ایک نوجوان نے شرط رکھی
کہ
وہ اُس لڑکی سے شادی کرے گا
جو اچھا کھانا پکانا جانتی ہو گی،
آخر اُس کےچچا نے ہمت کی اور
اُس کواپنی بیٹی سے شادی کی
پیش کش کر دی،
نوجوان نے اپنی شرط چچا کو یاد دلائی
جس پر چچا نے اُس کو اگلے دن اپنے گھر مدعو کیا،
جاری ہے 👇
جوان جب چچا کے گھر پہنچا تو
چچا گھر کے باہر اُس کا انتظار کر رہا تھا
وہ اُسے سیدھا مویشیوں کے باڑے میں لے گیا اور
خوب موٹا تازہ پلا ہوا مینڈھا اُس کو دکھا کر کہا
کہ
بیٹا جی ذرا اِس کو ذبح کر کے
گوشت بنا کر لے لاؤ
تاکہ
تیرے مستقبل کی دلہن اِس کو تیرے
سامنے ہی پکا کر
جاری ہے 👇
ہمیں کھلائے
اور کہا
کہ
بیٹا میں نے بھی مینڈھا ذبح کر کے
اپنے چچا کی بیٹی کو دیا تھا
جس نے اُسے بہترین طریقے سے پکا کر
مجھے کھلایا تھا
اور
ہماری شادی ہو گئ تھی،
نوجوان کا رنگ پیلا پڑ گیا
وہ خجالت کے ساتھ بولا
کہ
چچا جان زمانہ تبدیل ہو گیا ہے
آج کے جوان مینڈھے ذبح کرنا
جاری ہے 👇
بھول گئے ہیں
آہستہ بولو بیٹا
اللّٰه کا ڈالا ہوا پردہ مت پھاڑو
اللّ تیرے پردے کو قائم رکھے
واقعی زمانہ تبدیل ہو گیا ہے
اب لڑکے مینڈھا ذبح کرنا بھول گئے ہیں
اور
لڑکیاں کھانے پکانا بھول گئ ہیں
تعلیم نے دونوں کو کسی قابل نہیں چھوڑا
نوجوان نے چپ کر کے چچا کی بیٹی سے
جاری ہے 👇
شادی کر لی اور
ہنسی خوشی رہنے لگے
کھانے اور پیزہ باہر سے آتا رہا
اور
میاں بیوی مزے کرتے رہے
نتیجہ
اپنا مُنہ شیشے میں دیکھ کر
اُس کے سائز کے مطابق ہی
شرائط رکھنی چاہئیے
😜😜😜😜😜😜
🤣🤣🤣🤣🤣🤣
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
فرعون ٹیکنالوجی اور سائنس میں
ہم سے بہت آگے تھے
یہ سات ہزار سال قبل
سات سو کلو میٹر دور سے
ایک کروڑ پتھر مصر لائے
ہر ایک پتھر 25 سے 28 سو ٹن وزنی تھا
یہ ون پیس تھا اور یہ پہاڑ سے چوڑائی میں کاٹا گیا تھا
یہ پتھر صحرا کے عین درمیان 170 میٹر کی بلندی پر لگائے گئے
جاری ہے 👇
قدیم مصری آرکیٹیک نے 8ہزار قبل ایسا ڈیزائن بنایا
جو ہر طرف سے بند بھی تھا
لیکن بندش کے باوجود
اندر سورج کی روشنی بھی آتی تھی
اندر کا درجہ حرارت بھی باہر کے ٹمپریچر سے کم تھا
اُن لوگوں نے8 ہزار سال قبل لاشوں کو (محفوظ) کرنے کا طریقہ بھی ایجاد کر لیا
یہ خوراک کو ہزار سال
جاری ہے 👇
تک محفوظ رکھنے کا
طریقہ بھی جان گئے
قاہرہ کے علاقے جیزہ کے بڑے اہرام
میں 23 لاکھ بڑے پتھر ہیں
ابوالہول دنیا کا سب سے بڑا ون پیس اسٹرکچر ہے
اور
یہ لوگ جانتے تھے
شہد دنیا کی واحد خوراک ہے
جو کبھی خراب نہیں ہوتی
اہراموں میں 5ہزار سال پرانا شہد نکلا
اور
یہ مکمل طور پر
آپ کو کیا لگتا ہے
ہر جگہ لڑکیاں ہی غلط ہوتی ہیں
نکاح کے معاملے میں ؟
نہیں
کہیں ماں باپ بھی غلط ہوتے ہیں
