"مسجدیں"
ہجرت کے بعد نبی کریم ﷺ ، آپ کے صحابہ کرام اور مسلمان جب مدینہ شریف میں سیٹ ہو گئے تو آقا کریم ﷺ نے سب سے پہلے مسجد تعمیر کرنے کا حکم دیا
اہل مدینہ اور مخیر حضرات کے تعاون سے مسجد نبوی کی تعمیر ممکن ہوئی
اس سے پہلے دیگر قدیم مذاہب جیسے یہودی سینا گوگ، عیسائی چرچ ، 🔻
ہندو ،مندر اور بدھ مت والے اپنی خانقاہیں بناتے تھے
نبی کریم ﷺ نے مگر مسجد کا تصور دیا
اب ان قدیم مذاہب کی عبادت گاہوں اور مسجد میں کیا فرق تھا ؟
جی تو جان لیں کہ مقاصد اور استعمال کے حساب سے تو کوئی فرق نہیں تھا
مگر شناخت کے اعتبار سے بہت فرق تھا
نبی کریم ﷺ نے اسلام کی شان🔻
اور مرتبے کے مطابق مسجد کی تعمیر فرمائی
اب پہلا سوال کہ مسجد کی ضرورت کیوں تھی ؟
اور قدیم مذاہب میں بھی عبادت گاہیں کیوں بنتی تھیں ؟
تو اس کا جواب جان لیں کہ تمام آسمانی مذاہب حق ہیں
اور ان کے بنیادی اصول تقریباً ایک جیسے ہی ہیں
اللہ کی سب سے بڑی تخلیق انسان ہے جس کیلئے اللہ نے🔻
اس کی تخلیق سے لے کر تدفین تک پروٹوکول کا مسلسل انتظام کیا ہے
اب ایک معاشرے میں لوگ خاندانوں کی صورت میں اپنی اپنی بساط کے مطابق رہتے ہیں
تو ایسی صورت میں ایک ایسی جگہ کی ضرورت ہوتی ہے
جہاں سب لوگ آپس میں مل سکیں
مل کر عبادت کر سکیں
اور معاشرتی مسائل کا حل ڈھونڈ سکیں
جی ہاں 🔻
عبادت گاہ کی تعمیر کے یہی مقاصد ہوتے ہیں
اور انہی مقاصد کے حصول کیلئے نبی کریم ﷺ نے مسجد نبوی تعمیر کروائی
تاکہ سب مسلمانوں کو مل بیٹھنے کی ایک جگہ میسر آئے
وہ اجتماعی یا انفرادی صورت میں عبادت بھی کر سکیں اور ایک علاقے یا محلے میں ان کا ایک مرکز ہو جہاں وہ اکٹھے ہو سکیں 🔻
اب آپ مسجد نبوی کی تعمیر کے بعد کا مکمل زمانہ پڑھیں
نبی کریم ﷺ فجر کے بعد دیر تک مسجد میں تشریف فرما رہتے
صحابہ کو درس دیتے
قرآن کی آیات کی تفسیر سمجھاتے
مختلف مسائل زیر بحث آتے
کسی جنگ کی تیاری ہوتی
تو اعلان مسجد میں ہوتا
چندہ مسجد میں جمع ہوتا
فوجیں مسجد میں تیار ہوتیں 🔻
کسی شادی ہوتی تو نکاح مسجد میں ہوتا، غرض جتنے بھی سماجی معاملات تھے سب کیلئے مسجد موجود تھی
مسجد چوبیس گھنٹے کھلی رہتی
یہ ایک مشترکہ پراپرٹی تھی
جس کا کوئی بھی مالک نہیں تھا
مگر استحقاق سب رکھتے تھے
جس کا دل چاہتا آ کر مسجد میں لیٹ جاتا
اعتکاف بیٹھ جاتا
لوگ اپنی میٹنگز منعقد 🔻
کرتے یہاں تک کہ کاروباری سودے اور لین دین تک ہوتا
خواتین بھی مسجد میں آتیں اور نبی کریم ﷺ سے اپنےمسائل ڈسکس کرتیں اور شافعی جواب پا کر مسرور واپس جاتیں
اسلام نے چرچ اور مندر کی جگہ مسجد کا وسیع المقاصد تصور دے کر مسلمانوں کے بہت سے مسائل حل کر دئیے
ہم تک اسلام کی جو تاریخ 🔻
پہنچی ہے اس میں مسجد نبوی کا حصہ سب سے زیادہ ہے
مسجد نبوی کی افادیت اور اہمیت دیکھ کر منافقین نے مقابلے میں مسجد ضرار بنائی
جس کا مقصد مسلمانوں کو کمزور کرنا ان کا اتحاد توڑنا اور اسلام کو نقصان پہنچانا تھا
اس مسجد کو نبی کریم ﷺ نے اللہ کے حکم سے آگ لگوا دی
