آپ کے گیارہ سال کے بچے کے ہاتھ میں اپنا زاتی موبائل فون ہو
اور
آپ یہ سوچیں کہ اُس کی شادی
آپ 30 سال کی عمر میں کریں گے
تو آپ غلط ہیں
جب آپ کی بیٹی کے ہاتھ میں
سمارٹ فون ہو
اور
آپ کہیں کہ ہماری بیٹی نادان ہے
تو آپ غلط ہیں
مجھے بھی کئی سال ہوئے موبائل یوز کرتے
جاری ہے 👇
نہ چاہتے ہوئے بھی بہت سارے
گروپس جوائن ہیں
فیس بک پر اور وٹساپ پر
وجہ کچھ لوگوں نے آٹو جوائن والا آپشن لگا کر ہمیں گروپ میں بنا پوچھے دھکیلا ہے
تو
کچھ لوگوں نے بنا پرمیشن گروپ میں
ایڈ کیا ہوا ہے
کسی نہ کسی گروپ میں
کوئی نہ کوئی ایسی
"پوسٹ"
ضرور آجاتی ہے
جس کو دیکھ
جاری ہے 👇
کر شہوت کی طرف زہن مائل ہوتا ہے
کوئی فرینڈ سُجیسٹ میں
ایسی ڈی پی آجاتی ہیں
جس کو دیکھ کر شہوت کا دل کرے
یہ معاملہ در حقیقت
ہر فیس بُک یا یوٹیوب چلانے والے
شخص یا عورت کو پیش آیا ہے
پہلے زمانوں میں
بچی 30 سال کی عمر تک بھی
برداشت کر لیتی تھی
مرد بھی برداشت کر لیتا تھا
جاری ہے👇
کیوں کہ
تب شہوت کی طرف مائل ہونے کا
کوئی ذریعہ نہ ہوتا تھا
مگر
اب موبائل ہے تو
اُس میں شہوت والی چیزیں
عورت بازار میں ہے تو
اُس کے کپڑوں کو دیکھ کر
شہوت کا دل کرتا ہے
کسی نے ربڑی والا بُرقہ پہنا ہے تو اُس کو دیکھ کر شہوت کا دل کرتا ہے
کسی نے جینز پہنی ہے تو اُس کو
جاری ہے 👇
دیکھ کر شہوت کا دل کرتا ہے
مطلب روز کوئی نہ کوئی ذریعہ
ایسا اُمڈ آتا ہے
جس کی وجہ سے انسان شہوت کرنے پر مجبور ہوتا ہے
پھر وہ ہر طرح کے گناہ میں مبتلا ہو جاتا ہے
اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ
بچے کو پڑھا رہے ہیں 25 یا 30 سال کی
عمر میں شادی کا سوچیں گے
تو آپ غلط ہیں
جاری ہے 👇
تب تک آپ اپنی اولادوں کی وجہ سے
نہ جانے کتنے گناہوں کے
مستحق ہو جاتے ہیں
وہ گُناہ جو آپ کی اولاد کرتی ہے
مگر
اُس کی وجوہات آپ ہوتے ہیں
جی ہاں
آپ کے بچوں کے گناہ کی وجوہات
آپ ہوتے ہیں
کیوں کہ آپ یہ سوچ رہے ہوتے ہیں
کہ
ہمارے بچے 25 سال کی عمر میں
بھی نادان ہیں
جاری ہے 👇
تو انہیں کچھ پتا نہیں
اُدھر بچے ہر ویب سائٹ کو
سیرچ کرکے بیٹھے ہوتے ہیں
پھر
وہ اپنے جسم کی آگ بجھانے کو
کسی کا ریپ کرتے ہیں
یا
کسی سے رضامندی کے ساتھ
جنسی تعلقات قائم کرتے ہیں
میں جانتا ہوں مجھے اس تحریر کے بعد کون سے کمنٹ موصول ہونے والے ہیں
گالیاں بھی ملیں گی
جاری ہے 👇
کئی لڑکیاں آکر کہیں گی
وہ جو 7سال کی بچیوں کا ریپ ہوتا ہے
وہ کون سا شہوت جگاتی تھی ؟
یا کچھ کا سوال ہوگا
آپ غلط ہیں ہر لڑکی ایسی نہیں ہوتی
سُن لیجئیے
ہر لڑکی ایسی نہیں ہوتی
ویسی نہیں ہوتی
یہ باتیں صرف اور صرف
اُن لڑکیوں کو زیب دیتی ہیں