کیا آپ اگر 17 سال کے ہوں
اور
آپ کی شادی کسی بوڑھی 35 سال کی عورت سے کر دی جائے
کیا آپ کریں گے
کیاآپ اپنا منہ بند رکھیں گے
کیاآپ ماں باپ کی خوشی کے لیئے ہاں کر دیں گے
جاری ہے👇
نہیں نہ
کیوں کہ
آپ کے پاس جگرا ہی نہیں
کسی کی خوشی کی خاطر
اپنی خوشی قربان کر دینے کا
یہ کام صرف بیٹیاں ہی کرتی ہیں
ہزاروں اور لاکھوں خواب
لاکھوں حسرتیں دل میں لیئے
جوانی کی سیڑھی پر چڑھتی ہی ہیں
کہ
اُن کو ایسے فیصلے کرنے پر مجبور
کر دیا جاتا ہے
جس میں اُن کی خوشی
جاری ہے 👇
تک نہیں ہوتی
کچھ لڑکیاں ماں باپ کی عزت کی
خاطر نہ کبھی بُرائی کے راستے پر چلتی ہیں نہ ہی کوئی غلط قدم اُٹھاتی ہیں
ایک لڑکی کی کہانی پڑھیں
میرے ماں باپ نے میری شادی ایک بوڑھے شخص سے طے کر دی
میں پڑھ رہی تھی
میں نے نہ کر دی
تب اُس شخص کی عمر 38سال تھی
اور میری 17سال
جاری ہے 👇
یہ تحریر دوتین کتابوں سے
لی ہے
اِس کو لکھنے کا مقصد آخری پارٹوں
میں آئے گا
جس کو اعتراض ہو
وہ اپنا اعتراض پاس رکھے
کوئ معلومات غلط ہوں تو
اعتراض کر سکتے ہیں
جاری ہے 👇
حضرت ابراہیم علیہ السلام کو
جس وقت
حضرت اسحٰق علیہ السلام
کی ولادت
اور
منصبِ نبوت پر سرفرازی کی بشارت دی گئی تھی
اُسی وقت
آپ یعقوب علیہ السلام کی پیدائش
اور
جلیل القدر پیغمبر ہونے کی بشارت بھی دی گئی
قرآن مجید میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے
جاری ہے 👇
وَوَهَبْنَا لَهُ إِسْحَاقَ وَيَعْقُوبَ نَافِلَةً ۖ وَكُلًّا جَعَلْنَا صَالِحِينَ
(سورۃ الانبیاء – 72)
ترجمہ
"اور بخشا ہم نے اُس کو
اسحٰق
اور
یعقوب دیا انعام میں
اور
سب کو نیک بخت کیا،
حضرت اسحٰق علیہ السلام
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے
دوسرے فرزند
حضرت نوح علیہ السلام قوم بت پرست ہو گئ تھی
اور اُن لوگوں کے پانچ بت بہت مشہور تھے
جن کی پوجا کرنے پر پوری قوم نہایت ہی اسرار کے ساتھ کمر بستہ تھی
ان پانچ بتوں کے نام
ودٌ
سُواع
یغُوث
یَعُوق
نسر
تھے
حضرت نوح علیہ السلام جو بت پرستی کے
خلاف وعظ
جاری ہے 👇
فرمایا کرتے تھے
تو اُن کی قوم اُن کے خلاف ہر کوچہ و بازار
میں چرچا پھرتی تھی
اور
حضرت نوح علیہ السلام کو طرح طرح کی ایذائیں دیا کرتی تھی
قرآن مجید کی سورۃ نوح آیات 23/24 میں
ان بتوں کا زکر ہے
یہ پانچ بت کون تھے؟
اس کے بارے
عروہ بن زبیر رضی اللّٰه تعالیٰ عنہما
کا بیان ہے
جاری ہے👇
کہ
یہ پانچوں حضرت آدم علیہ السلام
کے فرزند تھے
جو نہایت ہی دین دار عبادت گزار تھے
اور لوگ ان پانچوں کے بہت ہی محب و معتقد
تھے
جب ان پانچوں کی وفات ہو گئ
تو لوگوں کو بڑا رنج اور صدمہ ہوا
پھر
شیطان مردود نے لوگوں سے تعزیت
کرتے ہوئے یوں تسلی دی
کہ
تم لوگ اُن پانچوں کا
جاری ہے 👇