اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ سے دوبئی کے لیے اُڑان بھرنے والے جہاز پاکستان ائرفورس ون نے جب بلندی پکڑ لی تو جہاز میں سوار سارے سازشی کردار اپنی اپنی سیٹ سے اُٹھ کر وزیراعظم کی نشست کے گرد جمع ہو کر اس سازش کو حتمی شکل دینے کے لیے اپنی اپنی رائے اور تجویز پیش کرنے لگے جس سازش کی
منصوبہ بندی کرنے کے لیے دوبئی کا یہ دورہ رکھا گیا تھا اس غیر سرکاری دورے کا واحد مقصد جہاز میں دوران سفر شیطانی منصوبے کی جزئیات طے کرکے اسے حتمی شکل دینا اکیڈیمی ادبیات کے چئیرمین نذیر ناجی کو وزیراعظم کی نشری تقریر تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی وزیراعظم کا بیٹا حسین نواز
پرویز رشید اور مشاہد حسین سید سمیت دو تین اور رفقاء جو اس گھناؤنے کھیل کا حصہ تھے وہ گینگ ماسٹر وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ دو روز بعد افواج پاکستان کے کمانڈر انچیف جنرل پرویز مشرف کے خلاف کیے جانے والے سازشی منصوبے کے تانے بانے بننے میں مصروف ہوگئے طے یہ کیا گیا کہ 12 اکتوبر کی
دوپہر وزیراعظم معمول کی سرگرمی ظاہر کرنے کے لیے شجاع آباد ملتان میں جلسہ سے خطاب کریں گے اور جب آرمی چیف جسے خاص طور پر اسی مقصد کے لیے سری لنکا کے دورے پر بھیجا گیا تھا اس کا طیارہ شیڈول کے مطابق سہ پہر چار بجے کراچی آنے کے لیے ٹیک آف کرے گا تب اس کو برطرف کرکے آئی ایس آئی کے چ
چیف لیفٹنٹ جنرل ضیاء الدین بٹ کو آرمی چیف بنا کر افواج پاکستان پر بھی باقی اداروں کی طرح من مرضی کا قبضہ کر لیا جائے جنرل ضیاء الدین بٹ امریکہ کا دس روزہ دور کرکے چند روز قبل ہی وطن واپس پہنچے تھے انکا یہ دورہ ملک اور ادارے کی بہتری یا مفادات کے لیے نہیں تھا بلکہ امریکی انتظامیہ
سے ملاقاتیں کرکے انہیں اپنی وفاداری کا یقین دلا کر وہاں سے اپنے لیے کلیرنس لینا مقصد تھا۔ وزیراعظم نوازشریف کارگل جنگ میں اپنی بد ترین نا اہلی کی وجہ سے عوامی سطح پر انتہائی غیر مقبول ہوچکا تھا جبکہ آرمی چیف کے لیے عوام میں ہمدردی کے جذبات پائے جاتے تھے اس صورتحال میں نوازشریف
حسد کا شکار ہو چکا تھا اور پرویز مشرف سے ہر صورت جلد از جلد چھٹکارہ حاصل کرنا چاہتا تھا ادھر عسکری قیادت کو بھی وزیراعظم نوازشریف کی اس ساری سازی منصوبہ بندی کی خبر ہو چکی تھی کیونکہ وزیراعظم نوازشریف اس قبل کمانڈر انچیف کے خلاف فوج میں بغاوت کرانے کی بھی بھر پور کوششیں کر چکا
تھا کور کمانڈر کوئٹہ لیفٹنٹ جنرل راجہ طارق پرویز کو اسی وجہ سے آرمی چیف نے عہدے سے برطرف کر کے فوج سے نکال دیا تھا افواج پاکستان کی سنئر قیادت اپنے ادارے کے تحفظ اور ملکی سلامتی کی بقا کے لیے متحد ہو چکی تھی کیونکہ اس سے قبل بھی وزیراعظم نوازشریف سابق آرمی چیف جنرل جہانگیر کرامت
کو اس لیے بر طرف کر چکا تھا کہ اس نے صرف ایک بیان دیا تھا کہ حکومتی اور فوجی قیادت پر مشتمل ایک سیکیورٹی کونسل قائم کی جائے تاکہ ملکی سلامتی کے فیصلوں میں عسکری قیادت کو بھی قانونی طور پر شامل کیا جائے یہ بیان دینے کے پیچھے وجہ یہی تھی کہ 28 مئی 1998 کو فوجی قیادت نے وزیراعظم
