کارگل آپریشن (1999)
3 مئی 1999سے 12 اکتوبر 1999 تک کا سفر
مشرف اوراسکے ھم دماغ" جنرلز (جنرل عزیز،جنرل محمود) نےکنٹرول لائن کیساتھ کارگل کی پہاڑیوں پریہ آپریشن شروع کیا اورجمہوری PM نوازشریف کواس سے بالکل لاعلم رکھاگیا، ڈس انفارمیٹ کیاگیا اور اعتمادمیں نہ لیاگیا۔
#PakArmy
#History
درحقیقت مشرف کا یہ کارگل منصوبہ کئی برسوں سے زیرِ غور تھا۔ لیکن اس پر عمل 1999 میں ھوا۔
نوازشریف کو بتایا گیا کہ اس آپریشن میں کوئی جانی نقصان ھوگا نہ ہی فوج حصہ کے گی بلکہ صرف مجاہدین لڑیں گے۔
لیکن جب حملہ کیا گیا تو دشمن کیطرف سے پوری ناردرن لائٹ انفنٹری اڑادی گئی۔
دو ہزار فوجی
شہید اور سینکڑوں زخمی ھوئے۔
انڈیا نے کارگل میں اپنی فضائیہ کو خوب استعمال کیا لیکن پاکستان کی ایئرفورس کو کارگل آپریشن کا فوجیوں کے LOC پار کرنے کے بہت دن بعد علم ھوا۔
مشرف سےپوچھا گیا کہ کیاآپ کو اسکااندازہ نہیں تھا؟ تو مشرف نےکارگل جنگ کی بالکل الٹ اور من چاہی دروغ گوئی پر مبنی
تشریح کی۔
جب واشنگٹن معاہدہ طے پایا تو اس وقت بھارتی فوج کارگل تقریبا خالی کر چکی تھی لیکن مشرف کی اس حرکت سےپاکستان بین الاقوامی ہمدردیوں سے ہاتھ دھو بیٹھا
مسلئہ کشمیرکو شدید دھچکا لگا
جمہوریت اپاہج اور آئین کاغذ کاایک بےوقعت ٹکڑا ثابت ھوا
پاک آرمی کودنیا میں خود سر فوج کہا جانے
لگا۔
کارگل آپریشن میں منصوبہ بندی کا نہایت فقدان تھا۔ انہی جنرلوں کی بدنیتی اور خودسری کی وجہ سے نوازشریف نے 12 اکتوبر 1999 جو مشرف کو عہدے سے ہٹا کر جنرل ضیاء الدین کو میرٹ پر پورا اترنے کی وجہ سےچیف آف آرمی سٹاف مقرر کیا کیونکہ وہ اسوقت ISI کے ڈائریکٹر جنرل تھے۔
نوازشریف جو ایک
بھاری عوامی مینڈیٹ لےکر برسراقتدار آئے تھے وہ اسکا مکمل آئینی استحقاق رکھتے تھے۔
لہذا یہ اطلاع مشرف کو کولمبو سے بذریعہ PIA کراچی واپسی پر دی گئی جو انہیں کسی طورقبول نہیں تھی کیونکہ وہ کارگل ناکامی کا ملبہ سویلین حکومت پرڈالنا چاہتے تھے۔
جبکہ نواز شریف نے 12 اکتوبر کو اپنے ملٹری
کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عثمان سے کہا کہ جنرل مشرف کو وطن واپسی پر نہایت عزت و احترام کیساتھ انکے گھر پہنچایا جائے۔
کارگل میں اتنی ہلاکتیں ہوئیں جتنی مشرقی پاکستان میں بھی نہیں ھوئی تھیں۔
پھر تاریخ نےدیکھا کہ کیسے اس مس ایڈوینچر کےبعد ایک آمر نے جمہوریت کو انگلیوں پر نچایا
اور میڈیا، عدلیہ، صحافت غرض پورے ملک کو سالوں یرغمال بنائے رکھا۔

References:
- The Traitor Within: The Nawaz Sharif Story in His Own Words by Suhail Warraich (2008)
- Pakistan: A Modern History by Ian Talbot (2004)
- Pakistan's Drift into Extremism by Hasan Abbas (2005)
- Pakistan The Garrison State by Dr. Ishtiaq Ahmed (2013)

