ﺍﺻﻐﺮ ﺳﻮﺩﺍﺋﯽ ﺭﻭﺯﺍﻧﮧ ﺍﯾﮏ ﻗﻮﻣﯽ ﻧﻈﻢ ﻟﮑﮫﮐﺮ ﻻﺗﮯ۔ﺟﻠﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﻣﻮﺟﻮﺩ ﺍﻓﺮﺍﺩ ﮐﻮ ﺳﻨﺎﺗﮯ ﺗﮭﮯ۔ ﺍﯾﮏ ﺩﻥ ﻭﮦ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﺴﯽ ﻧﻈﻢ ﻟﮑﮫ ﮐﺮﻻﺋﮯ،
جسکے ﺍﯾﮏ ﻣﺼﺮﻋﮧ ﻧﮯ ﮔﻮﯾﺎ ﻣﺴﻠﻤﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﻟﻮﮞ کے تار کو چھو👇
ﭼﮭﻮﻟﯿﺎ۔
ﺁﭖ ﺳﮯ ﺍﯾﮏ ﺑﺎﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮔﯿﺎﮐﮧ ﯾﮧ ﻣﺼﺮﻉ ﮐﯿﺴﮯ آپکے ﺫﮨﻦ ﻣﯿﮟﺁﯾﺎ،
ﺁﭖ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ:
”ﺟﺐ ﻟﻮﮒ ﭘﻮﭼﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﮐﮧ، ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ
ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﺎﻟﺒﮧ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ لیکن پاکستان کا مطلب کیاہے؟
تو میرے ذہن
ﻣﯿﮟ ﺁﯾﺎ ﮐﮧ ﺳﺐ ﮐﻮ ﺑﺘﺎﻧﺎ ﭼﺎﮨﯿﺌﮯ ﮐﮧ
” ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎﮨﮯ؟
ﯾﮧ ﻧﻌﺮﮦ ﮨﻨﺪﻭﺳﺘﺎﻥ ﮐﮯ ﻃﻮﻝ ﻭﻋﺮﺽ ﻣﯿﮟﺍﺗﻨﺎ ﻣﻘﺒﻮﻝ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ تحریک پاکستان اور یہ نعرہ لازم وملزوم ہو گئے۔
اسی لئے قائد اعظم نے کہا تھا کہ
" ﺗﺤﺮﯾﮏِ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ 25 ﻓﯿﺼﺪ ﺣﺼﮧ ﺍﺻﻐﺮﺳﻮﺩﺍﺋﯽ ﮐﺎﮨﮯ"

"ﺷﺐ ﻇﻠﻤﺖ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺍﺭﯼ ﮨﮯ
ﺍﭨﮫ ﻭﻗﺖ ﺑﯿﺪﺍﺭﯼ ﮨﮯ
ﺟﻨﮓ ﺷﺠﺎﻋﺖ ﺟﺎﺭﯼ ﮨﮯ
ﺁﺗﺶ ﻭ ﺁﮨﻦ ﺳﮯ ﻟﮍ ﺟﺎ
ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻﺍﻟﻠﮧ
ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ
ﺷﺐ ﻇﻠﻤﺖ ﻣﯿﮟ ﮔﺰﺍﺭﯼ ﮨﮯ،
ﺍﭨﮫ ﻭﻗﺖ ﺑﯿﺪﺍﺭﯼ ﮨﮯ،
ﺟﻨﮓ ﺷﺠﺎﻋﺖ ﺟﺎﺭﯼ ﮨﮯ
ﺁﺗﺶ ﻭ ﺁﮨﻦ ﺳﮯ ﻟﮍ ﺟﺎ
ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ❤
"ﮨﺎﺩﯼ ﻭ ﺭﮨﺒﺮ ﺳﺮﻭﺭ ﺩﯾﮟ،
ﺻﺎﺣﺐ ﻋﻠﻢ ﻭ ﻋﺰﻡ ﻭ ﯾﻘﯿﮟ،
ﻗﺮﺁﻥ ﮐﯽ ﻣﺎﻧﻨﺪ ﺣﺴﯿﮟ،
ﺍﺣﻤﺪ ﻣﺮﺳﻞ ﺻﻠﯽ ﻋﻠﯽ"

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ"
"ﭼﮭﻮﮌ ﺗﻌﻠﻖ ﺩﺍﺭﯼ ﭼﮭﻮﮌ،
ﺍﭨﮫ ﻣﺤﻤﻮﺩ ﺑﺘﻮﮞ ﮐﻮ ﺗﻮﮌ،
ﺟﺎﮒ ﺍﻟﻠﮧ ﺳﮯ ﺭﺷﺘﮧ ﺟﻮﮌ،
ﻏﯿﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺎ ﻧﺎﻡ ﻣﭩﺎ"

