#Sindh
#ancient
#History
سہون (سندھ)____تاریخ سے چند اوراق
پاکستان کا چپہ چپہ تاریخ سےمالا مال ھے۔
عہد قدیم کےحوالوں میں جس "سیوستان" یا "سیستان" یا فارسی "شیوآستان" نام کےشہر کاذکر ملتا ھےسہون ممکنہ وہی شہر قدیم ھے۔
دریائےسندھ کی شاخ ارول (Arul)، جو لاڑکانہ سےبہتی آتی ھے
کے کنارے واقع شہر سہون 600 سال پہلے کے صوفی اور معتبر بزرگ لال شہباز کی وجہ سے زیادہ مشہور ھوا اور مرکز توجہ بنا۔
بعض مؤرخین یہ بھی کہتےہیں کہ مقدونیائی حکمران (Macedonian King) اسکندر اعظم نے جس ھندوستانی پہاڑیوں کے راجہ سمبس (Raja Sambus/Greek King - 329 BC) کا شہر بتایاھے وہ
سہون ہی ھے۔
اسکندر اعظم کے حملے کے وقت (326 قبل مسیح) یہ خطہ "Pattala" کے نام سے مشہور تھا۔
سہون میں واحد عمارت وہ بیضوی شکل قلعہ ھے جو اب کھنڈر بن چکا ھے۔ یہاں سے پورا شہر نظر آتا ھے۔
خیال یہ کیا جاتا ھے کہ یہ قلعہ اسکندراعظم نے اپنے حملے کے دوران تعمیر کیا تھا۔
یہ یونانی عہد کا
قلعہ جو زمین سے ساٹھ فٹ اونچے ٹیلے پر ھے اور اینٹوں کی چار دیواری کے اندر ھے۔ یہ چار دیواری 120 میٹر لمبی اور 750 میٹر چوڑی ھے۔
خیال یہ ھے کہ یہ ٹیلہ فطری نہیں مصنوعی ھے۔ یہی ٹیلہ کبھی سہون کی شناخت تھا۔ کبھی یہ شہر اور اس کے اردگرد کا سارا علاقہ "سیدوں" کی ملکیت تھا۔
کبھی دریائے سندھ سہون کی دیواروں کے ساتھ ساتھ بہتا تھا اور آج بشمول یہ ٹیلہ، بہت سی مساجد اور مقابر کے کھنڈرات اس شہر کی عظمت رفتہ کی گواہی دے رھے ہیں۔

@threadreaderapp Unroll it.
#Sehwan
#Pakistan
#History

• • •

Missing some Tweet in this thread? You can try to force a refresh
 

Keep Current with ਸਨਾ ਫ਼ਾਤਿਮਾ

ਸਨਾ ਫ਼ਾਤਿਮਾ Profile picture

Stay in touch and get notified when new unrolls are available from this author!

Read all threads

This Thread may be Removed Anytime!

PDF

Twitter may remove this content at anytime! Save it as PDF for later use!

Try unrolling a thread yourself!

how to unroll video
  1. Follow @ThreadReaderApp to mention us!

  2. From a Twitter thread mention us with a keyword "unroll"
@threadreaderapp unroll

Practice here first or read more on our help page!

