#Indology
#Mughal
#architecturelovers
#India
Kanch Mahal (Agra, Uttar Pradesh)
کانچ محل (آگرہ، اتر پردیش)__1619ء
 اس محل کی تعمیر کےپیچھے جوکہانی ھے وہ کم لوگوں کے علم میں آتی ھے کیونکہ پہلی نظر میں کانچ محل کی مربع شکل اس کاگرویدہ کرتی ھے۔ یہ دومنزلہ مغل طرزِتعمیرجسے 1605 سے1619 ImageImageImageImage
کے درمیان 14 سال میں تعمیر کیا گیا، آگرہ کے اسکندرا قلعہ میں اکبر کے مقبرے کے قریب باغات کےبیچ کھڑاھے۔
کانچ محل شاہی خواتین کے لیے ایک تفریحی مقام (Ladies Resort) تھا۔ پھراسے مغل شہنشاہ جہانگیر نے شکار (Hunting Lodge) کیلیےاستعمال کیا۔ پھر یہ ڈھانچہ چرچ مشنری سوسائٹی کی دیکھ بھال ImageImageImage
میں آ گیا اور بعد میں اسے محکمہ آثار قدیمہ نے سنبھال لیا۔
حویلی کی دیواریں پیچیدہ طور پر تراشے گئے سرخ پتھر سے بنی ہیں جن میں شراب کے گلدان، عربی، پھولوں کی کریپر اور ہندسی شکلوں کے ڈیزائن ہیں۔
کانچ محل میں داخل ھونے پر، آپ کی آنکھ نیلی، سبز اور نارنجی چمکدارٹائلوں کے موزیک سےجڑی ImageImageImageImage
چھت سے چمک جاتی ہیں۔
اتنی تفصیل کی وجہ یہ ھے کہ اس عمارت کو اسی شاندار طرزتعمیر کیوجہ سے ہی "کانچ محل" کا نام دیا گیا ھے۔
آج "کانچ محل" صرف مغل طرزِ تعمیر کو ہی بیان نہیں کرتا بلکہ ان کے تعمیراتی ذوق کا قد بھی بیان کرتا ھے۔

#History ImageImageImageImage

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ਸਨਾ ਫ਼ਾਤਿਮਾ

ਸਨਾ ਫ਼ਾਤਿਮਾ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SanaFatima00

Nov 11
#Indology
#architecture
#UtterPardesh
بٹلر پیلس (لکھنؤ، بھارت)
Butler Palace (Lukhnow, India)__1915
Groundbreaking: 1st Feb. 1915
ہریالی کے بیچوں بیچ کھڑا، ماہر تعمیرات سردار ہیراسنگھ کا تعمیراتی جنون جو کبھی تہلکہ مچانے والا ایک محل تھا آج وقت کے خاموش ہاتھوں خستہ حالی کاشاہکار! ImageImageImageImage
1915 میں اودھ کے ڈپٹی کمشنر سپنسر ہارکورٹ بٹلر (DC Spencer Harcourt Butler) کے لیے محمود آباد کےمہاراج محمد علی محمد نے تعمیر کروایا. یہ محل برطانوی رہائش گاہ اور پھر کنگ محمودآباد کے وارث کی ذاتی ملکیت کےطور پر کام کرتاتھا.
