#copypaste #ترشاواہ باغات کی دیکھ بھال کا ماہانہ شیڈول‼️ #جنوری
جن باغات سے پھل توڑاجاچکا ھو وھاں کانٹ چھانٹ کاعمل مکمل کریں،سوکھی اوربیماری ٹہنیاں و کچے گلےدرختوں پرنہ رھنےدیں،
گھڑی کے بچوں پر نظر رکھیں۔جہاں نظر آئیں بزریعہ سپرے کنٹرول کریں
کلوروپیری فاس 2.5ملی لیٹر
یا مٹھیڈاٹھیان 2.5ملی لیٹر یا پروفینو فاس2.5ملی لیٹر فی لیٹر پانی کے حساب سے درختوں کے تنوں پر سطح زمین سے دو سے اڑھائی فٹ اونچائی تک اور پودے کی چھتری کے نیچے زمین پر سپرے کریں،
پودوں کو دھند کے مضر اثرات سے محفوظ رکھنے کا اہتمام کریں۔ خصوصاً باغات کے گرد بانس وغیرہ یا جو لمبے درخت لگے ھوئے ھیں ان کی چھدرائی و کٹائی کریں تاکہ ھوا روشنی کا مناسب گزر ھو
#فروری
بھتر پھل کے حصول کے لئےکانٹ چھانٹ کا عمل جاری رکھیں۔ سٹرس سکیب ، میلانوز، کینکر،اور دیگر بیماروں کی روک تھام کے لیے یہ عمل بھت ضروری ھے۔۔ کاٹی گئی شاخوں کو جلا دیں
ان بیماروں کے تدارک کے لیے درجہ زیل ذھروں میں سے کسی ایک پھپھوندی کش زھر کا سپرے کانٹ چھانٹ کے فورا بعد کریں۔
بورڈومکسچر یا کوسائیڈ یا چیمپئن 2.5گرام فی لیٹر پانی میں سپرے کریں یا تھائیو فنیٹ میتھائل 2گرام یا ڈائی فیناکونازول 0.5مل لیٹر فی لیٹر پانی میں سپرے کریں
#مارچ
مارچ کے آخر میں پھل کی خاصیت کو خراب کرنے والے کیڑے مکوڑے مثلاً تھرپس،لیف مائینر،تیلا ،لیمن بٹر فلائی وغیرہ
#مارچ
مختلف بیماریوں مثلاً سٹرس سکیب سٹرس، میلانو،سڑس کینکر کے خلاف درجہ زیل ذھروں کے ملاپ کے مطابق سپرے کریں
ٹریسر۔سپائینوسیڈ 20 سی سی فی سو لیٹر پانی پلس ٹاپسن ایم 200گرام فی سو لیٹر پانی یا ریڈیئنٹ۔سپنٹوران،20سی سی فی سو لیٹر پانی میں پلس نیٹو 30گرام فی سو لیٹر پانی
یا لیوفینوران 200مل لیٹر فی سو لیٹر پانی یا ایبامیکٹن250ملی لیٹر فی سو لیٹر پانی پلس ایزاکسی اسٹروبن 100ملی لیٹر فی 100لیٹر پانی میں سپرے کریں
سپرے سے پہلے کانٹ چھانٹ کا عمل مکمل کر لیں تاکہ سپرے کا موثر فایدہ ھو
#اپریل
پودوں کے تنوں پر بورڈوپیسٹ دو سے ڈھائی فٹ تک تنوں پر لگائیں تاکہ موسم کی شدت سے محفوظ رھیں۔۔ پھل بننے کے بعد سٹرس تھرپس۔سٹرس سلا۔ سٹرس میلانوز اور سکیب کے خلاف
امیڈا کلوپرڑ 100 سی سی پلس ایزاکسی اسٹروبن 100ملی لیٹر فی سو لیٹر پانی میں یا کلورفیناپائر50سی سی پلس
کیبریوٹاپ 200گرام فی سو لیٹرپانی میں یا ریڈئنٹ۔سپنٹوران 20 سی سی پلس نیٹو30گرام فی 100لیٹرپانی میں سپرے کریں #مئی
اگربارشوں کاسلسلہ جاری رھےتو بورڈومکسچر1%,یاکوسائیڈیاکوباکس 3گرام فی لیٹرپانی میں سپرےکریں
سٹرس سلااورلیمن بٹرفلائی کےکنٹرول کے لئےنواسٹار1.5ملی لیٹرفی لیٹرپانی سپرے
#جون
