, 12 tweets, 4 min read Read on Twitter
دو سو ارب روپے کے گیس سرچارج بارے عمر ایوب صاحب کی انگریزی تھریڈ کو کچھ اضافہ کے ساتھ اردو میں لکھ رہا ہوں۔

شائید معاملہ سمجھنے میں کچھ آسانی ہو۔

حکومت نے 2011 میں GIDC نافذ کیا۔
صنعتکار عدالتوں میں گئے
عدالتوں نے انکے حق میں فیصلہ کیا اور حکومت ک خلاف

سپریم کورٹ کا فیصلہ
سپریم کورٹ نے یہ طے کیا کہ GIDCایک ٹیکس نہی ایک فیس ہے۔
سپریم کورٹ کی فیصلہ کے بعد حکومت میں 2015 میں GIDC کے قانون میں تبدیلی کی۔
پھر سے مقدمات عدالتوں میں چلے گے۔

اپریل 2019 تک 250 سے زائد مقدمات ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں زیر التوا تھے۔
سال 2018 کے آغاز میں قومی اسمبلی اور سینیٹ نے قانون پاس کیا کہ سی این جی مالکان سے معاملات کو حل کرنے کے لئے ان سے 2011 سے 15 کے دوران قابل وصول رقم کا پچاس فیصد لیا جائے اور پچاس فیصد انہیں کے پاس رہنے دیا جائے۔
تاہم یہ رعایت صرف سی این جی والوں کو میسر تھی۔
2016 سے مختلف عدالتی حکمناموں کی وجہ سے عملی طور پر بل کی گئی رقم کا دس فیصد تک اکٹھا ہو رہا ہے۔
اور اس میں سے بھی صرف پاور سیکٹر اور کچھ اور کمپنیاں وہ ادا کر رہی ہیں۔

موجودہ حکمت دسمبر اور جنوری میں تمام صنعتوں کے نمائندگان سے ملی اور معاملہ حل کرنے کی کوشش میں لگ گئی۔
حکومت سمجھتی ہے کہGIDC کی شرخ زیادہ اور اسے کم کرنا ہے۔
زیرالتوا مقدمات کو کسی طرح نمٹائے بغیر آگے چلنا مشکل ہے۔
ان کو نمٹانے کے لئے موجودہ حکومت نے پچھلی پارلیمنٹ کی دانشمندی کو اپنانے کو فیصلہ کیا اور اسکا اطلاق تمام صنعتوں پر کیا۔
لہزا اب جو صنعت یا صنعتکار نئے کم کردہ ریٹس ( GIDCفیس ریٹ) لینا چاہتا ہے اسکے لئے ضروری ہے کہ وہ پرانے قابل وصول رقم کی کم کردہ رقم ادا کرے اور اپنئے جمع کرائے مقدمات عداکتوں سے واپس لے۔

وہ جو رعایت دی جا رہی ہے وہ اس سارے معاملے کے سبب ہے۔
شاہد خاقان عباسی صاحب جب وزیر تھے تو اس وقت حکومت کے خلاف عدالتی حکم کے بعد GIDC Act 2015 لایا گیا۔ جس کو پارلیمنٹ نے پاس کیا' 2011 سے 2015 تک کےجمع کئے سیس کو قانونی تحفظ دیا اور اس پرعائد مارک اپ کو ختم کر کے جولائی 2015 سے نافز کر دیا۔ اس طرح ادھر معافی دی گئی۔
جب اس نئے قانون کے بعد بھی بات نا بنی تو پھرGIDC Amendment Act 2018 لایا گیا جس کا تھریڈ میں اوپر بھی زکر کیا گیا ہے۔
اس وقت کے وزیراعظم اور متعلقہ وزیر جناب عباسی صاحب نے بتایا کہ معاملہ طے ہوا ہے کہ سی این جی والے آدھی رقم دیں گے لہزا 2015 والے قانون میں ترامیم کی جا رہی ہیں۔
2018 والے ترمیمی قانون میں پھر ترمیم کی گئی کی 2012 سے 15 تک جو کچھ سی این جی والوں نے اکٹھا کیا ہے وہ اس کا پچاس فیصد (دو قسطوں میں) ادا کر دیں اور گیس کمپنی کے ساتھ معاہدہ کر لیں۔
پچھلی حکومت نے جو طریقہ کار سی این جی سیکٹر سے معاملات سیٹل کرنے کے کئے اپنایا تھا اس حکومت نے وہی باقی تمام صنعتوں کے لئے اپنایا ہے جو کہ نیچے درج ہے۔
GIDC break up
2011-15: 147 Billion
2015-18: 270 Billion

پٹشنرز کی درخواست ہے کہ چونکہ حکومت نے جس مقصد کے لئے پیسہ اکٹھا کیا ہے اس پر خرچ نہی ہوئے لہزا کالعدم قرار دیا جائے۔

اوپر والا 147 سپریم کورٹ پہلے ہی غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔
اب حکومت 270 کا پچاس فیصد نہی
بلکہ 147+270 کا پچاس فیصد مانگ رہی ہے۔

درحقیقت، حکومت ڈوبے ہوئے 147 کو بھی ریکور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

اب یا تو حکومت یہ معاملہ عدالت کے باہر حل کر لے یا پھر عدالتوں کے فیصلوں کے انتظار میں رہے۔
Missing some Tweet in this thread?
You can try to force a refresh.

Like this thread? Get email updates or save it to PDF!

Subscribe to Yasir Cheema
Profile picture

Get real-time email alerts when new unrolls are available from this author!

This content may be removed anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Trending hashtags

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!