنگالی اردو کو امی ماننے پہ کسی صورت آمادہ نہ ہوئے تو لہور و کراچی کے اردو مافیا نے نئی چال چلی ملاں عبدالحق عرف بابائے اردو اسلام کا جھنڈا لیکر بنگال پہنچ گیا اور بنگالیوں کو "عربی" رسم الخط میں بنگالی لکھنے کی تلقین کی جانے لگی اور اردو مافیا کے
معروف براڈ کاسٹر زیڈ اے بخاری نے ریڈیو نشریات میں ایسی بنگالی متعارف کروائی جو عربی و فارسی اصطلاحات سے بھری تھی دونوں کے خلاف شدید ردعمل آیا زیڈ اے بخاری تو بذریعہ اردو اسلام نافذ کرنے سے باز آ گیا البتہ ملاں عبدالحق کو چین نا پڑا اسکا مقصد بنگالیوں کو عربی رسم الخط کے
ذریعے اردو کے فارسی رسم الخط سے متعارف کرواتے ہوئے اردو تک لانا تھا سترہ ایسے اسکول کھولے گئے جہاں بنگالی زبان عربی رسم الخط میں سکھائی جاتی تھی اردوابیوں کی عقلیں اتنی پست تھیں کہ یہ چول دیوناگری کو ہندو اور فارسی رسم الخط کو اسلامی کہتے تھے اس دوران ایک اور تماشا ہوا ایک
Read 12 tweets
23 Dec 20
ہندکو پنجابیوں کے ساتھ عجیب ہاتھ ہوا ہے برطانوی دور میں ہر مردم شماری میں یہاں راجپوت بھی تھے جٹ بھی گجر بھی اور ہندو سماج کی تمام پیشہ ور برادریاں بھی تھیں اور یہ علاقہ بھی انکا ہی تھا یعنی پشاور ایبٹ آباد ہری پور اور چالیس فیصد موجودہ صوبہ ❞خونخاہ❝ انکی ہی ملکیت تھی یہ
پنجاب میں پنجابی اور اواغونستان میں بھی پنجابی ہی مانے جاتے تھے انکے ہاں باقی پنجاب والا ہی برادری سسٹم تھا، پھر انیس سو ایک میں جب وائسرائے ھند نے پنجاب توڑ کر صوبہ سرحد بنایا تو یہاں عجیب کام ہوا، ایک بات یاد رکھیں صرف افغانی ہی نہیں وسط ایشیاء کی نوے فیصد قومیں اور برصغیر پر
پنجاب حملہ آور ہونے والے دھاڑیل ❞آئیڈینٹٹی کرائیسسز❝ کا شکار تھے اور ہیں افغانی جو کہ ہندوستانیوں اور ایرانیوں کی ہی طرح ❞آریہ النسل❝ ہیں چونکہ یہاں آئیڈئیلزم اور نسل پرست ایک دوجے پر چڑھے ہوئے ہیں اس لیے تقریباً تمام پشتونوں نے خود کو بنی اسرائیل کا کھویا ہوا قبیلہ کہنا
Read 36 tweets
22 Dec 20
ارسی تے رومیاں نوں عرباں نے ہرا دتا
عرباں نوں منگولاں نے منگولاں نوں فارسیاں نے
ترکاں نے فیر منگولاں تے اوہناں نے فیر تُرکاں نوں ہرادتا تے فیر فارسیاں نے منگولاں نوں فیر ایناں تُرکاں نوں برطانوی گوریاں نے ہرا دتّا ایس صدیاں دی کہانی وچ کون بزدل تے کون دلیر سی؟ کوئی وی بزدل نی
سی تے کوئی وی آخری دلیر قوم نی سی، جنگ وچ قوم دی سیلف اسٹیم دے نال نال سب توں ودھ شے جنگی سازوسامان وچ مہارت ہُندی اے جیہدے کول ودھیا سیلف اسٹیم تے ودھیا پلیننگ تے نال ودھیا جنگی سامان ہووے اور جِت جاندا اے تریخ دا سب نالوں وڈا سچ ایہو ای اے، ایہنوں ہُن اپنے برصغیر تے اپلائی
