, 40 tweets, 12 min read Read on Twitter
Let me share a bit that may help u understand the new LG System of Punjab.
1st I must acknowledge the team who has drafted this. The bill clearly shows how well studied it is and how much attention has been paid to almost every aspect.

Main classification is Urban & Rural.
پنجاب کے نئے مجوزہ بلدیاتی نظام کو دیکھ کر لگتا ہے کہ بنانے والوں نے اس میں بہت محنت کی ہے۔ اسے دیکھ کر لگتا ہے کہ جتنا وقت لگا ہے اس بنانے میں، اتنا واقعی درکار تھا۔
نظام کو بنیادی طور پر دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
شہری علاقے اور انکی کونسلز
دیہی علاقے اور انکی کونسلز
شہری علاقوں کے لئے
شہری کونسل اور دیہی علاقوں کے لئے دیہی کونسل ہے۔
شہری علاقے کو نویت، ہیبت اور آبادی کے لحاظ سے منفرد رکھنے کے لئے انکی الگ شناخت رکھی گئی ہے۔
میٹروپولیٹن کارپوریشن کا نام بڑے شہری علاقوں کے لئے استعمال کیا گیا ہے۔ صرف لاہور میٹروپولیٹن کارپوریشن میں دیہی++
ضلع لاہور کے تمام شہری اور دیہی علاقے شامل ہیں۔ باقی تمام میٹروپولیٹنز صرف مخصوص شہری علاقوں پر مشتمل ہیں نا کہ پورے ضلع پر۔
جیسے شہری علاقے کی آبادی کم ہوتی ہے اس کے لئے الگ نام تجویز کیا گیا ہے۔
کچھ شہری علاقے میونسپل کارپوریشن کہلائیں گے اور میونسپل کمیٹی اور کچھ ٹاون کمیٹی۔
یاد رکھیں یہ تقسیم مخض آبادی اور شہری علاقے کی ہیت اور نویت کی بنیاد پر ہیں اور یہ تمام ایک دوسرے سے آزاد ہیں۔ البتہ شہری علاقوں میں نیبرہوڈ کونسل جغرافیائی طور پر انکے اندر آتی ہیں البتہ اختیارات کے لحاظ سے وہ ازاد ہیں۔

تحصیل کونسل کا جغرافیائی اور انتظامی اختیار ++
صرف دیہی علاقوں پر ہو گا۔
مثال کے طور پر گوجر خان ایک تحصیل ہے۔
پوری تحصیل میں شہری علاقہ (گوجرخاں شہر) بھی ہے اور دیہی علاقہ بھی۔
اب اس تحصیل کے شہری علاقہ کے لئے ایک میونسپل کارپوریشن یا کونسل ہو گی جب کہ اس کے دیہی علاقوں کے لئے تحصیل کونسل ہو گی۔
بلدیاتی نظام کے تین انفرادی جزو ہونگے۔
1۔ براہ راست منتخب کردہ انتظامی سربراہ
2۔ کونسل کا براہ راست منتخب کردہ سربراہ
3۔ تمام سرکاری افسران کا سربراہ

آسانی کے لئے،ایک کونسل کے یہ تین بالترتیب:
1۔ براہ راست منتخب وزیراعلی
2۔ براہ راست منتخب اسپیکر اسمبلی
3۔ چیف سیکرٹری
ہونگے۔
ان تینوں کے اختیارات اور ان کی حدود بہت واضح بیان کی گئی ہیں۔

طریقہ انتخاب ایک اہم ترین تبدیلی ہے جو اس نئے نظام کا حصہ ہے۔

مئیر /چیرمین کونسل(وزیراعلی) اور کنوینر (اسپیکر) کا انتخاب جماعتی بنیادوں پر ہو گا ۔
ہر پارٹی اپنے ایک پورا پینل کا اعلان کرے گی اور پارٹی کو ووٹ ملے گ
ہر پارٹی کونسل کے ممبران کی تعداد کے برابر اپنے نمائندوں کا اعلان کرے گی۔
ان نمائندوں میں
مئیر/چئیرمین(وزیر اعلی) کونسل
کنوئنر(اسپیکر) کونسل
کونسلرز
ہونگے۔

ووٹ کسی شخص کو نہی بلکہ پارٹی کو پڑے گا۔
کسی پارٹی کے کتنے کونسلر منتخب ہونگے اسکا فیصلہ پارٹی کو ملنے والے ووٹ سے ہو گا
ہو سکتا ہے مستقبل میں اس پر کوئی قانون پیچیدگی آ جائے۔
نئے بلدیاتی نظام میں مئیر/چئیرمین اور کنوئینر کے لئے گریجوئیشن کی شرط رکھی گئی ہے البتہ کونسلرز کے لئے ایسی کوئی شرط نہی ہے۔

