آپ عمران خان سے صدارتی نظام کا مطالبہ ایسے کیوں کرتے ہیں جیسے #صدارتی_نظام عمران خان کے اختیار میں ہو؟
صدارتی نظام صرف وزیراعظم کی مرضی سے تو کیا، اس وقت کی قومی اسمبلی اور سینیٹ کی %100 مشترکہ مرضی سے بھی نہیں آ سکتا، سپریم کورٹ کے حکم یا کسی عوامی ریفرینڈم سے بھی نہیں۔ 🙏 1/7
اگر آپ کو پارلیمانی صدارتی نظام ہی چاہیے تو وہ کم سے کم 2028 کے الیکشن میں کس طرح آ سکتا ہے وہ سمجھ لیں
نظام حکومت کو تبدیل کرنے کے بل کا دونوں ایوانوں سے دوتہائی اکثریت سے پاس ہونا ضروری ہے اس لیے سب سے پہلے تو اگلے الیکشن میں عمران خان کا خود قومی اسمبلی میں دوتہائی اکثریت
2/7
سے پہنچنا ضروری ہے، پھر 2024 میں سینیٹ میں بھی عمران خان کی اکثریت کا دوتہائی تک پہنچنا ضروری ہے، اس کے بعد ہی قومی اسمبلی میں موجودہ #پارلیمانی_جمہوری_نظام کو #پارلیمانی_صدارتی_نظام سے بدلنے کا بل پیش کیا جانا کارآمد ہو گا
اب دوسری اور اہم بات یہ بھی سمجھیں کہ #نظام_حکومت
3/7
تبدیل کرنے کا بل کون پیش کر سکتا ہے؟
نظام حکومت کی تبدیلی کا بل صرف اُس پارٹی کا کوئی #MNA ہی پیش کر سکتا ہے جس پارٹی نے #قانون_ساز_اسمبلی کی بجائے #آئین_ساز_اسمبلی کیلیے الیکشن لڑا ہو اور الیکشن لڑنے سے پہلے سے اس کے پارٹی منشور میں واضح طور پر درج ہو کہ وہ پارٹی نظام حکومت
4/7
تبدیل کرے گی (آج پورے پاکستان میں کوئی ایک بھی ایسا رکن اسمبلی موجود نہیں جو نظام کی تبدیلی کیلیے بل پیش کرنے کی ان شرائط پر پورا اترتا ہو)
مزید یہ بھی بتاتا چلوں کہ ضروری نہیں کہ نظام کی تبدیلی کا بل پیش کرنے کی شرائط پوری کرنے والی پارٹی خود کوئی اکثریتی یا حکومتی پارٹی
5/7
ہی ہو یا یہ کہ اس پارٹی کے نمائندے جنرل الیکشن میں ہی آئین ساز اسمبلی کیلیے جیت کر آئے ہوں، بل پیش کرنے کی شرائط پر پورا اترنے والا MNA کسی ضمنی الیکشن میں منتخب ہو کے آنے کے بعد اپوزیشن کے بنچوں پر بیٹھا ہوا اپنی پوری پارٹی کا اکلوتا MNA بھی ہو سکتا ہے، اس کا پیش کیا ہوا بل
6/7
آج الیکشن کمشن کا وہ 4 رکنی بنچ جو یوسف رضا گیلانی کی جیت کا نوٹیفیکیشن نہ جاری کرنےکی حکومتی درخواست پر سماعت کر رہاتھا، اسے اول تو خریدوفروخت کا ہونا ثابت کرنےوالی ویڈیوز کا سینیٹ الیکشن سےکوئی تعلق ہی نہیں ملا دوسرے وہ @ECP_Pakistan جسے 8 روز پہلے ہی سپریم کورٹ نے کہا تھا 1/7
کہ وہ بیلٹ پیپر کو قابل شناخت بنائے تاکہ اپنی پارٹی کا ووٹ کسی اور کو دینے والوں تک پہنچنا ممکن ہو وہی #ECP آج حکومتی وکلاء سے یہ کہتا پایا گیا کہ آپ کی درخواست صرف ایک فریق یوسف رضا گیلانی کے خلاف کاروائی کرنے کیلیے ہے اس میں دوسرے فریق کا ذکر نہیں ہے، اگر آپ نے اپنی درخواست