نوابوں کا شہر، تحریک آزادی 1857 کے آغاز کا شہر اور اردو ImageImageImageImage
کے مسکن کے حوالوں سے پہچانے جانے والے شہر لکھنؤ میں بعض یادگاریں ایسی بھی ہیں جنہیں زیادہ پذیرائی نہیں ملی حالانکہ وہ تاریخی ورثہ کہلانے کی مستحق ہیں۔ بٹلر پیلس لکھنؤ میں ایک ایسی ہی یادگار ھے۔
کبھی بٹلر پیلس منشیات کے عادی افراد کے گھر کے طور پر استعمال ھوا،
کبھی 1965 کی جنگ میں ImageImageImage
Read 5 tweets
Nov 3
#LesserKnownFacts
#Indology
#ancient
#indusvalleycivilization
"وادیِ سندھ کی تہذیب" (IVC) کے زوال کی وجوہات
4000 BC - 1500 BC
جنوب ایشیائی علاقوں ہڑپہ، موہنجوداڑو (سندھ، پاکستان) اور ڈھولاویرا، راکھی گڑھ (ریاست گجرات، بھارت)، 4000 سال قبل مسیح درجہ بہ درجہ ابھرنےوالی، پھیلنے والی
یہ شاندار تہذیب کیسے 3500 سالوں میں زوال کا شکار ھو گئی؟
کیسے یہ شہر مٹی تلے دب گیا؟
کیسےاس تہذیب کا آرٹ، کلچر اور مذہب وقت کے ہاتھوں اوجھل ھو گیا؟
کیوں یہ تہذیب تسلسل برقرارنہ رکھ سکی اورڈوب گئی؟
موءرخین (Historians), ماہرِ آثارِقدیمہ (Archaeologists) اور ماہرِ ھند (Indologists)
اس کو مختلف زاویوں سے دیکھتے ہیں جیسے؛
کچھ اس تہذیب کے زوال کی وجہ خشک سالی کو قرار دیتے ہیں کہ جب دریاؤں نے راستہ بدلا تو یہ شہر اجڑے؛
کچھ قدرتی آفات، سیلاب اور زلزلوں کو اس کے زوال کی وجہ قرار دیتے ہیں؛
کچھ کے نزدیک ان لوگوں نے زمین پر بہت زیادہ کاشت کی، زمین کوریتلا کیا،دھاتیں
Read 5 tweets
Nov 1
#linguistics
#Lexicology
لفظ "خان" کاآبائی گھر
3rd C____ Xianbei (#ancient Mongolian Group of People)
دلچسپ امرھے کہ کچھ الفاظ اپنی اصل جگہ سےاتنی دور کیسےسفر کرتے ہیں! لفظ "خان" اسکی بہترین مثال ھے۔
زیادہ ترپٹھان/پشتون ناموں کیساتھ استعمال ھونےوالالفظ خان کااصل مسکن حیران کن ھے۔ Image
یہ ایک ایسا لفظ ھےجو اندرون ایشیاء (Central Asia) سےنکلا اور پورے جنوبی ایشیا تک سفر کیا۔ اب پاکستان اور افغانستان میں ایک مشترکہ نام ھے، دراصل ایک عنوان کےطور پرشروع ھونے والی اصطلاح ھے۔
خان کی اصطلاح شروع میں نام کی بجائےایک لقب (Title) تھی۔ یہ ایک لقب تھاجس کاحوالہ کسی حکمران
یابادشاہ کیلیےمختص تھا۔
بومن کھگن (Boman Khagan)، گوکترک کوگنیٹ (Gotric Cognate) کےبانی۔ خان اور خگن کے القاب منگول سلطنت کے عروج سےبہت پہلے مشہورتھے۔
یہ لفظ یا اس کی دوسری شکلیں دنیا میں ایک ہزار سال سے موجود ہیں۔ خان کی اصطلاح اندرون ایشیا کےخطےمنگولیایاچین سےشروع ہوئی تھی جیسے
Read 5 tweets
Oct 27
#ancient
#Egyptology
#LostHistory
#abandonedplaces
ہراکلین کا گمشدہ شہر (اسکندریہ، مصر) 2300 سال قدیم
Lost City of Heracleion (Alexandria, Egypt)___ 3rd BC
مصر شاید نام ہی حیران کردینے والے سلسلوں کاھے۔
ہراکلین اسکندریہ (مصر) سے32 کلومیٹر کے فاصلےپردریائے نیل (Nike River) کے قریب
