#ancient
#Punjab
#History
گٹکا رقص/آرٹ (Gatka Dance/Art)
قدیم #پنجاب کا ہزاروں سال پرانا مارشل آرٹ
یہ دراصل پنجاب کا تاریخی رقص ھے جو تلواریں ہاتھ میں پکڑ کر کیا جاتا ھے۔
گٹکا دراصل مکمل ایک جنگی نظام ھے جو سیکیورٹی اور بہادری کیلئے استعمال کیاجاتا ھے۔
زمانہ قدیم میں اس فن کا ذکر
شاستر ودیا" کے نام سے کیا جاتا ھے۔
فارسی میں "کھٹکا" اور پنجابی میں "گٹکا" (ਗਟਕਿ) کا مطلب ایک ہی ھےیعنی "دو آدمیوں کا ہتھیار کے ساتھ کھیلنا"
یہ پنجاب، ہندوستان میں ہزاروں سالوں سے موجود ھے۔
اسےجسمانی کے
ساتھ روحانی بھی سمجھاجاتا ھے۔مغل شہنشاہ جلال الدین اکبر بھی گٹکا فن کے ماہر
تھے۔
اگرچہ یہ فن تلوار کواپنے بنیادی ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ھے لیکن گٹکا کے لیے بہت سےدوسرے ہتھیار دستیاب ہیں جیسے تلوار کے علاؤہ بردھا، چکرم، دہل (shield), گرج، دگر، کھنڈہ، کرپان، سوٹی، مراٹھی، ٹپر، تیرکمان، چکربھی اس رقص میں استعمال ھوتےہیں۔
سنگاپور، ملائیشیا، تھائی لینڈ
اور ہانگ کانگ کے کچھ حصوں میں گٹکا کی مشق کی جاتی ھے لیکن اسکی جڑیں ھندوستان کے شمال مغربی علاقوں پنجاب کی زرخیز مٹی میں گڑی ھوئی ہیں۔
کون کہتا ھے کہ تلوار پکڑ کر رقص صرف بلوچ اور افغان رواج ھے پنجاب کی نہیں؟

@threadreaderapp Unroll it.
#Magnificent
#Punjab
#History

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ

ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SanaFatima00

Mar 14
#Egypt
#History
ملکہ مصرقلوپطرہ
(Alexandria, 69 BC- 30 BC)
تین دہائیوں تک برسراقتدار رھنے والی مصرکی آخری اور حقیقی فرعونہ
اپنے ہی بھائی سے، جو اسکا شوہر بھی تھا، اقتدار چھیننے کی جنگ اور روم کے بادشاہ آکٹیوین سےہار نے اسے تاریخ میں امر کر ڈالا۔
بطلیموس گھرانے (Ptolmic Rulers) نے
مصر پر تقریباً 300 سال حکومت کی۔ قلوپطرہ ان کی آخری حکمران تھی اور اس طویل اور قابل فخر خاندان کی وارث بھی۔ قلوپطرہ بطلیموس جیسے مشکل، پریشان کن شاہی خاندان میں پیدا ھوئی۔
قلوپطرہ نےایک وسیع سلطنت پر حکومت کی جس میں مصر، قبرص، جدید دور کے لیبیا کا حصہ اور مشرق وسطیٰ کے دیگر علاقے
شامل تھے۔
قلوپطرہ کئی زبانیں جانتی تھی۔ جیساکہ آج دورجدید میں قلوپطرہ دلکش جسمانی خوبصورتی اورکشش کی عکاس ھے جبکہ ایسا بالکل نہیں تھا۔درحقیقت جولیس سیزراور مارک انٹونی کےساتھ اس کی رومانوی شمولیت صدیوں سےفن، موسیقی اورادب میں امر ھے۔
بطلیموس ایک مقدونیائی(Macedonian) جرنیل کی نسل
Read 8 tweets
Mar 10
#Egypt
#History
اہرام مصر__تاریخ سےچند اوراق