جو موبائل یوز کرنے سے قاصر ہیں
جاری ہے👇
اور تو اور
بازاروں میں جانے سے بھی محروم ہیں
اور
گھر سے نکلنے سے بھی قاصر ہیں
باقی جن کے ہاتھ میں سمارٹ فون ہو
بازار گھومنے کی آزادی
گھر میں وائی فائی لگا ہوا ہو
گوگل ہو
یو سی برؤزر ہو
سیکس ویب سیرچ کرنے کا آپشن ہو
وٹس ایپ گروپ ہوں
فیس بُک گروپ و پیج ہوں
جاری ہے 👇
اور اُس نے شہوت والی
کوئی ویڈیو نہ دیکھی ہو
یا کسی لڑکے نے اُس کے ساتھ
غیر مناسب باتیں نہ کی ہوں
یہ نا ممکن ہے
لڑکوں اور مردوں کی بات کریں
تو
اِس گھٹیا مواد کی وجہ سے
اُن کو ہر عورت میں بس مخصوص
گوشت نظر آتا ہے
اور
پھر اُن کے اندر کا کتا انگڑائی لیتا ہے
پھر
وہ اپنے
جاری ہے 👇
اُس کتے پن کی بھوک مٹانے کے لیئے
کچھ نہیں دیکھتا
کیونکہ
شیطان اور حیوان اکھٹے ہو جاتے ہیں
ہر ماں
ہر باپ
اپنی اولاد کے گناہوں کے
خود زمہ وار ہیں
کوشش کریں اولاد کی وجہ سے
خود کو گناہوں سے بچائیں
اُن کی شادی کروا کر فری ہو جائیں
اور
اپنے فریضے کو بہتر طریقے سے
جاری ہے 👇
نبھائیں مرضی پوچھیں
پسند پوچھیں
اور
وقت پر شادی کر دیں
آج کے دور میں
یہی آپ کا ماں باپ بننے کے بعد
کا سب سے اہم فریضہ ہے
اللّٰه تعالیٰ ہماری اولادوں کو
ہمارے ذریعے
گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے
آمین یارب العالمین 🤲🤲
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
کسی پروفیسر صاحب کے پاس
ایک دن ایک خاتون ملنے آئیں
کہنے لگیں سر
میرا بیٹا ہماری بات نہیں سُنتا
وہ اپنے سُسرالیوں کو بہت عزت دیتا ہے
اپنے ساس سسر اور بیوی کی
بات بہت مانتا ہے
ایسے لگتا ہے جیسے انہوں نے
جادو ٹونے کرکے اُسے
بس میں کر رکھا ہو
پروفیسر صاحب ویسے تو
جاری ہے 👇
بہت شفیق انسان ہیں
لیکن
کبھی کبھی جلالی مزاج میں آجاتے ہیں
بی بی کی بات سن کر
پروفیسر صاحب ایک دم جلال میں بولے
بی بی تمہارے بیٹے کے کمرے میں جو بیڈ ہے وہ کس کا ہے
عورت
جی وہ اُس کی بیوی جہیز میں لائی تھی
اور جو اُس پر بستر ہے وہ ؟
جی وہ بھی جہیز میں لائی تھی
جاری ہے 👇
اور جو صوفہ
اُس کے کمرے میں رکھا ہے وہ ؟
جی وہ بھی بہو جہیز میں لائی تھی
اور جو سیف الماری ہے ؟
جی وہ بھی اُس کی بیوی کی ہے
اور جس برتن میں وہ کھانا کھاتا ہے
پانی پیتا ہے وہ ؟
جی وہ بھی اُس کی بیوی کا ہے
اور جس ڈریسنگ کے سامنے
کھڑے ہوکر وہ کنگھی کرتا ہے
میں ایک ضروری کام سے سفر میں تھا
کہ
راستے میں نماز عصر کا وقت ہوا تو
میں ایک مسجد میں نماز کیلئے رک گیا
وضو خانہ میں رش تھا
ایک صاحب نے بتایا کہ
مسجد کے بیسمنیٹ میں بھی وضو کی جگہ ہے وہاں چلے جائیں
جاری ہے 👇