2/7
قابل سماعت بنانی ہے تو اس میں پیسوں کے عوض یوسف رضا گیلانی کو ووٹ دینے والے یا پیسوں کے عوض اپنے ووٹ ضائع کرنے والے 16 افراد کے خلاف کاروائی کرنے کا بھی لکھیں اور ان 16 افراد کے نام اور پیسے لینے کے ثبوت بھی دیں
۔ECP کے اس اعتراض کی پہلی وجہ تو یہ ہے کہ #ECP بخوبی جانتا ہے 3/7
الیکشن کمشن نے #NA75 کے ضمنی الیکشن اور یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ الیکشن میں جس دیدہ دلیری سے اپنے 2 مختلف چہرے دکھائے ہیں انہیں دیکھ کے تو یوں لگتا ہے جیسے @ECP_Pakistan کسی قانون، ضابطے یا آئین کے ماتحت ادارے کا نام نہیں بلکہ کسی ایسی بادشاہت کا نام ہے جس نے پورے ملک کو فتح
1/25
کر رکھا ہے اور آئین، قانون یا ضابطوں جیسی چیزوں سے رجوع کرنا یا نہ کرنا اس کا صوابدیدی اختیار ہے، یعنی رجوع کر لیا تو ٹھیک، نہ کیا تو بھی ٹھیک
ان دونوں الیکشنوں میں پیش آنے والے مختلف حالات و واقعات اور ان پر #ECP کے اپنے ردعمل نے نہ صرف اس سے منصوب غیر جانبداری کا بچا کھچا
2/25
بھرم بھی ختم کر دیا بلکہ اس کے سر سے پاوں تک کے جانبدارانہ کردار کو بھی برہنہ کر کے اونٹ پر بٹھا دیا، لیکن اس سب کے باوجود حیران کن امر یہ ہے کہ اس کے چہرے پر اپنے کسی کیے کی نہ کوئی ندامت نظر آتی ہے اور نہ ہی کوئی ڈر خوف، الٹا وزیراعظم کے شکوہ کرنے پر#ECP جواباً مزید ٹیڑھا
3/25
🔸نوازشریف کی جانب سے ایک ہی وقت میں جاری کی گئی متضاد خبروں کی لوٹ سیل 🤦♂️😂👇
🔸نوازشریف نے پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کر لیا
🔸ن لیگ کے کارکنوں کو تیاری کا حکم دے دیا گیا
🔸نوازشریف چاہتے ہیں کہ وہ PDM کے دوسرے لونگ مارچ کے وقت پاکستان میں موجود ہوں
1/5
🔸نوازشریف نے ن لیگی راہنماوں سے رائے طلب کر لی کہ یوسف رضا گیلانی کے چیئرمین سینیٹ بننے کے بعد PDM کے لونگ مارچ کے وقت اسے پاکستان میں ہونا چاہیے یا نہیں؟
🔸پارٹی راہنماوں کی تجاویز کو نوازشریف اپنی پارٹی کے اجلاس میں پیش کر کے پارٹی کا فیصلہ لیں گے اور
2/5
اس کے مطابق پاکستان آنے یا نہ آنے کا فیصلہ کریں گے
🔸پارٹی کے اجلاس میں ہونے والے فیصلے کو نوازشریف PDM کی دیگر جماعتوں کے سربراہان کے سامنے پیش کر کے ان کی رائے لیں گگے اور اس رائے کی بنیاد پر واپس آنے یا نہ آنے کا فیصلہ کریں گے
3/5
زور اور پیسہ صرف یوسف رضاگیلانی کےپیچھے لگایاہوا تھااس لیےوہ اس فتح کو میڈیا کےاشتراک سےمنا بھی رہاہے اورعام عوام کو یہ تاثرمل رہاہے جیسے #PTI سب ہی کچھ ہارچکی ہے