اہرام مصر__5000سال قبل مسیح اور دنیا کی پراسرار ترین جگہ
اہرام مصر__یعنی مصر کےمقبرے (Necropolis) اوروہ بھی ریگستان میں
اہرام مصر__چاند پرقدم، تسخیرخلاء، سمندروں کی گہرائیوں کےغواص اور مریخ کی تسخیر کرنے والے پہلےزمین پر مصر کےرازوں کی
گتھیاں تو سلجھائیں۔
اہرام مصر__کا عمل پیمائش گویا پتھروں کی زبان میں الہامی بیان ھے۔
اہرام مصر__کا سب سے بڑا اور اولین مقبرہ "شی اوپس یا چیوپس" کا ھے جسکی تعمیر میں 50 لاکھ سلیں (Blocks) استعمال ھوئے اور ہر سل کا وزن تین ٹن سے نوے ٹن تک ھے۔
اہرام مصر__انتہائی ترقی یافتہ سائنسی
تخیلات کا مظہر جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش سے بھی ہزاروں سال قبل پوری دنیا پر غالب تھی۔
اہرام مصر__کی دیواروں پر رقم پوری ھونے والی پیش گوئیاں اس بات کا مظہر ہیں کہ اہرام کے معمار کائنات کے سربستہ رازوں سے واقف تھے۔
اہرام مصر__کے معمار اعلیٰ ترین Advanced Mathematics اور
Read 6 tweets
Mar 9
#Iran
#History
قدیم فارس (ایران)سےموجودہ ایران کا سفر
یہ سفر شہنشاہیت سے شروع ھو کر ایک ڈکٹیٹر پر مرحلہ وار یوں اختتام پذیر ھوتا ھے؛
ہخامنشی (540 تا 330 قبلِ مسیح)
سلوکی (330 تا 257 قبلِ مسیح)
اشکانی (330 تا 226 قبلِ مسیح)
ساسانی (226 قبلِ مسیح تا 652ء)
خلافت راشدہ (637ء تا 661ء)
بنی امیہ (662ء تا 750ء)
بنی عباس (750ء تا 1236ء)
منگول ایلخانی (1258ء تا 1502ء)
صفوی (1502ء تا 1736ء)
افشار (1736ء تا 1747ء)
زند (1840ء تا 1794ء)
قاچار (1795ء تا 1924ء)
پہلوی (1925ء تا 1978ء)
انقلاب ایران (1979ء)
اس انقلاب نے ایران کی سیاسی، شاہی اور ملکی تاریخ کو بدل کر رکھ دیا
گویا یہ ایک بھونچال تھا جس نے ایران کی ہزاروں سال قبل کی تاریخ کا دھارا موڑ دیا۔
آج 31 صوبوں پر مشتمل وحدانی ریاست ایران جس میں کسی بھی صوبے کو خودمختار، آئینی اختیارات و حقوق حاصل نہیں نہ اسمبلیاں ھوتی ہیں نہ ہی وزارتیں۔
امام خمینی سب سے مقتدر اور بااختیار ہستی ہیں جو مسلح فوج
Read 4 tweets
Mar 6
ہرن مینار (فتح پور سکری اترپردیش، بھارت)
ہرن مینارسےہمارے ذہن میں فورا شیخوپورہ آتا ھے۔
ہرن مینار (پاکستان) جو بادشاہ جہانگیر نے اپنے پسندیدہ ہرن کی موت کے غم میں تعمیر کروایا تھا، مغلوں کی حماقت یاد دلانے کیلئےناکافی تھا۔ اسی طرح کی ایک اور حماقت فتح پور سکری میں
#India
#History
بائیس میٹر اونچا ایک اور ہرن مینار تعمیر کر کے کی گئی۔
بادشاہ اکبر نے مینار کے آس پاس کے علاقے کو ہرن کی پناہ گاہ میں تبدیل کرنے کے لیے تعمیر کروایا۔