جن درختوں سے گدھڑی بالغ حالت میں زمین پر آگئی ھو وھاں ھلکی گوڈی کر کے انڈوں کو تلف کریں #جولائی
پھل کی مکھی کو کنٹرول کرنے کے لئے جنسی پھندے چھ تا آٹھ فی ایکڑ لگائیں۔باغات کے گرد ھوا توڑ باڑ لگانے کے لئے نیم کی پودے لگائیں
پھپھوندی سے پھلنے والی بیماریوں پر نظر رکھیں
۔ بارشیں شروع ھو جائیں تو ان میں وقفہ آتے ھیں سٹرس سکیب ۔میلانوز ۔کینکر۔اور سر سوک۔کے تدارک کے لئے مناسب سپرے کریں۔موسم برسات میں سٹرس سلا ۔سٹرس سکیلز۔کاٹنی کشن سکیلز کے تدارک کے لیے کسی ایک زھر کا استعمال کریں۔بارڑر 2.5ملی لیٹر یا نواسٹار 1.25ملی لیٹر فی لیٹر پانی میں سپرے کریں
اور ہر سپرے مشین میں ایک چمچ سرف ضرور ملائیں۔
کاٹنی کشن سکیلز کے لئے نیم آئل 10ملی لیٹر فی لیٹر پانی میں سپرے کرنے سے اچھی نتائج ملیں گے
#اگست
انحطاط پذیری کی طرف مائل پودوں کی وجوہات جاننے کے بعد ان پودوں میں درجہ زیل ادوایات کا ملاپ بیمار شدہ ٹہنیوں کی کانٹ چھانٹ کے بعد ڈالیں
رگبی 70گرام پلس کاپرسلفیٹ 250گرام پلس ریڈومل گولڈ80گرام پلس ھیومک ایسڈ 2کلو گرام فی بڑا پوداڈال کرپانی لگادیں
سٹرس سکیب ۔ملانوز۔اور کینکرکی روک تھام کےلئےبورڈومکسچر1%یاچیمپئن 3گرام فی لیٹریا نیٹو 65گرام فی دوسو لیٹر پانی میں یا ایزاکسی اسٹروبن 1ملی لیٹرفی لیٹر پانی میں سپرے کریں
تیلے اور دوسرے رس چوسنے والےکیڑوں کے تدارک کےلئے
امیڈا کلوپرڑ 1.25مل لٹریااسیٹامیپرڈ 1.25مل لیٹر فی لیٹر پانی میں سپرےکریں #ستمبر
مختلف کیڑوں مکوڑوں مثلآسٹر لیف مائینر۔تیلےاوردیگررس چوسنےوالےکیڑوں کے انسدادِکےلئےاسیٹامیپرڈ 1.25ملی لیٹریا نواسٹار1.25ملی لیٹرفی لیٹرپانی سپرے کریں
۔ سٹرس سکیب یا میلانوز کے انسداد کے لیے ایمی سٹار ٹاپ 1ملی لیٹر فی لیٹر پانی یا ایزاکسی اسٹروبن 1ملی لیٹر یا نیٹو 65گرام دوسو لیٹر پانی میں سپرے کریں
#اکتوبر
سٹرس سکیب اور میلانوز کے کنٹرول کے لئے نیٹو32گرام سو لیٹر پانی یا ریلی 20گرام سو لیٹر پانی میں سپرے کریں
#نومبر
مالٹاکی مختلف اقسام کی برداشت شروع کر دیں اور بعد میں کانٹ چھانٹ کرنے کے بعد کسی بھی پھپھوندی کش دوائی مثلاًایلیٹ 2.5گرام فی لیٹر یا کاپراکسی کلورائیڈ3گرام فی لیٹر پانی میں سپرے کریں
گرے ھوئے سارے پھل کو تلف کر دیں
گدھڑی کےانڈوں کی تلفی کے لئے پودوں کے گردھلکی گوڈی کریں
#دسمبر
گدھڑی کے انڈوں سے نکلنے والے کیڑوں کو تلف کرنے کے لئے مناسب زھروں کا سپرے کریں ۔۔ یہ سپرے اسی بھی تک محدود رھے جہاں کیڑے نظر آئیں ۔۔ سطح زمین سے تین فٹ اونچائی تک تنے پر کلوروپیری فاس با پروفینو فاس 2.5 ملی لیٹر فی لیٹر پانی میں سپرے کریں
• • •
Missing some Tweet in this thread? You can try to
force a refresh
گھر پہ کالی مرچ کا پودا کیسے لگائیں ؟