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ
"ﺟﺮﺍﺕ ﮐﯽ ﺗﺼﻮﯾﺮ ﮨﮯ ﺗﻮ،
ﮨﻤﺖ ﻋﺎﻟﻤﮕﯿﺮ ﮨﮯ ﺗﻮ،
ﺩﻧﯿﺎ ﮐﯽ ﺗﻘﺪﯾﺮ ﮨﮯ ﺗﻮ،
ﺁﭖ ﺍﭘﻨﯽ ﺗﻘﺪﯾﺮ ﺑﻨﺎ"

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ
"ﻧﻐﻤﻮﮞ ﮐﺎ ﺍﻋﺠﺎﺯ ﯾﮩﯽ،
ﺩﻝ ﮐﺎ ﺳﻮﺯ ﻭ ﺳﺎﺯ ﯾﮩﯽ،
ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﮨﮯ ﺁﻭﺍﺯ ﯾﮩﯽ،
ﻭﻗﺖ ﮐﯽ ﯾﮧ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﻨﺎ"

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ
"پنجابی ﮨﻮ ﯾﺎ ﺍﻓﻐﺎﻥ،
ﻣﻞ ﺟﺎﻧﺎ ﺷﺮﻁ ﺍﯾﻤﺎﻥ،
ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﺟﺴﻢ ﮨﮯ ﺍﯾﮏ ﮨﯽ ﺟﺎﻥ،
ﺍﯾﮏ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺧﺪﺍ"

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ
"ﺗﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﺧﺎﻟﺪ ﮐﺎ ﻟﮩﻮ،
ﺗﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﮨﮯ ﻃﺎﺭﻕ ﮐﯽ ﻧﻤﻮ،
ﺷﯿﺮ ﮐﮯ ﺑﯿﭩﮯ ﺷﯿﺮ ﮨﮯ ﺗﻮ،
ﺷﯿﺮ ﺑﻦ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﺪﺍﻥ ﻣﯿﮟ ﺁ"

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ
"ﻣﺬﮨﺐ ﮨﻮ ﺗﮩﺬﯾﺐ ﮐﮧ ﻓﻦ،
ﺗﯿﺮﺍ ﺟﺪﺍﮔﺎﻧﮧ ﮨﮯ ﭼﻠﻦ،
ﺍﭘﻨﺎ ﻭﻃﻦ ﮨﮯ ﺍﭘﻨﺎ ﻭﻃﻦ،
ﻏﯿﺮ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻣﺖ ﺁ"

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟ ــــــــــ ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ
"ﺍﮮ ﺍﺻﻐﺮ ﺍﻟﻠﮧ ﮐﺮﮮ
ﻧﻨﮭﯽ ﮐﻠﯽ ﭘﺮﻭﺍﻥ ﭼﮍﮬﮯ،
ﭼﮭﻮﻝ ﺑﻨﮯ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﻣﮩﮑﮯ،
ﻭﻗﺖ ﺩﻋﺎ ﮨﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﺍﭨﮭﺎ"

ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﻣﻄﻠﺐ ﮐﯿﺎ؟
ﻻ ﺍﻟﮧ ﺍﻻ ﺍﻟﻠﮧ محمد رسول الله
❤🇵🇰

