سفر ملتان____ 5000 قبل مسیح
ہندؤ پجاریوں کےگڑھ سے اولیاء اللہ کی سرزمین تک کا شہر
قدیم زمانے کا راجہ کاشی کےنام پر بنایا جانے والا شہر کاشی پور جو اسکے بیٹےراجہ پرہیلاد کے نام پر پرہیلاد پور بن گیا۔
مالی قوم کے یہاں آباد ھونےسےنالی استھان کہلایاسنسکرت میں استھان آباد ھونے
#Multan
کو کہتے ہیں، جو بگڑتے بگڑتے مول استھان پھر آج ملتان کے نام سے جانا جاتا ھے۔
 قدیم شہر ملتان جو 5000 ق م سورج پجاریوں اور آدیتیہ مندر کا مرکز مانا جاتا تھا۔ مہابھارت کے مطابق کرک شترہ جنگوں کے دوران ہندوؤں کا گڑھ رھا۔
یہی وہ شہر تھا جہاں اسکندر اعظم حملے کے دوران زہر آلود تیر سے
گھائل ھوکر واپس پلٹا۔
712ءمیں محمد عمادالدین بن قاسم کے برصغیر میں داخلے کاراستہ بنا۔
گیارھویں بارھویں صدی میں برگزیدہ ہستیوں کی یہاں قدم بوسی سے اس شہر بےمثال کو "اولیاء کی سرزمین" جیساعظیم خطاب ملا۔
عباسیوں، اسماعیلیوں، غزنی،مملوک، تیمورلنگ، سوری خاندان، مغل، مراٹھوں، سکھ یلغار
اورفرنگیوں کی حکومتوں کا'مرکز'رھا۔
تقسیم ہند کےوقت مسلمان ابادی زیادہ ھونے کیوجہ سےپاکستان میں مرضی سےشامل ھوا۔
آج #ملتان پاکستان کا حصہ ھے بلکہ اٹوٹ انگ ھے۔
کہاں ہندؤوں کاگڑھ کاشی پور اور کہاں آج اولیاء اللہ کی سرزمین ملتان۔ ملتان اپنے آپ میں ایک مکمل تاریخ ھے۔
#Multan
#History

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ

ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SanaFatima00

12 Nov
طولون خاندان (Tulunid Dynasty)
(ء835 - 884ء)
طولون عباسی خلیفہ مامون الرشیدکا ایک ترکی سنی راسخ العقیدہ غلام تھا اور خلیفہ کی معمولی ملازمت پر معمورتھا۔
 اسکابیٹا ابوالعباس احمدبن طولون 20 سال کی عمرمیں فوج میں شامل ھوا اوربڑا عالم، سپہ سالار اورسیاسی امور میں ماہر ھو کر
#History Image
865ء میں خلیفہ کی جانب سے مصر کا صوبیدار یعنی والئی مقرر ھوا۔
868ء میں خلیفہ نے احمد کو گورنر بنا کر مصر بھیجا تھا۔ چار سال کے اندر اندر اس نے خلیفہ مالیاتی ایجنٹ ابن المدبیر کو بے دخل کر کے مصر کے مالیات کا کنٹرول سنبھال لیا۔
اس نے سارے مصر کی حکمرانی گویا ایک بادشاہ کی طرح تمام
اختیارات کیساتھ کی۔
رعایا کو سہولیات بہم پہنچائیں، علماء کی سرپرستی کی، ٹیکس سسٹم میں اصلاحات کیں، بےشمار شاہی محل سرائے بنوائے، ملک شام فتح کیا اور پورے تپاک سے حکمرانی کی۔
لیکن 30 سال حکومت کرنے کے بعد اسکے خاندان کے افراد کمزور ھونے لگے۔
مصر حملوں کی زد میں آیا تو تسخیر ھونے
Read 5 tweets
9 Nov
لارنس کالج گھوڑا گلی (مری، پاکستان)