دوسرا اہم پہلو اس نظام میں کابینہ کی موجودگی کا ہے۔

ایک مئیر/چئیرمین کا اپنی کابینہ کا حق ہے
میٹروپولیٹن/میونسیپل کارپوریشن اور تحصیل کونسل کا مئیر/چئیرمین کے لئے لازم ہے کہ وہ کابینہ میں کم سے کم دو کونسلز رکھے۔

کارپوریشنز کی کابینہ کے ایسے کونسلز کے لئے کم سے کم سولہ سالہ تعلیم کی شرط ہے جب کہ تحصیل کابینہ کے لئے چودہ سالہ تعلیم کی شرط۔
کابینہ میں زیادہ سے زیادہ(اوپر غلطی سے کم سے کم لکھا) دو تعلیم یافتہ کونسلرز کے علاوہ غیر منتخب افراد کو رکھنے کی گنجائش بھی دی گئی ہے۔

کارپوریشنز میں چار سے چھ پروفیشنلز اور تحصیل کونسل میں دو سے چار پروفیشنل رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

پروفیشنلز کے لئے دس سالہ تجربہ ضروری ہے
عموما۔معلومات تک رسائی کے لئے ایک الگ قانون بنایا جاتا ہے البتہ نئے بلدیاتی نظام میں بلخصوص یہ کہا گیا ہے کہ معلومات تک رسائی کا حق ہر شہری کو ہو گا۔
اس شق کو معلومات تک رسائی والے قانون کے تبع اور مطابقت میں لانا زیادہ بہترین ہو گا

#PunjabBaldiyatiInqilab
ہر کونسل میں مندرجہ زیل کمیٹیاں ہون گی۔
1۔کمیٹی برائے مالی امور
2۔ کمیٹی برائے سالانہ ترقیاتی منصوبہ
3۔ کمیٹی برائے آڈٹ
4۔ کمیٹی برائے انفراسٹرکچر اور پبلک سروس

#PunjabBaldiyatiInqilab
مزہبی اقلیت کے لئے مخصوص نشستوں کے لئے بھی چناو ہو گا اور اس میں صرف اور صرف مزہبی اقلیت والے لوگ ہی رائے شماری کر سکیں گے۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
عام عوام کو اپنی کونسل یا کونسل کی کسی بھی کمیٹی کی کاروائی براہ راست دیکھنے کا مکمل خق ہو گا۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
شہری کونسلز اور تحصیل کونسل کی مدت پانچ سال ہو گی۔
البتہ اس سے نچلے درجہ والی نیبرہوڈ اور پنچائیت کی مدت تین سال ہو گی۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
بلدیاتی حکومتوں میں وسائل کی تقسیم کے لئے ایک لوکل گورنمنٹ فنا س کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔
جس میں دیگر صوبائی ممبران کے علاوہ چار ممبران بلدیاتی حکومتوں سے ہونگے۔ اور ان چار میں سے دو تحصیل کونسل کے چئیرمین ہونگے کیونکہ انکی تعداد بھی زیادہ ہے

#PunjabBaldiyatiInqilab
بلدیاتی مالیاتی کمیشن کی بنیادی زمہ داری صوبے کے وسائل کی بہترین تقسیم کے لئے جامع کلیہ بنانا ہو گی۔ دیگر اہم فرائض کے علاوہ بلدیاتی ٹیکس کی کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ شرح کا تعین کرنا بھی اسی کی صوابدید ہو گی۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
صوبہ پنجاب کے قابل تقسیم وسائل اور ہر بلدیاتی خکومت کا حصہ ہر پانچ سال بعد دہرایا اور بہتر بنایا جائے گا۔
قابل تقسیم وسائل کے حجم اور ہر بلدیاتی کونسل کے حصہ کا تعین کرنے کے راہنما اصول اس نئے نظام میں طے کئے گئے ہیں۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
بلدیاتی مالیاتی کمیشن ہر مالی سال کے آغاز پر کمیشن حکومت کو قابل تقسیم وسائل کا حجم اور ہر بلدیاتی کونسل کے حصہ بارے تجویز دے گا۔

حکومت اکیس دن کے اندر اسکو قبول کرنے یا ترمیم کا فیصلہ کرے گی۔ کمیشن کی تجویز کے بعد ختمی فیصلہ صوبائی کابینہ کا ہو گا

#PunjabBaldiyatiInqilab
بلدیاتی حکومتوں میں وسائل کی تقسیم کے لئے
بنایا گیا کلیہ
قابل تقسیم وسائل کا حجم
ہر بلدیاتی حکومت کے لئے تجویز کردہ حصہ
اور
صوبائی حکومت کی طرف سےہر بلدیاتی حکومت کے لئے منظور کردہ حصہ

صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا

#PunjabBaldiyatiInqilab
نیا بلدیاتی نظام براہ راست عوام کے ووٹوں سے منتخب سربراہ کی برطرفی کا طریقہ کار بھہ مہیا کرتا ہے۔
کونسل میں موجود ممبران کی تین چوتھائی تعداد ایک قرارداد کے زریعے کونسل کے سربراہ کو ہٹا سکتی ہے۔
مواخذہ کی گنجائش بھی موجود ہے۔
یاد رکھیں کونسل کے ممبران اپنی زاتی نہی جماعت کی +
+ کی بنیاد پر منتخب ہو کر آئے ہیں۔ اس لئے کسی سربراہ کو ہٹانا اسی صورت ممکن ہو گا جب پارٹی خود اسے ہٹانا چاہے۔ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پارٹی سے منخرف ہونے کی بنا پر نااہل ہونے کا قانون ان اسمبلیوں پر بھی لاگو ہو گا۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
بلدیاتی حکومت کی کارکردگی جانچنے اور بلدیاتی حکومت کے ماتحت اداروں کی کارکردگی میں کمی کوتاہی کو دور کرنے کے متعلقہ کونسل اپنی آزادانہ کمیٹیاں تشکیل دے سکتی ہے۔ اور اس ایک قرارداد کے ذریعے بلدیاتی حکومت کے سربراہ کو بہتری کا کہ سکتی ہے

#PunjabBaldiyatiInqilab
صوبہ بھر میں بلدیاتی حکومتوں کی کارکرگردی جانچنے اور مسلسل ان میں بہتری لانے کے لئے ایک خصوصی "نظارت برائے بلدیاتی حکومتیں"
انسپکٹریٹ آف لوکل گورنمنٹس قائم کیا جائے گا۔

یہ ادارہ ہر حکومت کا سالانہ معائنہ کرے گا اور اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
نظارت برائے بلدیاتی حکومتیں اس نئےقانون میں دئے گئے اور دوسرے مختلف اداروں کی طرف سے دئے گئے "خدمات کی فراہمی کا معیار"
Standards of the service

کے مطابق بلدیتی حکومت کی کارکردگی جانچے گا۔
There is an ISO code for LGs also. We can follow that.

#PunjabBaldiyatiInqilab
نئے نظام میں خصوصی طور پر بلدیاتی حکومتوں کو درج زیل تین کاموں میں عوام سے مشاورت کا پابند بنایا گیا یے:
1۔ وصولیوں اور اخراجات کا تخمینہ
2۔ موجودہ محاصل میں تبدیلی یا نئے محاصل کا نفاز
3۔ موجودہ زمینی استعمال کی منصوبہ بندی میں تبدیلی یا نئی منصوبہ بندی

#PunjabBaldiyatiInqilab
میری زاتی رائے میں اوپر دئے گئے تین اہم معاملات میں جب کوئی بھی معاملہ عوام سے مشورت کئیے بغیر کیا گیا تو وہ غیر قانونی تصور ہو گا اور عدالت اسے باہر پھینک دے گی۔ مجھے پوری امید ہے کہ ہمارے بے فکر افسران اور سیاستدان اس نہج پر پہنچیں گے اور ہم پھر عدالت کو قوسیں گے۔
نئے بلدیاتی نظام میں مفادات کے ٹکراو پر خصوصی توجہ دی گئ ہے۔ اور بہت تفصیل میں۔
ایک باقاعدہ رجسٹر بنایا گیا ہے جس میں بلدیاتی حکومت کے ہر منتخب اور غیر منتخب عہدیدار کے لئے مفادات کے ٹکراو کا اظہار لازم قرار دیا گیا ہے۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
مفادات کے ٹکراو کے اظہار کے لئے جو رجسٹر قائم کیا گیا ہے، اس تک رسائی کا حق بھی ہر شخص کو دیا گیا۔

کوئی بھی شخص درخواست دے کر مفادات کے ٹکراو کے رجسٹر کا معائنہ کر سکتا ہے اور کسی بھی شخص کے مفادات کے ٹکراو کے اظہار کو دیکھ سکتا ہے۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
مفادات کے ٹکراو کے اظہارکے تسلسل میں،تمام منتخب ممبران متعلقہ بلدیاتی حکومت سے کسی بھی کاروباری طریقہ سے مستفید ہونے والےرشتہ داروں کے اظہار اور اس بارے معلومات فراہم کرنے کے پابند ہیں۔

ایسا نا کرنے پر دو سال قید۔

#PunjabBaldiyatiInqilab
چونکہ اس تھریڈ سے کچھ لوگوں کو سمجھنے میں آسانی ہوئی ہے ۔۔اب کچھ تکنیکی اور انتظامی پہلو بھی دیکھ لیتے ہیں۔

