Dr Shahbaz Gill is not only expert on Pakistani Culture but also an expert on Chinese Culture & that’s why he is not in favour of #CPEC & #OBOR in #Pakistan
لوگ “اجرک” پر غیر محتاط گفتگو پر احتجاج کررہے ہیں جبکہ پاکستان بننے کے چند سال بعد ہی جب مشرقی پاکستان کے ایک وزیر نے سینیٹری کا کچھ سامان ڈھاکہ بھیجنے کی بات کی تو مغربی پاکستان کے وزرا نے کہا کہ بنگالی کیلے کے درخت کے نیچے بیٹھ کر رفع حاجت کرتے ہیں سینیٹری کی ضرورت نہیں
پچھلے ٹوئٹ میں مشرقی پاکستان کے حوالے سے جو لکھا وہ قدرت اللہ شہاب کی تصنیف “شہاب نامہ” سے اقتباس تھا ۔ اجرک پر احتجاج ہورہا ہے ۔ زرا K K Aziz کی Murder of History پڑھیں تو پتہ چل جائیگا کہ “بنگالیوں” کیساتھ مغربی پاکستان نے کیا کیا
ایوب خان صاحب نے جسٹس (ر) منیر سے کہا بنگالی وزیروں سے پوچھ لیں کہ کیا وہ علیحدگی چاہتے ہیں تو علیحدہ کردیا جاۓ جب بنگالی وزیروں سے پوچھا گیا تو بنگالی وزرا نے کہا اکثریت میں تو ہم ہیں آپ الگ ہونا چاہتے ہیں تو ہوجائیں ، ہم نہیں چاہتے
پچھلے ٹوئٹ میں جو لکھا وہ سابق آئ جی مشرقی پاکستان محمود علی خان چوہدری کی تصنیف “مارشل لاء کا سیاسی انداز” کا اقتباس تھا اور یہی بات جسٹس (ر) منیر نے بنگالیوں کے حوالے سے اپنی کتاب Jinnah to Zia میں لکھا ہے
اجرک پر جو بکواس شہباز گل نے کی اور دوسرے ارسطو جو اس پر ہنس رہے تھے کوئ نئی اور ا چنبے کی بات نہیں ۔ نسل پرستی کیخلاف بابر ستار کا کالم پڑھیں سب سمجھ آجائیگا کہ ہم یہاں تک کیسے پہنچے 👇
سندھی ٹوپی کیخلاف صالح ظافر نے جیو پر ڈاکٹر شاہد مسعود سے یہی غلیظ حرکت کی تھی ۔ اسکے بعد جیو نے ڈرامے شروع کردئیے ۔ اجرک اور سندھی ٹوپی ہی نہیں بلکہ کسی بھی تہذیب و تمدن و زبان کیخلاف غیر محتاط زبان کیوں استعمال ہو #AjrakIsOurPride #AjrakIsPrideOfPakistan #BoycottAryDigital
اجرک یا کسی اور symbol پر غلیظ بکواس عام طور پر پڑھے لکھے حضرات کرتے ہیں جیسا کہ کل ہوا ۔ اور یہ کوئ پہلی دفعہ نہیں ۔ سوشل میڈیا پر بھی مزاح کے نام پر مختلف قومیتوں پر جس قسم کے گھٹیا مذاق ہوتے ہیں وہ اس میں شامل ہیں #AjrakIsOurPride #AjrakIsPrideOfPakistan #BoycottAryDigital
جنکا نسلی تعلق تو کسی اور گروہ سے ہوتا ہے مگر وہ دیگر قومیتوں کی زبانیں بہت اچھی بولتے ہیں اور اس پر بے حیا پاکستانی اسکے تلفظ کا مذاق اڑاتے ہیں جبکہ وہ اپنی زبان ہر تو دسترس رکھتا ہی ہے مگر آپکی زبان بھی بول رہا ہے
نسلی لطیفے اور مذاق جن کو بڑے فخر سے عوام الناس مزے لے لے کر سناتے ہیں انہیں اندازہ نہیں کہ شرعا” یہ لسانی و قومی عصبیت میں آتا ہے اور ون یونٹ کے دور میں یہی تعصب مغربی پاکستان نے بنگالیوں سے کیا
طنز مزاح کا انگریزی ٹی وی سیریل Mind Your Language دیکھیں اور سیکھیں کہ شائستہ لسانی مذاق کیا ہوتا ہے اور پھر پاکستانی لسانی طنز و مزاح میں چھپا تعصب و تذلیل اور پھکڑ پن میں فرق صاف واضح ہے
Thar , the seventh largest #desert of the world is known for its unique blend of cultural #ecosystem and tapestry. In a recent @IUCN study, in partnership with @SECMC, found over 1000 #flora & #fauna species in #Tharparkar.
