"علی علی ہے "
یہ کب شروع ہوا ؟
کس نے شروع کیا ؟
کیوں شروع کیا ؟
کیا ضرورت تھی ؟
اس کے پیچھے کیا مقاصد کارفرما تھے ؟
اس کے انجنئیرز کون تھے ؟
اور کیا انہوں نے اپنے مقاصد حاصل کر لئے ؟
اس حوالے سے تاریخ حضرت امام شافعی رحمہ اللہ کے دور تک خاموش ہے
مگر امام شافعی رحمہ اللہ اس پر 🔻
کھل کر بات کرتے نظر آتے ہیں
انہوں نے اپنے دیوان میں سینکڑوں اشعار اس بابت شامل کئے ہیں
کہ جب وہ اہل بیت اطہار کا ذکر شروع کرتے تو کچھ لوگ انہی رافضی کہنا شروع کر دیتے
یا اہل بیت کے مقابل دوسرے صحابہ کا ذکر شروع کر دیتے
ایسے لوگوں کو حضرت امام شافعی رحمہ اللہ نے بدنسل کہا ہے🔻
اور انہوں نے پھر اپنے اشعار میں واضح لکھا کہ اگر اہل بیت کی محبت میں مجھے کوئی رافضی سمجھتا ہے تو میں رافضی ہوں
کیونکہ اہل بیت اطہار کی مودت ہی میری نجات کا وسیلہ ہے
اس سب کی تفصیل کیلیے آپ حضرت امام شافعی رحمہ اللہ کا دیوان پڑھ سکتے ہیں
دوسری بڑی گواہی ہمیں امام عبد الرحمٰن 🔻
النسائی کی ملتی ہے کہ جب انہوں نے اپنی مشہور زمانہ کتاب "خصائص علی" تحریر فرمائی تو امویوں نے ان پر تشدد کیا اور اسی کی تاب نہ لا کر وہ مکہ میں شہید ہو گئے
اور تب سے اب تک یہ رواج پڑ گیا ہے کہ جو کوئی اہل بیت اور خصوصاً مولا علی علیہ السلام کا ذکر کرے
وہ شیعہ ہے
یہ کیا جہالت ہے🔻
آپ نبی کریم ﷺ کی سیرت پڑھیں
قدم قدم پر آپ کو مولا علیہ السلام کے کا ذکر ملے گا
انتہائی زیادہ تحریف کے بعد بھی تیرہ سو سے زیادہ متفق علیہ احادیث مولا علی علیہ السلام کے فضائل میں دستیاب ہیں جن میں نبی کریم ﷺ نے مولا علی علیہ السلام کو وہ فضیلت عطا کی ہے جس کا کوئی اپنے لئے🔻
گمان بھی نہیں کر سکتا
مولا علی علیہ السلام کو اپنا نفس، اپنی جان،اپنا خون ،اپنا گوشت، اپنا وصی کہا
اپنے صحابہ کرام کو اپنے اہل بیت کے بارے میں جگہ جگہ تاکید کی کہ ان کے معاملے میں اللہ سے ڈرتے رہنا
اسکی کیا ضرورت تھی ؟
ضرورت تھی کہ آقا کریم ﷺ جانتے تھے کہ اہل بیت سے حسد رکھنے 🔻
والے بہت ہیں
کبھی ایک فرمان جاری کیا تو کبھی دوسرا
نبی کریم ﷺ کی زبان سے آپ مولا علی علیہ السلام کا اتنا ذکر سنتے ہیں کہ مولا علی علیہ السلام کی قسمت پہ رشک آتا ہے
اور جب نبی کریم ﷺ کے وصال کا وقت قریب آیا تو غدیر خم میں سب صحابہ کرام کو مخاطب کر کے حکم دیا کہ جو مجھے اپنا🔻
مولا مانتا ہے
علی بھی اس کا مولا ہے
اور ڈیڑھ سو سے زیادہ صحابہ کرام نے اسے روایت کیا اور امت تک نبی کریم ﷺ کا یہ فرمان پہنچایا
نبی کریم ﷺ کے وصال کے بعد کی صورتحال پہ غور کریں
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ خلیفہ منتخب ہو چکے ہیں مگر وہ مطمئن نہیں ہیں ،کیوں ؟
کیونکہ مولا علی🔻
نے ابھی تک ان کی خلافت کی تصدیق نہیں کی
وہ جناب عمر فاروق رضی اللہ عنہ کو مولا علی علیہ السلام کی طرف بھیجتے ہیں، سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ مولا کے پاس آتے ہیں
اور زمین پر بیٹھ جاتے ہیں
اور رو رو کر کہتے ہیں کہ اے اہل بیت ہمارے لئے آپ سے بڑھ کر کسی کا مرتبہ نہیں ہے
جواب میں🔻
مولا علی علیہ السلام فرماتے ہیں کہ میں ناراض نہیں ہوں
میں تو قرآن جمع کر رہا تھا
اور پھر مولا مسجد نبوی میں تشریف لاتے ہیں