اس ٹاور کی ایک دلچسپ بات یہ ھے کہ 3.91 میٹر کی اونچائی تک یہ آکٹونل ھے اور اس کا باقی حصہ گول ھے۔ آپ ایک چپٹے دروازے سے ٹاور میں
داخل ھوتے ہیں۔ اندرونی حصہ نقش کاری اور دلکش ڈیزائن سے مزین ھے۔
53 سیڑھیاں چڑھنے کے بعد آپ چوٹی پر پہنچ سکتے ہیں اور شاہی شہر فتح پور سیکری کےپرندوں کےنظارے سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
مینار پر آپ متبادل قطاروں میں چھ ستاروں اور مسدس کی سجاوٹ دیکھ سکتےہیں۔ ہرستارےاور مسدس کے درمیان
Read 5 tweets
Mar 4
شطرنج کی تاریخ (History of Chess)
کھیلوں کی بادشاہ
"اس کی ابتداء اٹلی ھے" یہ غلط ھے۔
1500 سال پر محیط شطرنج کھیل کا سب سےقدیم پیشرو چھٹی صدی عیسوی سے پہلے ہندوستان تھا جہاں سےیہ کھیل فارس(موجودہ ایران) تک پھیلا۔
ھندوستان میں یہ ایک کھیل "چترانگہ" (Chaturanga) سےتخلیق شدہ
#History ImageImage
ھے جسے "اشٹاپاد" کے نام سے جانا جاتا تھا۔ اشٹاپاد کا مطلب سنسکرت میں 64 مربعوں کا مربع بورڈ، 8 چوکوں کی 8 قطاریں ہیں۔
جب عربوں نے فارس کو فتح کیا تو شطرنج کو مسلم دنیا نے اپنے ہاتھ میں لیا۔
پندرہویں صدی کے اختتام پر چین میں بھی یہ کھیل شمالی ھندوستان سے ہی داخل ھوا لیکن 220 سال
قبل مسیح چینی ہن خاندان (Hun Dynasty) کے عہد میں بھی اس کا تعارف ملتا ھے۔ چینی شطرنج آج 9x8 مربع یا 10x9 کناروں والے بورڈ پر کھیلی جاتی ھے۔
مغرب نے سولہویں صدی میں اس کھیل کا کھلی بانہوں سے استقبال کیا اور شطرنج کا پہلا ماسٹر ہسپانوی راہب (Priest) Luy Ropez تھا۔
1800 میں شطرنج نے
Read 6 tweets
Feb 24
نقشِ رستم (مرودشت،ایران)
(Marvdasht, #Iran)
مقبرہ زرسس(Xerxes Necropolis)
پانچویں صدی قبلِ مسیح
علم آثارقدیمہ(Archaeology)میں دو ٹاپ کیٹیگریزعام انسان کوہی نہیں بلکہ آرکیالوجسٹس کوبھی حیرت میں ڈالتی ہیں:
زیرزمین تعمیر(Step well Art)
چٹانی تعمیر(Rock-Cut Art)
#Ancient
#Archaeology
کیونکہ ازمنہ قدیم میں بغیر جدید آلات کے یہ ناممکن سی بات لگتی ھے۔
اس حیرت میں ایران کے شہر مرودشت میں واقع مقبرہ زرسس کی تعمیر اصافہ کرتی ھے۔ یہ چٹانی تعمیر ھے جو زرتشت ایرانی بادشاہ زرسس (519 ق م - 465 ق م) کا مقبرہ ھے. زرسس کو مختلف القابات سے نوازا جاتا ھے جیسے "عظیم" اور
Rulling over Heroes". عظیم زرسس جسکو فارسی میں "خشائرش" کہا جاتا ھے، Darius کا بیٹا تھا۔
465 قبل مسیح میں اسی کے شاہی محافظ کمانڈر آرٹابانس کے ہاتھوں زرسس کا قتل ھوا اور یہاں دفن ھوا۔
نقشِ رستم، جس کا مطلب ھے "رستم کا عکس"۔ اس مقبرے کو قدیم زمانے کے عجائبات میں شمار کیاجاتا ھے۔
Read 6 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(