@IUCN
#Sindh #Pakistan #Biodiversity #TharFoundation
Focussing on #Tharparkar, documenting the current #flora & #fauna, analyzing their distribution patterns, assessing susceptibility, & identifying potential threats to these invaluable natural assets.
حصہ اول - کچھ تصانیف جنکا ذکر میں @Shehzad89 صاحب سے بات کرتے ہوۓ بھول گیا تھا اس میں بہت ہی محترم اور بہترین محقق جناب عقیل عباس جعفری صاحب کی پاکستان کے سیاسی وڈیرے، اور پاکستان کرانیکل ہیں ۔ ہہلی فرصت میں خریدیں اور فوری طور پر حفظ کرلیں ۔ دیگر یہ ہیں
حصہ دوم - کچھ تصانیف جنکا ذکر میں @Shehzad89 صاحب سے بات کرتے ہوۓ کیا اور جنکا بھول گیا وہ یہ ہیں ، بنیادی معلومات ان کتابوں سے لیں تاکہ آپ تمام کا جہل آپ پر واضح ہوجائے
حصہ سوم - کچھ تصانیف جنکا ذکر میں @Shehzad89 صاحب سے بات کرتے ہوۓ کیا اور ایک بہت ہی محترم عالم کا ذکر بھول گیا تھا انکا نام سید سبط حسن (مرحوم) ہے اور انکی کتابوں میں پاکستان کے پیچیدہ سیاسی مسائل کا حل بھی ہے
How reclamation of Ocean Land played havoc with #Karachi in general & with Defence Housing Authority in particular, learn from Town Planner & Architect Mr Arif Hasan ( via @q_Asif )
سمندر سے زمین ریکلیم کرکے اس پر آبادکاری سے
قریب کی آبادیاں بالخصوص اور کراچی بالعموم بارش کے دوران کیسے متاثر ہوئے ؟ جانیئے ماہر آبادیات و جناب عارف حسن صاحب سے
The so-called Defence Analyst Ayesha Siddiqua Agha is probably a PhD & doesn’t even know the difference between a Tout & Honourably Resigned Retired Officer of #IntelligenceBureau Government of #Pakistan
She is the lowest scum on Earth probably a fifth columnist too
معروف پاکستانی دفاعی مبصرہ و مصنفہ عائشہ صدیقہ آغا غالبا” پی ایچ ڈی ہیں اور سی ایس ایس بھی مگر انکو ٹاؤٹ اور افسر کے فرق کا معلوم نہیں ۔ ٹاؤٹ وہ ہوتا ہے جو کسی دشمن ملک کے لیئے جاسوسی کرتا ہے جیسے کہ عائشہ صدیقہ آغا خود ہیں اور انکی گزر اوقت قبر اور مزار کی آمدنی سے ہوتی ہے
She must know that since she is herself an Agent Provocateur that Touts / Agents / Source / Cutouts are those (like herself) who are recruited by an Officer / Case Officer / Handler for the task !
Please do read my Twitter Profile I have clearly written who I was