نبی رحمت امام کائنات جناب محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی عمر مبارک ابھی بارہ برس ہی کی تھی کہ آپ کے چچا حضرت ابو طالب آپ کو شام کی طرف تجارتی سفر میں اپنے ساتھ لے گئے جب انکا تجارتی قافلہ بصرہ پہنچ کر شب بسری کے لیے رکا تو اس شہر کا بہت بڑا راہب جس کا نام تو جرجیس
تھا مگر وہ بحیرا کے لقب سے مشہور تھا وہ وہ خلاف معمول خصوصی طور پر خود چل کر حضرت ابو طالب کے پاس حاضر ہوا اور ان سے شرف میزبانی کی درخواست کی جو کہ انہوں نے قبول کر لی دعوت سے فارغ ہو کر بحیرا نے محمد کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ہاتھ مبارک بڑی محبت اور تعظیم کے ساتھ پکڑ کر
کہا: یہ سید العالمین ہیں، اللہ نے انہیں رحمت العالمین بنا کر بھیجا ہے۔ حضرت ابو طالب نے کہا آپ کو یہ کیسے معلوم ہوا؟ تو اس نے کہا جب تم لوگ گھاٹی سے نکل کر اس طرف آ رہے تھے تو میں نے دیکھا کہ شجر و ہجر انکی تعظیم کے لیے جھکے جا رہے ہیں اور پھر میں نے انہیں انکے کندھے کے نیچے مہر
نبوت سے پہچانا ہم نے اپنی کتب میں انکے متعلق پڑھ رکھا تھا۔ اس کے بعد بحیرا راہب نے حضرت ابو طالب سے کہا کہ آپ کو شام کی طرف نا لیکر جائیں وہاں آپ کو یہودیوں سے خطرہ اس پر حضرت ابو طالب نے آپ کو کچھ غلاموں کی حفاظت میں واپس مکہ بھیج دیا۔
محمد ہمارے بڑی شان والے
صلی اللہ علیہ والہ