کی مرضی کے خلاف ایٹمی دھماکے کر دیے تھے تب سے وزیراعظم نوازشریف اور آرمی چیف جہانگیر کرامت کے مابین ایک سرد جنگ جاری تھی کیونکہ نوازشریف امریکی صدر بل کلنٹن کے ساتھ پانچ ارب ڈالرز ذاتی اکاؤنٹ میں وصول کرنے کی ڈیل تقریبا مکمل کر چکا تھا نوازشریف کا والد میاں شریف اور بیگم شمیم اخت
اختر مختلف یورپی ممالک میں بنک اکاؤنٹس کھلوانے کے لیے بیرون ملک روانہ ہونے والے تھے مگر ملکی سلامتی کے اداروں کو کسی نا کسی طرح اس کہ بھنک پڑ چکی تھی اور ویسے بھی 28 مئی کی رات افواج پاکستان انتہائی ریڈ الرٹ رہی تھی کیونکہ ہندوستان اسرائیل کے ساتھ مل کر ناپاک عزائم کرنے جا رہا تھ
جب عسکری قیادت نے دھماکے کر دیے تو اس دن سے نوازشریف جنرل جہانگیر کرامت کے خلاف ہو گئے حالانکہ یہ وہی جنرل جہانگیر کرامت تھا جس نے نوازشریف کی اس وقت مدد کی تھی جب صدر فاروق لغاری اور چیف جسٹس سجاد علی شاہ اس کی حکومت فارغ کرنے والے تھے اگر جہانگیر کرامت نوازشریف کی مدد نا کرتا
تو اس کی حکومت بچنا نا ممکن تھا مگر اس کے باوجود جنرل جہانگیر کرامت کو نوازشریف نے برطرف کرکے پرویز مشرف کو اس لیے آرمی چیف بنایا کہ وہ کراچی کا مہاجر ہے اور پنجابی اور پختون جرنیلوں کے ساتھ اس کی ان بن رہے گی جس کا نوازشریف اٹھاتا رہے گا مگر افواج پاکستان میں اس طرح کہ سوچ کا
کوئی وجود سرے موجود ہی نہیں ہے تمام عسکری قیادت اپنے چیف کی قیادت میں متحد تھی ہے اور رہے گی مگر نوازشریف بھی سازشی تھا ہے اور سازشی ہی رہے گا اس نے پہلے تو انجنئرنگ کور کے ضیاءالدین بٹ جیسے غیر معیاری بندے کو آئی ایس آئی چیف لگا کر دنیا کی بہترین خفیہ ایجنسی کو با صلاحیت قیادت
کے فقدان کا شکار کرکے نقصان پہنچانے کی کوشش کی پھر جنرل راجہ طارق پرویز کے ذریعہ ادارے میں اختلافات کھڑے کرنے کی کوشش کی۔ اور اب اس فضائی سفر میں ایک اور گھناؤنی سازش کی منصوبہ بندی مکمل کر لی گئی نوازشریف کے لیے لکھی گئی نشری تقریر اسے پڑھ کر سنائی گئی جس میں نوازشریف کے بیٹے
نے ترمیم کراتے ہوئے آرمی چیف پرویز مشرف کے لیے غدار وطن کے القابات کا اضافہ کرایا دوبئی میں سرکاری خزانہ سے بڑی ضیافت اڑائی گئی یہ سازشی ٹولہ ملک و قوم کے خلاف ایک انتہائی قدم اٹھانے کی تیاری کر کے اسلام آباد واپس آچکا اگلے دن سوموار حسب معمول وزیراعظم اپنے سرکاری کاموں میں مصروف
دکھائی دیا کہیں دور دور تک بھی کسی کے وہم گمان میں نہیں تھا کہ کل 12 اکتوبر بروز منگل وزیراعظم نوازشریف اپنے ہی ملک کی فوج کو فتح کرنے کی کوشش میں ذلت آمیز طریقہ سے حکومت سے ہاتھ دھونے جا رہا ہے ابھی ڈیڑھ ہفتہ قبل آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کو رائیونڈ جاتی عمرہ میں بلا کر آرمی