نئے نظام میں ہر بلدیاتی حکومت کے انتظامی اختیارات/اداروں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔
صرف مثال کے لئے میں میونسپل کارپوریشن کے اختیارت کا سہارا لوں گا۔
حصہ اول میں درج زیل اختیارات ہیں۔

اب ان اختیارات کی خد تک، صوبائی حکومت کو اختیار ہے کہ وہ ان مین سے کسی بھی کام کے لئے کسی ایک یا ایک سے زیادہ بلدیاتی حکومتوں کی خدود کے لئے ایک جوائنٹ اتھارٹی قائم کرے۔

باوجود اس اتھارٹی کے، یہ سب بلدیاتی حکومت کی زمہ داری ہوبگے
جوائنٹ اتھارٹی کے قیام کا مقصد بنیادی طور پر اخراجات میں کمی ہے۔ اس کا دوسرا فائدہ یہ ہو گا کہ تمام بلدیاتی حکومتوں میں آغاز میں اتنی صلاحیت نہی ہو گی کہ وہ سارے کے سارے اختیاارات براہ راست خود استعمال کر سکیں۔ کسی مخصوص عرصہ اور کسی مخصوص کام کے لئے جوائنٹ اتھارٹی تشکیل ہو گی۔
اسکے علاوہ بھی کسی کام کے لئے کوئی بھی بلدیاتی حکومت کسی دوسری بلدیاتی حکومت کے ساتھ ایک تحریری معاہدہ کے تحت کوئی سہولت فراہم کر سکتی ہے۔

مثال کے طور پر آٹھ دس نیبرہوڈ کونسلز ملکر اپنے علاقے کی صفائی کے لئے ٹھیکہ دے سکتی ہیں یا رجیسٹریشن مراکز بنا سکتی ہیں
اسی طرح کوئی بھی بلدیاتی کونسل کس بھی سرکاری ادارے، اتھارٹی، دفتر وغیرہ کے ساتھ کسی بھی متعلقہ سروس کی فراہمی کا معاہدہ کر سکتی ہے اور اس ادارہ اور اتھارٹی کا باقاعدہ سروس فیس ادا کرے گی۔
باوجود اس سب کے، سروس کے معیار اور کارکردگی کی زمہ داری متعلقہ بنیادی کو نسل پر رہے گی
اسکے علاوہ اس نئے نظام میں وہ چیز بھی شامل ہے جو میں نے اپنے ایک آرٹیکل میں دو سال پہلے تجوز کی تھی۔

میری تجویز تھی کہ کچھ بنیادی سہولیات کو ہمیں غیر سرکاری اداروں کے ذریعہ فراہم کرنا چاہئے۔
نئے نظام نے اس کی اجازت دی ہے۔

میری تجویز :
yasircheema.com/2017/09/09/lib…
جہاں پر نئے بلدیاتی نظام میں غیر سرکاری اداروں کے زریعہ کسی سہولت کی فراہمی کی اجازت دی گئی ہی وہاں کچھ پابندی بھی لگائی گئی ہے۔
کسی بھی ایسی سروس کو آپ ٹھیکہ پر نہی دے سکتے جہاں کوئی جرمانہ عائد کرنا ہو یا جہاں کسی کی شخصی آزادی متاثر ہو یا جہاں کسی گھر میں تلاشی کے لئے داخلہ
ان چند اختیارات کے تحت اگرچہ پہلے کچھ سال کھچڑی پکے گی لیکن جب لوگوں کو اور بلدیاتی عہدیداروں کو ٹھیک سمجھ آئے گی تو پھر مختلف بلدیاتی حکومتوں میں ان عوامی سہولیات کی فراہمی کے طریقہ کار اور معیار میں واضح فرق آئے گا۔
اگر عوام نے بلدیاتی نمائندوں کو تن کر رکھا توزیادہ بہتری
Missing some Tweet in this thread?
You can try to force a refresh.

Like this thread? Get email updates or save it to PDF!

Subscribe to Yasir Cheema
Profile picture

Get real-time email alerts when new unrolls are available from this author!

This content may be removed anytime!

Twitter may remove this content at anytime, convert it as a PDF, save and print for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video

1) Follow Thread Reader App on Twitter so you can easily mention us!

2) Go to a Twitter thread (series of Tweets by the same owner) and mention us with a keyword "unroll" @threadreaderapp unroll

You can practice here first or read more on our help page!

Follow Us on Twitter!

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just three indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3.00/month or $30.00/year) and get exclusive features!

Become Premium

Too expensive? Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal Become our Patreon

Thank you for your support!