کرو، تے تھونوں سارا نتارا ہو جاوے گا جے اج دے دور وچ ایہو ای عرب ، افغانی، تُرک تے فارسی وی رل کے وی انڈیا یا پاکستان نال جنگ کرن تاں وی ہار جان گے کیونجے اج دا انڈیا تے پاکستان ایناں عرباں فارسیاں تُرکاں افغانیاں نالوں بوہت تکڑا اے پر کِدّاں؟ او ایسراں کے ایناں دونواں نے
Read 11 tweets
8 Dec 20
اچھا یہ بات بھی نہیں، معاملہ تو تب خراب ہوا جب اوریجنیلٹی(اصلیت) پر بناوٹ(نقلیت) افضلیت حاصل کر گئی پنجاب یا پنجابیت یا پنجابی زبان ہماری وہ اصل تھی جس پر اُتر پردیش کی بناوٹی تہذیب اور زبان کو افضل قرار دیا گیا لیکن فارسی و عربی ملی ہندی کی گود میں جا بیٹھنا تو ابھی کل کی بات
ہے اس سے بہت پہلے یہی نسلیں ایک لمبا عرصہ فارسی زبان کو مقدس قرار دے کر اسکی گود کی گرماہٹ انجوائے کرتی رہیں، ترکستان و وسط ایشیاء میں بھی ایسا ہی ہوا اور پنجاب و ہند میں اب تک ہوتا جا رہا ہے کیونکہ پنجاب کی اشرافیہ خود بھی غیر پنجابی النسل ہونے کے باعث پنجاب سے جذباتی لگاؤ نا
رکھتی تھی یہ وہی اشرافیہ تھی جو یا تو خود صدیوں تک غیر پنجابی حملہ آوروں کے تخریبی عمل کا حصہ رہی تھی یا پھر اس عمل سے متاثر ہوکر خود کو غیر پنجابی النسل بنا بیٹھی تھی اس نقلیت کے پیچھے دو مزید وجوہات یہ تھیں کہ تاتاری و ترک و افغان خانہ بدوش تہذیبوں کے پاس مفتوح علاقے یعنی ہند
Read 14 tweets
30 Nov 20
#garrisonstate
ساتویں قسط
پنجاب کی ایک نیم فوجی ریاست میں تبدیلی :
1917 میں ملیریا کی وبا پھیلی جسکی زد میں آنے والے بیشتر افراد کی عمریں فوج میں بھرتی کے لیے درکار حد میں تھیں اس سے متصل ہی طاعون کی وبا پھوٹ پڑی جسکی وجہ سے کچھ مہینوں کے لیے بھرتی رک گئی لیکن جب جنگ نے مزید
ایندھن کا مطالبہ کیا تو انگریز نے جبری بھرتی کا آغاز کیا نتیجتاً ملتان ، مظفرگڑھ ، شاہ پور، اور جہلم کے دیہاتوں میں جھگڑے پھوٹ پڑے شاہ پور کے اعوانوں نے بھرتی نا ہونے اور دوسروں کو بھی اس سے منع کرنے کا عہد کر لیا لیکن قوموں کے مذکورہ بالا وڈیروں نے اس بغاوت کو ٹھنڈا کیا اور
حالات کو سنبھال کر انگریز کے حق میں پھیر دیا اس موقع پہ صورتحال کو قابو کرنے کے لیے ٹوانوں نے انگریز کو اپنے گھڑسوار بھی فراہم کیے
اپریل 1918 سے جون 1918 تک بھرتی رکی رہی جون میں جرمنی فرانس پر ایک بھرپور حملہ کرنے والا تھا اس سے دفاع کے لیے تاج برطانیہ کو فوری طور پہ پورے
Read 14 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!