#Amritsar
#Punjab
13 اپریل 1919_____
بیساکھی تہوار
شہر امرتسر کا مشہور ترین باغ
20 ہزار سکھوں کی موجودگی
باغ تین اطراف سے بند
تہوار میں ہنس راج کی تقریر شروع ھوئی
یکایک ایریا کمانڈر جنرل ڈائر کی 50 مسلح انگریزوں اور 100 ھندوستانیوں کے ساتھ آمد
بغیر وارننگ کے فائرنگ شروع کر دی گئی
10 منٹ تک اندھا دھند فائرنگ ھوتی رہی جب تک فوجیوں کے پاس 1650 گولیاں ختم نہ ھو گئیں
بمطابق سرکاری تحقیقات اس فائرنگ سے379 افراد قتل اور 1200 زخمی ھوئے مگر کانگریس کی تحقیقاتی کمیٹی کیمطابق مرنےوالوں کی تعداد 2000 سےکم نہ تھی۔
یہ خونین تاریخ میں "سانحہ جلیانوالہ باغ" کےنام سے رقم
یہ محض جنرل ڈائر(Gen.Dyre)کی شوریدہ سری اورفرعونیت نہ تھی بلکہ مارشل لاءکی ایک جھلک بھی تھی کہ فوجی ہمیشہ گولی کی زبان میں بات کرتاھےیونہی تہواروں پراطراف بندکرکےمسکراہٹوں کاسرکچلتاھے
یہ بربریت1947کی نویدھےاسلیےمزاحمت کسی حال میں نہیں رکنی چاہییے
@threadreaderapp unroll.
#History