25 کالی مرچ یا سفید مرچ کے دانے لیں اور اس کو ایک شیشے کے
گلاس میں ڈالیں اس میں پانی ڈال دیں ،
ساتھ میں ایک چمچ سرکہ ڈال دیں ،
اس کو24گھنٹے کےلیےپانی میں بھیگا
رہنے دیں، #GardeningTwitter #gardeningtipsforbeginners
ایک گملا ، برتن لے لیں یا زمین میں کھڈا
مار لیں ،
اس میں گوبر کھاد اورمٹی مکس کر کے
ڈال دیں ،
جس گلاس میں مرچ کے دانے بھگو رکھی ھے اس
کو چیک کریں جو مرچ پانی کے اوپر تیر رہی
ھو اس کو نکال دیں کیونکہ وہ پودا بننے
کے قابل نہیں ھیں #GardeningTwitter
اور جو مرچیں نیچے
پانی میں بیٹھ جائیں ان کو گوبر اور مٹی
مکس کر کے اوپر فاصلے پہ رکھ دیں اور اوپر
اس کے گوبر کھاد ڈال دیں ، اور پھر اس
پہ پانی کا ہاتھ سے چھڑکاؤ کردیں ،
یاد رہے کہ پانی زیادہ نہیں ڈالنا صبح شام
اس پہ صرف چھڑکاؤ کرنا ھے ، #GardeningTwitter
جب کسان اپنی سبزی ٹکہ ٹوکری بیچنے پر مجبور ہو جاتا ہے
جب سبزی کی تڑائی اور منڈی تک کا کرایہ منڈی میں قیمت فروخت سے کم رہ جاتا ہے اور پھل اور سبزیاں کھیت میں ہی گل سڑ کر اگلی فصل میں بیماریوں کا رسک بڑھاتے ہیں #کسان_خوشحال_پاکستان_خوشحال
جب دو چار ایکڑ کا کسان معمولی ریوینیو والی فصلیں کاشت کر کے نسل در نسل غریب رہ جاتا ہے
جہاں سبزی، مچھلی اور پھل خشک ہوتے ہوتے ٹاکسنز سے آلودہ ہو جاتے ہیں اور ایکسپورٹ کے قابل نہیں رہتے #خوشحال_کسان_خوشحال_پاکستان
جب ستر فیصد ورک فورس استعمال کرنے والا زرعی سیکٹر ایکسپورٹس اور ویلیوایڈیشن کم ہونے کی وجہ سے جی ڈی پی میں صرف بیس تیس فیصد حصہ ملاتا ہے
جس دنیا میں ہر چیز خام حالت میں بیچنے کی وجہ سے ہم اپنے سے بیس گنا چھوٹے ممالک (#ہالینڈ وغیرہ) سے دس گنا کم خوراک ایکسپورٹ کرتے ہیں
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
اویسٹر یا صدف نما کھمبی کو اگانے کا طریقہ
وہ حضرات یا خواتین جو پہلی مرتبہ مشروم کاشت کر رہے ان کے لیے
صدف نما مشروم یا کھمبی بہترین انتخاب ہے۔ موسم کے حساب سے مشروم کا سپان (مشروم کے بیج کو سپان کہتے) انتحاب کریں۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
مشروم اگانے کیلیے آپ کو مختلف خام مال اور چیزیں چاہیے
(گندم یا چاول کا بھوسہ (4سے6انچ سائز میں کٹا ہو، توڑی بھی استعمال ہوسکتی
(پانی کا ٹب (بھوسہ بھگونے کےلیے
پلاسٹک بیگ
(ربڑ بینڈ(بیگ بند کرنےکےلیے
لوہےکاڈرم200لیٹر
بھوسہ کوبھگونا،خشک کرنااوربیگ میں بھرنا
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
سب سے پہلے بھوسے کو پانی میں ڈال کرچوبیس گھنٹے کے لیے پانی میں ڈبودیں۔ اس کے بعد بھوسے کو پانی سےنکال کرکسی سایہ دار سیمنٹ کے فرش یا جالی پر بچھالیں۔ تب تک بیگ میں بھوسہ نا بھریں جب تک بھوسہ ہاتھ میں دبانے سے اس میں پانی نا نکلے۔