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ اٹھ کر مولا کا استقبال کرتے ہیں
اور پھر گلے لگ کر خوب روتے ہیں
اتنا روتے ہیں کہ ہچکی بندھ جاتی ہے
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ کو🔻
مولا علی علیہ السلام سے نبی کریم ﷺ کی خوشبو آتی ہے
وہ مولا علی علیہ السلام کے ہاتھ چومتے ہیں، خلافت کیلئے مشاورت نہ کرنے پر معذرت کرتے ہیں
آپ پڑھیں بخآری شریف ،مولویوں کی باتیں سنتے ہو خود کیوں نہیں پڑھتے ؟
اب مولا علی علیہ السلام نے تائید فرمائی تو سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ 🔻
عنہ نے باقاعدہ کار حکومت سنبھالے
اور پھر جب تک وہ خلیفہ رہے مولا علی علیہ السلام سے ہر معاملے میں مشاورت کی
اگر سب اہل مدینہ ایک طرف ہوتے اور مولا علی علیہ السلام ایک طرف ہوتے تو سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ مولا علی علیہ السلام کی رائے کو اہمیت دیتے اور اس کے مطابق عمل کرتے 🔻
اس کے بعد سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کا دور دیکھیں
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے دعا کی کہ یا اللہ مجھے ایسے کسی مسلے سے بچانا جس میں علی میری رہنمائی کیلئے موجود نہ ہوں
آپ نے ہی کہا کہ اگر علی نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہو جاتا
اور مشکل کشا کا لقب بھی مولا علی علیہ السلام کو آپ 🔻
نے ہی دیا
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی مولا علی علیہ السلام سے والہانہ محبت اور عقیدت سے کتابیں بھری پڑی ہیں
مگر کوئی پڑھنے کی زحمت کرے تو سمجھ آئے
اس کے بعد سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دور میں بھی یہی روایت قائم رہی
وجہ یہ تھی کہ جید صحابہ جانتے تھے کہ علی ان سب سے 🔻
زیادہ علم رکھتے ہیں
دوسرا وہ نبی کریم ﷺ کے فرمان کے مطابق جانتے تھے کہ علی ان کا مولا ہے
اس لئے وہ مولا کی رہنمائی کے بغیر قدم نہیں اٹھاتے تھے
صرف خلفائے ثلاثہ ہی نہیں سب جید صحابہ کرام نبی کریم ﷺ کے وصال کے بعد ہر علمی و ذاتی معاملے کے حل کیلئے سیدھا مولا علی علیہ السلام کے🔻
پاس آتے
اور اتنا زیادہ آتے کہ "فقہ حضرت علی" کے نام سے ایک ضخیم کتاب وجود میں آ گئی
خود سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے مولا کی مہربانیوں سے جو فیصلے کئے وہ "فقہ حضرت عمر" کی شکل میں ہمارے پاس موجود ہیں
اب سوال یہ ہے کہ یہ علی علی کرنے والے سب صحابہ بھی شیعہ تھے ؟؟
آپ کو 🔻
اسلام و خلافت راشدہ کی مکمل تاریخ میں ہر جگہ علی علی ہوتا نظر آئے گا
کیا یہ سب لوگ شیعہ تھے ؟
وہ جانثار صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین جنہوں نے جنگوں میں
مولا علی علیہ السلام کا ساتھ دیا
کیا وہ بھی شیعہ تھے ؟
صوفی ازم کے چودہ سلاسل جس میں لاکھوں اولیا کرام آتے ہیں
کہ جن کا🔻
امام مولا علی علیہ السلام ہے
کیا وہ سب شیعہ ہیں ؟
کیا حضرت جنید بغدادی،حضرت سری سقطی،اویس قرنی، ذوالنون مصری، رابعہ بصری، غوث اعظم، ابن عربی ،بابا فرید ،داتا صاحب،سخی سلطان باہو جیسے یہ سب بزرگ کیا شیعہ تھے ؟
کیونکہ یہ سب بھی مولا علی علیہ السلام کے ہی پیرو ہیں
نبی کریم ﷺ کے🔻
کے فرامین کے مطابق وہ اہلسنت کی جماعت جو ہمیشہ حق پر رہے گی
اس کا امام بھی مولا علی ہے
