ظرافت ومزاح بھی انسانی زندگی کا
ایک خوش کن عنصر ہے
اور
جس طرح اِس کا حد سے متجاوز ہونا
نازیبا اور مضر ہے
اِسی طرح آدمی کا اِس سے بالکل خالی ہونا
بھی ایک نقص ہے
مزاح کریں لیکن اِس طرح کہ
کسی انسان کی دِل آزاری نہ ہو
گھٹیا پن نہ ہو مزاح میں
دیکھنے میں آیا ہے کہ
جاری ہے 👇
لوگ دوسروں سے مزاق کرتے ہیں
لیکن بعض اوقات اُن کی بے عزتی کر رہے
ہوتے ہیں
اور نام دے دیتے ہیں
کہ
ہم تو مزاق کر رہے تھے
یاد رکھیں
مزاق میں بھی کسی کی بے عزتی کا
حق نہیں ہے آپ کو
اور نہ ہی اُس کے گھر والوں کو
اپنے مزاق میں ملوث کرنے کا کوئ نہیں
ہے آپ کو
جاری ہے 👇
ہو سکتا ہے وہ بندہ آپ کی عزت کرتا ہو
لیکن
یاد رکھیں اگر کسی بلند پایہ اور مقدس شخصیت کی طرف سے
چھوٹی اور معمولی حیثیت کے
کسی آدمی کے ساتھ لطیف ظرافت مزاح
کا برتاؤ ہو تو
وہ اُس کے لئے ایسی مسرت
اور
عزت افزائی کا باعث ہوتا ہے
جو کسی دوسرے طریقہ سے حاصل نہیں کی جا سکتی
جاری ہے 👇
ہمارے پیارے آقا رسول اللّٰه ﷺ بھی
کبھی کبھی اپنے جاں نثاروں
اور
نیاز مندوں سے مزاح فرماتے تھے
اور
یہ اُن کے ساتھ آپ ﷺ کی
نہایت لذت بخش شفقت ہوتی تھی
لیکن آپ ﷺ کا مزاح بھی نہایت لطیف
اور
حکیمانہ ہوتا تھا
جس کی مثال ایک چھوٹا سا واقع
لکھ کر کرتا ہوں
جاری ہے 👇
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ
ایک شخص نے رسول اللّٰه ﷺ سے
سواری کے لئے اونٹ مانگا تو
آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا
ہاں میں تم کو سواری کے لئے
ایک اونٹنی کا "بچہ " دوں گا
اُس شخص نے تھوڑا غمگین ہو کر
عرض کیا کہ
میں اونٹنی کے "بچے" کا کیا کروں گا ؟
جاری ہے 👇
تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا
کہ
اونٹ اونٹنیوں ہی کے تو بچے ہوتے ہیں
(یعنی ہر اونٹ کسی اونٹنی کا بچہ ہی تو ہے جو اونٹ بھی دیا جائے گا وہ اونٹنی کا بچہ ہی ہو گا)
(جامع ترمذی، سنن ابی داؤد)
اسی طرح ایک اور واقع ہے
کسی بوڑھی عورت نے
آپ ﷺ سے پوچھا
کیا میں بھی جنت میں جاؤں گی
جاری ہے👇
تو آپ سرکار ﷺ نے فرمایا
نہیں بوڑھی عورتیں جنت میں
نہیں جائیں گی
وہ عورت غمگین ہو گئ
تو فرمایا
اے اللّٰه کی بندی
جنت میں سب جوان ہوں گی۔۔
لہزا
مزاق اُس حد تک کریں
جس سے دوسرے کو تکلیف نہ پہنچے
اور
مزاق میں بھی جھوٹ نہ کہیں
کیونکہ
وہ جھوٹ بھی جھوٹ میں شمار ہوگا
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
ایک دفعہ ایک صحافی
اپنے پرانے ریٹائرڈ استاد کا انٹرویو کر رہا تھا اور
اپنی تعلیم کے پرانے دور کی مختلف باتیں پوچھ رہا تھا
اِس انٹرویو کے دوران نوجوان صحافی نے اپنے استاد سے پوچھا
سر
ایک دفعہ آپ نے
اپنے لیکچر
کے دوران contact اور connection کے
جاری ہے 👇
الفاظ پر بحث کرتے ہوئے
اِن دو الفاظ کا فرق سمجھایا تھا
اُس وقت بھی میں کنفیوز تھا
اور اب چونکہ بہت عرصہ ہو گیا ہے
مجھے وہ فرق یاد نہیں رہا
آپ آج مجھے ان دو الفاظ کا مطلب سمجھا دیں
تاکہ مجھے اور میرے چینل کے
ناظرین کو آگاہی ہو سکے
اُستاد مسکرایا
اور اِس سوال کے جواب
جاری ہے 👇
دینے سے کتراتے ہوئے
صحافی سے پوچھا
کیا آپ اِسی شہر سے تعلق رکھتے ہیں؟
شاگرد نے جواب دیا
جی ہاں سر
میں اِسی شہر کا ہوں
اُستاد نے پوچھا آپ کے گھر میں
کون کون رہتا ہے؟
شاگرد نے سوچا کہ
اُستاد صاحب میرے سوال کا
جواب نہیں دینا چاہتے
اِس لیئے اِدھر اُدھر کی مار رہے ہیں
دفتر جاتے ہوئے روزانہ
بیگم مجھے کچھ نہ کچھ یاد دلاتی ہیں
کہ دیکھیئے
آپ چابی بھول کر جا رہے ہیں
آپ نے اپنی گھڑی نہیں اٹھائی
آپ کا پرس یہیں رہ گیا ہے
وغیرہ وغیرہ...