آج آپ اپنے دائیں 🔻
بائیں نظر دوڑائیں
جو مسجد آپ کو مسجد نبوی کے مطابق نظر آئے
وہ اصل مسجد ہے
اور جو مسجد کسی فرقے کے ٹیگ ،کسی ویرانے میں یا کسی پہلے سے موجود مسجد کے سامنے بنی ہو
ایسی مساجد مسجد ضرار کے زمرے میں ہی آتی ہیں
کہ ان کا مقصد فرقہ پرستی کے ذریعے مسلمانوں کو کمزور کرنا ہے
اور یہ مساجد 🔻
فرقہ پرستی اور انتشار پھیلا کر اپنے مقاصد حاصل کر چکی ہیں
اور جس طرح مسجد ضرار کو آل یہود کی مدد حاصل تھی
ویسے ہی ان مساجد کو بھی آل یہود کی ہی مدد حاصل ہے
ان مساجد کے اکثر عملے کی تو تنخواہیں تک باہر سے آتی ہیں
سوچنے والی بات یہ ہے کہ کسی کو کیا ضرورت ہے کہ وہ ہمیں مفت میں 🔻
اتنی عالیشان مساجد بنا کر دے ؟
اتنا پیسہ خرچ کرے ؟
یقیناً یہ سب تخریب کیلئے ہے
اور امت مسلمہ کے اتحاد کو توڑنے کیلئے ہی ہے
اب آپ اپنی مساجد کا استعمال سمجھ لیں
مسجد محض عبادت گاہ نہیں ہے
یہ ایک کمیونٹی سنٹر ہے
ہر مسلمان کا مسجد پہ برابر کا حق ہے
آپ اپنی تمام مذہبی و سماجی 🔻
تقریبات مساجد میں منعقد کر سکتے ہیں
آپ کسی آفت کی صورت میں مسجد کو استعمال میں لا سکتے ہیں
آپ اپنی کاروباری میٹنگز، اعلانات، پنچایت وغیرہ سب مسجد میں منعقد کر سکتے ہیں
اور یہ سب کچھ نبی کریم ﷺ نے اور خلفائے راشدین نے کیا ہے
بلکہ اس زمانے میں تو مسجد ہی پارلیمنٹ تھی اور 🔻
مسجد ہی عدالت تھی
تیس لاکھ مربع کلومیٹر کی ریاست اسی مسجد میں بیٹھ کر چلائی جاتی تھی
اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے ہمارے لئے بے شمار آسانیاں پیدا کی ہیں
مسجد کی صورت میں ہمیں مفت کا ایک ایسا ٹھکانہ دیا ہے
جس کو ہم جب چاہیں استعمال میں لا سکتے ہیں
ہر غریب امیر کا اس پہ پورا حق ہے 🔻
شادی ہالز کے خرچے بچ سکتے ہیں اگر آپ سادگی سے نکاح مساجد میں کر لیں
عیسائی آج تک یہی کرتے ہیں
وہ خود چرچ میں جا کر اپنے پادری کو عزت دیتے ہیں
اور نکاح کر لیتے ہیں
ہم شادی ہالز بک کرتے ہیں
اور مولوی صاحب بے چارے وہاں خجل ہو رہے ہوتے ہیں
اس کے علاؤہ بھی مساجد کےبہت استعمالات ہیں🔻
مگر بدقسمتی سے فرقوں کے ٹھپوں نے مساجد کا وقار بھی مجروح کیا
اور مسجد بنانے کا مقصد بھی فوت ہو گیا
اب ہر گروہ نے اپنی الگ مسجد بنا رکھی ہے جس میں اگر غلطی سے کسی دوسرے فرقے کا شخص آ جائے تو اسے یوں دیکھتے ہیں جیسے سکھ تمباکو کو دیکھتا ہے
اور اس تفریق میں ریاست سے لے کر عوام تک🔻
ہم سب ذمے دار ہیں
ہم کیوں ملا ازم کو اپنی من مانی کی اجازت دیتے ہیں؟
ہم فرقہ ورانہ بنیادوں پر مسجد کی تعمیر کی اجازت کیوں دیتے ہیں ؟
ہم ایسی مساجد کو چندہ بھی کیوں دیتے ہیں جو ہمارے اتحاد کی دشمن ہیں ؟
ریاست پاکستان سعودیہ اور ایران کو شٹ اپ کال کیوں نہیں دیتی ؟
ان ممالک کو 🔻
پاکستان میں عبادت گاہیں بنانے کی کھلی اجازت کیوں ہے ؟
کیا پاکستان بھی ان ممالک میں اپنے اکثریتی مسلک کی مسجدیں بنا سکتا ہے ؟
کیا سعودیہ اور ایران اس کی اجازت دیں گے ؟
کبھی نہیں !