پاکستان میں مشروم کی کاشت کے سیزن کا آغاز
" اکتوبر" میں ہوتا ہے
مشروم کی کاشت کے چھ بنیادی مراحل
مشروم جسے اردو میں کھمبی اور پنجابی میں کھمب کہتے ہیں فنجائی کی ایک خاص قسم ہے #کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
عام طور پر سورج کی غیر موجودگی میں خاص صاف ستھرے ماحول میں فصلوں کی باقیات مثلاً گندم کا بھوسہ وغیرہ اور مختلف نامیاتی مادوں مثلاً مرغیوں کی گھاد وغیرہ ملے ہوئے کمپوسٹ میں اگایا جاتا ہے۔
#کچن_گارڈننگ_کو_فروغ_دیں
وطن عزیزپاکستان میں عام طور پر اگائی جانے والی مشرومز یعنی بٹن مشروم اور آئسٹرمشروم کی کاشت ماہ اکتوبرسےشروع ہو جاتی ہے۔
مشروم کی کاشت کے لیے چاربنیادی اصول ہیں جن کو مد نظر رکھنا نہایت اہم سمجھا جاتاہےتفصیلاً درج زیل ہے
کسان بھائیوں مہنگی ڈی اے پی کی وجہ سے اس سال کسان بہت پریشان ہے۔ اور دو ایکڑ کی کھاد کا خرچہ اب ایک ایکڑ کے لیے بن رہا ہے۔ ان مشکل حالات میں کسان بھائی کھاد کی مقدار کم کر کے بھی زیادہ اوسط لے سکتے ہیں۔
پچھلے دو سال لگاتار میں یہ تجربہ کرچکا ہوں۔ اور اس سال بھی اسی پلاٹ میں تجربہ کر رہا ہوں۔ کسان بھائیوں آپ بجائے ایک پوری بوری ڈی اے پی کے30 سے 35 کلو ڈی اے پی استعمال کر کے بھی اچھی اوسط لے سکتے ہیں۔
بجائی کے وقت 35 کلو ڈی اے پی اور 35 کلو یوریا کا ملا کر چھٹا کروا دیں۔
یوریا ملانے سے جو تیزابیت زمین میں پیدا ہوگی وہ ڈی اے پی کو فکس ہونے سے روکے گی اور الٹا زیادہ فاسفورس پودوں کو مہیا ہوگی۔ کیونکہ فاسفورس اسی صورت پودوں کو ملے گی جب زمین میں تیزابیت پیدا ہوگی اور یہ کام یوریا بخوبی پورا کرے گا اور ساتھ ساتھ یوریا خود بھی پودوں کو ملے گی۔
زمین کا پی ایچ اور نامیاتی مادہ
زمین کی ساخت:
ہمارا موضوع زمین کا پی ایچ اور نامیاتی مادہ ہے مگر جب تک بنیادی ٹرمز پر ہماری گرفت مضبوط نہیں ہوجاتی تب تک ہم نا تو زمین کے پی ایچ کو سمجھ پائیں گے اور نا ہی نامیاتی مادے کی اہمیت کو۔
سب سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ زمین جس میں ہم فصلیں کاشت کرتے ہیں یہ کن چیزوں پر مشتمل ہے۔
۱۔چکنی مٹی یعنی Clay
۲۔بھل مٹی یعنی silt
۳۔ریتلی مٹی یعنی sand
اسی طرح جب ان تینوں کی CEC Range چیک کی جائے تو کچھ اس طرح سے ملتی ہے۔
۱۔چکنی مٹی کی CEC رینج 50-20 تک پائی جاتی ہے۔
۲سفیدرنگ والی ریت کی CECرینج5-3تک پائی جاتی ہے۔
۳کالےرنگ والی ریت کی CEC رینج 20-10 تک پائی جاتی ہے۔
۴بھل والی مٹی کی CEC رینج 25-15 تک پائی جاتی ہے۔
اب ہم دیکھتے ہیں یہ CEC کیا ہےتاکہ ہم آگے آنے والی پوسٹس کوآسانی سےسمجھ سکیں۔
اسےانگلش میں
Cation Exchange Capacity
کہتےہیں