More from @SanaFatima00

Aug 3
#Hungary
#Archaeology
#History
Tokjaj Wine Region (Hungaria)
1063 AD
ہنگری میں واقع توکاج وائن کا علاقہ بین الاقوامی سطح پر مشہور ھے۔
اس علاقےکی تاریخ صدیوں پہلے شروع ھوتی ھے.
دراصل یہ شراب کی کاشت کا خطہ تھا اور ان زیر زمین گھروں میں شراب کو سٹور کیا جاتا تھا۔
توکاج کا قدیم ترین
تذکرہ قدیم ہنگری کتاب (Hungarian History Book) گیسٹا ہنگارورم (Gesta Hungarorum) یعنی "ہنگریوں کے اعمال" میں بھی پایا گیا ھے۔
1252ء کی ایک نامور ہنگری دستاویز"Hegyalja" میں اسی خطے کا ذکر "Hétszőlő" یعنی "قدیم انگوروں کے باغات" کے نام سے ملتا ھے۔
مختلف قسم کی مشکلات اوررکاوٹوں سے
نبرد آزما ھونے کے بعد دنیا کے پہلے شراب کے علاقے "توکاج وائن ریجن" کی ترقی اور مسلسل مقبولیت اس حد تک رہی کہ 2002 میں #یونیسکو نے اس خطے کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا جوکہ ایک انتہائی اہم ایوارڈ تھا.
اقوام متحدہ کی تنظیم یونیسکو کی فہرست میں صرف غیر معمولی، قدیم،
Read 4 tweets
Jul 29
#Shikarpur
#History
شکار پور (سندھ)__تاریخ سے چند اوراق
تقریباً 600 سال پہلے
شکار پور دراصل قندھار کو جانے والی شاہراہ عام پر درہ بولان میں آتا ھے۔
گزرے زمانوں کاایک مالدار شہر بلکہ ایک وقت تھا کہ مالی منڈی کے اعتبار سے یہ شہر ملتان سے آگے نکل چکا تھا۔
شکارپور کی آبادکاری کا سہرا
داؤد پوتہ قبیلے کے لوگوں کے سر جاتا ھے جنہوں نے اس شہر کو آباد کیا۔اس خطے میں افغانوں، تالپوروں، کلہوڑوں اورانگریزوں کا غلبہ رہا۔
یہاں کےھندو مہاجن اور ساھوکار خاص طورپرمشہور تھے۔ شکارپور میں سب سےزیادہ اکثریت لوہانہ قوم کے(Lohanas) ھندوؤں کی تھی۔
بلاشبہ شکارپور افغانستان کےدرانی
حکمرانوں کے زیر اقتدار بہت اھمیت کا حامل رہا۔افغانیوں نے اس شہر کو زیادہ خراب کیا اور اسے ہر ممکن حاصل کرنے کی بارہا کوشش کی۔
یہ شہر لاھور پشاور کی طرح اپنے بےمثال آٹھ دروازوں سے مشہور ھے جنہیں مقامی میں در کہتے ہیں. ان دروازوں کےنام یہ ہیں.
لکھی گیٹ
ہاتھی گیٹ
ہزاری گیٹ
سی وی گیٹ
Read 6 tweets
Jul 25
#ancient
#Archaeology
Rock-Cut Art
Cappadocia Caves (Anatolia, #Turkey)
کپاڈوشیا غار (ترکی)__3rd BC
Hatti Culture
دھاتی عہد کے ہٹی کلچر کا مرکز اناطولیہ کو کہا گیا ھے۔
کپاڈوشیا (اناطولیہ) سے دریافت ھونے والے Neolithic عہد کے مٹی کے برتن، اوزار، پہاڑوں کی تشکیل، تیسری صدی قبل مسیح
کی باقیات، ہزاروں مٹی کی گولیاں اس شہر کے قدیم ھونے کا ثبوت ہیں۔
اناطولیہ کا قدیم ضلع Cappadocia موجودہ ترکی کے مرکز میں Taurus Mountains کی ناہموار سطح مرتفع پر واقع ھے۔ Cappadocia کی ساری زمین ہی نرم آتش فشاں چٹان پر مشتمل ھے۔
نرم ریتلے پتھروں سے بنے یہ قدیم غار چٹانی طرزِتعمیر
میں مقامی لوگوں کے گھر ہیں۔
غار، میوزیم، چرچ، ڈائننگ روم، خانقاہ، کچن پر مشتمل یہ پورا شہر ھے۔
بازنطینی اور اسلامی دور کے پتھر سے کٹے ہوئے گرجا گھر اور زیر زمین سرنگ کے احاطے پورے دیہی علاقوں میں بکھرے ھوئے ہیں۔
یہ شاندار اور حیران کن سائیٹ "Göreme National Park" ترکی کا
Read 4 tweets
Jul 22
#StepWell
#architecture
#Rajhastan
پنا مینا کا کنڈ (ریاست راجستھان، بھارت)
Panna Meena ka Kund (Rajhastan, India)____16th C.
زیرزمین تعمیر ھندوستان کیلئے کوئی نئی بات نہیں!
ریاست راجھستان، کی ڈسٹرکٹ جےپور کے قریب شہر امیر جسے عنبر بھی کہا جاتا تھا، میں واقع پنامینا کا کنڈ زیرزمین