میں بڑی سُبکی محسوس کرتا تھا
اور
ایسا لگتا تھا جیسے
میری بیوی مجھے فاتر العقل سمجھ کر
ترس کھاتے ہوئے
جاری ہے 👇
یہ چیزیں یاد دلاتی ہے
ایک رات کو سونے سے پہلے
میں نے اپنے ساتھ لے جانے والی
ہر جیبی اور دستی چیز کی
ایک چیک لسٹ بنائی
صبح اٹھ کر چیک لسٹ پر
ایک ایک چیز کو نشان لگا کر
جیب میں ڈالا
اور
کار میں جا کر ابھی بیٹھا ہی تھا
کہ
دروازے پر گھر والی نمودار ہوئی
جاری ہے 👇
ایک عارفانہ شان سے
اپنے سر کو ہلاتے ہوئے مجھے
متاسّف نظروں سے دیکھا
میں نے بھی وہیں سے بیٹھے بیٹھے
اُسے کہہ دیا
"بس بہت ہو گئی
آج میں کچھ نہیں بھولا
اور
تمہاری اُن سب گزشتہ عنایات کی
بڑی مہربانی"
میں کوئ بڈھا نہیں ہو گیا
اور
نہ ہی میں کوئ بچہ ہوں
آپ کے گیارہ سال کے بچے کے ہاتھ میں اپنا زاتی موبائل فون ہو
اور
آپ یہ سوچیں کہ اُس کی شادی
آپ 30 سال کی عمر میں کریں گے
تو آپ غلط ہیں
جب آپ کی بیٹی کے ہاتھ میں
سمارٹ فون ہو
اور
آپ کہیں کہ ہماری بیٹی نادان ہے
تو آپ غلط ہیں
مجھے بھی کئی سال ہوئے موبائل یوز کرتے
جاری ہے 👇
نہ چاہتے ہوئے بھی بہت سارے
گروپس جوائن ہیں
فیس بک پر اور وٹساپ پر
وجہ کچھ لوگوں نے آٹو جوائن والا آپشن لگا کر ہمیں گروپ میں بنا پوچھے دھکیلا ہے
تو
کچھ لوگوں نے بنا پرمیشن گروپ میں
ایڈ کیا ہوا ہے
کسی نہ کسی گروپ میں
کوئی نہ کوئی ایسی
"پوسٹ"
ضرور آجاتی ہے
جس کو دیکھ
جاری ہے 👇
کر شہوت کی طرف زہن مائل ہوتا ہے
کوئی فرینڈ سُجیسٹ میں
ایسی ڈی پی آجاتی ہیں
جس کو دیکھ کر شہوت کا دل کرے
یہ معاملہ در حقیقت
ہر فیس بُک یا یوٹیوب چلانے والے
شخص یا عورت کو پیش آیا ہے
پہلے زمانوں میں
بچی 30 سال کی عمر تک بھی
برداشت کر لیتی تھی
مرد بھی برداشت کر لیتا تھا
جاری ہے👇
کسی پروفیسر صاحب کے پاس
ایک دن ایک خاتون ملنے آئیں
کہنے لگیں سر
میرا بیٹا ہماری بات نہیں سُنتا
وہ اپنے سُسرالیوں کو بہت عزت دیتا ہے
اپنے ساس سسر اور بیوی کی
بات بہت مانتا ہے
ایسے لگتا ہے جیسے انہوں نے
جادو ٹونے کرکے اُسے
بس میں کر رکھا ہو
پروفیسر صاحب ویسے تو
جاری ہے 👇
بہت شفیق انسان ہیں
لیکن
کبھی کبھی جلالی مزاج میں آجاتے ہیں
بی بی کی بات سن کر
پروفیسر صاحب ایک دم جلال میں بولے
بی بی تمہارے بیٹے کے کمرے میں جو بیڈ ہے وہ کس کا ہے
عورت