ایک بندرگاہ ھے. یونانی نام کی یہ بندرگاہ مصرمیں تمام تجارت کوکنٹرول کرتی تھی۔
یہاں سےنایاب نوشتہ جات اورقدیم تحریروں میں ظاہر ہونےوالا خزانہ ہزاروں سالوں سے سمندر میں گہراڈوبا ھواتھاجس نےمحققین کو حیران کردیا۔
برسوں کی تلاش کےبعد فرانسیسی ماہرآثارقدیمہ فرانک گوڈیو (Franck Goddio)
اور ان کی ٹیم نے اتفاقاً پانی میں ایک بہت بڑا چہرہ ابھرتا دیکھا۔ پانی کے اندر موجود کھنڈرات (Wrecks) میں 64 جہاز، 700 لنگر، سونےکے سکوں کاخزانہ، 16فٹ پر کھڑے مجسمے، اورخاص طور پر دیوتا امون گریب (god Amon Gereb) کےایک بڑے مندرکی باقیات، اور جانوروں کے پتھر کےچھوٹے بت (Sarcophagi)
Read 4 tweets
Oct 26
#Indology
#England
#RoyalFamily
"کوہ نور ہیرا"
Koh-i-Noor Apple
مغلوں کےتاج کافخر،سکھوں کی مالا کاگوہر نایاب بیضوی(مانند انڈہ)ہیراجسکا 1304ءمیں وزن 186قیراط تھا, برطانیہ کےتاج کی چوٹی تک کیسےپہنچا؟
ریاست حیدرآباد(بھارت)کی گولکنڈہ مائن (Golkonda Mine)سےدریافت ھونےوالا کوہ نورہیرا
جس کی آج قیمت 12B$ ھے، جنوبی ایشیاء ( South Asia) کی 1400 سالہ طویل تاریخ کاعکاس ھے، غم ماز ھے۔
کوہ نور برطانوی سامراجی (Colonialism), غیر ملکی قبضے، جنگوں، قتل و غارت، ہماری حماقتوں اور بزدلی کی یاد دلاتا ھےاور ان گنت سوالات کوجنم دیتاھے۔
6 مئی2023 کوجس تاج نےرسم تاجپوشی کےسلسلے
میں برطانیہ کی ہزاروں سالہ شہنشاہیت کے امین ملکہ Camilla Parker اور بادشاہ چارلس کے سر پر سجایا جانا ھے اس میں جڑا "کوہ نور ہیرا" ہمیں ایک تلخ اور تکلیف دہ ماضی کی یاد دلاتاھے۔
فارسی زبان کے لفظ "کوہ نور" جس کےمعانی ہیں "روشنی کا مینار" (Mountain of Light), دنیا کاسب سےبڑاہیراھے۔
Read 7 tweets
Oct 24
#Prehistoric
#Archaeology
#Scotland
قصبہ سکارا برائے (سکاٹ لینڈ)
Skara Brae Village (Orkney Island, Scotland)
5000 BC to 3200 BC
اہرام مصر کی ہمعصر یورپ کی سب سے شاندار قبل از تاریخ (Prehistoric) باقیات
جسے 1850 میں ایک چرواہے (Shepherd) اور طوفان نے اچانک دریافت کیا۔
سکارا برائے ImageImageImageImage
پتھر کے زمانے (Stone Age) کے سب سے زیادہ محفوظ دیہاتوں میں سےایک ھےجو ریت کے ٹیلوں سے مکمل ڈھکا ھوا تھا۔
1850 کے ایک زبردست طوفان سے بے نقاب ھوا۔
بقول آرکیڈین مورخ ڈاکٹر ارنسٹ ماروِک طوفان سےقبل یہ ایک مکمل "افسانہ" تھا۔
 1860میں ولیم واٹ (William Watt) نےچارعمارتوں کی کھدائی کی۔ ImageImageImage
1926 میں ایک اور طوفان کے بعد برطانوی وزارتِ آثارِ قدیمہ نےمزید کھدائی شروع کی۔ 1970 کی دہائی کے دوران ریڈیو کاربن ڈیٹنگ نےثابت کیاکہ یہ بستی تقریباً 3200 سے 2200 قبل مسیح تک آباد تھی۔
4,000سالوں سے بستی کوڈھانپنے والی ریت نے ان کے میٹیریل اورڈھانچے کوناقابل یقین حدتک محفوظ رکھا۔ ImageImageImage
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(