#الف_نگری
#PakistanZindabad

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with الف نگری

الف نگری Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @alifnagri

15 Sep
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک عمررسیدہ بزرگ اپنے بیٹے کے ہمراہ کسی دوسرے گاؤں میں کام کی غرض سے جانے کے لیے نکلا۔راستے میں ایک جنگل پڑتا تھا۔دونوں نے شام ڈھلنے سے پہلے جنگل تو عبور کر لیا مگر ابھی بھی گاؤں کافی دور تھا اور درمیان میں ایک چھوٹا سا پہاڑی 👇
سلسلہ بھی حائل تھا۔اوپر سے ستم یہ کہ باپ بیٹا تھکن سے بھی چور چور ہو چکے تھے۔ یہی سوچتے کہ اب کیا کرنا چاہیے سفر جاری رکھا جائے جو کہ بظاہر ناممکن لگ رہا تھا یا پھر کہیں قیام کیا جائے ان دونوں نے سفر جاری رکھا۔سوچوں میں غرق باپ بیٹا کچھ ہی دور چلے ہونگے کہ حد نگاہ کے اختتام پر👇
انہیں ایک گھر کی موجودگی کاشائبہ ساہوا۔ گھرکی موجودگی کے اس احساس نے جیسے ان دونوں میں کوئی برق سی بھر دی اور وہ لمبے لمبے ڈگ بھرتے ہوئے آگے بڑھنے لگے۔جب قریب پہنچے تودونوں کی خوشی کی انتہا نہ رہی کہ واقعی اس وسیع و عریض بظاہر ویران میدان میں ایک کچا گھر واقع تھا۔جسکے احاطے میں👇
Read 24 tweets
26 Jul
"اہل عرب جب شادی بیاہ کرتے تھے تو قدیم رواج کے مطابق دعوت کی تقریب میں شامل مہمانوں کی تواضع کےلیے بھنے ہوئے گوشت کے ٹکڑے کو روٹی کے اندر لپیٹ کرپیش کرتے تھے۔
اگر کسی تقریب میں گھرکے سربراہ کوپتا چلتاکہ اس شادی میں شریک افراد کی تعداد دعوت میں تیار کیے گوشت کے ٹکڑوں کی تعداد سے👇
زیادہ ہے ، یا زیادہ ہوسکتی ہے ، تو وہ کھانے کے وقت دو روٹیاں (گوشت کے بغیر) ایک دوسرے کے ساتھ لپیٹ کر اپنے اہلِ خانہ، رشتہ داروں اور انتہائی قریبی دوستوں میں تقسیم کرتے جبکہ گوشت روٹی کے اندر لپیٹ کر صرف باہر سے آئے ہوئے اجنبیوں کو پیش کیا جاتا تھا.
ایسا ہی ایک بار غریب شخص کے👇
ہاں شادی کی تقریب تھی جس میں اس شخص نے دعوت کے دن احتیاطاً بغیر گوشت کے روٹی کے اندر روٹی لپیٹ کر اپنے گھر والوں،رشتہ داروں اور متعدد قریبی قابلِ بھروسہ دوستوں کو کھانے میں پیش کی،تاکہ اجنبیوں کو کھانے میں روٹی کے ساتھ گوشت مل سکے اورکسی بھی قسم کی شرمندگی سے بچاجاسکے.
جنہیں👇
Read 7 tweets
14 Jul
"مامتا تو وکھری وکھری نہیں ہوتی"