زرداری اینڈ کمپنی کا یہ جشن بھی حقیقتاً حکومت کےکچھ ووٹ چوری کرنےکی خوشی میں ہے
اگر ہم اسلام آباد کی وہ سیٹ
2/4
ہارنے پر مایوس ہونےیا غصہ کرنےکی بجائے تحمل سےاس سےنکلنے والے #خیرکےپہلو پر غورکریں تو یقین مانیں اس کےسامنے ایک سیٹ کی قیمت کچھ بھی نہیں
اول تو یہ کہ کل وہ سیٹ ہارتےہی عمران خان نے #اعتمادکاووٹ لینےکا جو اعلان کیاتھا وہ اعلان ہی اتنابڑا #ماسٹرسٹروک ثابت ہوا کہ اس نے اس سیٹ
3/4
2019 میں پاکستان آ کے #IK سے پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کے وعدے کرنے کے بعد امریکی حکم پر اپنے تمام وعدوں سے پھرنے اور اپنے دیے ہوئے معمولی پیسے تک کسی بنیئے کی طرح واپس لینے والے #MBS کو ایک بار پھر پاکستان کی ضرورت پڑ گئی
1/12 arabnews.com/node/1812721/b…
تفصیلات کچھ یوں ہیں کہ سعودی عرب کا امریکہ میں واحد سہارا ٹرمپ ہی تھا جو محمد بن سلمان کے ہر جائز ناجائز میں اس کا ساتھ دے رہا تھا۔ ٹرمپ کے جاتے ہی آنے والے نئے امریکی صدر نے MBS کے خلاف جمال خشوگجی کے قتل کا معاملہ تو اٹھایا ہی تھا، اوپر سے نئی کاروائی یہ ہوئی کہ
2/12
رائل سعودی ایئر فورس کا جو زیرتربیت پائلٹ 6 دسمبر 2019 کو دوران تربیت فلوریڈا کے نیول ایئر اسٹیشن پر فائرنگ کر کے 3 امریکی فوجیوں کو قتل اور 13 کو شدید زخمی کرنے پر امریکی فوجیوں کی جوابی فائرنگ میں موقعے پر ہی مارا گیا تھا اس کی حال ہی میں مکمل ہونے
3/12 nytimes.com/2019/12/06/us/…
#براڈشیٹ نے پاکستان کےخلاف حرجانے کا کیس جیتنےپر برطانوی عدالت سے پاکستان کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس دینے کا مطالبہ کیا تو برطانوی عدالت نے ایک نوٹس ایون فیلڈ کے پتے پر بھی بھیج دیا جس پر #نوازشریف نے براڈشیٹ کے مطالبے کی مخالفت کیلیے ایک وکیل کی خدمات حاصل کر لیں لیکن اس وکیل کو
1/4
کسی ایک سماعت پر بھی پیش ہونے کی ضرورت نہیں پڑی کیونکہ براڈشیٹ کو پاکستانی ہائی کمشن کے ایک بنک اکاونٹ میں وہ پیسے نظر آ گئے تھے جن سے اس کی وصولی ہو جانی تھی، اس لیے براڈشیٹ نے عدالت میں دوبارہ درخواست دے کر ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی بجائے وہ بنک اکاونٹ اٹیچ کروا لیا، جس پر
2/4
نوازشریف نے موقعے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے براڈشیٹ سے اس وکیل کے اخراجات مانگ لیے جس نے عدالت میں ابھی صرف اپنا وکالت نامہ ہی جمع کروایا تھا اور شاید اس نے اس کے عوض نوازشریف سے ایک پاونڈ بھی نہ لیا ہو لیکن نوازشریف نے براڈشیٹ سے منہ پھاڑ کے اس وکیل کے نام پر 20 ہزار پاونڈ مانگ
3/4