جس برطانوی کمپنی #براڈشیٹ_فیسکو نے پاکستان پر کیس کر کے 4 ارب روپے سے زیادہ ہرجانے کا کیس جیتا ہے اس کے مالک نے ہرجانے کی وصول شدہ رقم پاکستان کو واپس کرنے کا اعلان کر دیا، وہ کمپنی عمران خان حکومت کے ساتھ مل کے پاکستانی دولت لوٹنے والوں کو بینقاب کرنے کی خواہاں ہے👏
اور مزے کی بات یہ ہے کہ اسہی ہرجانے کی ادائیگی کو ن لیگ نے جس طرح #نوازشریف_سرخرو کا ٹرینڈ چلا کے اپنی جیت کے طور پر پیش کیا تھا اس کا جنازہ اس طرح نکلا ہے کہ اسہی کمپنی کے مالک نے آج اپنے ایک انٹرویو میں نوازشریف اور اس کی حکومت کے پول کھول کے اسے کہیں کا نہیں چھوڑا 😂
یہاں میں ایک سب سے اہم بات بھی پوری پاکستانی قوم کو بتاتا چلوں کہ #براڈشیٹ_فیسکو کا وہ مالک جو پاکستان سے وصول شدہ ہرجانے کی رقم تک پاکستان کو واپس کرنے کیلیے تیار ہے وہ برطانوی نہیں، ایرانی نژاد برطانوی شہری ہے
ابھی انٹرویو کی ٹرانسلیشن ہو رہی ہے، جیسے ہی آن ایئر ہو گا میں لنک دے دوں گا
میری اس خبر کا سورس کوئی اور نہیں، عرفان ہاشمی خود ہیں، آپ بھی انہی کی زبانی ساری بات سن لیں اور ان کے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب بھی کر لیں تاکہ انٹرویو آن ایئر ہوتے ہی آپ کو سب سے پہلے مل جائے
درستگی
ہرجانے کی رقم 6 ارب سے زیادہ تھی
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
@SdqJaan
ایک ایسے مندر کی خبر جو کوئی دوسرا نہیں دے گا
متروکہ وقف املاک کی زیر سرپرستی انارکلی لاھور میں موجود انیسویں صدی کے ایک مندر کو جس کا نام "برھم سماج مندر" تھا، مسمار کر کے اس کی جگہ ایک پلازا تعمیر کیا جا چکا ہے حالانکہ متروکہ وقف املاک کے قوانین کے مطابق قدیم
1/4
تعمیرات کی ایک بھی اینٹ ہٹانے تک کی اجازت نہیں ہوتی اور نہ ہی ایسی املاک پر کوئی نئی تعمیرات کی جا سکتی ہیں مگر اس کے باوجود اس مندر کو مسمار کر کے اس کی زمین عقب میں موجود پلازہ میں شامل کر دی گئی اور پلازہ نے اس زمین کو اپنی توسیع میں استعمال کر لیا
یہاں یہ بھی بتاتا چلوں
2/4
کہ وہ مندر ہندؤوں کا نہیں تھا۔ 1810 عیسوی میں ہندوستان کے ایک شہری (جس کا نام راجہ رام مومن رائے تھا) نے ایک نیا مذہب (برھمو سماج) ایجاد کیا تھا، اس نے اپنے اس نئے مذہب میں تمام مذاہب سے اپنے پسندیدہ عقائد کو اکٹھا کیا تھا جس میں اللہ کی واحدانیت کو مرکزی حیثیت حاصل تھی۔ اسہی
3/4
پاکستان کی 72سالہ تاریخ میں پہلی بار مدرسوں سمیت پاکستان بھر کےتمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں ایک ہی نصاب پڑھانےکی تیاری مکمل ہو گئی جسے 3مرحلوں میں عملی جامہ پہنایا جائےگا
مارچ 2021سے پرائمری تک، 2022سے مڈل تک اور 2023سے ہائیرسیکنڈری
1/4
۔FA تک کی تمام درسی کتب کو نئے تعلیمی نصاب سے بدل دیا جائے گا۔ پرائمری تک کا تمام نصاب چاروں صوبوں میں پہنچایا جا چکا ہے
اب جہاں ملک بھر کے تمام سرکاری اور نجی سکولوں میں قرآن و سنت کی یکساں تعلیم دی جائے گی وہیں پاکستان کے تمام مدرسوں میں بھی وہی نصاب پڑھایا جائے گا جو کسی
2/4
بھی دوسرے سکول میں ہو گا
نیا نصاب قرآن و سنت کی تعلیمات، قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات، پاکستان کی آئینی اور جغرافیائی حدود اور قومی اقدار کی یکسانیت کو مدنظر رکھ کے مرتب کیا گیا ہے/کیا جا رہا ہے
مدرسے اور نجی تعلیمی ادارے اگر کچھ اور مضامین بھی پڑھانا چاہیں تو انہیں
3/4
نیب کا سوالنامہ موصول ہوتے ہی فضل الرحمان نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہنگامی اجلاس بلا کے یہ فیصلہ کیا ہےکہ وہ جہاں بھی ہو انصارالاسلام کے کم سے کم 300 غنڈے اس کی حفاظت پر مامور رہیں گے تاکہ وہ اسے نیب کے ہاتھوں گرفتار ہونے سے بچا سکیں 😂
🔸آپ کے والدین کے ذرائع آمدن کیا تھے؟