کل فیکے کمہار کے گھر کے سامنے ایک چمکتی ہوئی گاڑی کھڑی تھی۔سارے گاؤں میں اس کا چرچا تھا۔جانے کون ملنے آیا تھا؟
میں جانتا تھافیکا پہلی فرصت میں آ کر مجھے سارا ماجرا ضرور سناۓ گا۔
وھی ھوا شام کو تھلے پر آکر بیٹھا ھی تھا کہ فیکا چلا آیا۔👇
کہنے لگا۔"صاحب جی کئی سال پہلے کی بات ھے آپ کو یاد ھے ماسی نوراں ہوتی تھی وہ جو بھٹی پر دانے بھونا کرتی تھی۔جسکا اِکو اِک پُتر تھا وقار"
میں نے کہا"ہاں یار میں اپنے گاؤں کے لوگوں کو کیسے بھول سکتا ھوں"
اللہ آپکابھلا کرے صاحب جی،وقار اور میں پنجویں جماعت میں پڑھتے تھے۔
سکول میں👇
اکثر وقار کے ٹِڈھ میں پیڑ ھوتی تھی۔ اک نُکرے لگا روتا رہتا تھا۔ماسٹر جی ڈانٹ کر اسے گھر بھیج دیتے تھے کہ جا حکیم کو دکھااور دوائی لے۔اک دن میں آدھی چھٹی کے وقت وقار کے پاس بیٹھا تھا۔میں نے اماں کے ہاتھ کا بنا پراٹھااور اچار کھولا۔
صاحب جی اج وی جب کبھی بہت بھوک لگتی ھے نا توسب👇
Read 17 tweets
26 Jun
یہ 1282 ہجری کی بات ہے. سعودی عرب کے بریدہ شہر میں منیرہ نامی ایک نیک وصالح خاتون نے مرنے سے پہلے اپنے زیورات بھائی کے حوالے کئےکہ میری وفات کے بعد ان زیورات کو بیچ کر ایک دکان خرید لیں.پھراس دکان کو کرائے پر چڑھائیں اور آمدن کو محتاجوں پر خرچ کر دیں.
بہن کی وفات کے بعد بھائی نے
وصیت پر عمل کرتے ہوئے انکے زیورات بیچ کر بہن کے نام پر 12ریال میں ایک دکان خرید لی(اس زمانے میں 12 ریال کی بڑی ویلیو تھی) اور اسے کرائے پر چڑھا دیا۔کرائے کی رقم سے محتاجوں کیلئے کھانے پینے کی اشیاء خرید کر دی جاتی رہی یہ سلسلہ دہائیوں جاری رہا۔ دہائیوں بعد دکان کا ماہانہ کرایہ 15
ہزار ریال تک پہنچ چکا تھا،اور اس رقم سے ضرورت مندوں کیلئے اچھی خاصی چیزیں خرید کر دی جاتی تھیں۔ پھر وہ دن آیا کہ سعودی حکومت نے بریدہ کی جامع مسجد میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ دکان توسیع کی زد میں آ رہی تھی۔چنانچہ حکومت نے 5 لاکھ ریال میں یہ دکان خرید لی.
دکان کی دیکھ بھال
Read 7 tweets
24 Jun
"چشم کشا"
ﺧﺎﺗﻮﻥ ﻧﮯ ﻓﻼﺋﯿﭧ ﮨﻤﻮﺍﺭ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﺍﭘﻨﺎ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﮬﺎ ﺩﯾﺎ،ﻣﯿں ﻧﮯ ﮐﺘﺎﺏ ﺑﻨﺪ ﮐﯽ اور ﮔﺮﻡ ﺟﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﮨﺎﺗﮫ ﻣﻼﯾﺎ۔ ﺑﺰﺭﮒ خاتون
ﺗﮭﯿﮟ، ﻋﻤﺮ ﺳﺎﭨﮫ ﺍﻭﺭ ﺳﺘﺮ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﮨﻮ ﮔﯽ Image
ﻭﮦ ﺷﮑﻞ ﺳﮯ ﭘﮍﮬﯽ ﻟﮑﮭﯽ ﺩﮐﮭﺎﺋﯽ ﺩﯾﺘﯽ ﺗﮭﯿﮟ، ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﮐﺘﺎﺏ ﮐﯽ ﻃﺮﻑﺍﺷﺎﺭﮦ ﮐﺮﮐﮯ ﭘﻮﭼﮭﺎ ”ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﻋﺮﺑﯽ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ ﮨﮯ“ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ
ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ”ﻧﮩﯿﮟ‘‘ ﯾﮧ ﺍُﺭﺩﻭ ﺯﺑﺎﻥ ﮐﯽ ﮐﺘﺎﺏ ﮨﮯ“ ﻭﮦ
ﻣﺴﮑﺮﺍﺋﯿﮟ، ﺍﭘﻨﺎ ﮨﺎﺗﮫ
ﺩﻭﺑﺎﺭﮦ ﻣﯿﺮﯼ ﻃﺮﻑ ﺑﮍﮬﺎﯾﺎ،ﻣﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﺩﯾﺮ ﺗﮏ ﺟﮭﻼ ﮐﺮ ﺑﻮﻟﯽ” ﺗﻢ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﮨﻮ“ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﮔﺮﻡ ﺟﻮﺷﯽ ﺳﮯ ﺟﻮﺍﺏ ﺩﯾﺎ ”ﺟﯽ ﺑﺎﻟﮑﻞ“
ﻭﮦ ﺣﻘﯿﻘﺘﺎً ﺧﻮﺵ ﮨﻮیئں، ﻓﻼﺋﯿﭧ ﻟﻤﺒﯽ +
Read 24 tweets
4 Jun
خلیل الرحمن قمر صاحب لکھتے ہیں کہ میں جب چھوٹا تھا تو بڑا انا پرست تھا.غربت کے باوجود کبھی بھی یوزڈ کپڑے نہیں پہنتاتھا۔ ایک بار میرے ابا کو کپڑے کاسوٹ گفٹ ملا تو میں نے اُن سے کہا مجھے کوٹ سلوانا ہے۔تو ابا جی نے اجازت دے دی اور ہاف سوٹ سے میں نے گول گلے والا کوٹ_سلوا لیا جسکا+
اُن دنوں بڑا رواج تھا۔۔
وہ کوٹ پہن کر مَیں چچا کے گھر گیا تو چاچی اور کزنز نے فَٹ سے پوچھا: ”اویے_خیلے_اے_کوٹ_کتھو_لیا_ای؟
میں نے کہا:”سوایا ہے چاچی“لیکن وہ نہ مانے میں نے قسمیں بھی کھاٸیں۔لیکن اُنکو اعتبار نہ آیا خالہ،پھوپھو کے گھر گیا تو وہاں بھی کچھ ایسا ہی ہوا میں گھر آیا
اور کوٹ اُتار کر پھینک دیا اور رونے لگ گیا۔۔
حالات کچھ ایسے تھے کہ کوٸی بھی ماننے کو تیار ہی نہیں تھاکہ خیلہ بھی نیا کوٹ سلوا سکتا ہے۔
پڑھنے لکھنے اور جاب کےبعد جب میں ایک بنک کے بورڈ آف ڈاٸریکٹرز کا ممبر بنا۔تو بورڈ آف ڈاٸریکٹرز کی ایک میٹنگ میں اچھے سے ڈراٸی کلین کیا ہوا لنڈے
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(