براڈشیٹ کو 4 ارب روپےدینے پر شور مچانےوالے پاکستانیو،
پاکستان نے "تجربہ کار" نواز+زرداری حکومتوں کےکیے ہوئےمعاہدوں کی بدولت 2023میں بجلی پیدا کرنےوالی کمپنیوں کو اُس بجلی کی مد میں 1455 ارب روپےدینے ہیں جو نہ تو انہوں نےکبھی پیدا کی اور نہ ہی ہم نےان سےلے کر کبھِی استعمال کی
1/3
2013 تک ہمیں 23 ہزار میگا واٹ بجلی کی ضرورت پوری کرنے کیلیے تقریباً 6 ہزار میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا تھا جسے پورا کرنے کیلیے ماضی کی تجربہ کار حکومتوں نے 16 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت والے کارخانے اس شرط پر پندرہ پندرہ سال کے معاہدے کر کے لگوائے کہ ہم ان سے بجلی
2/3
لیں یا نہ لیں، حکومت پاکستان انہیں ان کی پوری پیداواری صلاحیت کےمطابق ادائیگی کرےگی، اب وہ کمپنیاں چھ سات ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کر کے پورے 16 ہزار میگاواٹ بجلی کے پیسے لے رہی ہیں اور ہم انہیں یہ پیسے دینے پر مجبور ہیں۔ اس مد میں اب تک ہم تقریباً 5000 ارب روپے ادا کر چکے ہیں
3/3
گرفتاری کے بعد حمزہ شہباز کا فروری 2020 تک لاھور ہائی کورٹ میں یہ موقف تھا کہ نیب نے اسے غیرقانونی طور پر گرفتار کیا ہے اس لیے اسے ضمانت پر رہا کیا جائے جس پر LHC کے دو رکنی بنچ نے حمزہ کی وہ درخواست خارج کر کے مہر ثبت کر دی تھی کہ حمزہ کی گرفتاری قانونی تھی
حمزہ نے LHC کے
1/7
فروری 2020 کے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر دی تھی جس پر آج سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے سماعت کی تو نیا لطیفہ سامنے آیا
بجائے اس کے کہ حمزہ کے وکیل حمزہ کی گرفتاری کو غیرقانونی ثابت کر کے سپریم کورٹ سے LHC کا فیصلہ منسوخ کروانے کا حکم جاری کرواتے، انہوں نے
2/7
سپریم کورٹ سے اس بنیاد پر حمزہ کی ضمانت کی بھیک مانگنی شروع کر دی کہ حمزہ کو گرفتار ہوئے پونےدو سال ہو گئے ہیں، جن مقدمات میں اسے گرفتار کیا گیا تھا ان پر عدالتوں میں ٹرائل جاری ہے اور ابھی ان مقدمات کا فیصلہ ہونے میں کافی دیر لگے گی، اس لیے حمزہ کو اس کے خلاف جاری مقدمات
3/7
بھارتی TRP سکینڈل میں ریپبلک TV کے ارنب گوسوامی کی ایک واٹس ایپ چیٹ سامنے آئی تو پتہ چلا کہ وہ کون سی چیز ہے جو پاکستان کے بہت سے لفافہ صحافیوں کو ٹک کے نہیں بیٹھنے دے رہی؟
ارنب گوسوامی اور براڈکاسٹ آڈینس ریسرچ کونسل (BARC) کے سابقہ CEO پرتھو داس گپتا کی تقریباً 1000 صفحات 1/9
پر مشتمل جس واٹس ایپ چیٹ کو ممبئی پولیس نے ٹیلی ویژن ریٹنگ پوائنٹس (TRP) چھیڑچھاڑ کیس میں ان دونوں کے خلاف ضمنی چارج شیٹ کے طور پر شامل کیا ہے اس سے پتہ چلتا ہے کہ ارنب کو وزیراعظم آفس سمیت متعدد اونچی جگہوں تک رسائی حاصل ہے اور وہ حکومت کے بہت سے اہم فیصلوں سے بھی واقف تھا
2/9
یہاں یہ بتاتا چلوں کہ بھارت میں TRP سکینڈل گذشتہ سال اکتوبر میں سامنے آیا تھا، جب ٹی وی چینلز کے لئے ہفتہ وار ریٹنگ جاری کرنے والی BARC نے ریپبلک ٹی وی سمیت کچھ چینلز کے خلاف TRP میں دھاندلی کا انکشاف کرتے ہوئے ہانسا ریسرچ ایجنسی کے ذریعہ ایک شکایت درج کروائی تھی جس کے بعد
3/9
خبر ہےکہ لاھور ہائی کورٹ کے ایک وکیل محمد آفاق نے چیف جسٹس لاھور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان کے خلاف اختیارات کے ناجائزاستعمال اور اقرباءپروری کے سنگین الزامات کےتحت سپریم جوڈیشیل کونسل میں ایک ریفرینس دائرکیا ہے
ریفرینس میں درج الزامات کےمطابق جسٹس قاسم خان نے 5 افرادکو اقرباء
1/8