🔸والدین سے آپ کو وراثت میں کیا کیا ملا؟
🔸آپ نے اپنی آمدنی سے کون کون سی جائدادیں بنائیں؟
🔸آپ کے خاندان کے دیگر افراد کو آپ کے والدین کی وراثت میں سے کیا کیا ملا؟
🔸خاندان کے دیگر افراد نے وراثت میں ملنے والی جائدادوں کے علاوہ کون کون
2/9
سی جائداد بنائی؟ ان جائدادوں کو بنانے کے ذرائع آمدن بھی بتائیں
🔸آپ کے سالانہ ذرائع آمدن کیا ہیں؟
🔸ڈیرہ اسماعیل خان میں 64 کنال زمین کس آمدنی سے خریدی؟
🔸آپ کے بیٹے کے ذرائع آمدن کیا ہیں؟
🔸ڈیرہ اسماعیل خان میں بیٹے کے نام 2 کنال 15 مرلے زمین کس آمدنی سے خریدی؟
🔸ملتان کینٹ
3/9
چوہدری پرویز الٰہی وغیرہ نے لاھور ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی کہ نیب نے ہمارے خلاف سال 2000 کی ایک انکوائری کھولی ہے جو پولیٹکل انجینیئرنگ ہے اس لیے اسے روکا جائے
چوہدری برادران کی یہ درخواست "آ بیل مجھے مار" کے مصداق الٹا انہی کے گلے پڑ گئی 😂
تفصیلات کے مطابق آج
1/7
لاھور ہائی کورٹ میں چوہدری برادران کی اس درخواست پر سماعت ہوئی تو DG نیب لاھور نے چوہدری برادران کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ جو الزام اپوزیشن کے لوگ لگایا کرتے تھے آج وہی الزام چوہدری برادران لگا رہے ہیں جو خود حکومتی اتحادی ہیں اور ان کا یہ الزام سراسر غلط
2/7
ہے کہ نیب کوئی پولیٹکل انجینیئرنگ کر رہی ہے، چوہدری برادران کی سیاست میں آنے سے پہلے مالی حیثیت صفر تھی مگر سیاست میں آتے ہی یہ لوگ اربوں روپے کی ایسی جائدادوں کے مالک بن گئے جو ان کے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتیں اس لیے سال 2000 میں ان کے خلاف ایک انکوائری عمل میں آئی تھی
3/7
چیف جسٹس لاھور ہائی کورٹ قاسم خان کی سربراہی میں لاھور ہائی کورٹ کا سات رکنی بنچ جس میں جسٹس امیر بھٹی، جسٹس سرفراز ڈوگر، جسٹس اسجد جاوید گھرال، جسٹس فاروق حیدر، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس ملک شہزاد شامل ہیں کل 7 دسمبر کو (298 دن بعد) اُس ماڈل ٹاون کیس کی
1/15
پہلی سماعت کرےگا جس کا فیصلہ کرنے کیلیے سپریم کورٹ آف پاکستان نے لاھور ہائی کورٹ کو 13 فروری 2020 کو 90 دن میں فیصلہ کرنےکا حکم دیا تھا
تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاون کی ایک مقتولہ کی بیٹی بسمہ امجد نے 6 اکتوبر 2018 کو چیف جسٹس ثاقب نثار سے درخواست
2/15 dawnnews.tv/news/1120329
کی تھی کہ سپریم کورٹ سانحہ ماڈل ٹاون کی شفاف تحقیقات کیلیے ایک نئی JIT تشکیل دے کیونکہ پہلے سے بنی ہوئی JIT کی تحقیقات اور اس کی رپورٹ درست نہیں ہے جس پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے از خود نوٹس لیتے ہوئے 19 نومبر 2018 کو سماعت کی اور نئی JIT تشکیل دینے نہ دینے کا فیصلہ کرنے کیلیے
3/15
آج انسداد منشیات کی عدالت میں ن لیگی منشیات فروش @RanaSanaUllah70 کیس کی سماعت کا مکمل احوال
سماعت شروع ہوتےہی پہلےتو رانا ثناء اللہ کے ایک جونیئر وکیل نے اور پھر رانا ثناء اللہ نے خود یہ بہانہ تراشا کہ ہمارے سینیئر وکیل اعظم نذیر تارڑ جو پاکستان بار کونسل کے رکن بھی ہیں آج
1/12
لاھور میں نہیں ہیں اس لیے ہماری درخواست پر کاروائی کیلیے کوئی اور دن مقرر کر کے آج کی سماعت ملتوی کر دی جائے
یہاں یہ بتاتا چلوں کہ رانا ثناء اللہ نے فردجرم عائد ہونے کی کاروائی ٹالنے کیلیے عرصہ دراز سے خود ہی یہ متفرق درخواست دائر کر رکھی تھی اور قانونی تقاضہ یہ ہے کہ جب تک
2/12
متفرق درخواستوں پر کوئی فیصلہ نہ ہو جائے اس وقت تک فردجرم عائد کرنے کی کاروائی نہیں ہو سکتی اور متفرق درخواستوں پر فیصلے کیلیے ضروری ہے کہ ان پر درخواست گزار کے وکلاء دلائل پیش کر کے وکیل استغاثہ سے بحث میں عدالت کو مطمئن کریں