اسکی تاریخ خاصی الجھادینے والی ھےکیونکہ اس کاایک الگ پس منظرھے۔
1860ءبنگال آرمی ایڈمنسٹریٹر اور برگیڈئیر جنرل ہینری مونٹگمری لارنس(Henry Montgomery Lawrence،سری لنکن پیدائش) نے150 ایکڑ پر "لارنس میموریل اسائلم" کےنام سےاسکی بنیاد رکھی۔
#History
سرلارنس عہدبرطانیہ میں ریونیو سسٹم، کینال سسٹم اور سڑکوں کے معاملات دیکھتے تھےاس لیے وہ برٹش سپاہیوں کے یتیم بچوں کے بارے میں بہت فکرمند رھتے۔ یہی فکر اس کالج کے بنیاد کا سبب ٹھہری۔
1910 میں اسے اسکول بنا دیا گیا جبکہ اسے کالج کا درجہ1927 میں گرانٹ ھوا۔
انگریزوں کے پنجاب پر قبضے
کے بعد اسی طرز کے تعلیمی ادارے ہماچل پردیش،تامل ناڈو، اور راجھستان میں بھی قائم کئے گئے جس کا مقصد مستقبل کی انگریز فوج کیلئے فوجی ٹرینڈ کرنا تھا۔
1860 میں مری بیوری فیکٹری قائم کی گئی جس کا اولین مقصد فوجیوں کی ضروریات پوری کرنا تھا۔
47 کے ہنگاموں میں یہ فیکٹری تباہ ھو گئی۔
Read 6 tweets
8 Nov
Research and Analysis Wing (RAW، September 1968)
شایدہی کوئی "را" کے نام سے ناواقف ھو!
جی وہی مشہور زمانہ "را" جس کا کام صرف پاکستان پر نظر رکھنا، پڑوسیوں کے معاملات میں بےجا مداخلت کرنا غرض الزامات کا ایک طویل سلسلہ ھے۔
1968 میں قائم اس بیرونی انٹیلیجنس ونگ کے بانی
#RAW
#History
اندرا گاندھی اور رامیشور ناتھ کاءو تھےاور رامیشور ناتھ کاءو ہی را کےپہلےچیف بھی منتخب ھوئے جو 1977 میں ریٹائرھوئے۔
1962 کی انڈو-سویت جنگ، پاکستان سےخراب تعلقات اور چین کےساتھ 1962 کی سرحدی جنگ میں بھارت کی ناقص کارکردگی کےبعد اس ایجنسی کاقیام عمل میں لایا گیا۔ابتداء میں را کامقصد
غیر ملکی انٹیلیجنس معلومات جمع کرنا، انسداد دہشت گردی، پالیسیز بنانے والوں کو مشورے دینا، بھارت کے غیر ملکی مفادات کو آگے بڑھانا اور چین کے اثرورسوخ کا مقابلہ کرنا تھا۔
وقت گزرنے کیساتھ ساتھ اسکے مقاصد کا دائرہ اختیار بھی بڑھتا گیا۔ جیسے آج بھارتی ایٹمی پروگرام کی حفاظت کا ذمہ،
Read 6 tweets
6 Nov
قدیم مصری حقوق نسواں اور ازدواج کے حیران کن رواج
(Surprising Customs of Women's Right and Marital Affairs of Ancient #Egypt)
مصر شاید نام ہی حیران کردینے والےسلسلوں کا ھے۔
زمانہ قدیم میں بادشاہت اور غیرمنقولہ جائیدادکی وراثت عورتوں سےہی منسوب تھی۔ بہ نسبت مردعورتیں زیادہ
#History
جائیداد کی مالک ھوا کرتی تھیں۔
جائیداد اور بادشاہت ہمیشہ بڑی بیٹی کو ملا کرتی۔ آسان الفاظ میں مصر کی بادشاہت
ایک عورت کی تھی جو بھی اس سے شادی کر لیتا فرعون بن جاتا اور اپنی بیوی کےساتھ تخت نشین ھوتا۔