چیف کے ساتھ ساتھ چئرمین جوائنٹس چیفس سٹاف کمیٹی کا عہدہ بھی اسے دے دیا گیا تھا پرویز مشرف کے اعزاز میں پر تکلف دعوت کی میزبان پر نوازشریف کے والد میاں شریف نے پرویز مشرف کو اپنا چوتھا بیٹا بھی بنا کر اس کے ساتھ وفا کی یقین دہانی کرائی تھی مگر یہ تو میاں شریف کی روایتی نوسر بازی
تھی کہ وہ جس کے ساتھ دغا کرنے کا ارادہ کر لیتے تھے اسے چوتھا بیٹا بنا لیتے تھے فاروق لفاری پرویز الہی سمیت متعدد سیاسی شخصیات اس رشتے سے دھوکہ کھا چکے۔ 12 اکتوبر کی صبح وزیراعظم نوازشریف معمول کے سرکاری کاموں میں مصروف ہو گئے حسب منصوبہ دوپہر کو شجاع آباد جلسہ عام کے لیے چلے گئے
ملتان ائرپورٹ سے سیکرٹری دفاع چوہدری افتخار علی کو پیغام بھیجا گیا کہ اسلام آباد ائرپورٹ پر وزیراعظم کا استقبال کرے انتہائی اہم میٹنگ ہے جو ائرپورٹ سے واپسی پر گاڑی میں ہی ہوگی سیکرٹری دفاع کو آرمی چیف کی برطرفی کی سمری پر دستخط کرنے کا حکم دیا اور منصوبے کے مطابق وزیراعظم خود ہی
سمری لیکر ایوان صدر پہنچ گئے سیکرٹری دفاع کو خاموش رہنے کا حکم بھی دیا گیا واپس وزیراعظم ہاؤس آ کر آرمی چیف کی برطرفی کا اس وقت اعلان کیا گیا جب آرمی چیف کا طیارہ سری لنکا کی فضا میں بلند ہو گیا ضیاءالدین بٹ کو نیا آرمی چیف بنانے کے لیے فور سٹار بنانا ضروری تھا وزیراعظم کے ملٹری
سیکرٹری بریگیڈئیر جاوید کے کندھے سے ایک سٹار اتار کر ضیاءالدین بٹ نامی کُبے کو گھوڑی تو چڑھا دیا گیا مگر گھوڑی دوڑانے کی ان اس کی تربیت تھی اور نا مہارت اس نے جی ایچ کیو پیغام بھیج کر لیفٹنٹ جنرل اکرم کو اہم ذمہ داری سونپنے کا حکم جاری کیا پاکستان کی عسکری قیادت جو پہلے ہی
ضیاء الدین بٹ کے ہاتھوں آئی ایس آئی کے ہونے والے نقصانات پر فکر مند تھی پورے ادارے کی تباہی کی کوشش پر اس کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا ضیاءالدین بٹ کے احکامات اور اس کی نئی تعیناتی کو ماننے سے انکار کر دیا نوازشریف جو عدلیہ سمیت ہر ادارے پر اپنے بد دیانت لوگوں کے ذریعہ قبضہ کر
چکا تھا دنیا کی عظیم سپاہ اور ارض پاک کی سلامتی کی زمہ داری کے جذبوں سے سرشار کمانڈروں نے اس ملک دشمنی کے خلاف ڈٹ جانے کا فیصلہ کر کے مجبوراً انتہائی قدم اٹھا دیا وزیراعظم ہاؤس میں بیٹھے اس شخص کو جو پاک وطن کی بجائے اپنے ذاتی مفادات کے علاوہ امریکی خوشنودی اور بھارتی آلہ کار
کے طور پر زیادہ متحرک تھا اس کو کیفر کردار تک پہنچایا جب وزیراعظم ہاؤس میں فوجی آپریشن کیا گیا تو شہبازشریف نامی شیر پنجاب کا پتلون کے اندر پیشاب نکل گیا تھا اور جب نوازشریف کو طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں پہلی مرتبہ لانڈھی جیل کے اندر خصوصی عدالت کے سامنے پیش کیا گیا تو بچوں کی طرح
بلک بلک کر رو رہا تھا جعلی شیر

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Nafees Ahmed PTI

Nafees Ahmed PTI Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Nafees4217

19 Sep