جی وہ اُس کی بیوی جہیز میں لائی تھی
اور جو اُس پر بستر ہے وہ ؟
جی وہ بھی جہیز میں لائی تھی
جاری ہے 👇
اور جو صوفہ
اُس کے کمرے میں رکھا ہے وہ ؟
جی وہ بھی بہو جہیز میں لائی تھی
اور جو سیف الماری ہے ؟
جی وہ بھی اُس کی بیوی کی ہے
اور جس برتن میں وہ کھانا کھاتا ہے
پانی پیتا ہے وہ ؟
جی وہ بھی اُس کی بیوی کا ہے
اور جس ڈریسنگ کے سامنے
کھڑے ہوکر وہ کنگھی کرتا ہے
میں ایک ضروری کام سے سفر میں تھا
کہ
راستے میں نماز عصر کا وقت ہوا تو
میں ایک مسجد میں نماز کیلئے رک گیا
وضو خانہ میں رش تھا
ایک صاحب نے بتایا کہ
مسجد کے بیسمنیٹ میں بھی وضو کی جگہ ہے وہاں چلے جائیں
جاری ہے 👇
میں اُس طرف گیا تو
وہ مسجد کا مدرسہ تھا
جہاں بچوں کی رہائش تھی
اُنکا سامان پڑا ہوا تھا
اور
اُنہی کیلئے وضو کی جگہ بھی بنی ہوئی تھی نماز میں چونکہ ابھی کچھ وقت باقی تھا
سو میں نے وضو کیا
اور
اُن چھوٹے چھوٹے فرشتہ نماصاف ستھرے مدرسہ کے بچوں کے قریب بیٹھ کر
اُنکی معصومانہ
جاری ہے👇
گپ شپ سے مستفیض ہونے لگ گیا
میرے بالکل سامنے اُن کے چھوٹے چھوٹے ٹرنک پڑے ہوئے تھے
اُن میں سے ایک پرانا سا جستی چادر کے
ایک ٹرنک پہ ایک جملہ دیکھ کر
نجانے کیوں میں چونک گیا
اُس ٹرنک پہ لکھا تھا کہ
"یہ وقت بھی گزر جائے گا"
میں بے ساختہ کھڑا ہوا
اُس ٹرنک کے پاس گیا اور
جاری ہے 👇
ایک نوجوان نے شرط رکھی
کہ
وہ اُس لڑکی سے شادی کرے گا
جو اچھا کھانا پکانا جانتی ہو گی،
آخر اُس کےچچا نے ہمت کی اور
اُس کواپنی بیٹی سے شادی کی
پیش کش کر دی،
نوجوان نے اپنی شرط چچا کو یاد دلائی
جس پر چچا نے اُس کو اگلے دن اپنے گھر مدعو کیا،
جاری ہے 👇
جوان جب چچا کے گھر پہنچا تو
چچا گھر کے باہر اُس کا انتظار کر رہا تھا
وہ اُسے سیدھا مویشیوں کے باڑے میں لے گیا اور
خوب موٹا تازہ پلا ہوا مینڈھا اُس کو دکھا کر کہا
کہ
بیٹا جی ذرا اِس کو ذبح کر کے
گوشت بنا کر لے لاؤ
تاکہ
تیرے مستقبل کی دلہن اِس کو تیرے
سامنے ہی پکا کر
جاری ہے 👇
ہمیں کھلائے
اور کہا
کہ
بیٹا میں نے بھی مینڈھا ذبح کر کے
اپنے چچا کی بیٹی کو دیا تھا
جس نے اُسے بہترین طریقے سے پکا کر
مجھے کھلایا تھا
اور
ہماری شادی ہو گئ تھی،
نوجوان کا رنگ پیلا پڑ گیا
وہ خجالت کے ساتھ بولا
کہ
چچا جان زمانہ تبدیل ہو گیا ہے
آج کے جوان مینڈھے ذبح کرنا