بادشاہت بڑے بیٹے کو ہرگز نہیں ملتی تھی بلکہ بیٹا اپنی بہن سے شادی کرکے فرعون بن
جاتا تھا۔
قدیم مصر میں بھائی کا بہن سے شادی کا رواج سورج بنسی کے ماننے والے شاہی خاندانوں میں اس لئے بھی برقرار رکھا گیا تھا کہ انکے خون میں کسی اور خون کی آمیزش نہ ھو۔
اسکا واضح اور ٹھوس ثبوت دیوتا اوسی رس (Osiris) کی اپنی بہن دیوی آئی سس (Isis) کیساتھ رشتہ ازدواج ھے۔ آٹھویں شاہ
Read 8 tweets
4 Nov
نہر سوئیز (Suez Canal, #Egypt)
یہ نہریورپ کو ایشیاءسےملاتی ھےاسی لئے نہرسوئیز کی تاریخ بھی جھگڑوں، قبضوں اورحملوں سے پر ھے۔
چونکہ برطانیہ فرانس ایک دوسرےکے حریف تھے اس لیے یہ نہر انا کےجھگڑوں میں گھری رھی۔
نہرسوئیز کی کھدائی صدی پہلے کاقصہ نہیں بلکہ اسکی ابتداءزمانہ قدیم
#History ImageImageImageImage
میں پیوستہ ھے۔
اس نہر کو کھدوانے کا سب سے اولین منصوبہ 1890 ق م میں 12th فرعون کے دور میں شروع ھوا۔
بادشاہ دارا اول (Darius 1) اور بطلیموس (Ptolemy) نے بھی اسکی توثیق کی۔
مصری حکمران نخاوہ الثانی نے بھی اس کی توثیق کی۔
خلیفہ اسلام (ثانی) فاروق اعظم حضرت عمر نے بھی اسکی توثیق کی۔ Image
جدید نہر سوئیز کا منصوبہ مصری خدیو سعید پاشا نے بھی کینال کو کھودنے کی منظوری دی۔ 
جدید نہر سوئیز کی کھدائی کاآغاز سعید پاشا کے ہاتھوں ھوا اور اسمعیل پاشا کے ہاتھوں مکمل ھوا۔
اس کی کھدائی کاسلسلہ دس سال جاری رھا۔
16 نومبر 1869 کو دخانی جہازوں کے گزرنے کیلئے کھول دیا گیا۔
نہر کو
Read 6 tweets
3 Nov
تھیوڈوسئس اول (king Theodosius 1)
"محمود غزنوی نےسومنات کےبتوں کو توڑ کر وہاں کی دولت لوٹی"
یہ خاصامضحکہ خیز اور تاریخ سےنابلد لوگوں کا بیان ھےکیونکہ وہ *شہنشاہ تھیوڈوسئس اول سےسرے سےواقف ہی نہیں۔
تھیوڈوسئس رومن ایمپائر کاآخری بادشاہ بھی تھا اورعیسائی راسخ العقیدہ بھی جس
#History ImageImage
نے جبری عیسائیت قبول کرنے کا قانون نافذ کیا جسکی وجہ سے شہر اسکندریہ (Alexandria) اور شمالی مصر میں رعایا عیسائی ھو گئی۔
جنہوں نے اپنے باپ دادا کے مذہب کو ترک کرنے کی اس قانون کیخلاف مزاحمت کی انہیں سخت سزاءوں کاسامنا کرنا پڑا۔
سخت خون بہا،
فلسفی علماء کے گھروں پر دھاوا بولا گیا،
اسکندریہ کی مشہور پرستش گاہ سرپس کومسمارکردیا گیا،
بتوں کوتوڑ ڈالا گیا،
فن سنگ تراشہ کانمونہ پرستش گاہ فیوم کو گرا دیا گیا،
غیرعیسائی (Gothics) پجاریوں کو مقید کردیا گیا،
فلسفی کی مشہورعالمہ **ہپاشیا (Hypatia) جواسوقت عبادت گاہ میں موجودتھی اسے عیسائی مذہبی جتھےکھینچ کر باہر لائے Image
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(