ن لیگ کے دو دھڑوں میں شدید اختلافات کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایک دھڑے کا خیال ہے کہ حسب سابق ریاستی اداروں کی منت سماجت کرکے کرپشن مقدمات سے گلو خلاصی کرا کے دوبارہ سیاسی موج مستی میں جُتا جا سکتا ہے جبکہ دوسرے دھڑے کا خیال ہے کہ ابھی عوام کو مزید بیوقوف بنا کر ملک میں انارکی پیدا
پیدا کرکے قومی سلامتی کے اداروں کو بلیک میل کرکے آئندہ ہمیشہ کے لیے مادر پدر آزاد کرپشن کے ماحول کا راستہ ہموار کر لیا جائے کوئی ادارہ ان سیاسی ڈاکوؤں سے پوچھ گچھ کے قابل ہی نا رہنے دیا جائے۔ دونوں دھڑوں کے مابین بند کمروں کے اختلافات تکرار سے آگے بڑھ کر شدت اختیار کر چکے ہیں آئن
آئندہ چند روز میں یہ اختلافات جھگڑوں کی صورت میں میڈیا چینلز پر بھی دکھائی دیں گے۔ جاوید لطیف کی والدہ اور بھائیوں کے نام اربوں روپے کی خفیہ اور بے نامی جائیدادوں کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں اس لیے اسے اب یقین ہو چکا ہے ہے کہ وہ چھوٹنے والا نہیں اس لیے اسے ووٹ کو عزت دو کا مروڑ
Read 5 tweets
30 Aug
طاہرہ اشرف نامی ایک خاتون نرس جس کا تعلق میاں چنوں کے ایک نواحی گاؤں سے ہے اسلام آباد کے ایک سرکاری ہسپتال میں آٹھویں گریڈ کی ملازمہ تھی جس کا محمد اشرف نامی شوہر بھی اسلام آباد میونسپلٹی میں گریڈ دس کا سرکاری ملازم تھا نوازشریف جب پہلی مرتبہ 1990 وزیراعظم بنا تو اس نرس کو
وزیراعظم ہاؤس میں نوازشریف کی والدہ کی تیمارداری کے لیے دو ماہ کے لیے عارضی ڈیوٹی پر تعین کیا گیا جاذب نظر اور خوبرو جسمانی ساخت کی مالکہ اس نرس پر رنگین مزاج نوازشریف کی جب نظر پڑی تو پھر اس دو ماہ کی عارضی تعیناتی کو وزیراعظم ہاؤس میں نرس کی نئی آسامی پیدا کرکے مستقبل طور پر
نا صرف تعین کر دیا گیا بلکہ اس کو گریڈ اٹھارہ کی بجائے گریڈ سترہ پر پروموٹ بھی کر دیا گیا نوازشریف کے ساتھ اس چالیس سالہ نرس کا تعلق اس قدر گہرا ہوتا چلا گیا کہ وزیراعظم ہاؤس میں دن رات کی مصروفیات میں اس طرح کھو کر رہ گئی کہ اس کا گریڈ دس کا ملازم شوہر کئی کئی ہفتے اپنی بیوی کا
Read 10 tweets
27 Aug
سیف الرحمن جن کی بیٹی کے ساتھ مریم کے بیٹے جنید صفدر کی شادی ہوئی ہے وہ کبھی چوبرجی لاہور میں زم زم کے نام سے ایک چھوٹا سا میڈیکل سٹور چلایا کرتا تھا جس طرح اسحاق ڈار نوازشریف کے لیے منی لانڈرنگ کرکے ویسپا سکوٹر سے سیدھا مرسڈیز پر پہنچا تھا بالکل اسی طرح یہ صاحب بھی نوازشریف کی
کرپشن میں فرنٹ مین کے طور پر کار ہائے نمایا سر انجام دیکر ککھ پتی سے ارب پتی بنا پاکستان کے قطر کے ساتھ نوازشریف کی حکومت میں کیے گئے معاہدے کچھ اس طرح ہیں کہ 2028 تک پاکستان کا ہر شہری جو بھی گیس استعمال کرے گا اس کی قیمت کا آٹھ دس فیصد نوازشریف کے بچوں کو پہنچے گا جو کہ اربوں
روپے سالانہ بنتے ہیں سیف الرحمن کی ریڈکو کمپنی کی یہی ذمہ داری ہے کہ اس کرپشن کے مال میں سے اپنا حصہ وصول کرکے باقی حسن و حسین نواز مریم نواز اور اسماء نواز کے خفیہ اکاؤنٹس میں منتقل کرنا ان صاحب کو نوازشریف نے 1997 میں سینٹر بھی بنایا تھا اور حزب مخالف کو تُن کر رکھنے کے لیے ایک