قابل غور نکتہ یہ ہے
کہ چلو بنو امیہ کی تو قریش سے قدیمی اور خاندانی دشمنی تھی
جس کی وجہ سے وہ اہل بیت کے دشمن تھے، مگر یہ آج کے کلمہ گو مسلمانوں کو کیا مسلہ ہے ؟
یہ کیوں مولا علی علیہ السلام🔻
کا ذکر کرتے ہوئے شرماتے ہیں
اور جو کوئی ہم جیسا ذکر کرے اسے شیعہ بنا دیتے ہیں ؟
اتنی جہالت اس دور میں کیسے ممکن ہے ؟
آپ کے پاس انٹرنیٹ ہے
دنیا جہان کی کتابیں موجود ہیں
آپ تحقیق کیوں نہیں کرتے ؟
کیا بیماری ہے آپ کو ؟
کیوں فرقہ پرست مولویوں کی باتوں میں آ کر گمراہ ہوتے ہو ؟ 🔻
خود کیوں نہیں پڑھتے ؟
جاننے کی کوشش کیوں نہیں کرتے ؟
زیادہ نہیں تو ترجمے کے ساتھ قرآن کے بعد صرف بخآری شریف ہی پڑھ لو
تاریخ کی کوئی ایک آدھ کتاب پڑھ لو
سچ آپ پر کھل جائے گا
ملا کا جھوٹ عیاں ہو جائے گا
مگر آپ تو حق تلاش ہی نہیں کرتے
اور حالت یہ ہو گئی ہے اہل بیت کیلئے نبی 🔻
کریم ﷺ کے فرامین پڑھ کر بھی یقین نہیں آتا
اللہ کے بندو یہ تاریخ سے ثابت ہے کہ مولا علی علیہ السلام کے بغیر کسی کیلئے بھی نجات کا کوئی طریقہ نہیں
نبی کریم ﷺ نے مولا علی علیہ السلام کو باب العلم اور مولائے کائنات زبانی کلامی نہیں بنایا
بلکہ اس کے پیچھے بڑی حکمتیں کارفرما ہیں🔻
جو اگر آپ ذرا سا بھی غور و فکر کریں گے توسمجھ لیں گے
مگر کریں گے تو نا !
میں سنی حنفی ہوں
تصوف کے دو سلاسل چشتیہ اور قادریہ سے منسلک ہوں
ہماری اہل تشیع سے کوئی چیز نہیں ملتی
مگر ہمیں معلوم ہے کہ اہل بیت کے سوا کسی کی نجات نہیں
اور مولا علی علیہ السلام کے بغیر نہ کسی کی بات بنی 🔻
نہ کسی کی بات بنے گی
اب ہمیں آپ شیعہ کہیں
نیم رافضی کہیں
یا رافضی ہی کہہ دیں
اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
ہم تک جو علم پہنچا وہ نبی کریم ﷺ کی بارگاہ سے حق پہنچا
اور صرف ہمارا ہی نہیں کسی کا بھی گزرا نہیں ہے
تحقیق کریں اور حق جانیں
اللہ سب کو ہدایت دے آمین
#میرا
@threader unroll

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with Roy Mukhtar Ahmad

Roy Mukhtar Ahmad Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @RoymukhtarRoy

1 Dec
"گل وچ ہور اے "
انگریز کی برصغیر میں آمد سے شروع کرتے ہیں
انگریز تجارت کے بہانے ہندوستان میں داخل ہوا
تجارت کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کی نفسیات کا جائزہ لیا
انگریز نے جانا کہ ہندوستانی قوم غلامی کیلئے ہمہ وقت تیار رہتی ہے
اور پہلے سے ہی مختلف جاگیر داروں، ٹھاکروں اور تعلقہ داروں🔻
کی بخوشی غلامی اختیار کئے ہوئے ہے
انگریز نے عوام کو گھاس ڈالنے کی بجائے سیدھا ان مقامی آقاؤں کو اپنے ساتھ ملایا جو اس عوام پہ حکومت کر رہے تھے
یہ ہندوستان کی اشرافیہ تھی
جو ذاتی مفادات کیلئے انگریز کی آلہ کار بن گئی اور ہندوستان کی تقسیم تک یہ لوگ انگریز سرکار کے ممد و معاون 🔻
تھے۔ انگریز نے اسی اشرافیہ کے ذریعے سو سال تک ہندوستان کی عوام کو کنٹرول میں رکھا
مختلف وجوہات اور عوامی تحریکوں اور جغرافیائی حالات میں تبدیلی کی وجہ سے انگریز کو برصغیر سے جانا پڑا تو جاتے جاتے وہ اپنے تمام تر اختیارات اسی اشرافیہ کو سونپ کر چلا گیا
جس نے پاکستان اور انڈیا 🔻
Read 18 tweets
29 Nov
"مسجدیں"