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ

ਸਨਾ ਫਾਤਿਮਾ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SanaFatima00

Jun 2
#Temple
#Archaeology
#India
پالیتنہ مندر (گجرات، بھارت)___1120 CE
سطح سمندر سے
2000 فٹ کی بلندی پر واقع دنیا کا واحد پہاڑ جس پر 900 سے زائد مندر تعمیر کیے گئے۔
کیایہ حیران کن انسانی انجینئرنگ اور "Rock-Cut Art" نہیں؟
سیاحوں کے لیے گجرات کے بھاؤنگر ضلع میں واقع پالیتنہ حیرتوں کا
شہر ھے جہاں پہاڑی کی چوٹی پر بنے یہ ہزاروں مندروں کے حیرت انگیز نظارے ہمیں زمانہ قدیم میں واپس لے جاتے ہیں۔
پالیتنہ شویتمبرا (Shwethambara) کے لئے ایک زیارت گاہ ھے جو جین مت کی دو شاخوں میں سے ایک ھے، دوسری دگمبرا (Digambara) ھے۔
اس پہاڑی کا نام بھی مہاتما شترنجایا کے نام سے
منسوب ھے۔ یہ پہاڑ اسی وقت مقدس بن گیا تھا جب مہاتما کے سب سے پہلے عقیدت مند رشبھ (Rishabha) نے اس پر مقدس خطبہ دیا۔
پالیتنہ کی شترنجایا پہاڑیوں پر 1300 سے زیادہ سنگ مرمر کے یہ مندر جو زیادہ تر عقیدت مندوں کے عطیہ کردہ سونے اور چاندی سے مزین ہیں۔
Read 4 tweets
May 31
#ancient
#Punjab
Shri Katas Raj (Jehlum,Pakistan)
شری کٹاس راج مندر___7th CE
پنجاب (پاکستان) میں جہلم (Salt Range) کے مقام پر واقع شری کٹاس راج دراصل ایک "ست گڑھ کمپلیکس" ھے۔
سنسکرت لفظ "کٹاس" (Kataksha) کا مطلب ہی "آنسوؤں کی بہار" (Spring of Tearful Eyes) ھے۔
یہ کمپلیکس پنجاب کی
1500 سال قبل کی عظیم الشان تاریخ کی گواہی دیتا ھے۔
کمپلیکس کے متعدد مندر ایک دوسرے سے ملحقہ ہیں۔ ہماچل پردیش (بھارت) میں جوالہ مکھی (Jwalamukhi, Himachal Pradesh) کے مندر کے بعد تاریخی پنجاب کےخطہ پوٹھوارمیں واقع کٹاس مندر ہندوؤں کا دوسرا معتبر اور مقدس مقام ھے۔
اس کمپلیکس کا نام
اسکے اردگرد دو کنال پر واقع "کٹاس" نامی حوض سے منسوب ھے جس کے بارے میں کہا جاتا ھے کہ یہ تالاب مہاراجہ کی بیوہ "دیوی شیوا" (Deity Shiva) کے ستی ھونے کے بعد وجود میں آیا۔
کمپلیکس کے مندر چوکور ہیں جو "Cornices" طرزتعمیر پر مشتمل ہیں۔
اسٹوپا اور ساتوں مندر کشمیری مندروں کی طرح
Read 5 tweets
May 29
#Pyramids
#History
سفید اہرام (سلسلہ کوہ ہمالیہ)
اہرام صرف مصرمیں ہی نہیں بلکہ مصر کے علاؤہ بھی دیگرخطوں میں بھی اہرامی شکل کےپراسرار عجوبے موجود ہیں۔
ان ہی میں ایک پراسرار سفید اہرام جو کوہ ہمالیہ کے عظیم پہاڑی سلسلوں کے ایک دور دراز وادی میں چھپاھوا ھےجسے ایک امریکی ہواباز جیمز
گوسمین (James Gaussman) نے (جو اب انتقال کر چکے ہیں) دوسری جنگ عظیم کے دوران دریافت کیا۔
اس اہرام کادرست محل وقوع تومعلوم نہ ھو سکا مگر اسکی کہانیاں صدیوں سے داستان گویوں کی زبانوں پر ہیں۔
یہ عظیم الشان دیوہیکل اہرام سفید جھلملاتے دیواروں میں بند ھے جس کی چوٹی پر ہیروں کا جڑا تاج
جگمگا رہا ھے۔
جیمز گوسمین مزید بتاتے ہیں کہ اس نے کارگو جہاز اڑاتے ھوئے یہ اس عظیم پہاڑی سلسلہ کی وادی میں یہ حسین وجمیل عمارت دیکھی مگروہاں جہازلینڈ کرنےکی کوئی جگہ نہ تھی۔ اس وادی میں گمشدہ شہروں کےکھنڈرات بھی ہیں اورشکستہ عمارات بھی۔
گوسمین کےمطابق یہ خطہ انڈیااورچین کے درمیان
Read 5 tweets
May 24
#Punjab
#archives
#History
پنجاب کا پہلا مارشل لاء
مارچ 1919ء میں ایک انگریز جج سر ڈزنی رولٹ (Disney Rowlatt) کے زیر صدارت "Indian Criminal Law Amendment Act" اور "Indian Criminal Law Emergency Power Act" ایک کمیٹی کی سفارشات کے مطابق منظور کیے گئے جس کا مقصد ھندوستانیوں پر تشدد
اور انقلابی کاروائیوں کا سد باب کرنا اور بدامنی کو کچلنا تھا جوپہلی جنگ عظیم کے دوران بنگال، پنجاب اور ھندوستان کے دوسرے علاقوں میں زور پکڑچکی تھیں۔
اس مارشل لاء کی نوبت کیوں ائی؟
کیونکہ
ھندو-مسلم نےایک گلاس میں پانی پی کراورایک پلیٹ میں حلوہ پوری کھاکر یگانگت کافقیدالمثال مظاہرہ
کیاتھا۔
سکھوں کی سان فرانسسکو میں تشکیل پانے والے انقلابی تحریک "غدر" (1916) فرنگیوں کی آنکھ کا کانٹا بن گئی تھی.
"لکھنؤ پیکٹ (1916)" جس میں ھندومسلم اتحاد انگریز راج کے گلے کی ہڈی بن چکا تھا۔
یہ تمام اتحاد، جلسے جلوس، پرزور کارروائیاں، 1917 کا روسی پرولتاریہ انقلاب، افغانستان کا
Read 5 tweets
May 17
#Fort
#Maharashtra
مورود-جنجیرہ قلعہ (Murud Janjira Fort)
ضلع رائے گڑ، مہاراشٹر (بھارت)__1100ء
مورود-جنجیرہ سمندری قلعہ ہندوستان کے منفرد اور خوبصورت قلعوں میں سے ایک جیسے مہاراج چھترپتی شیو (Chatturpati Shiva) نے اپنے اس فلسفے پر کھڑا کیا کہ "سمندروں پر حکمرانی کرنے والا ہی اصل
طاقتور ھے".
قلعہ پدم-درگ سمندر سے نکلنے والی کمسا چٹان پر بنایا گیا۔ مہاراج چھتر پتی شیواجی کی موت کے بعد یہ قلعہ سدیوں کے ہاتھ چلا گیااور سیاست کاگڑھ بن گیا۔
ھندو سوراجیہ کےبانی، چھترپتی شیواجی مہاراج نےسمندر کو ایک جغرافیائی وجود کے طور پر استعمال کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
قلعہ
سدیوں (Siddis, Karnataka largest ethnic group) کے طاقتور اور مضبوط قلعے کی کہانیاں سناتا ھے جسے مراٹھوں، پرتگالیوں یا انگریزوں کے ذریعے فتح نہیں کیا جا سکتا تھا۔
قلعے کی 40 فٹ اونچی 22 دیواریں سیاہ گرینائٹ سے تعمیرکی گئی ہیں۔ لیکن یہ بات بھی سچ ھے کہ قلعہ میں آرکیٹیکچرل آرائش کا
Read 5 tweets
May 16
#Church
#Egyptology
غار کا چرچ (قاہرہ، مصر)
Cave Church (Cairo, #Egypt)__10th CE
کیامصر صرف اہراموں اور حنوط شدہ لاشوں (Mummies) کی سرزمیں ھے؟
ہرگز نہیں۔
مصر ایک بار پھر تاریخ کے جنونیوں کوحیران کرنے والا ھے۔
وہ ایسےکہ جنوب مشرقی قاہرہ میں مقتم پہاڑ (Mokattam Mountain) کے قلب میں
واقع ایک غار کے اندر دسویں صدی عیسوی کے فاطمید عہد (Fatimid Era) میں بنا یہ چرچ مصر کا ہی نہیں بلکہ مڈل ایسٹ میں واقع سب ے بڑا ھے۔
غار کے اندر بنے ھونے کیوجہ سے ہی اسے "Cave Church" کہا جاتا ھے۔ اس St. Simon Monastery کا اصل اور قدیم نام "The Tanner" ھے۔
اس حیران کن اور شاندار
خانقاہ میں 20,000 عبادت گزار کے بیٹھنے کی گنجائش ھے.
چرچ ایک شاہکار ھے جس کی دیواروں اور پہاڑی چٹانوں پر نقش شدہ دیواروں اور کہانیوں کے ساتھ ساتھ کنواری مریم (Lady Mary) اور مریم میگدالین (Mary Magdalene) کا مجسمہ بنایا گیا ھے۔
اگرچہ یہ چرچ ٹورسٹ سائیٹ نہیں ھے مگر
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(