Read 7 tweets
2 Aug
جنوری 2016 چارسدہ یونیورسٹی میں ایک بیہمانہ دہشت گردی کے نتیجہ میں بیس سے زائید معصوم پاکستانی طلباء کی جانیں ضائع ہو گئیں اور درجنوں زخمی ہونے کی وجہ سے پورے ملک میں سوگ اور غم کی لہر پھیل گئی وزیراعظم نوازشریف اس وقت ڈیوس میں سرکاری دورے پر تھے توقع یہی کی جارہی تھی کہ وہ 1/1
وہ اپنا دورہ مختصر کرکے جلد از جلد وطن واپس پہنچ جائیں گے مگر اس وقت سب لوگ حیران اور پریشان ہو کر رہ گئے کہ جب شدید قسم کی دہشت گردی کی لپیٹ میں آئے ہوئے ملک کا وزیراعظم ڈیوس سے وطن واپس آنے کی بجائے لندن چلا گیا اور وہاں نامعلوم وجوہات کی بنا پر تقریبا ایک ہفتہ تک رکا رہا 1/2
لندن رکنے کی وجوہات کا انکشاف تب ہوا جب پاناما لیکس میں اس کی خفیہ جائیدادوں کی تفصیلات شائع ہوئیں چونکہ پاناما پیپرز نے دنیا بھر کی نامور شخصیات کی کرپشن کہانیاں آئی سی آئی جے کی ویب سائیٹ پر ڈالنے سے قبل ان تمام شخصیات سے اپنے نمائندوں کے ذریعہ ملاقاتیں کرکے انکا موقف 1/3
Read 16 tweets
24 Jul
ہر صاحب عقل کے لیے نوازشریف کی سیاسی زندگی میں ایک سبق بہت واضح نظر آتا ہے کہ نوازشریف کے ساتھ جس نے بھی بھلائی کی ہے اس نے اسے نقصان ضرور پہنچایا ہے 1979 کے بلدیاتی الیکشن میں ایک عام سے دوکاندار شیخ عبیداللہ کے مقابلے میں کونسلر کا انتخاب بری طرح ہارنے بلکہ ضمانتیں ضبط کرانے و
والا نوازشریف اپنی زندگی کا پہلا جنرل الیکشن بھی بری طرح ہار جاتا اگر لاہور کی بڑی آرائیں فیملی کا سرخیل میاں اظہر اس کی حمایت نا کرتا اہلیان لاہور بہت اچھی طرح جانتے ہیں کہ 1985 کا غیر جماعتی الیکشن سیاسی طور پر نومولود نوازشریف نے میاں اظہر کے کندھوں پر لڑا تھا ورنہ اسے پولنگ
ایجنٹ بھی ملنا ممکن نا تھا پھر جب میاں اظہر نے اس کی کرپشن اور بدمعاشی کا ساتھ دینے سے صاف انکار کر دیا تو اس نے اس کا پتا ہی کاٹ دیا پنجاب کے بڑے زمیندار اور پرانے سیاسی خاندان پرویز الہی کی وزارت عالیہ پر متفق ہو چکے اگر چوہدری پرویز الہی ضیاءالحق کے سامنے ڈٹ جاتا تو نوازشریف ک
Read 13 tweets
9 Jun
روزنامہ جنگ جیو کی نوازشریف کے ساتھ اٹ کتے والی لڑائی رہتی تھی 1998 میں نوازشریف نے جنگ گروپ کا کاغذی کوٹہ بند کر دیا جنگ اخبار 16صفحات کی بجائے دو صفحے تک محدود ہو کر رہ گیا تو جنگ والوں نے ایک روز نوازشریف کی کچھ نیم غیر اخلاقی تصاویر چھاپ کر اگلے روز مکمل غیر اخلاقی تصویریں
شایع کرنے کا اعلان کر دیا تو اسی روز جنگ اخبار کا کوٹہ بحال ہوگیا
پھر جب امریکہ کو علم ہوا کہ افغانستان میں اس کی شکست کا اصل ذمہ دار تو پاک فوج ہے تو امریکہ نے افواج پاکستان سے بدلہ لینے کے لیے پاکستان کے اندر امریکی پے رول پر پلنے والے سارے ادارے(جنگ جیو وغیرہ) تنظیموں اور افراد کو افواج پاکستان کے خلاف متحرک کر دیا اس وقت کی امریکی وزیرخارجہ
Read 8 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(