میں اُس طرف گیا تو
وہ مسجد کا مدرسہ تھا
جہاں بچوں کی رہائش تھی
اُنکا سامان پڑا ہوا تھا
اور
اُنہی کیلئے وضو کی جگہ بھی بنی ہوئی تھی نماز میں چونکہ ابھی کچھ وقت باقی تھا
سو میں نے وضو کیا
اور
اُن چھوٹے چھوٹے فرشتہ نماصاف ستھرے مدرسہ کے بچوں کے قریب بیٹھ کر
اُنکی معصومانہ
جاری ہے👇
گپ شپ سے مستفیض ہونے لگ گیا
میرے بالکل سامنے اُن کے چھوٹے چھوٹے ٹرنک پڑے ہوئے تھے
اُن میں سے ایک پرانا سا جستی چادر کے
ایک ٹرنک پہ ایک جملہ دیکھ کر
نجانے کیوں میں چونک گیا
اُس ٹرنک پہ لکھا تھا کہ
"یہ وقت بھی گزر جائے گا"
میں بے ساختہ کھڑا ہوا
اُس ٹرنک کے پاس گیا اور
جاری ہے 👇
ایک نوجوان نے شرط رکھی
کہ
وہ اُس لڑکی سے شادی کرے گا
جو اچھا کھانا پکانا جانتی ہو گی،
آخر اُس کےچچا نے ہمت کی اور
اُس کواپنی بیٹی سے شادی کی
پیش کش کر دی،
نوجوان نے اپنی شرط چچا کو یاد دلائی
جس پر چچا نے اُس کو اگلے دن اپنے گھر مدعو کیا،
جاری ہے 👇
جوان جب چچا کے گھر پہنچا تو
چچا گھر کے باہر اُس کا انتظار کر رہا تھا
وہ اُسے سیدھا مویشیوں کے باڑے میں لے گیا اور
خوب موٹا تازہ پلا ہوا مینڈھا اُس کو دکھا کر کہا
کہ
بیٹا جی ذرا اِس کو ذبح کر کے
گوشت بنا کر لے لاؤ
تاکہ
تیرے مستقبل کی دلہن اِس کو تیرے
سامنے ہی پکا کر
جاری ہے 👇
ہمیں کھلائے
اور کہا
کہ
بیٹا میں نے بھی مینڈھا ذبح کر کے
اپنے چچا کی بیٹی کو دیا تھا
جس نے اُسے بہترین طریقے سے پکا کر
مجھے کھلایا تھا
اور
ہماری شادی ہو گئ تھی،
نوجوان کا رنگ پیلا پڑ گیا
وہ خجالت کے ساتھ بولا
کہ
چچا جان زمانہ تبدیل ہو گیا ہے
آج کے جوان مینڈھے ذبح کرنا
فرعون ٹیکنالوجی اور سائنس میں
ہم سے بہت آگے تھے
یہ سات ہزار سال قبل
سات سو کلو میٹر دور سے
ایک کروڑ پتھر مصر لائے
ہر ایک پتھر 25 سے 28 سو ٹن وزنی تھا
یہ ون پیس تھا اور یہ پہاڑ سے چوڑائی میں کاٹا گیا تھا
یہ پتھر صحرا کے عین درمیان 170 میٹر کی بلندی پر لگائے گئے
جاری ہے 👇
قدیم مصری آرکیٹیک نے 8ہزار قبل ایسا ڈیزائن بنایا
جو ہر طرف سے بند بھی تھا
لیکن بندش کے باوجود
اندر سورج کی روشنی بھی آتی تھی
اندر کا درجہ حرارت بھی باہر کے ٹمپریچر سے کم تھا
اُن لوگوں نے8 ہزار سال قبل لاشوں کو (محفوظ) کرنے کا طریقہ بھی ایجاد کر لیا
یہ خوراک کو ہزار سال
جاری ہے 👇
تک محفوظ رکھنے کا
طریقہ بھی جان گئے
قاہرہ کے علاقے جیزہ کے بڑے اہرام
میں 23 لاکھ بڑے پتھر ہیں
ابوالہول دنیا کا سب سے بڑا ون پیس اسٹرکچر ہے
اور
یہ لوگ جانتے تھے
شہد دنیا کی واحد خوراک ہے
جو کبھی خراب نہیں ہوتی
اہراموں میں 5ہزار سال پرانا شہد نکلا
اور
یہ مکمل طور پر