تو پھر ہم ہی للو پنجو ہیں جس کسی کا دل چاہے ہمارے ساتھ جو مرضی کرے ؟
اتنی لاوارث ریاست ؟؟
اب کچھ 🔻
تجاویز حکومت اور عوام کیلئے
فوری طور پر ریاست تمام مساجد کو ریاستی تحویل میں لے اور انہیں یونین کونسلز کے ماتحت کر دے
مساجد سے فرقہ ورانہ ٹیگ ہٹا کر صرف انہیں نمبرنگ دی جائے
مساجد کا عملہ یونین کونسل کے ماتحت بھرتی کیا جائے اور اس کیلئے کم از کم تعلیم میٹرک رکھی جائے
تنخواہیں 🔻
یونین کونسلز ہی دیں اور اس کیلئے مقامی سطح پر مسجد ٹیکس لگا دیا جائے
اور یہ آسانی سے ہو جائے گا
جمعے کا خطبہ سرکاری ہو
اور مساجد کا عملہ ریاستی عملداری کی مکمل پاسداری کرے
مساجد کے عملے سے حلف لیا جائے کہ وہ کسی فرقے سے تعلق نہیں رکھیں گے
پڑھے لکھے مقامی افراد کو نگرانی سونپ 🔻
دی جائے
مساجد میں ایسی کوئی سرگرمی نہ ہو جس سے انتشار ،فساد یا فتنہ پھیلے
کسی بھی فرقے کو مساجد کے استعمال کی اجازت نہ ہو
مساجد کو صرف اور صرف معاشرتی اصلاح و فلاح کیلئے استعمال کیا جائے
اور یہ کوئی عجوبہ نہیں
بہت سے اسلامی ممالک میں یہی نظام ہے
جب تک آپ یہ نہیں کریں گے
نہ تو 🔻
آپ ریاست کی کوئی سمت متعین کر سکیں گے
اور نہ ہی عوام کو ایجوکیٹ کر سکیں گے
مسجد صرف مسجد ہونی چاہیے
اور کچھ نہیں
#میرا

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

30 Nov
"علی علی ہے "
یہ کب شروع ہوا ؟
کس نے شروع کیا ؟
کیوں شروع کیا ؟
کیا ضرورت تھی ؟
اس کے پیچھے کیا مقاصد کارفرما تھے ؟
اس کے انجنئیرز کون تھے ؟
اور کیا انہوں نے اپنے مقاصد حاصل کر لئے ؟
اس حوالے سے تاریخ حضرت امام شافعی رحمہ اللہ کے دور تک خاموش ہے
مگر امام شافعی رحمہ اللہ اس پر 🔻
کھل کر بات کرتے نظر آتے ہیں
انہوں نے اپنے دیوان میں سینکڑوں اشعار اس بابت شامل کئے ہیں
کہ جب وہ اہل بیت اطہار کا ذکر شروع کرتے تو کچھ لوگ انہی رافضی کہنا شروع کر دیتے
یا اہل بیت کے مقابل دوسرے صحابہ کا ذکر شروع کر دیتے
ایسے لوگوں کو حضرت امام شافعی رحمہ اللہ نے بدنسل کہا ہے🔻
اور انہوں نے پھر اپنے اشعار میں واضح لکھا کہ اگر اہل بیت کی محبت میں مجھے کوئی رافضی سمجھتا ہے تو میں رافضی ہوں
کیونکہ اہل بیت اطہار کی مودت ہی میری نجات کا وسیلہ ہے
اس سب کی تفصیل کیلیے آپ حضرت امام شافعی رحمہ اللہ کا دیوان پڑھ سکتے ہیں