ہجرت کے بعد نبی کریم ﷺ ، آپ کے صحابہ کرام اور مسلمان جب مدینہ شریف میں سیٹ ہو گئے تو آقا کریم ﷺ نے سب سے پہلے مسجد تعمیر کرنے کا حکم دیا
اہل مدینہ اور مخیر حضرات کے تعاون سے مسجد نبوی کی تعمیر ممکن ہوئی
اس سے پہلے دیگر قدیم مذاہب جیسے یہودی سینا گوگ، عیسائی چرچ ، 🔻
ہندو ،مندر اور بدھ مت والے اپنی خانقاہیں بناتے تھے
نبی کریم ﷺ نے مگر مسجد کا تصور دیا
اب ان قدیم مذاہب کی عبادت گاہوں اور مسجد میں کیا فرق تھا ؟
جی تو جان لیں کہ مقاصد اور استعمال کے حساب سے تو کوئی فرق نہیں تھا
مگر شناخت کے اعتبار سے بہت فرق تھا
نبی کریم ﷺ نے اسلام کی شان🔻
اور مرتبے کے مطابق مسجد کی تعمیر فرمائی
اب پہلا سوال کہ مسجد کی ضرورت کیوں تھی ؟
اور قدیم مذاہب میں بھی عبادت گاہیں کیوں بنتی تھیں ؟
تو اس کا جواب جان لیں کہ تمام آسمانی مذاہب حق ہیں
اور ان کے بنیادی اصول تقریباً ایک جیسے ہی ہیں
اللہ کی سب سے بڑی تخلیق انسان ہے جس کیلئے اللہ نے🔻
Read 23 tweets
28 Nov
"برے پھسے آں 🤔"
بچپن سے پڑھنے لکھنے کا شوق ہے
اسی شوق کو پورا کرنے کیلئے ٹویٹر جوائن کیا
یوں تو اکاؤنٹ 2015 میں بنایا
مگر باقاعدہ لکھنا تب شروع کیا جب کرونا نے گھر بیٹھنے پر مجبور کر دیا
اس وقت غالباً ایک ہزار سے بھی کم فالورز تھے
پھر دوستوں نے پسند کیا
اور فالورز تیزی سے 🔻
بڑھنے لگے
اور آج محض ڈیڑھ سال بعد الحمدللہ 47k فالورز ہیں
شروع دن سے اپنی اصل شناخت کے ساتھ آیا اور اسی شناخت سے لوگ مجھے پہچانتے ہیں
بے شمار دوست و احباب ایسے ہیں
جن سے ٹویٹر پر واقفیت ہوئی اور بہت اچھے تعلق میں تبدیل ہو گئی
آج ماشاءاللہ سینکڑوں دوست ہیں جن سے براہ راست رابطہ 🔻
بھی ہے اور عزت و احترام کا ایک خوبصورت تعلق بھی
کچھ حکومتی و سیاسی و ادبی شخصیات سے بھی تعلق بنا
اور بیرون ممالک رہنے والے بہت سے دوست احباب نے خصوصی عزت و تکریم سے نوازا
ان سب کا بہت مشکور ہوں
کچھ تحریروں کو بہت اچھا رسپانس ملا، کئی تھریڈز مختلف ویب سائٹس پر شائع ہوتے
سب سے 🔻
Read 19 tweets
27 Nov
"جہالت کے سو روپ"
نبی کریم ﷺ کے وصال کے بعد جب زمام اقتدار سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے ہاتھ آیا تو بیک وقت بہت سے چیلنجز درپیش تھے
حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کی قیادت میں نبی کریم ﷺ کا تیار کردہ ایک لشکر روانہ کرنا تھا
ابوسفیان لوگوں کو بغاوت پہ اکسا رہا تھا ،فتنہ 🔻
ارتداد سر اٹھا چکا تھا
نو مسلم اسلام چھوڑ رہے تھے
اور منکرین زکوۃ کا مسلہ الگ تھا
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ کیلئے کڑی آزمائش تھی
وہ ہر لمحہ نبی کریم ﷺ سے رہنمائی لینے کے عادی تھے
اب اپنے سر پڑی تھی
تو فیصلے لینا مشکل ہو رہا تھا
سب سے بڑا مسلہ یہ تھا کہ وہ کام کیسے کئے جائیں 🔻
جو نبی کریم ﷺ نے نہیں کئے تھے
اور نہ ہی ان کے بارے میں کوئی حکم دیا تھا
یعنی وہ چیزیں جو قرآن و حدیث میں نہیں تھیں
ان کو کیسے انجام دیا جائے
سب سے بڑی فکر قرآن جمع کرنے کی تھی
تاکہ امت تک یہ امانت بخیر و خوبی پہنچائی جائے
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ نے جب قرآن جمع کرنے اور 🔻
Read 24 tweets
26 Nov
" غور و فکر سے علم بڑھتا ہے"
قرآن ہر چوتھی آیت میں آپ کو غور و فکر کا حکم دیتا ہے !