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Nafees Ahmed PTI

Nafees Ahmed PTI Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @Nafees4217

13 Oct
آرمی چیف اور وزیراعظم پاکستان کے مابین کوئی تنازعہ نہیں ہے بس وزیراعظم پاکستان کا خیال ہے کہ افغانستان کے حالات پیش نظر موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل فیض حمید کو سردست تبدیل نا کیا جائے چونکہ نئے ڈی جی کو معاملات کو سمجھنے کچھ وقت لگ سکتا ہے جبکہ آرمی چیف سمجھتے ہیں کہ
جنرل فیض حمید کا اس وقت کور کمانڈر پشاور ہونا زیادہ بہتر ہے دونوں قائدین کے پیش نظر ملکی سلامتی اور دفاع پاکستان ہی مقدم ہے اور دونوں نے ایک ملاقات میں ایکے دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھ کر خوش اسلوبی کے ساتھ فیصلہ کر لیا ہے۔ جبکہ نوازشریف کا تمام فوجی سربراہان کے ساتھ تنازعات کی
نوعیت اس طرح کی نہیں ہوا کرتی تھی چونکہ نوازشریف اس طرح کے تقرر و تبادلے ملکی سلامتی اور قومی مفاد میں نہیں کرتے تھے بلکہ اس کے مقاصد ذاتی مفادات ہی ہوا کرتے تھے مثلاً پاکستان نے جب ایٹمی دھماکے کیے تو دنیا بھر کی خفیہ ایجنسیاں مذموم مقاصد لیکر پاکستان کے خلاف سرگرم ہو چکی تھیں
Read 8 tweets
10 Oct
اسلام آباد انٹرنیشنل ائرپورٹ سے دوبئی کے لیے اُڑان بھرنے والے جہاز پاکستان ائرفورس ون نے جب بلندی پکڑ لی تو جہاز میں سوار سارے سازشی کردار اپنی اپنی سیٹ سے اُٹھ کر وزیراعظم کی نشست کے گرد جمع ہو کر اس سازش کو حتمی شکل دینے کے لیے اپنی اپنی رائے اور تجویز پیش کرنے لگے جس سازش کی
منصوبہ بندی کرنے کے لیے دوبئی کا یہ دورہ رکھا گیا تھا اس غیر سرکاری دورے کا واحد مقصد جہاز میں دوران سفر شیطانی منصوبے کی جزئیات طے کرکے اسے حتمی شکل دینا اکیڈیمی ادبیات کے چئیرمین نذیر ناجی کو وزیراعظم کی نشری تقریر تیار کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی وزیراعظم کا بیٹا حسین نواز
پرویز رشید اور مشاہد حسین سید سمیت دو تین اور رفقاء جو اس گھناؤنے کھیل کا حصہ تھے وہ گینگ ماسٹر وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ دو روز بعد افواج پاکستان کے کمانڈر انچیف جنرل پرویز مشرف کے خلاف کیے جانے والے سازشی منصوبے کے تانے بانے بننے میں مصروف ہوگئے طے یہ کیا گیا کہ 12 اکتوبر کی
Read 26 tweets
19 Sep
ن لیگ کے دو دھڑوں میں شدید اختلافات کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ایک دھڑے کا خیال ہے کہ حسب سابق ریاستی اداروں کی منت سماجت کرکے کرپشن مقدمات سے گلو خلاصی کرا کے دوبارہ سیاسی موج مستی میں جُتا جا سکتا ہے جبکہ دوسرے دھڑے کا خیال ہے کہ ابھی عوام کو مزید بیوقوف بنا کر ملک میں انارکی پیدا
پیدا کرکے قومی سلامتی کے اداروں کو بلیک میل کرکے آئندہ ہمیشہ کے لیے مادر پدر آزاد کرپشن کے ماحول کا راستہ ہموار کر لیا جائے کوئی ادارہ ان سیاسی ڈاکوؤں سے پوچھ گچھ کے قابل ہی نا رہنے دیا جائے۔ دونوں دھڑوں کے مابین بند کمروں کے اختلافات تکرار سے آگے بڑھ کر شدت اختیار کر چکے ہیں آئن
آئندہ چند روز میں یہ اختلافات جھگڑوں کی صورت میں میڈیا چینلز پر بھی دکھائی دیں گے۔ جاوید لطیف کی والدہ اور بھائیوں کے نام اربوں روپے کی خفیہ اور بے نامی جائیدادوں کی تحقیقات آخری مراحل میں ہیں اس لیے اسے اب یقین ہو چکا ہے ہے کہ وہ چھوٹنے والا نہیں اس لیے اسے ووٹ کو عزت دو کا مروڑ
Read 5 tweets
30 Aug
طاہرہ اشرف نامی ایک خاتون نرس جس کا تعلق میاں چنوں کے ایک نواحی گاؤں سے ہے اسلام آباد کے ایک سرکاری ہسپتال میں آٹھویں گریڈ کی ملازمہ تھی جس کا محمد اشرف نامی شوہر بھی اسلام آباد میونسپلٹی میں گریڈ دس کا سرکاری ملازم تھا نوازشریف جب پہلی مرتبہ 1990 وزیراعظم بنا تو اس نرس کو
وزیراعظم ہاؤس میں نوازشریف کی والدہ کی تیمارداری کے لیے دو ماہ کے لیے عارضی ڈیوٹی پر تعین کیا گیا جاذب نظر اور خوبرو جسمانی ساخت کی مالکہ اس نرس پر رنگین مزاج نوازشریف کی جب نظر پڑی تو پھر اس دو ماہ کی عارضی تعیناتی کو وزیراعظم ہاؤس میں نرس کی نئی آسامی پیدا کرکے مستقبل طور پر
نا صرف تعین کر دیا گیا بلکہ اس کو گریڈ اٹھارہ کی بجائے گریڈ سترہ پر پروموٹ بھی کر دیا گیا نوازشریف کے ساتھ اس چالیس سالہ نرس کا تعلق اس قدر گہرا ہوتا چلا گیا کہ وزیراعظم ہاؤس میں دن رات کی مصروفیات میں اس طرح کھو کر رہ گئی کہ اس کا گریڈ دس کا ملازم شوہر کئی کئی ہفتے اپنی بیوی کا
Read 10 tweets
27 Aug
سیف الرحمن جن کی بیٹی کے ساتھ مریم کے بیٹے جنید صفدر کی شادی ہوئی ہے وہ کبھی چوبرجی لاہور میں زم زم کے نام سے ایک چھوٹا سا میڈیکل سٹور چلایا کرتا تھا جس طرح اسحاق ڈار نوازشریف کے لیے منی لانڈرنگ کرکے ویسپا سکوٹر سے سیدھا مرسڈیز پر پہنچا تھا بالکل اسی طرح یہ صاحب بھی نوازشریف کی
کرپشن میں فرنٹ مین کے طور پر کار ہائے نمایا سر انجام دیکر ککھ پتی سے ارب پتی بنا پاکستان کے قطر کے ساتھ نوازشریف کی حکومت میں کیے گئے معاہدے کچھ اس طرح ہیں کہ 2028 تک پاکستان کا ہر شہری جو بھی گیس استعمال کرے گا اس کی قیمت کا آٹھ دس فیصد نوازشریف کے بچوں کو پہنچے گا جو کہ اربوں
روپے سالانہ بنتے ہیں سیف الرحمن کی ریڈکو کمپنی کی یہی ذمہ داری ہے کہ اس کرپشن کے مال میں سے اپنا حصہ وصول کرکے باقی حسن و حسین نواز مریم نواز اور اسماء نواز کے خفیہ اکاؤنٹس میں منتقل کرنا ان صاحب کو نوازشریف نے 1997 میں سینٹر بھی بنایا تھا اور حزب مخالف کو تُن کر رکھنے کے لیے ایک
Read 7 tweets
2 Aug
جنوری 2016 چارسدہ یونیورسٹی میں ایک بیہمانہ دہشت گردی کے نتیجہ میں بیس سے زائید معصوم پاکستانی طلباء کی جانیں ضائع ہو گئیں اور درجنوں زخمی ہونے کی وجہ سے پورے ملک میں سوگ اور غم کی لہر پھیل گئی وزیراعظم نوازشریف اس وقت ڈیوس میں سرکاری دورے پر تھے توقع یہی کی جارہی تھی کہ وہ 1/1
وہ اپنا دورہ مختصر کرکے جلد از جلد وطن واپس پہنچ جائیں گے مگر اس وقت سب لوگ حیران اور پریشان ہو کر رہ گئے کہ جب شدید قسم کی دہشت گردی کی لپیٹ میں آئے ہوئے ملک کا وزیراعظم ڈیوس سے وطن واپس آنے کی بجائے لندن چلا گیا اور وہاں نامعلوم وجوہات کی بنا پر تقریبا ایک ہفتہ تک رکا رہا 1/2
لندن رکنے کی وجوہات کا انکشاف تب ہوا جب پاناما لیکس میں اس کی خفیہ جائیدادوں کی تفصیلات شائع ہوئیں چونکہ پاناما پیپرز نے دنیا بھر کی نامور شخصیات کی کرپشن کہانیاں آئی سی آئی جے کی ویب سائیٹ پر ڈالنے سے قبل ان تمام شخصیات سے اپنے نمائندوں کے ذریعہ ملاقاتیں کرکے انکا موقف 1/3
Read 16 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(