دوسری بڑی گواہی ہمیں امام عبد الرحمٰن 🔻
Read 24 tweets
28 Nov
"برے پھسے آں 🤔"
بچپن سے پڑھنے لکھنے کا شوق ہے
اسی شوق کو پورا کرنے کیلئے ٹویٹر جوائن کیا
یوں تو اکاؤنٹ 2015 میں بنایا
مگر باقاعدہ لکھنا تب شروع کیا جب کرونا نے گھر بیٹھنے پر مجبور کر دیا
اس وقت غالباً ایک ہزار سے بھی کم فالورز تھے
پھر دوستوں نے پسند کیا
اور فالورز تیزی سے 🔻
بڑھنے لگے
اور آج محض ڈیڑھ سال بعد الحمدللہ 47k فالورز ہیں
شروع دن سے اپنی اصل شناخت کے ساتھ آیا اور اسی شناخت سے لوگ مجھے پہچانتے ہیں
بے شمار دوست و احباب ایسے ہیں
جن سے ٹویٹر پر واقفیت ہوئی اور بہت اچھے تعلق میں تبدیل ہو گئی
آج ماشاءاللہ سینکڑوں دوست ہیں جن سے براہ راست رابطہ 🔻
بھی ہے اور عزت و احترام کا ایک خوبصورت تعلق بھی
کچھ حکومتی و سیاسی و ادبی شخصیات سے بھی تعلق بنا
اور بیرون ممالک رہنے والے بہت سے دوست احباب نے خصوصی عزت و تکریم سے نوازا
ان سب کا بہت مشکور ہوں
کچھ تحریروں کو بہت اچھا رسپانس ملا، کئی تھریڈز مختلف ویب سائٹس پر شائع ہوتے
سب سے 🔻
Read 19 tweets
27 Nov
"جہالت کے سو روپ"
نبی کریم ﷺ کے وصال کے بعد جب زمام اقتدار سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہاتھ آیا تو بیک وقت بہت سے چیلنجز درپیش تھے
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کی قیادت میں نبی کریم ﷺ کا تیار کردہ ایک لشکر روانہ کرنا تھا
ابوسفیان لوگوں کو بغاوت پہ اکسا رہا تھا ،فتنہ 🔻
ارتداد سر اٹھا چکا تھا
نو مسلم اسلام چھوڑ رہے تھے
اور منکرین زکوۃ کا مسلہ الگ تھا
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ کیلئے کڑی آزمائش تھی
وہ ہر لمحہ نبی کریم ﷺ سے رہنمائی لینے کے عادی تھے
اب اپنے سر پڑی تھی
تو فیصلے لینا مشکل ہو رہا تھا
سب سے بڑا مسلہ یہ تھا کہ وہ کام کیسے کئے جائیں 🔻
جو نبی کریم ﷺ نے نہیں کئے تھے
اور نہ ہی ان کے بارے میں کوئی حکم دیا تھا
یعنی وہ چیزیں جو قرآن و حدیث میں نہیں تھیں
ان کو کیسے انجام دیا جائے
سب سے بڑی فکر قرآن جمع کرنے کی تھی
تاکہ امت تک یہ امانت بخیر و خوبی پہنچائی جائے
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے جب قرآن جمع کرنے اور 🔻
Read 24 tweets
26 Nov
" غور و فکر سے علم بڑھتا ہے"
قرآن ہر چوتھی آیت میں آپ کو غور و فکر کا حکم دیتا ہے !