آپ سے کہتا ہے کہ تم تفکر کیوں نہیں کرتے ؟ کیا تم عقل نہیں رکھتے ؟
کیا تمہیں شعور نہیں بخشا گیا ؟
تو پھر اس کائنات پہ اللہ کی نشانیوں پہ غور کیوں نہیں کرتے ؟
جو اللہ نے واضح بتانا تھا بتا دیا
🔻
جو عیاں نہیں کیا، اسے آپ پہ چھوڑ دیا اور آپ کو دعوت دی کہ آؤ اور غور کرو
میری آیات میں تفکر کرو اور میرے اسرار جان لو
اور پھر جس نے غور کیا
اس نے جان لیا
اس نے حقیقت معلوم کر لی
اس نے اپنی معرفت بھی حاصل کر لی
اور اللہ کو بھی کچھ نہ کچھ پہچان لیا
بس پھر وہ خاموش ہو گیا
قدرت کے🔻
جلووں میں گم ہو گیا
اسے کسی سے نفرت نہ رہی
اس نے جان لیا کہ برے بھلے سب اللہ کی مخلوق ہے
خیر و شر سب اسی کی طرف سے ہے
اس نے ہر خوشی و غمی کو اللہ کی تقدیر سمجھ کر قبول کر لیا اور خود مطمئن ہو گیا
اس نے جان لیا کہ اللہ کے سوا اس کائنات میں دوسری کوئی طاقت موجود ہی نہیں ہے 🔻
Read 18 tweets
16 Nov
" علمائے ربانیین "
آپ نے مختلف انبیائے کرام کی سیرتیں پڑھ رکھی ہیں
خصوصاً امام الانبیاء علیہ الصلواۃ والسلام کی حیات طیبہ کے تو ہر گوشے سے آگاہ ہیں
ہمارے تعلیمی نصاب میں پہلی جماعت سے اب ماسٹرز تک اسلامیات لازمی ہے
جس میں آپ کو سیرت النبی ﷺ کے ساتھ ساتھ اسلام کی تاریخ اور 🔻
اخلاقی مضامین پڑھائے جاتے ہیں
کسی بھی کالج یا یونیورسٹی سے پڑھنے والا طالب علم کسی مدرسے میں پڑھنے والے طالب علم سے زیادہ اسلامی تعلیمات سے واقف ہوتا ہے
کیونکہ اسے فرقہ پرستی سے پاک اصل اسلام پڑھنا نصیب ہوتا ہے
ہمارے ہاں مولوی صاحبان طبقہ اور ان کے عقیدت مند اپنے علما کو انبیا 🔻
کا وارث کہتے ہیں
اس حوالے سے ایک حدیث بھی پیش کی جاتی ہے
ہمیں اس حدیث کی صحت پر کوئی بات اس لئے نہیں کرنی کہ علمائے حق واقعی انبیا کے وارث ہوتے ہیں
جسے وہ اپنے عمل و کردار سے ثابت کرتے ہیں
ہماری آج کی بحث کا موضوع مگر وہ رانگ نمبر ملا ہیں جو خود کو انبیا کا وارث کہہ کر علمائے 🔻
Read 19 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(