@threadreaderapp Unroll it.
#Pakistan
#MilitaryDictatorship
#History

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ

ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SanaFatima00

10 Oct
نکسل باڑی کی تحریک (1967)
یہ مغربی بنگال کے زمینداروں کیخلاف مسلح تحریک تھی جو کسانوں کی بغاوت سے شروع ھوئی۔ نکسل باڑی گاءوں سے اس تحریک کا آغاز ھوا جس کی وجہ سے اسے یہ نام دیا گیا۔
تحریک کا آغاز ایک مسلمان عورت کی جاگیردار کے گماشتوں کے ہاتھوں آبروریزی سے ھوا، جس میں
#History
خاتون کو بے آبرو کرنے کے بعد اسے اور اس کے شوہر کو بے رحمی سے قتل کردیا گیا تھا۔
1966 میں بھارتی کمیونسٹوں نے سلیگری گروپ تشکیل دیا۔ اس گروپ کی اعلٰی قیادت میں چارو مجمدار، جنگل سنتھل، کانو سانیال، تربھینی کانو،سبحان، علی گورکھا اور تلکا ماجھی تھے۔یہ لوگ ماءوزے تنگ کے فلسفہ عوامی
جنگ پہ یقین رکھتے تھے۔
1970 میں جب ھندوستان کی حکومت نے جبرا اس تحریک کو ختم تو کر دیا مگر اسکے مزید چھوٹے چھوٹے گروپس بن گئے جو آج بھی متحرک ہیں اور نریندر مودی کیلئے سردرد بنے ھوئے ہیں اور سرکارپوری طاقت سے انکی پرتشدد کاروائیوں کیخلاف نبرد آزما ھے۔
نکسلی تحریک میں گذشتہ 55 برس
Read 5 tweets
3 Oct
عراقی جنرل صدرصدام حسین کی پھانسی کا منظر
صدر صدام کو عید کے دن 30 دسمبر 2006 کی صبح 6 بجے بغداد مقام خدیمیئہ کے گرین زون (Camp Justice) میں پھانسی دی گئی۔ میت کو بذریعہ ہیلی کاپٹر تکریت ان کے آبائی قبرستان میں نہایت خاموشی کی ساتھ اس جگہ دفن کیا گیا جو کبھی اپنے
#Iraq
#History
دور اقتدار میں صدام نے خود اپنے لئے کھدوائی تھی۔ اس کے پہلو میں انکی والدہ اور انکے دو شہید بیٹے عزت حسین اور قصےحسین بھی مدفن ہیں۔
اگرتاریخی اوراق ٹٹولےجائیں تو پتا چلتا ھے کہ صدام کو پھانسی کی سزا 5 نومبر 1982 کو ایک شیعہ کو قتل کرنے کی پاداش میں سنائی گئی تھی جس کی اپیل پھانسی
سے 4 روز قبل خارج کردی گئی تھی۔
2006 میں بوقت پھانسی خود چل کر gallows تک آنا، سیاہ کپڑا پہننے سے انکار کرنا، چہرے پر کوئی غم، ملال نہ ڈر، اطمینان سے پھندے پر جھول جانا یہ ظاہر کرتا ھے کہ صدام امریکی حکم پر دی جانے والی پھانسی کو شہادت تصور کرتے تھے۔
صدام کو جیل سے پھانسی گھاٹ تک
Read 5 tweets
2 Oct
خدا اور عزرائیل کے درمیان مکالمہ
خالق کائنات (عَزَّوَجَلَّ) نے ملک الموت حضرت عزرائیل سے سوال پوچھا کہ تم آدم سے لیکر اربوں انسانوں کی جاں قبضے کرچکے ھو اور خصلتا بے رحم مشہور ھو۔ کیا تمہیں جان نکالتے ھوئے کبھی کسی پر رحم آیا؟
آپ فرماتے ہیں میں آپ کی سرتابی کاتصور
#سوچ_کا_سفر
بھی نہیں کرسکتا لیکن مجھے دو بار رحم ضرور آیا۔
ایک تب جب تیرتا ھوا سمندری جہاز لہروں کی نذر ھو رھاتھااور لکڑی کےایک تختے پر معصوم بچہ اور ماں تھپیڑوں سے جاں بچارھےتھے تب اسکی ماں کی جاں نکالنے کاحکم ھوا۔
دوسرا تب جب شدادنامی بادشاہ اپنی بنائی ھوئی جنت، باغات اور حوروں کو دیکھنے
کیلئے ایک قدم اندر رکھنے ہی والا تھا تب اسکی جاں نکالنے کا حکم ھوا۔
رب کائنات(عَزَّوَجَلَّ) یہ سن کر فرماتے ہیں کہ یہ شداد بادشاہ کےروپ میں وہی بچہ تھا جسکی ماں کی جان نکالتے ھوئے تمہیں ترس آگیاتھا۔ ھم نے اسےساحل پر پہنچایا، معزز گھرانے میں پالا، بےشمار خوبیاں دیں، پھر اس نے ساری