آپ سے کہتا ہے کہ تم تفکر کیوں نہیں کرتے ؟ کیا تم عقل نہیں رکھتے ؟
کیا تمہیں شعور نہیں بخشا گیا ؟
تو پھر اس کائنات پہ اللہ کی نشانیوں پہ غور کیوں نہیں کرتے ؟
جو اللہ نے واضح بتانا تھا بتا دیا
🔻
جو عیاں نہیں کیا، اسے آپ پہ چھوڑ دیا اور آپ کو دعوت دی کہ آؤ اور غور کرو
میری آیات میں تفکر کرو اور میرے اسرار جان لو
اور پھر جس نے غور کیا
اس نے جان لیا
اس نے حقیقت معلوم کر لی
اس نے اپنی معرفت بھی حاصل کر لی
اور اللہ کو بھی کچھ نہ کچھ پہچان لیا
بس پھر وہ خاموش ہو گیا
قدرت کے🔻
جلووں میں گم ہو گیا
اسے کسی سے نفرت نہ رہی
اس نے جان لیا کہ برے بھلے سب اللہ کی مخلوق ہے
خیر و شر سب اسی کی طرف سے ہے
اس نے ہر خوشی و غمی کو اللہ کی تقدیر سمجھ کر قبول کر لیا اور خود مطمئن ہو گیا
اس نے جان لیا کہ اللہ کے سوا اس کائنات میں دوسری کوئی طاقت موجود ہی نہیں ہے 🔻
Read 18 tweets
16 Nov
" علمائے ربانیین "
آپ نے مختلف انبیائے کرام کی سیرتیں پڑھ رکھی ہیں
خصوصاً امام الانبیاء علیہ الصلواۃ والسلام کی حیات طیبہ کے تو ہر گوشے سے آگاہ ہیں
ہمارے تعلیمی نصاب میں پہلی جماعت سے اب ماسٹرز تک اسلامیات لازمی ہے
جس میں آپ کو سیرت النبی ﷺ کے ساتھ ساتھ اسلام کی تاریخ اور 🔻
اخلاقی مضامین پڑھائے جاتے ہیں
کسی بھی کالج یا یونیورسٹی سے پڑھنے والا طالب علم کسی مدرسے میں پڑھنے والے طالب علم سے زیادہ اسلامی تعلیمات سے واقف ہوتا ہے
کیونکہ اسے فرقہ پرستی سے پاک اصل اسلام پڑھنا نصیب ہوتا ہے
ہمارے ہاں مولوی صاحبان طبقہ اور ان کے عقیدت مند اپنے علما کو انبیا 🔻
کا وارث کہتے ہیں
اس حوالے سے ایک حدیث بھی پیش کی جاتی ہے
ہمیں اس حدیث کی صحت پر کوئی بات اس لئے نہیں کرنی کہ علمائے حق واقعی انبیا کے وارث ہوتے ہیں
جسے وہ اپنے عمل و کردار سے ثابت کرتے ہیں
ہماری آج کی بحث کا موضوع مگر وہ رانگ نمبر ملا ہیں جو خود کو انبیا کا وارث کہہ کر علمائے 🔻
Read 19 tweets
14 Nov
"بندر والی بھاگ دوڑ"
ایک جنگل میں سب جانوروں نے مل کر فیصلہ کیا کہ ان کے پاس اپنا ایک ڈاکٹر ہونا چاہیے جو کسی جانور کے بیمار ہونے کی صورت میں اس کا علاج کر سکے
اور پھر متفقہ طور پر اس مقصد کیلئے بندر کو ڈاکٹری کی تعلیم کیلئے بھیج دیا گیا، جنگل کے جانوروں نے ایک مشترکہ فنڈ سے🔻
بندر کی پڑھائی کا خرچہ پورا کیا اور بندر پانچ سال بعد ڈاکٹر بن کر واپس آ گیا ، ایک دن ایک لومڑی گھنی جھاڑیوں میں پھس کر بری طرح زخمی ہو گئی
اسے فوری طور پر ڈاکٹر صاحب کے پاس لایا گیا
ڈاکٹر صاحب نے زخمی لومڑی کو دیکھا اور پھر ایک درخت سے دوسرے درخت پر چھلانگیں لگانے لگے
سب 🔻
جانور حیرانی سے دیکھ رہے تھے کہ یہ ہو کیا رہا ہے
ادھر زیادہ خون بہہ جانے سے لومڑی کی حالت خراب ہوگئی
بندر مگر ادھر ادھر چھلانگیں ہی لگاتا رہا ،کچھ دیر بعد لومڑی مر گئی
بندر نیچے اتر آیا
جانوروں نے پوچھا آپ نے اس کا علاج کیوں نہیں کیا ؟
تو بندر نے جواب دیا
میں اس کیلئے جتنی بھاگ🔻
Read 16 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(