پروری کی بنیاد پر اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب تعینات کیا اور 16 ایسےلوگوں کو لاھور ہائی کورٹ کا جج بنانےکی سفارش کی جو اس منسب کےاہل نہیں تھے
ریفرینس میں اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کےعہدے پر تعینات کیےگئے پانچوں افراد سمیت ان 16 میں سے 15 افراد کا جسٹس قاسم خان سے تعلق فرداً
2/8
فرداً بیان کیاگیا ہےجنہیں جسٹس قاسم خان نےلاھور ہائی کورٹ کا جج بنانےکی سفارش کی تھی
جسٹس قاسم خان نے عابدچٹھہ کا ایک ایسا نام بھی جج کےعہدے کیلیے سفارش کیا جس سے جسٹس قاسم خان کا کوئی تعلق نہیں لیکن چونکہ وہ سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطاء بندیال کےقریبی عزیز ہیں اس لیےان کانام
3/8
جس برطانوی کمپنی #براڈشیٹ_فیسکو نے پاکستان پر کیس کر کے 4 ارب روپے سے زیادہ ہرجانے کا کیس جیتا ہے اس کے مالک نے ہرجانے کی وصول شدہ رقم پاکستان کو واپس کرنے کا اعلان کر دیا، وہ کمپنی عمران خان حکومت کے ساتھ مل کے پاکستانی دولت لوٹنے والوں کو بینقاب کرنے کی خواہاں ہے👏
اور مزے کی بات یہ ہے کہ اسہی ہرجانے کی ادائیگی کو ن لیگ نے جس طرح #نوازشریف_سرخرو کا ٹرینڈ چلا کے اپنی جیت کے طور پر پیش کیا تھا اس کا جنازہ اس طرح نکلا ہے کہ اسہی کمپنی کے مالک نے آج اپنے ایک انٹرویو میں نوازشریف اور اس کی حکومت کے پول کھول کے اسے کہیں کا نہیں چھوڑا 😂
یہاں میں ایک سب سے اہم بات بھی پوری پاکستانی قوم کو بتاتا چلوں کہ #براڈشیٹ_فیسکو کا وہ مالک جو پاکستان سے وصول شدہ ہرجانے کی رقم تک پاکستان کو واپس کرنے کیلیے تیار ہے وہ برطانوی نہیں، ایرانی نژاد برطانوی شہری ہے
@SdqJaan
ایک ایسے مندر کی خبر جو کوئی دوسرا نہیں دے گا
متروکہ وقف املاک کی زیر سرپرستی انارکلی لاھور میں موجود انیسویں صدی کے ایک مندر کو جس کا نام "برھم سماج مندر" تھا، مسمار کر کے اس کی جگہ ایک پلازا تعمیر کیا جا چکا ہے حالانکہ متروکہ وقف املاک کے قوانین کے مطابق قدیم
1/4
تعمیرات کی ایک بھی اینٹ ہٹانے تک کی اجازت نہیں ہوتی اور نہ ہی ایسی املاک پر کوئی نئی تعمیرات کی جا سکتی ہیں مگر اس کے باوجود اس مندر کو مسمار کر کے اس کی زمین عقب میں موجود پلازہ میں شامل کر دی گئی اور پلازہ نے اس زمین کو اپنی توسیع میں استعمال کر لیا
یہاں یہ بھی بتاتا چلوں
2/4
کہ وہ مندر ہندؤوں کا نہیں تھا۔ 1810 عیسوی میں ہندوستان کے ایک شہری (جس کا نام راجہ رام مومن رائے تھا) نے ایک نیا مذہب (برھمو سماج) ایجاد کیا تھا، اس نے اپنے اس نئے مذہب میں تمام مذاہب سے اپنے پسندیدہ عقائد کو اکٹھا کیا تھا جس میں اللہ کی واحدانیت کو مرکزی حیثیت حاصل تھی۔ اسہی
3/4
پاکستان کی 72سالہ تاریخ میں پہلی بار مدرسوں سمیت پاکستان بھر کےتمام نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں ایک ہی نصاب پڑھانےکی تیاری مکمل ہو گئی جسے 3مرحلوں میں عملی جامہ پہنایا جائےگا
مارچ 2021سے پرائمری تک، 2022سے مڈل تک اور 2023سے ہائیرسیکنڈری
1/4
۔FA تک کی تمام درسی کتب کو نئے تعلیمی نصاب سے بدل دیا جائے گا۔ پرائمری تک کا تمام نصاب چاروں صوبوں میں پہنچایا جا چکا ہے
اب جہاں ملک بھر کے تمام سرکاری اور نجی سکولوں میں قرآن و سنت کی یکساں تعلیم دی جائے گی وہیں پاکستان کے تمام مدرسوں میں بھی وہی نصاب پڑھایا جائے گا جو کسی
2/4
بھی دوسرے سکول میں ہو گا
نیا نصاب قرآن و سنت کی تعلیمات، قائداعظم اور علامہ اقبال کے نظریات، پاکستان کی آئینی اور جغرافیائی حدود اور قومی اقدار کی یکسانیت کو مدنظر رکھ کے مرتب کیا گیا ہے/کیا جا رہا ہے
مدرسے اور نجی تعلیمی ادارے اگر کچھ اور مضامین بھی پڑھانا چاہیں تو انہیں
3/4