Read 4 tweets
2 Oct
فلیش مینز ھوٹل راولپنڈی _ 1849ء
172 سال قبل تعمیر کیا گیا فلیش مین ہوٹل برصغیر کے شمال میں کھلنے والا پہلا لگژری ہوٹل تھا اور راولپنڈی کے دو مشہور ہوٹلوں میں سےایک-جو کہ اب بند ھے مسز ڈیوس ہوٹل –دوسرا فلیش مینز۔ بیرک طرز کی عمارت ایک بارہندوستانی اشرافیہ
#PTDC
#Pakistan
#History
اور برطانوی فوج کے افسران نے رکھی تھی۔ اینگلو افغان جنگوں کی وجہ سے اسے برٹش آرمی نے جدید خطوط پر تعمیر کیا۔ 
تقسیم سے پہلے شمالی ہندوستان اور آج کے پاکستان میں تین بڑے ہوٹل ہوا کرتے تھے۔ لاہور میں فلیٹیز، راولپنڈی میں فلیش مینز اور پشاور میں ڈینز۔
جولائی 1944 کو کشمیر دورے سے
واپسی پر فاطمہ جناح کے ہمراہ قائد اعظم نے اس ھوٹل میں قیام کیا۔ آپ کے علاوہ بھی کئی عظیم ہستیاں اسکی مہنان بنیں۔
 اس کی تاریخ کحھ یوں ھے کہ راولپنڈی میں برطانوی فوج کی شمالی کمان کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرتے تھے تو کسی ھوٹل کی ضرورت تھی۔
بعد میں اس ہوٹل کو چارلس تھامس فلیش مین نے
Read 7 tweets
1 Oct
یہودیت میں عورت کا مقام
یہودی مذہب میں عورت کا مقام عملی ہی نہیں روحانی بھی ھے جس میں اسے خدا سے قریب تر سمجھا جاتا ھے۔
یہودیت میں عورت کو شوہر کے مرنے کے بعد جائیداد میں وراثت نہیں ملتی۔
خدا اور حضرت ابراہیم کے درمیان جو معاہدہ ہوا تھا اس میں اس میں مرد
#Jewish
#Zionist
#History
کو عورت پر
بلاواسطہ فوقیت حاصل ہو گئی تھی۔
تیرھویں صدی کے اختتام تک یہودی مذہب میں دو فرقے تھے اشکناری اور سفاردی۔ اشکناری جن کا تعلق مشرقی یورپ اور جرمنی سے تھا جبکہ سفاردی 1492 میں اسپین سے نکالے گئے یہودی کہلائے۔
اسی اشکنازی فرقے میں عوت مردوں کی طرح رہتی تھی۔مذہبی قوانین کے
تحت شادی سول معاہدہ نہیں ھوتی تھی، بلکہ یہ شوہر اور بیوی کے درمیان مذہبی عہد ھوا کرتا تھا۔
سفاردی فرقے میں عورت کی ذمہ داریاں زیادہ تھیں اور اس نے یہودی رسم رواج اور مذہبی شناخت کے تسلسل کو جاری رکھاتھا۔
یہودی مذہب میں عورت کو زدو کوب کرنا بہت ہی ناپسندیدہ عمل ھے،
Read 4 tweets
30 Sep
حنوط کاری کا کاروبار
(Business of Embalmment)
یعنی 4000 سال قبل مسیح____
لفظ حنوط سنتےہی سب سےپہلےذہن میں قدیم مصر آتاھے۔ مصر شاید نام ہی حیران کردینے والی دریافتوں اورنہ ختم ھونےوالےسلسلےکا ھے۔
یہ سچ ھے کہ لاشوں کوحنوط کرنے کا رواج سب سے پہلے اورصرف مصرمیں ہی ھوا
#Ancient #Egypt
کرتا تھا اور اس سے بھی حیرانی کی بات جو تاریخ پڑھنے والوں کیلئے باعث حیرت ھو گی کہ لاشوں کو حنوط کرنا مصر میں باقائدہ ایک کارو بار تھا جسے لوگوں کا ایک بڑا طبقہ چلاتا تھا۔
جب کوئی لاش حنوط کرنے کیلئے لائی جاتی تھی تو اس کاروبار کے لوگ لواحقین کو لکڑی کی لاشوں کے مصور کردہ ماڈل
دکھاتے تھے۔ حنوط کار باقائدہ پوچھتے تھے کی کس نمونے کے مطابق لاش تیار کی جائے۔
لواحقین پسند کا سودا طے کرکے چلے جاتے تھے تو حنوط کار اپنا کام شروع کردیتے تھے۔لاشوں کو حنوط کرنے کی بھی درجہ تھی جیسے امیر کیلئے خاص نمونہ اور اعلی طریقہ کار ھوا کرتا تھا  جبکہ عام کیلئےسستا اور کفایت
Read 10 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(