طرزتعمیر کی شاندار مثال ھے جو 16لہویں صدی میں مشہورِ زمانہ "قلعہ امیر" کیساتھ تعمیر کیا گیا تھا۔
یہ مختصر سی StepWell تعمیر دراصل پانی کا ذخیرہ کرنے کیلئے کنواں کی مانند تھی جہاں امیر کےلوگ پانی جمع کرتے تھے۔ بعد میں اس جمع شدہ ذخیرےکو قریبی مندروں میں استعمال کیاجاتا تھا۔
خواتین
بھی گھر کے کام کے لیے پانی کے برتن بھرنے یہاں آتی تھیں۔ اس کے علاؤہ پنا مینا کا کنڈ بہت سے مسافروں کے لیے ایک آرام گاہ بھی تھی۔
پنا مینا کا کنڈ ایک مربع شکل کی سیڑھی ھے جس کے چاروں اطراف سے ملحقہ سیڑھیاں اور شمالی دیوار پر ایک کمرہ ھے۔ خیال کیا جاتا ھے کہ یہ کمرہ شادیوں سےپہلے یا
Read 4 tweets
Jul 20
#Indology
#ancient
#Varanasi
شہر وارانسی__تاریخ سےچند اوراق
اترپردیش (انڈیا)___1100قبل مسیح
شہروارانسی__جنوبی ھندوستان کی ریاست اترپردیش میں واقع ہندؤوں کامقدس ترین شہر بلکہ روحانی دارالخلافہ (Spiritual Capital)
شہر وارانسی__کی وجہ تسمیہ یہ کہ شہرکی سرحدیں دوندیوں (ورونہ اور آسی) ImageImage
سے ملتی ہیں جو گنگا میں بہتی ہیں۔ شہر کا نام انہی دو دریاؤں کیوجہ سے ھے۔
شہروارانسی__شیو دیوتا کا مسکن جو ہندؤ مت میں الہی کا سب سے اہم مظہر ھے۔
 شہروارانسی__ دریائے گنگا کے کنارے آباد وہ دریا جو ہندومت کے مقدس ترین دریاؤں میں سے ایک ھے۔
2,500سال سےزیادہ عرصےسےھندو یاتریوں نےگنگا
گنگا میں نہانے کے لیے وارانسی کی طرف اڑان بھری ھے کیونکہ مقدس دریا میں غسل کو پاک کرنے والا سمجھا جاتا ھے۔
شہر وارانسی__میں جو بھی مرتا ھے وہ مبارک گنا جاتا ھے۔
شہروارانسی__کنارے شمشان گھاٹ ھونے کے باعث یہ شہر بحری قزاقوں کیلئے زریعہ آمدنی بھی کہلایا۔
گویا وارانسی شہر کی روح گنگا
Read 4 tweets
Jul 18
#ਗੁਰੂ_ਅ੍ਰਜੰ_ਦੇਵ
#ਪੰਜਾਥ
#Lahore
#History
لاھور (پاکستان) اور گرو ارجن دیو کا تعلق (1606)
بادشاہی مسجد (لاھور) سےتھوڑا آگےخوبصورت سکھ گوردوارہ جسےدیکھ کر لوگ تعریف تو کرتےہیں مگرشاید وہ اس کے پس منظر سےکم ہی واقف ھوں گے۔
لاھورقلعہ وہی جگہ ھےجہاں پنج شاہی (یعنی پانچویں گرو) ارجن دیو
کوشہنشاہ جہانگیرکے حکم پر تشدد سےشہید کیاگیاتھا۔ انہی کی یاد میں یہ "گوردوارہ ڈیرہ صاحب" تعمیر کیاگیا۔
پنج شاہی ارجن دیو صاحب سکھ مت کے پہلےشہید کہلاتے ہیں۔
سکھوں کی پنج شاہی ارجن دیو اور لاھور (پنجاب) کا آپس میں تعلق درحقیقت ایک تاریخی سانحہ ھے جو مغلوں کے جبر کا بھی عکاس ھے اور
زوال کا بھی۔
سکھوں کے کامیاب ترین گرو ارجن دیو، مقدس "آدی گرنتھ" کے پہلے منظم ایڈیشن کے بانی، پر مغل بادشاہ جہانگیرکے باغی شہزادےخسرو کی سپورٹ کا الزام تھا ۔
جہانگیر نے نہ صرف گرو ارجن دیو کو تبدیلی مذہب پر مجبور کیا بلکہ اپنے ہی بیٹے کو اندھا کروادیا اور قید بھی کر لیا۔ جتنے بھی
Read 5 tweets

Did Thread Reader help you today?

Support us! We are indie developers!


This site is made by just two indie developers on a laptop doing marketing, support and development! Read more about the story.

Become a Premium Member ($3/month or $30/year) and get exclusive features!

Become Premium

Don't want to be a Premium member but still want to support us?

Make a small donation by buying us coffee ($5) or help with server cost ($10)

Donate via Paypal

Or Donate anonymously using crypto!

Ethereum

0xfe58350B80634f60Fa6Dc149a72b4DFbc17D341E copy

Bitcoin

3ATGMxNzCUFzxpMCHL5sWSt4DVtS8UqXpi copy

Thank you for your support!

Follow Us on Twitter!

:(